وحدت نیوز (کوئٹہ) مجلس وحدت مسلمین کوئٹہ سٹی کے سیکریٹری جنرل ارباب لیاقت علی ہزارہ نے شعبہ خواتین کی میٹنگ میں شرکت کی ور خواتین سے خطاب میں کہا کہ خواتین اپنی عزت کا خود خیال رکھے، کیونکہ معاشرے میں ایسے آزاد خیال مرد و خواتین موجود ہے جوکہ دوسرے خواتین کی اچھی بھلی زندگی کو خراب کرنے کے ساتھ ساتھ ان کا استحصال بھی کرتے ہیں۔ خواتین کا مقام اسلام میں بہت ہی اعلیٰ بیان ہوا ہے اور اسلام کے نافذ ہوتے ہی خواتین کو وراثت میں ان کا حق دیا گیا تھا۔ گھر، معاشرے اور نئی نسل کی تربیت خواتین کے کردار پر انحصار کرتی ہے، کیونکہ خواتین کو اللہ تعالیٰ نے مردوں سے کچھ الگ سے خصوصیات عطا کیں ہے، جسکے نتیجے میں خواتین کو تربیت کیلئے سب اہم قرار دیا گیا ہے عالمی تحقیقاتی اداروں نے جہاں پر بڑے سے بڑا سوشل سائنٹسٹ ہوتے ہیں۔


انہوں نے کہاکہ ایک مخصوص ٹولہ دینی اقدار کے پابند تو بنیاد سے ہوتے ہی نہیں ہے، لیکن انہوں نے قومی اور قبائلی اقدار کو بھی زیر پاء کرکے بُری طرح سے پامال کیا ہوا ہے۔ یہاں پر لوگوں کو روشن فکری کے نام پر گمراہ کیا جاتا ہے جسکی وجہ سے معاشرے کا سوشل کنٹریکٹ اور خاندانی نظام تباہ ہوا ہے اور مغربی قوتوں کی سازش بھی یہی ہے کہ اسلامی ممالک کا خاندانی نظام تباہ و برباد ہوجائے۔

مزید انہوں نے خواتین سے کہا کہ 8 مارچ کو یوم خواتین کی نسبت سے کوئٹہ میں ایک ریلی نکالی جائے گی، جوکہ بہت ہی اچھا اقدام ہے اس ریلی میں حیاء کے پہلو کو ضرور مدنظر رکھا جائے اور خواتین کو ان کے جائز حقوق کے بارے میں معلومات فراہم کیں جائے اور آخر میں خواتین سے گذارش کیں کہ وہ کسی بے حیاء عورت کو اپنا رول ماڈل نہ بنائیں۔ کیونکہ ہر مذہب کا ضابطہ اخلاق ہوتا ہے، اور اسلام کا ضابطہ اخلاق عورت کی عزت، عفت، پاکدامنی، حجاب اور حیاء ہے۔

وحدت نیوز (کوئٹہ) مجلس وحدت مسلمین کوئٹہ سٹی کے سیکریٹری جنرل ارباب لیاقت علی ہزارہ نے اپنے بیان میں کہا کے کرونا وائرس کو صرف زائرین سے جوڑنا ان کی منافقانہ طرز عمل کی نشانی ہے۔ اس فاشسٹ پارٹی کو زائرین سے مسئلہ نہیں بلکہ امام حسین علیہ السلام سے مسئلہ ہے ان کو۔ یہ فاشسٹ ٹولا مظلوم ہزارہ مومنین کو نقصان دینے کے درپے ہے اور ہزارہ قوم کو دو گلیوں میں محدود کرنا چاہتے ہے ان زائرین میں پنجاب، سندھ، خیبر پختون خواہ اور گلگت بلتستان سے لوگ شامل ہے۔ لیکن زائرین کی آمد سے علمدار روڈ اور ہزارہ ٹاون میں الہی برکات نازل ہوتے ہیں، کیونکہ وہ زوار امام حسین علیہ السلام، حضرت ابولفضل عباس علیہ السلام، مولا کائنات امام علی علیہ السلام، امام علی رضا علیہ السلام، بی بی معصومہ قم  و دیگر مزارات سے ہوکر آتے ہیں۔

