وحدت نیوز (لاہور) مجلس وحدت مسلمین پنجاب کے صوبائی شوریٰ کا سالانہ 3 روزہ اجلاس اختتام پذیر ہو گیا، اجلاس میں پنجاب بھر کے 37 اضلاع کے عہدارار شریک ہوئے۔ اجلاس میں تنظیمی کارگردگی، پارٹی الیکشن اور موجودہ ملکی صورتحال پر تفصیلی گفتگو ہوئی، اجلاس کے مختلف سیشنزسے مرکزی سیکریٹری جنرل علامہ ناصرعباس جعفری، علامہ شفقت شیرازی،سید ناصرشیرازی  ، علامہ عبدالخالق اسدی سمیت دیگر رہنمائوں نے خطاب کیا۔ اجلاس میں مندرجہ ذیل قراردار کثرت رائے سے منظور کی گئیں۔ جنوبی پنجاب کو پارٹی امور چلانے کیلئے صوبے کو درجہ دینے کی قرارداد متفقہ رائے سے منظور کر لی گئی اور دستور میں ترمیم کیلئے مرکزی شوریٰ کو بھیج دیا گیا۔ اجلاس میں پنجاب میں کالعدم جماعتوں کیخلاف کارروائی نہ ہونے اور دہشتگردی کیخلاف جنگ میں پنجاب حکومت کی حکمت عملی کو مایوس کن قرار دیا گیا اور اس بات پر اتفاق کیا گیا کہ پنجاب میں تکفیری گروہ کے شدت پسند افراد اب بھی سرگرم ہیں اور ان گروہوں کو پنجاب حکومت میں شامل بعض وزراء کی ہمدردی حاصل ہے، جنوبی پنجاب میں شدت پسند عناصر اور دہشتگردوں کیخلاف رینجرز اور پاک فوج آپریشن کرے، پنجاب پولیس کے ذریعے جنوبی پنجاب میں آپریشن کے خاطر خواہ نتائج نہیں حاصل ہو سکتے۔

انہوں نے کہا کہ پنجاب میں ملت تشیع کیخلاف غیر منصفانہ کارروائیوں کی مذمت اور بیلنس پالیسی کے تحت بے گناہوں کو ہراساں کرنے کے عمل کو حکومت کی جانب سے سیاسی انتقام قرار دیا گیا اراکین شوریٰ نے ملک بھر میں بے رحم احتساب پر زور دیتے ہوئے مطالبہ کیا گیا کہ نیب کیخلاف حکومتی سطح پر ہونیوالے تمام اقدامات کو روک دیا جائے اور تمام حکومتی اور دیگر پارٹیوں میں موجود مافیاز پر شکنجہ کسا جائے، نیب کو مکمل آزادی اور خود مختاری کیساتھ غیر جانب دارانہ کام کرنے کے مواقع فراہم کئے جائیں۔ اجلاس میں اس امر پر تشویش کا اظہار کیا گیا کہ 34 رکنی اتحاد میں پاکستان کی شمولیت خطے کو فرقہ وارانہ بنیادوں پر تقسیم کرنے کی سازش ہے مشیر خارجہ اور دفتر خارجہ کے مبہم بیانات اس بات کی غمازی ہے کہ اس اتحاد میں ضرور کوئی سازش کار فرما ہے، مشرق وسطح کی پراکسی وار سے پاکستان کو دور رکھا جائے اور اس بات پر زور دیا گیا کہ پاکستان اسلامی ممالک کے درمیان اختلافات کو حل کرنے کیلئے ثالثی کا کردار ادا کرے۔

