وحدت نیوز(اسلام آباد)مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے وائس چیئرمین علامہ سید احمد اقبال رضوی نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ غزہ میں درجنوں معصوم بچوں کی بھوک سے موت صرف ایک انسانی المیہ نہیں بلکہ قیامت سے پہلے کی ایک للکار ہے، اقوام متحدہ کی تصدیق ہے کہ اسرائیل نے 80 فیصد سے زیادہ انسانی امداد کو روک رکھا ہے اور یہ بات اب کوئی دعویٰ نہیں بلکہ حقیقت ہے کہ فاقہ کشی کو ایک ہتھیار کے طور پر استعمال کیا جا رہا ہے، ایک ایسا عمل جسے ہیومن رائٹس واچ اور ایمنسٹی انٹرنیشنل جیسے انہی کے ادارے جنگی جرم قرار دے چکے ہیں، ان ظالمانہ ہتھکنڈوں کے پیچھے امریکہ کی صیہونی لابی کی مالی و سیاسی پشت پناہی موجود ہے، جبکہ دنیا کی بڑی طاقتیں اور ان کے سیاستدان خاموش تماشائی بنے بیٹھے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ سوال یہ ہے کہ پاکستان، جو کلمہ طیبہ کی بنیاد پر وجود میں آیا، اور جس کے بانی قائداعظم محمد علی جناح نے فلسطین کے ساتھ کھلی حمایت کا اعلان کیا، آج اس ظلم کے خلاف کہاں کھڑا ہے۔؟ جن بچوں کی لاشیں بھوک سے تڑپ کر گرتی ہیں، ان کا خون صرف اسرائیل ہی نہیں، بلکہ ان تمام خاموش زبانوں پر بھی ہوگا جو بول سکتی تھیں مگر بولیں نہیں! مسلم ممالک کے حکمرانوں کو چاہیے کہ امت مسلمہ کی قیادت کا کردار ادا کرتے ہوئے اب خاموشی توڑیں، ورنہ تاریخ اور آنے والی نسلیں ان کی غفلت کو کبھی معاف نہیں کریں گی۔