وحدت نیوز (لاہور) وزیر اعلیٰ پنجاب کی جانب سے شدت پسندی اور تکفیریت کے خلاف بیان خوش آئند ہے،پاکستان میں شدت پسندی اور دہشت گردی کے خاتمے کے لئے حکمران مخلصانہ اقدامات کرئے مجلس وحدت مسلمین ہر اس اقدام کی حمایت کرئے گی ،ان خیالات کا اظہار مجلس وحدت مسلمین پنجاب کے سیکرٹری جنرل علامہ عبدالخالق اسدی نے اجلاس سے خطاب میں کیا انہوں نے کہا کہ پنجاب میں بیلنس پالیسی کی بنیاد پر ہمارے پر امن کارکنان کو گرفتار کیا جارہا ہے،ہم نے اس دہشت گردی کی جنگ میں سب سے بڑی قربانی دی ہے،ہمارا جرم روز اول سے یہ تھا کہ ہم ان سفال قاتلوں اور تکفیری دہشت گردوں کے خلاف تھے،ملت جعفریہ کی تاریخ گواہ ہے کہ اس نے ریاست پاکستان کے لء اپنی جانوں کے نذرانے ضرور دیے ہیں لیکن کسی ریاستی ادارے اور انسانیت کے خلاف کھبی ہاتھ نہیں اُٹھایا،انہوں نے کہا کہ پنجاب حکومت قاتل اور مقتول کو ایک صف میں کھڑا نہ کریں اور حقائق اور انصاف کے بنیادوں پر کاروائی کریں،ہمارا مطالبہ ہے کہ ہمارے بے گناہ گرفتار کارکنوں کو فوری رہا کریں ،
وحدت نیوز(کوئٹہ) بلوچستان اسمبلی میں گذشتہ روز پیش کی جانے والی قرارداد جس میں تمام اراکین کو بیلو پاسپورٹ کے اجراء کے لئے سفارش کی گئی تھی اور اس قراداد پر بحث کرتے ہوئے رکن صوبائی اسمبلی سید محمد رضا نے کہا تھا کہ کم از کم مجھ کو اپنے لئے بیلو پاسپورٹ کے حصول کے لئے دلائل دیتے ہوئے شرم محسوس ہو رہی ہے کیونکہ ہمارے لوگوں پر شناختی کارڈ اور پاسپورٹ کے حصول کو تقریباً ناممکن بنا دیا گیا ہے۔ عجیب بات ہے کہ جن کے ووٹوں سے ہم آج اس ایوان میں موجود ہیں، ان پر تو عام پاسپورٹ کا حصول بھی ناممکن ہے۔ جبکہ ہم اپنے لئے اضافی مراعات کی بات کر رہے ہیں۔ رکن اسمبلی سید محمد رضا کی اس بات کا نوٹس لیتے ہوئے اسپیکر جان محمد جمالی نے کوئٹہ پاسپورٹ آفس سے سعید عباسی کو اپنے چیمبر بلواء کر سید محمد رضا کے اعتراضات پر وضاحت طلب کی۔ اس موقع پر سید محمد رضا نے پاسپورٹ کے حصول کیلئے اپنی قوم کو درپیش مشکلات پر برہمی کا اظہار کیا۔ انہوں نے مستقبل میں پاسپورٹ کے سریع حصول کی راہ میں حائل رکاوٹوں کو دور کرنے اور پاسپورٹ آفس کے عملے کے ناروا سلوک کو بہتر بنانے کا کہا۔
