وحدت نیوز (اسلام آباد) مسئلہ کشمیر کا حل اہل وطن کے تمام طبقات کے اتحاد اور جرا ء ت مند قیادت کے بغیر ممکن نہیں،ہندوستان نے اقوام متحدہ کی حق خود ارادیت کی قراردادوں کو ردی کی ٹوکری میں پھینک دیا ہے،پاکستان کی افواج اورفورسز پر حملے کرنے والوں نے مسئلہ کشمیر کی راہ میں رکاوٹیں ڈالیں،ان خیالات کا اظہار مجلس وحدت مسلمین کے سربراہ علامہ راجہ ناصر عباس جعفری نے یوم یکجہتی کشمیر کے موقع پر اپنے خصوصی پیغام میں کیا۔

 

علامہ راجہ ناصر عباس جعفری نے اپنے خصوصی پیغام میں کہا ہے کہ حکمران صرف یوم یکجہتی کشمیر منا کر اور قومی اسمبلی کی کشمیر کمیٹی سال بھر میں صرف ایک سیمینار یا ریلی نکال کر اپنا فرض پورا کر دیتی ہے جس سے عالمی برادری بالخصوص امت مسلمہ تک مظلوم کشمیریوں کی آواز پہنچ ہی نہیں پاتی ،ہم سمجھتے ہیں عالمی قوتوں کے ہاتھوں میںیرغمال پاکستان کے اہل اقتدار اور حکمران ہندوستانی افواج کے ہاتھوں برسوں سے کشمیر کے مظلوم و درماندہ محبان پاکستان کو بے وقوف بنانے کی کوششوں میں مصروف ہیں،اگر ہمارے حکمران جر ء ات مند ،شجاع اور باغیرت ہوتے تو کشمیر کا کب کا آ زاد ہو چکا ہوتااور اہل کشمیر ہندوؤں کی بربریت و درندگی کا شکار نہ ہوتے ۔

وحدت نیوز (اسلام آباد) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے سربراہ علامہ ناصرعباس جعفری نے جمعیتہ الوفاق البحرین کے سربراہ علامہ شیخ علی سلمان کی آل خلیفہ کے ہاتھوں بلاجواز گرفتاری کی شدید الفاظ میں مذمت کی ہے، مرکزی سیکریٹریٹ سے جاری اپنے بیان میں انہوں نے کہا ہے کہ آل خلیفہ ریاستی ظلم و جبر کی بنیاد پر بحرینی عوام کو ان کے جائز حقوق سے محروم رکھے ہوئے ہیں ، آل خلیفہ نے انتخابی ڈرامے سے مطلوبہ نتائج کے عدم حصول کے باعث بحرینی عوام کے ہر دل عزیز لیڈر اور مذاہمتی تحریک کے قائد المجاہد حجتہ السلام علامہ شیخ علی سلمان کو گرفتار کیاہے، بحرینی غیور عوام گذشتہ پانچ برس سے مسلسل آل خلیفہ کے ظلم واستبداد کے آگے آہنی دیوار بن کر کھڑے ہیں، معصوم بچوں ، نہتی خواتین، بزرگ شہریوں کو سفاکیت اور بربریت کا نشانہ بنایا جا رہاہے، امریکی اور سعودی اسٹریجیٹک اور انٹیلجنس  سپورٹ سے بحرینی قابض شاہی حکومت حریت پسند بے گناہ بحرینی شہریوں پر عرصہ حیات تنگ کیئے ہوئے ہے، انہوں نے اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل بان کی مون سے مطالبہ کیا کہ پاکستان میں قاتل دہشت گردوں کی  پھانسی کے معاملے پر فکر مند ہونے کے بجائے بحرین میں انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں اورعوامی قائد  علامہ شیخ علی سلمان کی بلاجواز گرفتاری پر اپنا اصول پسندانہ موقف اختیار کریں ۔

وحدت نیوز(کوئٹہ) مجلس وحدت مسلمین بلوچستان کے سیکریٹری جنرل علامہ مقصود علی ڈومکی نے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں فلسطینیوں کے حق خود ارادیت کی حمایت میں قرارداد کی منظوری کو خوش آئند قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ ا قوام عالم نے فلسطینی عوام کے حق میں قرار داد منظور کر کے غاصب اسرائیل کے ظلم و جبر کا خاتمہ چاہتی ہے۔انہوں نے کہا کہ امریکہ نے ایک مرتبہ پھر عالمی رائے کو نظر انداز کر کے اسرائیلی مظالم کی پشت پناہی کی ہے جو امریکی سامراجی ذہنیت کی عکاس ہے۔