انہوں نے کہا کہ غیروں کی جنگ کو ملک کے اندر لانے کے بھیانک نتائج برآمد ہوں گے، سعودی بادشاہت کے دفاع کیلئے فرقہ وارانہ شدت پسند گروپس حرمین شریفین کے نام پر ملک میں نفرت پھیلانے کی سازش کر رہے ہیں، حکومت اور ریاستی ادارے دانشمندی کا مظاہرہ کرتے ہوئے شرپسندوں کی بروقت سرکوبی کریں۔ اجلاس میں متفقہ طور پر یہ فیصلہ ہوا کہ قومی اداروں کے نجکاری کے نام پر لوٹ سیل کسی بھی صورت قابل قبول نہیں، اداروں کے خسارے اور نقصانات کی وجوہات کو سامنے لانے کیلئے غیر جانب دارانہ تحقیقات کر کے ذمہ داروں کو قرار واقعی ہی سزا دی جائے، پی آئی اے کے بے گناہ جان بحق ہونیوالے ایمپلائز کیساتھ بھرپور اظہار یکجہتی اور ذمہ داروں کیخلاف فوری کارروائی کا بھی مطالبہ کیا گیا۔ اجلاس میں اس بات پر زور دیا گیا کہ ایران سے عالمی پابندیوں کے خاتمے کا فائدہ اٹھاتے ہوئے پاک ایرن گیس پائپ لائن منصوبے کو جلد از جلد مکمل کرکے توانائی کے بحران سے عوام کو نجات دلائی جائے۔

اجلاس میں اس قراداد کو متفقہ طور پر منظور کیا گیا کہ اقتصادی راہ داری میں گلگت بلتستان کو برابری کا حصہ دیا جائے اور گلگت بلتستان کو مکمل آئینی صوبہ بنا کر 68 سال سے آئینی حقوق سے محروم محب وطن عوام کو ان کا حق دیا جائے اور مغربی راہداری کے حوالے سے حکومت کی منافقانہ پالیسی کی شدید مذمت کی اور اس بات پر زور دیا گیا کہ مغربی راہداری کو ترجیحی بینادوں پر CPEC کے تحت بنایا جائے تاکہ پنجاب اور سندھ کے پسماندہ علاقوں کو بھی ترقی کے مواقع میسر ہو سکیں، میٹرو پروجیکٹ کے نام پر پنجاب کا سارا سرمایہ تخت لاہور پر صرف کرنے کی بجائے صوبے کے دیگر پسماندہ اضلاع میں تعلیم، صحت اور بنیادی ضروریات کو پورا کرنے کیلئے خرچ کیا جائے۔ اجلاس میں پٹرولیم مصنوعات پر ریلیف نہ دینے کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ عالمی مارکیٹ میں خام تیل کی قیمت کم ہونے کے باوجود عوام کو ریلیف نہیں دیا جا رہا، اعلیٰ عدلیہ عوامی حقوق پر ڈاکہ ڈالنے والوں کیخلاف کارروائی کرے، ادویات کی قیمتوں پر اضافہ کرکے حکومت نے عوام دشمنی کا ثبوت دیا جس کی ہم بھر پور مذمت کرتے ہیں۔

وحدت نیوز (کراچی) پاکستان پیپلز پارٹی سنده کے اعلی سطحی وفدنے صوبائی سیکریٹری جنرل سینیٹرتاج حیدرکی سربراہی میں ایم ڈبلیوایم صوبائی سیکریٹریٹ وحدت ہائوس میں مجلس وحدت مسلمین کے رہنما سید علی حسین نقوی اور مبشرحسن سے ملاقات کی ، پی پی پی کے وفدنے مجلس وحدت مسلمین کے رہنمائوں کومردم شماری کے موضوع پر منعقدہ آل پارٹیز کانفرنس میں شرکت کی دعوت دی،جسے ایم ڈبلیوایم نے قبول کرلیا، دونوں جماعتوں کے رہنمائوں کے درمیاں دوطرفہ دلچسپی کے امور سمیت قومی وبین الاقوامی سیاسی صورتحال پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا، وفد میں مشیروزیراعلی سنده سید وقارمہدی ،راشدربانی اور صدر پی پی پی کراچی ڈویژن نجمی عالم شامل تهے۔

