وحدت نیوز(اسلام آباد) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی رہنما علامہ احمد اقبال رضوی نے کہا ہے کہ بلوچستان میں ایک بیگناہ خاتون اور اس کے شوہر کو جرگے کے غیرشرعی فیصلے کے نتیجے میں قتل کر دینا ایک نہایت المناک، شرمناک اور انسانیت سوز سانحہ ہے، جس کی صرف قانونی نہیں بلکہ شرعی اور اخلاقی بنیادوں پر بھی شدید مذمت لازم ہے۔ انہوں نے کہا کہ اسلام کسی صورت غیرت کے نام پر قتل کی اجازت نہیں دیتا۔ جرگے کا یہ فیصلہ اور اس کے نتیجے میں کیا گیا قتل نہ صرف اسلامی تعلیمات بلکہ آئینی و قانونی ضابطوں کے بھی سراسر منافی ہے۔ ایسے جرگے اسلام کے عادلانہ نظامِ قضاء کی تضحیک ہیں اور فتنے و فساد کا ذریعہ ہے۔
علامہ احمد اقبال رضوی نے کہا کہ میں اس وحشیانہ قتل کی شدید ترین الفاظ میں مذمت کرتا ہوں، ان قاتلوں اور جرگے کے تمام ذمہ داران کو فوری گرفتار کرکے انسدادِ دہشتگردی قوانین اور شریعت کی روشنی میں سخت ترین سزا دی جائے۔ انہوں نے کہا کہ غیرت کے نام پر قتل کیخلاف علماء کرام، دینی طبقات اور مذہبی ادارے واضح موقف اپنائیں اور امت کو اس فتنے سے بچائیں، خواتین کے نکاح، زندگی اور عزت کو قرآن و سنت کے مطابق قانونی تحفظ دیا جائے اور قبائلی و سرداری نظام کی غیر شرعی اجارہ داری ختم کی جائے۔ انہوں نے کہا کہ یہ سانحہ صرف قانون کا نہیں، ایمان، ضمیر اور انسانیت کا بھی امتحان ہے، اگر ہم نے آج بھی خاموشی اختیار کی تو ہم شریعت، اخلاق اور امتِ محمدیہ(ص) کے اصولوں سے روگردانی کے مجرم ہوں گے۔