 

در یں اثناء کوٹ ڈیجی میں امامیہ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن پاکستان کے سالانہ تعلیمی ورکشاپ سے خطاب کرتے ہوئے علامہ مقصود علی ڈومکی نے کہا ہے کہ امریکہ اپنے سامراجی انسان دشمن کردار کے باعث اقوام عالم کی نظر میں منفور ہوچکا ہے۔اور امریکہ مردہ باد اقوام عالم کا پسندیدہ نعرہ بن چکا ہے۔ان حالات میں اسلامی ممالک کے حکمران امریکی غلامی کوترجیح دیتے ہوئے مسلم امہ کے مفادات کا سودا کر رہے ہیں۔دہشت گرد سامراجی ایجنڈوں کے اعلیٰ کارہیں، اورانہی کے دئیے ہوئے پلان پر عمل کر رہے ہیں۔

وحدت نیوز(پشاور) محرم کمیٹی پشاور کے رہنماوں نے کہا ہے کہ اگر پشاور میں ٹارگٹ کلنگ کا سلسلہ نہ رکا تو اسلام آباد میں اقوام متحدہ کے دفتر کے سامنے دھرنے اور حکومت مخالف تحریک شروع کی جائے گی، پشاور پریس کلب میں جامعہ شہید علامہ عارف الحسینی کے خطیب علامہ عابد حسین شاکری، علامہ ارشاد حسین خلیلی، مجلس وحدت مسلمین کے صوبائی رہنماء ارشاد حسین بنگش، امامیہ جرگہ کے رہنماء مظفر علی اخونزادہ، امامیہ سٹوڈنٹس آرگنائزیشن پشاور کے رہنماوں نے مشترکہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہنا تھا کہ پشاور میں شیعہ مسلمانوں کی منظم انداز میں ہونے والی ٹارگٹ کلنگ نے ہمیں شدید عدم تحفظ کا شکار کردیا ہے، گزشتہ کئی سالوں سے استعمار و استبداد کے ایجنٹ اور وقت کے خوارج دین، دیس سے دشمنی کا ثبوت دیتے ہوئے نہتے شہریوں کو نشانہ بنا رہے ہیں اور پھر پشاور شہر کے گلی کوچوں کو مظلوم اور بے گناہ شیعہ مسلمانوں کے خون سے رنگین کر رہے ہیں۔ دیگر عام شہریوں اور محب وطن پاکستانیوں کے ساتھ شیعہ مسلمان رہنماؤں اور کارکنوں کو چن چن کر قتل کیا جارہا ہے۔

 

ان کا کہنا تھا کہ گزشتہ کچھ ہفتوں کے دوران کئی شیعہ مسلمان جام شہادت نوش کر چکے ہیں اور کوئی ایسا ہفتہ نہیں گزرا جس میں یہ دہشتگرد انسانیت کے خلاف جرم کا ارتکاب نہ کریں اور کسی شیعہ مسلم رہنماء اور کارکن کو شہید نہ کریں، لیکن ان تمام تر حالات کے باوجود ریاستی فورسز و خفیہ ایجنسیوں کی ناکامی، قاتلوں کو گرفتار اور نشان دہی و سزا دینے میں پولیس اور دیگر اداروں کی مجرمانہ غفلت نے درندوں اور قاتلوں کے حوصلے مزید بڑھا دئیے ہیں اور وہ جب چاہیں، جہاں چاہیں معصوم و نہتے اور بے گناہ شہریوں کو ٹارگٹ کر کے اپنی درندگی کی پیاس بجھانے کی کوششں کرتے ہیں۔ اگر کوئی دہشت گرد پکڑا بھی جائے تو ناقص تفتیش اور عدالتیں اتنی خوف زدہ ہیں کہ اُنہیں سزا دینے کی بجائے باعزت رہا کیا جاتا ہے، اور گرفتار شدہ دہشت گردوں کو جیلوں میں مہمان کی طر ح رکھا جاتا ہے۔

 