وحدت نیوز(کوئٹہ ) مجلس وحدت مسلمین کے رہنما اور رکن بلوچستان اسمبلی سید محمد رضا رضوی (آغا رضا)نے پاکستان سپر لیگ کے کامیاب انعقاد پر پی سی بی کو مبارکباد پیش کرتے ہوئے کہا کہ لیگ کا انعقاد انتہائی خوش آئند ہے جس سے نوجوان کرکٹرز کو بہت فائدہ ہوگا اور ملک کے تمام صوبوں میں کرکٹ کو فروغ ملے گا۔تاہم باؤلنگ وکٹ بنانے سے لو سکورنگ میچز بنا رہے ہیں اور چھکے چوکے کم لگ رہے ہیں جس کی وجہ سے چند ایک میچز کو چھوڑ کر دلچسپ میچز دیکھنے کو نہیں مل رہے ہیں۔ اس کے علاوہ یو اے سی میں لاکھوں کی تعداد میں پاکستانی اور غیر پاکستانی کرکٹ کے شائقین موجود ہیں جنہیں گراؤنڈز میں لانے کیلئے محنت نہیں کی گئی اور یو اے ای میں اشتہاری مہم نہ ہونے کے برابر ہے جس پر توجہ دینے کی ضرورت ہے۔ HBL پاکستان سپرلیگ پاکستان کی لیگ ہے لہٰذاپاکستانی عوام کا بھی فرض ہے کہ وہ بھی یو اے ای میں موجود اپنے عزیز و اقارب، رشتہ داروں اور دوستوں کو میچز دیکھنے اور پی ایس ایل کو کامیاب بنانے کیلئے ترغیب دیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ کوئٹہ گلیڈیئٹرزکی مسلسل کارکردگی قابل تحسین ہے اگر اسی طرح جاری رہی تو انشاللہ کوئٹہ گلیڈیئٹرز PSL کا پہلا ایڈیشن جیت جائے گی۔ لیکن ٹیم انتظامیہ اور صوبائی حکومت جیت کی صورت میں ٹرافی کو کوئٹہ شہر لاکر تقریب کا اعلان کرے۔ صوبائی حکومت خصوصاً وزیر اعلیٰ ثناء اللہ زہری صاحب کو صوبے بھر میں تمام کھیلوں بالخصوص کرکٹ کے فروغ کیلئے موثر اقدامات کرنے چاہئے۔صوبے اور کوئٹہ شہر میں مناسب کرکٹ اکیڈمی نہ ہونے کے باعث پی ایس ایل میں بسم اللہ کے سوا کوئی بھی بلوچستانی کرکٹر شریک نہیں۔ انہوں نے صوبائی حکومت سے مطالبہ کیا کہ کرکٹ کی ترقی کیلئے نیشنل یا انٹر نیشنل کوچ کے زیر نگرانی کرکٹ اکیڈمی قائم کی جائے تاکہ نوجوان کرکٹرز کے صلاحتوں میں نکھار پیدا ہو اور صوبے کے نوجوان کرکٹرز قومی ٹیم اور پی ایس ایل کے اگلے ایڈیشن میں شامل ہو کر ملک کا نام روشن کر سکیں۔بیان کے آخر میں بلوچستان کرکٹ ایسوسی ایشن اور صوبائی حکومت خصوصاً وزیر کھیل و ثقافت کو مشورہ دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ صوبے کی سطح پر "BSL" بلوچستان سپر لیگ کا انعقاد کیا جائے جس میں نیشنل سطح کے کھلاڑیوں کو شامل کیا جائے۔ اس قسم کے ایونٹ کے انعقاد کیلئے انشاللہ ہماری بھر پور تعاون حکومت اور بورڈ کو حاصل ہوگی۔