وحدت نیوز (اسکردو) مجلس وحدت مسلمین پاکستان بلتستان ڈویژن کے سیاسی سیل سے جاری ایک بیان میں کہا ہے کہ مجلس وحدت کا دروازہ ہر کسی کے لیے کھلا ہوا ہے اور ملت کے ہرفرد کو گلے سے لگائیں گے۔ مجلس وحدت کو سمجھ کرآنے والے تمام سیاسی شخصیات کو بلامشروط شرکت کی گنجائش موجود ہے ۔سیاسی آفس سے جاری بیان میں کہا ہے کہ ہم پہلے سے واضح کرتے رہے ہیں کہ مجلس وحدت تمام حلقوں میں بھرپور تیاری کے ساتھ الیکشن میں حصہ لے گی اور اپنے منشور ، پالیسی اور اہداف کے ذریعے عوام تک جائے گی۔ انتخابات میں پوائنٹ سکورنگ اور نسشتیں جیتنا ہمارا مقصد نہیں ۔ مجلس وحدت مسلمین امیدواروں کے انتخاب کے حوالے سے کسی قسم کے دباو کا شکار ہے اور نہ اس اہم معاملہ میں اپنے معیارات پر سمجھوتہ کرنے کے لیے تیار ہے اور تمام حلقوں میں ایسے نمائندے موجود ہیں جو مجلس وحدت کے معیارات پر پورا اتر سکتے ہوں عوام مطمئن رہیں کہ ہر حلقہ سے جو امیدوار سامنے لایا جائے گا وہ مجلس وحدت کا چہرہ ہوگا اور عوام کے لیے باعث فخر ہوگا۔ ہم ملت کا درد رکھنے والے، صالح، باتقوی، بے داغ ماضی کے حامل اور سابقہ ملی خدمات رکھنے والے اہل افراد کو سامنے لائیں گے۔انتخابات میں جیت کے لیے ہر طرح کے حربے استعمال کرنے کے قائل نہیں۔مجلس وحدت کے تمام ادارے بااختیارہیں اور امیدواروں کا انتخاب بھی سیاسی ادارہ نہایت سوجھ بوجھ کے ساتھ کرے گا ۔ سیاسی سیل سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ بعض اگر مجلس وحدت کوٹکٹ کے حصول کا ذریعہ سمجھتے ہیں اور درون خانہ دوسری سیاسی پارٹیوں سے بھی رابطے میں ہیں تو ان افراد کی سیاسی حیثیت سیاسی کونسل کی نگاہ میں مشکوک ہے۔دوہرے روابط اور متعدد سیاسی تنظیموں سے رابطہ قائم رکھنے والا شخص مجلس وحدت کی ترجمانی نہیں کرسکتا ہے۔
مجلس وحدت میں بلامشروط اعلان کرنے والی سیاسی شخصیات کو تمام کشتیاں جلا کے آنا ہوگاا اور اسکے باوجود بھی سیاسی ادارہ مکمل طور پر اپنے فیصلے کرنے پر قادر اور آزاد ہے ۔جو مجلس وحدت میں نمائندگی کے لیے بلامشروط آنا چاہتے ہوں وہ اپنے آپکو خادم اور عوام سمجھ کر آئیں انکی سابقہ مجلس کے ساتھ وابستگی ، نظریاتی لگاو کے علاوہ ایک عرصہ تک انکی سرگرمیاں زیر مشاہدہ ہونگی اور کسی بھی امیدوار کو یہ حق نہیں ہو گا کہ وہ اپنے اہل ہونے کا دعوی کر سکیں۔ اہلیت کو جانچنے کے لیے سیاسی ادارہ خاص معیارات رکھتے ہیں اور ان فیصلوں کے سب پابند ہیں۔ سیاسی آفس سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ مجلس وحدت اور دیگر سیاسی تنظیموں میں بنیادی فرق یہی ہے کہ دیگر پارٹیوں کے عہدیدار اپنے ٹکٹ کے حصول کے لیے دباو اور لابینگ جیسے حربے استعمال کرتے ہیں جبکہ مجلس وحدت کے امیدوار پر ذمہ داری دی جاتی ہے اور منوایا جاتا ہے یہی اس تنظیم کا حسن ہے ۔ سیاسی آفس سے جاری بیان میں تکرار کے ساتھ کہا گیا کہ جو اپنے ووٹ، خاندان اور دیگر حربوں کے ذریعے مجلس وحدت کو للچانے کی کوشش کرتے ہیں وہ غلط اور سیاسی اخلاقیات سے گری ہوئی حرکت ہے مجلس وحدت نے انتخابات جیتنے کے لیے نہیں لڑنی بلکہ فرائض کی ادائیگی کے لیے لڑنی ہے اگر عوامی نمائندگی کرنے والا اور عوامی حقوق کی جنگ لڑنے والا ایک امیدوار بھی کامیاب ہوتا ہے مجلس وحدت کی کامیابی ہے برعکس اسکے کی جیتنے والے وہی پرانے چہروں اور نئے دعوئداروں کی فوج کو اسمبلی میں پہنچے ۔ کیونکہ اگر معیارات پر سمجھوتہ کیا گیا تو فتح بھی شکست ہے۔ لہذا عوام مطمئن رہیں کسی بھی حلقہ میں کسی بھی پرانے سیاست دان کو سامنے لانے یا کسی مجلس مخالف کوٹکٹ دینے کا کوئی فیصلہ نہیں ہوا۔ جس طرح کا فیصلہ ہوگا عوام کے سامنے ہی ہوگا ۔
وحدت نیوز(کوئٹہ) مجلس وحدت مسلمین کوئٹہ کے جاری کردہ بیان میں ڈویژنل ڈپٹی سیکریٹری جنرل علامہ ولایت حسین جعفری نے کہا ہے کہ درخت لگانا صدقہ جاریہ ہے۔ قوم کو ایک صحت مند مستقبل فراہم کرنے کے لیے درخت لگانا ایک عبادت ہے۔ ماحول کو آلودگی سے بچانے اور بیماریوں کو ختم کرنے میں درخت اہم کردار ادا کرتے ہیں۔ اس نیک مقصد کے لیے ضروری ہے کہ ہر شہری ایک پودا لگا کر اس نیک مقصد کے لیے کوشش کریں۔ اسلامی تعلیمات کے مطابق جو شخص ایک درخت لگائے گا اس کے لیے صدقہ جاریہ ہوگا۔ جبکہ ماحول کی آلودگی کو ختم کرنے کے لیے درخت لگانا ایک بہترین عمل ہے۔ ماحول کے بیمار کرنے والے اثرات کو زائل کرنے کے لیے زیادہ سے زیادہ درخت لگانا ضروری ہے جو ہمارے صحت مند مستقبل کو محفوظ بنا سکتا ہے۔اس لیے شہری اس نیک مقصد کی تکمیل کے لیے زیادہ سے زیادہ درخت لگائے۔ شجر کاری کو فروغ دے کر ماحولیاتی آلودگی کا خاتمہ کرکے صحت مند معاشرے کے فروغ کو عمل میں لایا جاسکتا ہے۔ درخت لگانے کے ساتھ انکی حفاظت اور نگہداشت کرنا بھی ہماری ذمہ داری ہے۔ تعلیمی اداروں ، مراکز صحت اور دیگر اداروں میں زیادہ سے زیادہ درخت لگائے جائیں۔مجلس وحدت مسلمین شجر کاری مہم میں بھر پور حصہ لیں گے۔
وحدت نیوز (گلگت) گلگت بلتستان میں پائے جانیوالے قدرتی وسائل یہاں کے عوام کی ملکیت ہیں جن سے استفادے کاحق صرف اور صرف یہاں کے عوام کو حاصل ہے۔ قیمتی و نیم قیمتی پتھروں کی مائننگ اور نقل و حرکت پر پابندی لگاکر حکومت گلگت بلتستان کے عوام کا معاشی قتل پر اتر آئی ہے۔ اپنے بنیادی حقوق سے محروم علاقے کے غریب عوام قیمتی و نیم قیمتی پتھروں کے کاروبار سے گلگت بلتستان کے ہزاروں خاندان وابستہ ہیں، بیجا پابندیاں کسی کے مفاد میں نہیں۔