انہوں نے کہا کہ ہمارا سوال یہ ہے کہ کیا ہم اس ملک کے شہری نہیں ہیں۔؟ کیا ہماری حفاظت ریاست کی ذمہ داری نہیں ہے۔؟ اگر ہم اس ملک کے شہری ہیں، جس سے ہماری بے پناہ محبت و الفت تمام تر ریاستی جبر و تشدد کے باوجود پاکستان زندہ باد کے نعرے کا ہر مقام و ہر جگہ اظہار کرتے ہیں تو پھر ہمارے قاتلوں کو گرفتار کیوں نہیں کیا جاتا۔؟ ہم پوچھتے ہیں کہ کیا اس ملک کی سیکیورٹی ایجنسیاں اتنی ناواقف و نااہل ہیں کہ وہ سینکڑوں بلکہ ہزاروں بے گناہ انسانوں کے ایک قاتل کو بھی گرفتار نہیں کر سکتیں۔؟ افسوس کا مقام ہے کہ پشاور میں ہونے والی اس قتل و غارت گری کا مرکزی و صوبائی حکومت کی جانب سے اب تک کوئی نوٹس نہیں لیا گیا، بلکہ کسی حکومتی شخصیت نے دو سطر کا مذمتی بیان تک جاری کرنے کی زحمت گوارہ نہ کی، اس حوالے سے عوام کے منتخب نمائندوں یعنی اسمبلی میں بیٹھے معزز اراکین اور انسانی حقوق کی تنظیموں کا کردار بھی انتہائی افسوسناک رہا ہے، جس کی جتنی مذمت کی جائے کم ہے۔

 

انہوں نے کہا کہ ان تمام ترمظالم کے باوجود دہشتگردوں کیخلاف کسی قسم کی کارروائی کا نہ کیا جانا حکومت کی نااہلی، دہشتگردوں کے سامنے بے بسی یا پھر نیم رضامندی کی طرف اشارہ کرتا ہے، لیکن ہم ان تمام تر مظالم کے باوجود بتا دینا چاہتے ہیں کہ ہم کسی بھی صورتحال کیلئے تیار اور چوکس ہیں، ہماری خاموشی کو ہماری کمزوری نہ تصور کیا جائے، ہم اس مملکت خداداد پاکستان کے پر امن شہری ہیں اور آئین پاکستان کے تحت ہمیں یہ حق حاصل ہے کہ ہم اپنی مذہبی رسومات جہاں چاہیں، جس جگہ چاہیں آزادی سے ادا کرسکتے ہیں، ہم کسی صورت میں مٹھی بھر دہشت گردوں کی دھمکیوں، احتجاجی جلسوں، جلوسوں، ٹارگٹ کلنگ سے ڈرنے والے نہیں، صوبائی حکومت کو وہ تمام گروہ معلوم ہیں جو ٹارگٹ کلنگ کے اس گھناؤنے جرم میں شامل ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ ہم شیعان حیدر کرار و پیروان اہلبیت (ع) یہ کہنے میں حق بجانب ہیں کہ ہم نے کبھی صحابہ کرام کی توہین کی ہے اور نہ ہی ہمارے علماء کہ جن کے خلاف غلاظت پھیلائی جارہی ہے نے توہین صحابہ کی ہے، بلکہ اس سلسلے میں رہبر شیعان جہان کا فتویٰ ہی کافی ہے۔

 

ان کا کہنا تھا کہ وہ لوگ جو غلیظ باتوں کو ہوا دیکر مسلمانوں کے درمیان تفرقہ پیدا کرنے کی کوشش کر رہے ہیں انہیں قانون کی گرفت میں لایا جائے، ہمارے معتبر علماء کی توہین کو بند کیا جائے اور ان علماء پر پابندیاں عائد کرکے شیعہ مسلمانوں کے زخموں پر مزید نمک پاشی نہ کی جائے، انہوں نے صحافیوں سے مخاطب ہوتے ہوئے کہا کہ ہم آپ کے نوٹس میں یہ بات بھی لانا چاہتے ہیں کہ ایک منظم سازش کے تحت ایک کالعدم تنظیم کے کارندے مختلف تنظیموں کے پلیٹ فارم پر فرقہ واریت پھیلا رہے ہیں، یہ کالعدم سپاہ صحابہ کے عہدیدار، کارندے رہے ہیں، ان کے خلاف قانونی کارروائی کر کے ان کو پابند کیا جائے، اس سلسلے میں یکم محرم سے پہلے اور آج تک یہ دہشت گرد گروہ اور کالعدم تنظیموں کے کارکن جس طرح قانون کو ہاتھ میں لے کر خلاف ورزیاں کر رہے ہیں، ضلعی انتظامیہ، صوبائی حکومت اور پولیس کی خاموشی لمحہ فکریہ ہے۔