 علاوہ ازیں آگر معاشی لحاظ سے دیکھا جائے تو زائرین کی برکت سے علمدار روڈ اور ہزارہ ٹاون کے روزگار کا پہیہ تیز ہوتا ہے۔کبھی رکشے والے، تندور والے، سبزی والے، اور پرچون والے سے پوچھ لیں۔ اور یاد رہے ایران میں صرف زائرین نہیں جاتے بلکہ غریب مزدور اور تجارت کے غرض سے بھی لوگ جاتے ہے اور بیان صرف زائرین کے خلاف دینا ان کی منافقانہ سوچ ہے۔ کرونا وائرس افغانستان میں بھی پھیلا تھا نہ تو باڈر بند ہوا اور نہ تو لوگوں کی آمد و رفت بند ہوئی جوکہ سنے میں آیا ہے کے پیر کو افغان باڈر بند کردیا ہے۔ بقول صوبائی حکومت جو زائرین ایران سے آتے ہی ان کو 14 دن تک آئسولیشن وارڈ میں رکھتے ہے جب تک ان کو کلیئرنس نہیں ملتا یہ لوگ تقتان سے نہیں جاسکتے اس فاشسٹ پارٹی کو کون سمجھائے جو کہ صوبائی حکومت میں شامل ہے۔ آئین پاکستان سب کو یہ اجازت دیتا ہے کہ آزادی سے پاکستان کے کیسی بھی حصہ میں آزادی سے گھومے پیرے کیسی کو یہ حق حاصل نہیں کے بکواس کرے۔ زائرین تو بہت خوش ہونگے آگر کانوائے کو ختم کردیا جائے۔ آگر اس فاشسٹ پارٹی کے دونوں ایم پی ایز کے پاس آگر اختیارات ہے تو کانوائے کو ختم کرائے۔ زائرین کوئٹہ آنے کے بجائے ڈائریکٹ تقتان جانا پسند فرمائیں گے

وحدت نیوز(کوئٹہ) مجلس وحدت مسلمین کوئٹہ سٹی کے سیکریٹری جنرل ارباب لیاقت علی نے اپنے بیان میں کہا کے جب کرونا وائرس coronavirus اصل میں چین میں پھیلا تھا اور تقریبا 3000 ہلاکتوں کیساتھ سب سے زیادہ متاثر بھی چین میں ہی ہے اور وہاں سے دوسرے ملکوں میں یہ وبائی مرض پھیل چکا ہے جن میں انڈیا، افغانستان، ملائیشیا، جاپان، جنوبی کوریا، ترکی، متحدہ عرب امارات اور آسٹریلیا ہے۔ پاکستانی حکومت سے ہم یہ سوال پوچھنے میں حق بجانب ہیں کہ چین، انڈیا اور افغانستان میں کرونا وائرس ہونے کے باوجود اس کا کوئی شور نہیں مچایا گیا اور نہ ہی بارڈر بند کیا گیا. جبکہ مشہد، قم اور کربلا میں حکومت کو فوری طور پر کرونا وائرس نظر آ گیااور فورا زائرین کے جانے پر پابندی لگا دی؟؟؟یہ زیارت دشمنی نہیں تو اور کیا ہے؟؟؟چین اور افغانستان کی سرحد کو چھوڑ کر صرف پاک ایران سرحد کو زیارت کیلئے بند کرنے سے عوام میں تشویش پائی جاتی ہے اور بہت سے سوالات اور خدشات جنم لے رہے ہیں جن کا خاتمہ ضروری ہے۔ عوام میں اس حوالے سے بالکل تشویش پائی جاتی ہے۔ جس کا ازالہ ضروری ہے۔

وحدت نیوز(کوئٹہ) مجلس وحدت مسلمین کوئٹہ سٹی کے سیکریٹری جنرل ارباب لیاقت علی نے کہا کے آٹا، چینی گھی، دالیں اور پھل عوام کے پہنچ سے دور ہوگئے ہے۔غریب عوام کے پاس کھانے کو کچھ بھی نہیں نہ تو نوکری دی جارہی ہے غریب عوام کو،غریب عوام کرے بھی تو کیا کرے، اوپر سے وفاقی وزرا کا عوام کو ریلیف دینے کی باتیں۔

 انہوںنے کہاکہ عوام کو ریلیف خواب لگتا ہے،ذخیرہ اندوزی کرنے والوں کو قرار واقعی سزا دی جائے تاکہ دوسرے ذخیرہ اندوز ان سے عبرت حاصل کرسکیں۔وزیراعظم عمران خان مہنگائی کے خلاف ٹھوس اقدامات اٹھائیں تاکہ اس ستم دیدہ عوام کو ریلیف ملے اور وزیراعظم کی مہنگائی کے خلاف ایکشن لینے کو سراہتے ہے اور ان سے اپیل کرتے ہے کہ اس مہنگائی کی جن کو قابو میں کرئے۔