وحدت نیوز(کوئٹہ) مجلس وحدت مسلمین کوئٹہ کے رہنماء اورکونسلرکربلائی رجب علی نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ جمہوریت ارتقاء سے عبارت کا نام ہے، جو آنے والے دن کے گزر جانے والے دن سے بہتر ہونے کا نام ہے۔ یوں مطلوب حد تک جمہوری معاشرے کی تشکیل بتدریج لیکن مسلسل بہتری کا تقاضا کرتی ہے۔ یہ کہ عوام الناس میں اس امر کا یقین پیدا ہو جائے کہ وہ جس طرح معاشرے میں رہ رہے ہیں ، اس کا ارتقائی عمل میں وہ شریک اور مطمئن ہیں۔ اور اس پر فخر کرتے ہیں ۔ بہتری کے تسلسل میں تعطل کسی رکاوٹ یا پیچیدگی کا پتہ دیتی ہے اور اگر تعطل جلد جلد ہونے لگے تو جمہوری عمل سست پڑنے لگتا ہے۔ایسے میں غیر جمہوری ماحول حاوی ہونے لگتا ہے۔ اگر ملک و قوم کی بقاء و استحکام کیلئے جمہوری طرز حکومت سیاست اتنا ہی ناگزیر ہے جتنا ہمارے معاشرے میں قرار دیا جاتا ہے تو بتدریج لیکن مسلسل بہتری کیلئے مطلوب ہے کہ حکومت اور حکومتی یا اتحادی جماعتوں اور مقابل مخالف سیاسی جماعتوں کا سیاسی ابلاغ جو خود تواتر سے جاری رہتا ہے۔اس میں کبھی کمی نہیں آتی۔ لیکن یہ جمہوری عمل کو روک لیتا ہے۔ یہ جمہوری ارتقائی عمل میں بڑی رکاوٹ ہے۔ جذباتی ، غیر مدلل الزامات جوابی الزامات سے غیر محتاط اور غیر متوازن یہ ابلاغ مسلسل معاشرے میں ہلچل مچائے رکھتا ہے۔گویا اظہار رائے کی آزادی کا حق استعمال کرتے ہوئے سیاستدانوں ، حکمرانوں اور وزراء نے اپنی غیر ذمہ داری سے میڈیا کی آزادی کو اپنے لپیٹ میں لے لینے ہیں۔ یہ سب کچھ آزادی اظہار رائے کے آئینی حق کی آڑ میں ہی ہوتا ہے۔ میڈیا اور سیاسی جماعتیں باہم مل کر اس کا سبب بنتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ یہ صورت حال سیاسی جماعتوں اور ان کے رہنماؤں اور کارکنوں میں غیر ضروری حد تک فاصلوں اورتناؤ کا باعث بنتی ہے ۔ یوں قومی سیاست کا مرکزی دھار تو کمزور رہتا ہے اور کھینچا تانی جگہ بناتی جاتی ہے۔یہی ماحول جمہوری عمل کے ارتقاء کو روک دیتی ہے۔ پارٹیوں میں بھی قیادت کا آمرانہ طرز عمل اور جاگیردار کاسا رویہ شاہی کلچر کی تشکیل کی طرف مائل ہوتا ہے کہ سیاسی ابلاغ دوسری جماعتوں کیلئے جتنا آزادانہ اور غیر زمہ دار نہ ہوتا ہے۔ اپنی پارٹیوں کے اندر اتنا ہی گھٹا ہوا اور تکبر اور خوشامد سے پر ہوتا ہے۔ گویا پورٹیوں کے اندر اور باہر ہر طرف سیاسی سیاسی ابلاغ بیمار ہی ہوتا ہے۔ یہی ماحول بڑھتا بڑھتا ملکی سیاسی و جمہوری عمل اور اقتصادیات کیلئے مہلک بن جاتا ہے ۔ حقیقت یہ ہے کہ سیاسی ابلاغ سیاسی استحکام اور عدم استحکام دونوں کا باعث بنتا ہے۔