انہوں نے کہا کہ ہمارا مطالبہ ہے کہ پشاور میں جاری ٹارگٹ کلنگ کو فوری طور پر روکنے کیلئے ہنگامی بنیادوں پر فوجی آپریشن کیا جائے، ٹارگٹ کلنگ کے محرکات جاننے اور قاتلوں کو کیفر کردار تک پہنچانے کیلئے اعلیٰ سطحی جوڈیشل کمیشن تشکیل دیا جائے، اگر مطالبات پر عملدر آمد نہ کیا گیا تو حکومت کیخلاف احتجاجی تحریک شروع کی جائے گی، اور اسلام آباد میں اقوام متحدہ کے دفتر کے باہر دھرنا دیا جائے گا، ان کا کہنا تھا کہ تھانہ خان رازق میں تکفیروں کے خلاف دائر درخواست پر مجرمان کے خلاف فوری طور پر ایف آئی آر درج کی جائے، تکفیری گروہ کی طرف سے محرم الحرام اور اس کے علاوہ کئی مرتبہ اشتعال انگیز تقاریر، وال چاکنگ اور غلیظ لیٹریچر و شیعہ مسلمانوں کی دل آزاری پر مبنی نعرے بازی کی جاتی رہی ہے اور انتظامیہ خاموش تماشائی رہی۔ اس پر ہم یہ متنبہ کرنا چاہتے ہیں کہ اگر آئندہ ایسا ہونے دیا گیا تو ہم اپنا دفاع پر مجبور ہونگے اور یہ بھی مطالبہ کرتے ہیں کہ ان غلیظ کاموں میں ملوث عناصر کے خلاف قانونی کارروائی کیجائے۔

 

شیعہ رہنماوں نے مزید کہا کہ پشار میں شیعہ مسلمانوں کو دھمکی آمیز خطوط، ٹیلی فون کالز کو روکنے کیلئے پشاور پولیس میں ایک سیل قائم کیا جائے، جو فوری طور پر اس پر عمل در آمد کرے، شیعہ مسلمانوں کی ٹارگٹ کلنگ کے مقدمات دہشت گردی ایکٹ کے تحت ساتھ ساتھ پاکستان پروٹیکشن ایکٹ کے تحت بھی درج کئے جائیں، دہشت گردی میں شہید ہونے والے شیعہ مسلمانوں کو شہید پیکج دیا جائے اور ان کے لواحقین کو مختلف ہاؤسنگ سوسائٹی میں پلاٹ الاٹ کئے جائیں، انہوں نے کہا کہ پشاور ہائی کورٹ کی ملک جرار حسین ایڈووکیٹ ٹارگٹ کلنگ کیس میں صوبائی و ضلعی حکومت و پولیس کو جو ہدایات دی گئی ہیں اس کی روشنی میں شیعہ مسلمانوں کی زندگی کو محفوظ بنایا جائے، ہم آخر میں صوبائی حکومت سے مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ فی الفور ہماری گزارشات پر عمل در آمد کرائے، بصورت دیگر ہم اس سلسلے میں ہم احتجاج کا حق محفوظ رکھتے ہیں۔

وحدت نیوز(حیدرآباد) ظلم کا بازار کئی سالوں سے کشمیر میں گرم ہے اس کی پرزورالفاظ میں مذمت کرتے ہیں اور مطالبہ کرتے ہیں کہ اقوام متحدہ کشمیری عوام کو ان کی امنگوں کے مطابق حقِ خوارادیت ادا کرے، مجلس وحدت مسلمین مظلوم کشمیری عوام پر بھارتی مظالم کے خلاف یو م یکجہتی کشمیر پر بھر پور صدائے احتجاج بلند کر تی ہے۔ ان خیالات کا اظہار مجلس وحدت مسلمین پاکستان ضلع حیدر آباد کے سیکریٹری جنرل مولانا امداد علی نسیمی نے یوم یکجہتی کشمیر پر وحدت ہاؤس حیدر آباد سے جاری اپنے بیان میں کیا ۔


کشمیر میں چھیاسٹھ برس سے جاری بھارتی قابض افواج کے نہتے شہریوں پر مظالم کی داستانیں انتہائی کرب ناک ہیں ، تقسیم ہند کے بعد سے آج تک کشمیر میں ماؤں، بہنوں، بچوں اور جوانوں کے ساتھ ں انسانیت سوز مظالم جاری ہیں ، کشمیر پاکستان کی شہہ رگ ہے جس سے دستبردار ہو نا پاکستانی عوام کیلئے کسی صورت قبل برداشت نہیں ۔