وحدت نیوز(کوئٹہ) مجلس وحدت مسلمین کوئٹہ سٹی کے سیکریٹری جنرل ارباب لیاقت علی ہزارہ صاحب نے شہداء چوک علمدار روڈ میں مظاہرے میں شریک لوگوں سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ صوبائی حکومت اور محکمہ واسا عوام کو پانی دینے میں ناکام ہوچکی ہے اور صوبائی حکومت اور محکمہ واسا کو ٹیوب ویل کی بحالی کیلئے 24 گھنٹے کی مہلت دی ہے۔ اگر مقررہ وقت تک پانی بحال نہیں کیا گیا تو ہمیں مجبورا کوئی اور اقدام اٹھانا پڑے گا جس میں محکمہ واسا کے دفتر کا گھیراو اور بلوچستان ہائی کورٹ میں محکمہ واسا کے خلاف کیس دائر کرنے کا آپشن موجود ہے اور ریلی میں موجود شرکاء نے بھی اس اقدام کو سراہتے ہوئے کہا کے اس احتجاج کو جاری رکھنے کا عزم رکھتے ہے۔

عملدار روڈ کے رہائیشیوں کیساتھ اس سے زیادہ ظلم اور کیا ہو سکتا ہے کہ علمدار روڈ والے 100 فیصد بل کی ادائیگی کرنے کے باوجود پانی جیسے بنیادی سہولت سے محروم ہے۔ جبکہ کوئٹہ کے باقی علاقے والے پانی کے بل جیسے چیز سے بلکل نا آشنا ہے، لیکن ایم ڈی واسا علمدار روڈ والوں کے ریوینیو کو ناانصافی کیساتھ تقسیم کرکے ہمیں بھی ان کے برابر سمجھتے ہیں۔ یہی رویہ اگر رہا، تو ایم ڈی واسا اور انکے حواریوں کیخلاف سخت ترین اقدامات کرینگے۔ کیونکہ جب ہم مشکل میں ہے، تو تمہیں بھی مشکل اٹھانی پڑی گی۔

وحدت نیوز(کوئٹہ) مجلس وحدت مسلمین کوئٹہ ضلع علمدار کے نو منتخب جنرل سیکریٹری ارباب لیاقت علی نے ایم ڈبلیو ایم کے زیر اہتمام منعقدہ آل ہزارہ شہید علی سینا ٹاپ 16 انویٹیشن فٹبال ٹورنامنٹ 2019ءکے دوران بحیثیت مہمان خصوصی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ کسی بھی بھی قوم کی ترقی کا راز جوانوں کی مثبت رحجانات، جیسے سپورٹس،تعلیمی قابلیت اور سیاسی شعور پر منحصر ہے بلوچستان کے جوانوں میں ٹیلنٹ کی کمی نہیں ہے ماضی میں اس صوبہ کے جوانوں نے تعلیم اور کھیل کے میدان میں کارہائے نمایاں انجام دی ہے جن میں قیوم پاپا، صفدر علی بابل، ابرار آغا جیسے کئی دیگر نام ہیں جنہوںنے اپنی محنت اور قابلیت سے ملک و قوم کا نام روشن کیا ہیں۔

ارباب لیاقت علی نے مذید کہا کہ سپورٹس گراونڈ اور تعلیمی اداروں کو آباد کرنے سے جوانوں میں چھپی قابلیت کو اجاگر کیا جا سکتا ہے نئی نسل میں منفی رحجانات لڈو، تاش، جوا اور دیگر منفی سرگرمیاں پریشان کن اور افسوس ناک ہے جوانوں کو چائیے کہ منفی سرگرمیوں میں وقت ضائع کرنے کے بجائے فٹبال، ہاکی ،کرکٹ ،باکسنگ ،کراٹے جیسے سپورٹس کلب میں اپنا لوہا منوائے اور حصول علم اور جدید دور کے تقاضوں سے ھم آہنگ سکلز سیکھیں، نئی نسل لینگویج سینٹرز اور لائبریری میں علم کی روشنی سے اپنی شخصیت کے اندر چھپے قابلیت میں نکار لائیں۔

Page 1 of 2

مجلس وحدت مسلمین پاکستان

مجلس وحدت مسلمین پاکستان ایک سیاسی و مذہبی جماعت ہے جسکا اولین مقصد دین کا احیاء اور مملکت خدادادِ پاکستان کی سالمیت اور استحکام کے لیے عملی کوشش کرنا ہے، اسلامی حکومت کے قیام کے لیے عملی جدوجہد، مختلف ادیان، مذاہب و مسالک کے مابین روابط اور ہم آہنگی کا فروغ، تعلیمات ِقرآن اور محمد وآل محمدعلیہم السلام کی روشنی میں امام حسین علیہ السلام کے ذکر و افکارکا فروغ اوراس کاتحفظ اورامر با لمعروف اور نہی عن المنکرکا احیاء ہمارا نصب العین ہے 


MWM Pakistan Flag

We use cookies to improve our website. Cookies used for the essential operation of this site have already been set. For more information visit our Cookie policy. I accept cookies from this site. Agree