وحدت نیوز (اسلام آباد) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی سیکرٹری جنرل علامہ رجہ ناصرعباس جعفری نے وزیر اعظم کی طرف سے قومی احتساب بیورو کی کارکردگی کو تنقید بنائے جانے پرردعمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ حکومت بدعنوان عناصر کی پشت پناہی کر رہی ہے۔وزیر اعظم کی طرف سے یہ بیان قانون انصاف کی بالادستی میں رکاوٹ پیدا کرنے کی مذموم کوشش ہے۔ اگر حکومتی بدعنوان شخصیات کو تحفظ فراہم کرنا ہی مقصود ہے تو پھر ان تمام اداروں کو بند کر دیا جانا چاہیے جوجرائم پیشہ افراد کی بیخ کنی کے لیے پرعزم انداز میں کوششیں کر رہے ہیں اور مجرموں کے لیے خوف و ہراس کی علامت ہیں۔

انہوں نے کہا کہ حکومت قومی سلامتی کے اداروں اور بدعنوان عناصر کے خلاف کی جانے والی کاروائیوں میں مداخلت سے باز رہے۔پاکستان کی تباہی کے ذمہ داران کے خلاف بلاتفریق کاروائی جاری رہنی چاہیے۔حکومتی صفوں میں موجود وزراء کا نیب کے خلاف بیان دراصل ان کے مخفی خوف کو ظاہر کر رہا ہے۔وہ قومی احتساب بیورو کے اپنی گردن کی طرف بڑھتے ہوئے ہاتھ دیکھ کر بوکھلاہٹ کا شکار ہو چکے ہیں۔بیشتر حکومتی عناصر نہ صرف مالی بدعنوانی میں ملوث ہیں بلکہ ان دہشت گردوں اور کالعدم جماعتوں کے مضبوط حواری بھی ہیں جنہوں نے ملک میں فرقہ واریت کی بنیاد رکھی۔نیشنل ایکشن پلان کے تحت بھی ان کے خلاف کاروائی کی جانی چاہیے۔

علامہ ناصر نے کہا کہ قومی اداروں کی اعلی انتظامی پوسٹوں کی حکومتی بند ر بانٹ نے ملک کو تباہی کے دہانے پر لاکھڑا کیا ہے۔اس عمل کو روکنے کے لیے اعلی عدلیہ اور پارلیمنٹ کو اپنے اختیارات کا استعمال کرنے کی ضرورت ہے۔تمام قومی اداروں میں ذمہ داران کی تقرری میں پیشہ وارانہ مطلوبہ اہلیت ہی کو معیار گردانا جاہے تاکہ قومی اداروں کو تباہی سے بچایا جا سکے۔

وحدت نیوز(لاہور) مجلس وحدت مسلمین پنجاب کے صوبائی شوریٰ کا سالانہ اجلاس صوبائی سیکرٹریٹ لاہور میں شروع،اجلاس کے پہلے سیشن کی صدارت صوبائی سیکرٹری جنرل علامہ عبدالخاق اسدی نے کی،اجلاس میں پنجاب بھر کے 37 اضلاع سے پارٹی عہدیدار شریک ہیں،اجلاس میں موجودہ ملکی صورت حال ،ماہ اپریل میں منعقدہ پارٹی الیکشن،سمیت اضلاع کی سالانہ کارکردگی رپورٹس کا جائزہ لیں گے،آج (بروز ہفتہ 2 بجے)سربراہ مجلس وحدت مسلمین علامہ راجہ نا صر عباس جعفری اراکین شوریٰ سے اہم خطاب کریں گے۔