مولانامدا د علی نسیمی نے مزید کہا کہ کل جو پشاور ،کراچی کوئٹہ اور پورے ملک میں مظلوم عوام، پولیس رینجرز ، صحافی اور علماء کرام کا خصوصاً شیعہ سنی حضرات کا بے گناہ خون بہایا جارہا ہیں اس کی شدید مذمت کرتے ہیں اور حکومت کی مذاکرات والی پالیسی کے کی بھی پر زورر مذمت کرتے ہیں ۔پاکستانی حکمران مذاکرات کی لولی پاپ بار بار تقسیم کررہے ہیں اور وہاں سے دہشتگرد ہمیں پاکستان کے عظیم فوجی آفیسر اور پولیس رینجرز کے نوجوانوں کے لاشے تحفے میں دے رہے ہیں ۔ یہ بات سمجھ سے بالا ترہے کہ ہماری حکومت نے نہ اہلی کا ثبوت دیتے ہوئے ملک کو دہشت گردوں کے رحموں کرم پر چھوڑا ہوا ہے ۔خدار ا ملک پاکستان کے جڑوں کو کھوکھلا کرنے والے دشمنوں کو پہچانے اور ہوش کے ناخن لیں اور عوام کے تحفظ کے لیے دہشتگر دوں کے سامنے ہاتھ نہ جوڑیں ۔

شام میں وسیع پیمانے پر انسانی حقوق کی خلاف ورزیاں ہو رہی ہیں بان کی مونوحدت نیوز (مانیٹرنگ ڈیسک) تہران میں شام کے بحران کو پر امن اور سیاسی طور پر حل کرنے کے لئے ہونے والی انٹرنیشنل کانفرنس میں 40 سے زائد ممالک کے نمائندوں کی موجودگی میں اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل بان کی مون کا پیغام پڑھ کر سنایا گیا۔ اس پیغام میں کہا گیا ہے کہ ہم گذشتہ تین سال سے شام میں ٹریجڈی کا شکار ہیں، اور اس قسم کے واقعات میں دن بدن اضافہ ہوتا جا رہا ہے اور شام کے عام شہری سب سے زیادہ اس صورتحال سے متاثر ہو رہے ہیں۔ یو این او کے سیکرٹری جنرل کا اپنے پیغام میں مزید کہنا تھا کہ آج شام کے شہریوں میں سے ہر تیسرا شخص انسان دوستانہ مدد کا ضرورت مند ہے، ہزاروں مدارس اور ہسپتال تباہ ہوچکے ہیں۔

انہوں نے اپنے پیغام میں واضح کیا کہ شام میں وسیع پیمانے پر انسانی حقوق کی خلاف ورزیاں ہو رہی ہیں، وہاں پر بڑی تعداد میں خواتین کو جنسی زیادتی کا نشانہ بنایا گیا ہے، جس نے ہم سب کو صدمہ سے دوچار کر دیا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ شدت پسند شام کے تنازعے کو بہانہ بنا کر پورے خطے کے استحکام کو خراب کرنا چاہتے ہیں، آج جو کچھ شام میں ہو رہا ہے، اگر اس پر قابو نہ پایا گیا تو یہ پورے خطے کو اپنی لپیٹ میں لے لیگا، شام میں جاری بحران کی وجہ سے ڈیڑھ ملین افراد ہجرت کر چکے ہیں۔

Page 7 of 7

مجلس وحدت مسلمین پاکستان

مجلس وحدت مسلمین پاکستان ایک سیاسی و مذہبی جماعت ہے جسکا اولین مقصد دین کا احیاء اور مملکت خدادادِ پاکستان کی سالمیت اور استحکام کے لیے عملی کوشش کرنا ہے، اسلامی حکومت کے قیام کے لیے عملی جدوجہد، مختلف ادیان، مذاہب و مسالک کے مابین روابط اور ہم آہنگی کا فروغ، تعلیمات ِقرآن اور محمد وآل محمدعلیہم السلام کی روشنی میں امام حسین علیہ السلام کے ذکر و افکارکا فروغ اوراس کاتحفظ اورامر با لمعروف اور نہی عن المنکرکا احیاء ہمارا نصب العین ہے 


MWM Pakistan Flag

We use cookies to improve our website. Cookies used for the essential operation of this site have already been set. For more information visit our Cookie policy. I accept cookies from this site. Agree