پشاور میں مختلف تنظیموں کی مشترکہ آزادی القدس ریلی، سینکڑوں افراد کی شرکت

03 اگست 2013

وحدت نیوز (پشاور) تحریک آزادی قدس پشاور کے زیر اہتمام مختلف تنظیموں نے یوم القدس کے موقع پر بیت المقدس کی آزادی، شام میں بی بی زینب سلام اللہ علیھا کی روضہ کی بے حرمتی اور ملک میں جاری دہشتگردی کیخلاف بعد از نماز جمعہ جامع مسجد کوچہ رسالدار سے احتجاجی ریلی نکالی۔ جس میں مجلس وحدت مسلمین، امامیہ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن، شیعہ علماء کونسل، تحریک نفاذ فقہ جعفریہ، انجمن تنظیم المومنین، امن کمیٹی، عالمی متحدہ علماء مشائخ کونسل کے رہنماوں نے شرکت کی۔ ریلی میں سینکڑوں کی تعداد میں لوگوں نے شرکت کی۔ ریلی کے شرکاء امریکہ اور اسرائیل کیخلاف نعرہ بازی کرتے ہوئے قصہ خوانی بازار پہنچے۔ جہاں مقررین نے خطاب کرتے ہوئے رہبر کبیر انقلاب اسلامی امام خمینی (رح) کے فرمان پر منائے جانے والے یوم القدس کی اہمیت کو اجاگر کیا۔ مقررین میں علامہ ارشاد خلیلی، مجلس وحدت مسلمین خیبر پختونخوا کے سیکرٹری اطلاعات عدیل عباس زیدی، امامیہ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن پشاور ڈویژن کے جنرل سیکرٹری توقیر یوسف، شیعہ علماء کونسل پشاور کے صدر اخونزادہ مجاہد اکبر، امامیہ جرگہ رہنماء مظفر علی اخونزادہ، اور عالمی متحدہ مشائخ کونسل کے رہنماء مولانا شعیب شامل تھے۔

 

مقررین نے جلسہ کو امریکہ اور اسرائیل کی مسلمانوں کے خلاف سازشوں سے آگاہ کیا اور قوم کو متحد رہنے کی تلقین کی۔ آخر میں تحریک آزادی قدس کے جنرل سیکرٹری اخونزادہ مظفر علی نے قراردادیں پیش کیں۔ جسے شرکاء ریلی نے اللہ اکبر کے نعرے کیساتھ منظور کیا گیا۔
قرار دادیں درج ذیل ہیں۔


1۔ یہ نمائندہ اجتماع امریکہ کی طرف سے، غاصب، غیر قانونی، انتہاء پسند ریاست اسرائیل کی کھلی سرپرستی کرنے کی شدید مذمت کرتا ہے اور امریکہ کو باور کراتا ہے کہ کروڑوں مسلمانوں کی خواہشات کا احترام کرتے ہوئے اسرائیل کی سرپرستی ترک کر دے اور اسرائیل کو مجبور کر دے کہ وہ مقبوضہ فلسطینی علاقے خالی کرتے ہوئے قبلہ اول کو آزاد کر دے۔ یہ اجتماع اسرائیل کی جانب سے فلسطینی علاقوں میں مزید یہودی بستیوں کے قیام کی بھی شدید الفاظ میں مذمت کرتا ہے۔
2) یہ اجتماع امریکہ کی پاکستانی سرحدات کی خلاف ورزی کرنے، پاکستانی نہتے عوام، اسلام سے محبت کرنے والے لوگوں پر ڈرون طیاروں سے حملہ کرنے کو انسانی حقوق کی پامالی، اور انصاف کے مسلمہ اصولوں کی خلاف اور ایک آزاد اسلامی ملک کی سرحدات کی خلاف ورزی تصور کرتا ہے اور حکومت پاکستان سے مطالبہ کرتا ہے کہ وہ امریکہ کہ ساتھ سفارتی بنیاد پر اس مسئلے کا حل نکالے۔
3) آج کا یہ نمائندہ اجتماع پارا چنار، کراچی، کوئٹہ، راولپنڈی، لاہور، پشاور، گلگت بلتستان اور ملک کے دیگر شہروں میں ٹارگٹ کلنگ، خودکش اور بم دھماکے کرنے والوں کی پر زور مذمت کرتا ہے اور اسے صوبائی حکومتوں کی کمزوری تصور کرتے ہوئے صوبائی حکومت سے مطالبہ کرتا ہے کہ وہ اس کا کوئی حل نکالے۔