اجلاس کے پہلے سیشن سے خطاب کرتے ہوئے مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے امور خارجہ کے سیکرٹری علامہ ڈاکٹر سید شفقت حسین شیرازی کا کہنا تھا کہ دہشت گردی کیخلاف جنگ کو منطقی انجام تک نہ پہنچایا گیا تو ہماری آنے والی نسلیں اس کا خمیازہ بھگتیں گی،دنیا بھر میں دہشت گردوں کے سرپرست اور سہولت کاروں کو شکست کا سامنا ہے،ہمیں مشرقی وسطیٰ کے پراکسی وار سے دور رہ کر ملک کے اندر موجود دہشت گردوں کیخلاف منظم کاروائی کی ضرورت ہے، مشرق وسطیٰ میں داعش،النصرہ،اور القاعدہ کے سرپرست قوتیں اس وقت بوکھلاہٹ کا شکار ہے،ایسے میں ان نادانوں کے کسی بھی ایسے اقدام کی حمایت ملک کو ایک اور دلدل کی طرف دھکیلنے کے مترادف ہے،داعش اور القاعدہ کو بدترین شکست کا سامنا ہے ،امریکہ اور اس کے اتحاد ی اسرائیل ودیگر عرب ریاستیں اپنے مذموم مقاصد  میں مکمل طور پر ناکام ہوچکے ہیں،حرمین شریفین امت مسلمہ کی مشترکہ میراث ہے،سعودی بادشاہت کی بقا کے لئے حرمین شریفین کے نام پر مسلمانوں کو گمراہ کرنے کے عمل خود اسلام کے ساتھ سب سے بڑا مذاق ہے ،اسلام میں بادشاہت کا کوئی تصور نہیں، پاکستان نے یمن کے اندر مداخلت نہ کر کے دنیا میں ایک خود مختار ملک ہونے کا ثبوت دیا، 34 رکنی ممالک کے اتحاد میں شامل ہونے کے مبہم بیانات نے ایک دفعہ پھر ملکی خارجہ پالیسی کو زیر سوال لایا ہے،دنیائے اسلام کے واحد ایٹمی طاقت پاکستان کو متنازعہ بنانے کے لئے اسرائیل اور امریکہ عربوں کو استعمال کر رہا ہے،عرب میڈیا میں پاکستانی ایٹمی صلاحیت کو زیر بحث لانا اور اس طاقت کو اپنا اثاثہ ڈکلیر کرنا تشویش ناک عمل ہے،دشمن ہماری ایٹمی صلاحیت کو متنازعہ بنانے کے لئے متحرک ہیں،ہمیں اس نازک موقع پر دانشمندی کا ثبوت دینا ہوگا،ذاتی تعلقات اور احسانات کے بدلے میں ملکی سلامتی کو داوُ پر لگانے کا عمل ملک کے لئے خطرناک ثابت ہوگا،۔

علامہ ڈاکٹر شفقت حسین شیرازی کا کہنا تھا کہ وطن عزیز میں سیاسی مصلحتیں دہشت گردی کیخلاف جنگ میں سب سے بڑی رکاوٹ ہے،پنجاب میں کالعدم جماعتوں کو فری ہینڈ دے کر نیشنل ایکشن پلان کا مذاق اُڑایا جا رہا ہے،شہدائے کوئٹہ،شہدائے اے پی ایس و باچا خان یونیورسٹی سمیت ہزاروں شہداء کے قاتلوں اور ان کے سہولت کار کسی رعایت کے مستحق نہیں،مٹھی بھر شدت پسندوں کو پاکستان کے غیور عوام اور افواج پاکستان ملک پر مسلط نہیں ہونے دینگے،دہشت گردی کے خلاف ہم قربانیاں دیتے آئے ہیں اور آئندہ بھی ملکی سلامتی و بقا کے لئے ہم کسی بھی قربانی سے دریغ نہیں کریں گے۔

مجلس وحدت مسلمین پاکستان

مجلس وحدت مسلمین پاکستان ایک سیاسی و مذہبی جماعت ہے جسکا اولین مقصد دین کا احیاء اور مملکت خدادادِ پاکستان کی سالمیت اور استحکام کے لیے عملی کوشش کرنا ہے، اسلامی حکومت کے قیام کے لیے عملی جدوجہد، مختلف ادیان، مذاہب و مسالک کے مابین روابط اور ہم آہنگی کا فروغ، تعلیمات ِقرآن اور محمد وآل محمدعلیہم السلام کی روشنی میں امام حسین علیہ السلام کے ذکر و افکارکا فروغ اوراس کاتحفظ اورامر با لمعروف اور نہی عن المنکرکا احیاء ہمارا نصب العین ہے 


MWM Pakistan Flag

We use cookies to improve our website. Cookies used for the essential operation of this site have already been set. For more information visit our Cookie policy. I accept cookies from this site. Agree