وحدت نیوز(کوئٹہ)نیشنل پارٹی کے صوبائی صدر میر رحمت صالح بلوچ کی صدارت میں بلوچستان کی سیاسی و مذہبی جماعتوں کا چوتھا مشاورتی اجلاس نیشنل پارٹی کے مرکزی سیکرٹریٹ میں منعقد ہوا۔اجلاس میںمجلس وحدت مسلمین بلوچستان کے صوبائی نائب صدر علامہ شیخ ولایت جعفری، نیشنل پارٹی کے صوبائی جنرل سیکرٹری خیر بخش بلوچ، صوبائی ترجمان علی احمد لانگو، درشن کمار بگٹی، بلوچستان نیشنل پارٹی کے مرکزی لیبر سیکرٹری موسیٰ بلوچ ،نیشنل ڈیموکریٹک موومنٹ کے صوبائی صدر احمد جان ایمل خان، جمعیت علماء اسلام پاکستان کے صوبائی امیر مولوی عبدالمالک، مرکزی جمعیت اہلحدیث کے صوبائی نائب صدر مولانا عصمت اللہ سالم، پشتون خواہ میپ کے صوبائی ڈپٹی سیکرٹری سلیمان بازئی، محمد دین خلجی، جمہوری وطن پارٹی کے صوبائی آرگنائزر ندیم کاکڑ، جمعیت علماء اسلام (س) کے صوبائی امیر مفتی عبد الواحد بازئی اور کوئٹہ بار کے جنرل سیکرٹری چنگیز حئی بلوچ نے شرکت کی۔کل جماعتی مشاورتی عمل کا آغاز جمعیت علماء اسلام پاکستان کے مرکزی امیر مولانا محمد خان شیرانی نے شروع کیااور اس سلسلے میں آج چوتھا مشاورتی اجلاس منعقد ہوا۔
رہنماوں نے کہا کہ حکمرانوں کی غلط و منفی پالیسیوں کی تسلسل کے بدولت بلوچستان سنگین مسائل و مشکلات کا شکار رہا ہے۔بلوچستان کے قومی وسائل کو بے دریغ لوٹا گیا۔سیاسی کارکنوں کو ماورائے آئین لاپتہ کیا گیا اور ان کی مسخ شدہ لاشیں پھینکیں گئیں۔رہنماوں نے کہا کہ بلوچستان کی سیاسی جماعتوں کو بلوچستان کے جملہِ مسائل پر سنجیدگی کا مظاہرہ کرنا چائیے اور منظم متحد جدوجہد کرنا ہوگا۔رہنماوں نے کہا کہ ملک کے بحرانوں کا حل جمہوریت کے فروغ پارلیمنٹ کی بالادستی آئین و قانون کی حکمرانی صاف و شفاف انتخابات آزاد اور بااختیار عدلیہ آزادی اظہارِ خیال قومیتوں کی برابری انسانیت کا احترام مذہبی رواداری سے ممکن ہے۔رہنماوں نے کہا کہ لاپتہ افراد کی بازیابی کو ممکن بنانا اور بنیادی انسانی حقوق کی فراہمی ریاست کی زمہ داری ہے۔رہنماوں نے کہا کہ دہشت گردی کا خاتمہ اور امن کی بحالی حکومت کا کام ہے۔
رہنماوں نے کہا کہ بلوچستان کے عوام کا گذر بسر زراعت و سرحدی تجارت سے وابستہ ہیں حکمرانوں نے زراعت کے شعبے کو بجلی کی عدم فراہمی و وولٹیج کی کمی سے تباہ کردیا ہے اور سرحدی تجارت کو بےجاہ بند کرنے اور بھتہ خوری سے ختم کردیا ہے۔روزگار کے مواقع فراہم کرنا حکومت کی فرائض میں شامل ہے۔سرحدی تجارت کو بحال رکھنے اور زمینداروں کو سہولیات فراہم کیاجائے ۔اجلاس میں فلسطین میں اسرائیل کی جانب سے طاقت کے استعمال اور فلسطینی عوام کی قتل و غارت کی مذمت کی گئی اور عالمی برادری سے اپیل کی گئی کہ وہ فلسطین کے عوام کو اسرائیل کے ظلم و بربریت سے بچانے میں کردار ادا کریں۔اجلاس میں دیگر سیاسی جماعتوں کو مشاورتی اجلاس میں شامل کرنے کےلیے کمیٹی بنائی گئی جو ان سے رابطے کریگی اور مشاورتی اجلاس کے موقف بیان کریگی۔اجلاس میں مشاورتی عمل کے اغراض و مقاصد کو طے کرنے کےلیے بھی کمیٹی تشکیل دی گئی۔