4) آج کا یہ نمائندہ اجتماع ملک بھر میں اعلیٰ عدلیہ کی طرف سے دہشت گردوں کو ضمانتوں پر رہائی، دہشت گردی کو پروان چڑھانے کے مترادف ہے اور اسے شہداء کے خون سے زیادتی اور غداری تصور کرتا ہے۔ لہذا اس طرف فوراً توجہ دی جائے۔
5) آج کا یہ نمائندہ اجتماع ڈیرہ اسماعیل خان جیل میں ایک منظم سازش کے ذریعے جس طرح سیکورٹی فورسز، ایف سی، لیوی اور پولیس کی موجودگی میں قیدیوں کو جس بے دردی سے شہید کیا گیا اور دہشتگردوں کو فرار کرایا گیا، کی پر زور مذمت کرتا ہے اور اسے انتظامیہ اور صوبائی حکومت اور انٹیلی جنس ایجنسیوں کی غفلت سمجھتا ہے۔ لہذا اس کی غیر جانبدارانہ تحقیقات کیلئے جوڈیشل کمیٹی قائم کی جائے۔
6) آج کا یہ نمائندہ اجتماع شام میں بی بی زینب سلام اللہ علیھا، صحابہ کرام (رض) کے مزارات کی بے حرمتی کی بھی پر زور مذمت کرتے ہا اور یونائیٹڈ نیشن سے اپیل کرتا ہے کہ فوری طور پر اس مسئلے کا حل ڈھونڈے اور حکومت پاکستان سے بھی پر زور مطالبہ کرتا ہے کہ وہ سفارتی سطح پر شام میں ہونے والی تبدیلیوں کا نوٹس لے۔
7) آج کا یہ نمائندہ اجتماع ملک بھر میں کالعدم جماعتوں (لشکر جھنگوی، سپاہِ صحابہ، انصار المجاہدین، تحریک طالبان) کی جانب سے شیعہ مسلمانوں کے خلاف غلیظ زبان کا استعمال کرنے، نسل کشی کرنے پر حکومتی اداروں اور انتظامیہ کی خاموشی کو حیرت کی نگاہ سے دیکھتے ہوئے حکومت پاکستان سے مطالبہ کرتا ہے کہ ان کالعدم جماعتوں کے خلاف فوری طور پر کارروائی کی جائے۔
8) آج کا یہ نمائندہ اجتماع پاکستان بھر میں مساجد، امام بارگاہوں، جمعہ اجتماعات، سکولوں، کالجوں، مدارس، پولیو مہم پر حملوں، بم دھماکوں اور ٹارگٹ کلنگ کی ذمہ داری قبول کرنے والوں کے خلاف سخت قانونی کاروائی کرنے کا مطالبہ کرتا ہے۔
9) آج کا یہ نمائندہ اجتماع سانحہ کوہاٹی گیٹ 1992ء و سانحہ ہنگو 9 فروری 2006ء اور الزہراء ہسپتال، سانحہ عاشور کراچی و چہلم، سانحہ کربلا گامے شاہ لاہور، سانحہ داتا دربار، سانحہ کوہستان، سانحہ چیلاس، سانحہ مستونگ کیلئے بنائی گئی تحقیقاتی رپورٹس کو منظر عام پر لانے کا مطالبہ کرتا ہے تاکہ مجرموں کو قرار واقعی سزا مل سکے۔
10) آج کا نمائندہ اجتماع مطالبہ کرتا ہے کہ ٹارگٹ کلنگ میں شہید ہونے والے شہداء کے مقدمات کی تفتیش پشاور ہائی کورٹ کی ہدایات کے مطابق کی جائے اور دہشت گردی میں شہید ہونے والوں کو دیگر شہداء کی طرح مراعاتی پیکج دیا جائے۔ نیز ان کے مقدمات یا ایف آئی آرز دہشت گردی ایکٹ کے تحت درج کی جائیں۔
11) آج کا نمائندہ اجتماع حکومت خیبر پختونخوا سے گزارش کرتا ہے کہ سانحہ امامیہ کالونی اور جامعہ شہید عارف حسینی خود کش دھماکے کے شہداء کیلئے فوری طور پر مراعات کا اعلان کیا جائے اور زخمیوں کے علاج و معالجے کو حکومتی سطح پر کرایا جائے۔



اپنی رائے دیں



مجلس وحدت مسلمین پاکستان

مجلس وحدت مسلمین پاکستان ایک سیاسی و مذہبی جماعت ہے جسکا اولین مقصد دین کا احیاء اور مملکت خدادادِ پاکستان کی سالمیت اور استحکام کے لیے عملی کوشش کرنا ہے، اسلامی حکومت کے قیام کے لیے عملی جدوجہد، مختلف ادیان، مذاہب و مسالک کے مابین روابط اور ہم آہنگی کا فروغ، تعلیمات ِقرآن اور محمد وآل محمدعلیہم السلام کی روشنی میں امام حسین علیہ السلام کے ذکر و افکارکا فروغ اوراس کاتحفظ اورامر با لمعروف اور نہی عن المنکرکا احیاء ہمارا نصب العین ہے 


MWM Pakistan Flag

We use cookies to improve our website. Cookies used for the essential operation of this site have already been set. For more information visit our Cookie policy. I accept cookies from this site. Agree