ان خیالات کا اظہار مجلس وحدت مسلمین گلگت بلتستان کے صوبائی ترجمان محمد الیاس صدیقی نے وحدت ہاؤس میں جیمز اینڈ منرلز کے کاروبار سے منسلک افراد کے وفد سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔انہوں نے کہا کہ گلگت بلتستان پاکستان کے دیگر صوبوں کی نسبت سے ایک پسماندہ علاقہ ہے جہاں سرکاری ملازمتوں کے علاوہ روزگار کے اور ذرائع بالکل ہی ناپید ہیں ۔علاقے کے عوام نے اپنی مدد آپ کے تحت قیمتی پتھروں کی کانوں کو دریافت کیا ہے اورہزاروں افراد اس شعبے سے وابستہ ہوکر اپنے خاندانوں کی کفالت کررہے ہیں۔ حکومت کو پابندیاں لگانے کی بجائے اس کاروبار کو صنعت کا درجہ دیکر روزگار کے مزید مواقع فراہم کرنا چاہئے ۔ وفاقی حکومت گلگت بلتستان کے وسائل پر ہاتھ صاف کرنے کی بجائے یہاں کے عوام کو بنیادی انسانی حقوق فراہم کرے ، 68 سالوں سے علاقے کے عوام کا استحصال جاری ہے ۔ انہوں نے گلگت بلتستان کونسل کے اراکین پر سخت تنقید کرتے ہوئے کہا کہ کونسل کے اراکین عرصہ پانچ سال تک صرف اپنی تنخواہ کی فکر میں مگن رہے اور علاقے کے قدرتی وسائل کے استفادے کیلئے قانون سازی میں ناکام رہے ۔ حکومت قیمتی پتھروں کی نقل و حمل پر عائد بیجاپابندی فوراً اٹھائے اور علاقے کے عوام کے مفاد میں قانون سازی کی جائے ۔اپنے من پسند افراد کو نوازنے کی نواز لیگ کی پالیسیوں سے علاقے میں بے چینی پیدا ہوجائیگی ۔ انہوں نے حکومت کو مزید کہا کہ مجلس وحدت مسلمین اس ظلم و ناانصافی کی پرزور مذمت کرتی اور بیجا پابندی کو فوراً ہٹانے کا مطالبہ کرتی ہے۔
وحدت نیوز (مظفرآباد) جوانوں کا استحصال کیوں کیا جا رہا ہے ؟ حکومت آزاد کشمیر حقائق سامنے لائے ، سیکرٹری سیاسیات مجلس وحدت مسلمین آزاد جموں و کشمیر سید تصور عباس موسوی نے وحدت سیکرٹریٹ مظفرآباد سے جاری اپنے بیان میں کہا ہے کہ جوان قوم،ملت و ملک کا اثاثہ ہیں ، حکومت روزگار دینے کے بجائے دیا ہوا موقع بھی التوا میں ڈال رہی ہے، فزیکل فٹنس ٹیسٹ کلیئر کرنے والے جوان شدید بے چینی و اضطراب کا شکار ہیں ، حکومت فی الفور پولیس بھرتیوں پر پابندی ختم کرے ، انہوں نے کہا کہ پولیس بھرتیاں خالصتاً میرٹ کی بنیاد پر ہونی چاہییں ، کسی بھی سیاسی دباؤ کو اس کے اندر شامل کرنا سرا سر میرٹ کی خلاف ورزی ہے ، مجلس وحدت مسلمین آزاد جموں کشمیر حکومت آزاد کشمیر کے اس اقدام کی مذمت کرتی ہے۔حکومت اپنے سیاسی مفادات کے حصول کے لیئے جوانان کا استحصال نہ کرے، حکومت کا یہ عمل نا قابل قبول ، ہر سطح پر آواز اٹھائیں گے، انہوں نے کہا کہ ہم مطالبہ کرتے ہیں کہ جس طرح وزیراعظم آزاد کشمیر نے سفارش کرتے ہوئے چیف سیکرٹری آزاد کشمیر سے پابندی لگوائی اسی طرح بلا تاخیر پابندی کو ختم کروائیں، اور جوانوں کو دیا گیا حق نہ چھینا جائے ۔