
Ahsan Mashadi
وحدت نیوز(کراچی)مجلس وحدت مسلمین کراچی ڈویژن کے زیر اہتمام پارہ چنار میں بے گناہ شیعہ اساتذہ کے قتل عام کے خلاف جامع مسجد نور ایمان ناظم آباد کے باہر احتجاجی مظاہرہ کیا گیا، احتجاجی مظاہرے سے خطاب کرتے ہوئے علامہ صادق جعفری، علامہ مبشر حسن، علامہ حیات عباس نجفی، مولانا ملک غلام عباس سمیت دیگر رہنماؤں نے تری مینگل امتحانات کی ڈیوٹی پر مامور شیعہ اساتذہ کے قتل کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا کہ آخر کب تک معصوم افراد دہشتگردی کی بھینٹ چڑھتے رہیں گے، ان اساتذہ نے انتظامیہ کو چند روز قبل بھی سیکورٹی کے حوالے سے خدشات سے آگاہ کیا تھا۔ رہنماؤں نے کہا کہ گزشتہ سال پشاور میں سانحہ کے بعد کوئی اقدامات نہیں کئے گئے، گلگت بلتستان کی طرح قبائلی ضلع کرم میں بھی زمینوں پر قبضے اور دہشتگردی کے ٹول کو استعمال کیا جاتا ہے، ملک میں حکومت، قانون، آئین نام کی چیز نہیں ہے، ہم سانحہ پر سراپا احتجاج ہیں، حکومت واقعہ کا نوٹس لے، ملک بھر میں اس واقعہ کے خلاف احتجاج کریں گے، خاموش نہیں بیٹھیں گے۔
رہنماؤں نے کہا کہ علم دشمن دہشتگرد تکفیری عناصر نے معاشرے میں شعور آگاہی دینے والوں کو خاک و خون میں نہلا کر بدترین سفاکیت کا ثبوت دیا۔ انہوں نے کہا کہ ضلع کرم کے حالات سوچی سمجھی سازش کے تحت خراب کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے، خیبرپختونخوا میں پے در پے دہشتگردی کے واقعات نے سیکورٹی اداروں کی کارکردگی پر سوالیہ نشان اٹھا دیئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ خیبر پختونخوا کے عوام کو قاتل دہشتگرد درندوں کے رحم و کرم پر چھوڑ دیا گیا ہے، اس بہیمانہ قتل عام کی شفاف تحقیقات کا مطالبہ کرتے ہیں، سانحہ کے ذمہ داروں کو فی الفور گرفتار کیا جائے، لواحقین سے اظہار تعزیت اور شہداء کی بلندی درجات کیلئے دعا گو ہیں۔
وحدت نیوز(کراچی)مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے رہنما معروف عالم دین علامہ سید حسن ظفر نقوی نے کہا ہے کہ ایک بار پھر پاراچنار کو لہولہان کردیا گیا، ملت جعفریہ اس ظلم پر خاموش نہیں بیٹھے گی، دہشتگردی کو لگام دینے کے دعوے ہوا ہوگئے۔ ایک بیان میں معروف عالم دین نے کہا کہ ملک کے ہر حصے میں دہشت گرد دندناتے پھر رہے ہیں اور اقتدار کی کرسی پر براجمان لوگ صرف اپنی کرسی بچانے میں مصروف ہیں، پاراچنار میں اساتذہ کی شہادت حکمرانوں کے منہ پر طمانچہ ہے۔
علامہ سید حسن ظفر نقوی نے کہا کہ اس دہشت گردی کے پیچھے وہی ہاتھ ہیں جو اصل مسائل سے عوام کی توجہ ہٹانا چاہتے ہیں، شہداء کا خون رائیگاں نہیں جائے گا، ساری ملت شہداء کے خانوادوں کے غم میں برابر کی شریک ہے، ہم نے دہشت گردوں کے سامنے نہ کل سر جھکایا تھا اور نہ آج سر جھکائیں گے، ملت متحد رہے، ہمیں مل کر حالات کا مقابلہ کرنا ہے۔
وحدت نیوز(کوئٹہ)مجلس وحدت مسلمین کے مرکزی رہنماء و سابق صوبائی وزیر آغا رضا نے کہا ہے کہ خیبر پختونخواہ کے عوام کو قاتل درندوں کے رحم و کرم پر چھوڑ دیا گیا ہے۔ اساتذہ کا قتل عام انتہائی افسوسناک واقعہ ہے۔ ان خیالات کا اظہار ایم ڈبلیو ایم کے رہنماء نے سماجی رابطہ کی ویب سائٹ پر پارہ چنار میں اساتذہ کے قتل کے واقعہ پر ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے کیا۔
آغا رضا نے کہا کہ پارہ چنار تری مینگل میں اساتذہ کا قتل عام انتہائی افسوسناک واقعہ ہے۔ جس کی جتنی مذمت کی جائے کم ہے۔ معاشرے میں شعور و آگاہی دینے والوں کو خاک و خون میں نہلا کر بدترین سفاکی کا ثبوت دیا گیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ یہ واقعہ اپر کرم پارہ چنار کی پرامن فضاء کو خراب کرنے کی سوچی سمجھی سازش ہے۔ خیبرپختونخواہ کے عوام کو قاتل درندوں کے رحم و کرم پر چھوڑ دیا گیا ہے۔ آخر کب تک معصوم افراد اس دہشت گردی کی بھینٹ چڑھتے رہیں گے؟ آغا رضا نے متاثرہ خاندانوں کے ساتھ دلی ہمدردی اور لواحقین سے تعزیت کا اظہار کرتے ہوئے شہداء کی بلندی درجات کے لئے دعا کی۔
وحدت نیوز(مشہد)مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی رہنما علامہ شبیر بخاری اور برطانیہ میں ایم ڈبلیو ایم کے رہنما علامہ غلام حر شبیری نے مشہد مقدس میں واقع مجلس وحدت مسلمین کے دفتر کا دورہ کیا۔ سیکرٹری جنرل مشہد مقدس حجتہ الاسلام والمسلمین عقیل حسین خان نے مہمانوں کا استقبال کیا اور دفتر کی فعالیت سے آگاہ کیا۔ اس موقع پر علامہ غلام حر شبیری نے پاراچنار کے علاقے تری منگل میں ہونے والے دہشتگردانہ واقعے کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا کہ ملک دشمن عناصر ایک بار ملک میں فرقہ واریت کو ہوا دینا چاہتے ہیں، پاراچنار سے تعلق رکھنے والے قبائل محب وطن ہیں، اُنہوں نے ہمیشہ ملکی سلامتی کے لیے اپنی جانوں تک کا نذرانہ پیش کیا ہے۔
علامہ غلام حر شبیری نے کہا کہ علما کو جوانوں پر بھر توجہ دینی چاہیے اور جدید دور کے چیلینجز کو مدنظر رکھتے ہوئے خود کو آمادہ کرنا چاہیے، تبلیغ دین مبین کے لئے یہاں کے وسائل سے استفادہ اور بہتریں اساتذہ کی روش کو اپنا کر خدمت کرنی چاہیے۔ مسئول شعبہ مشہد مقدس حجة الاسلام عقیل حسین خان نے بزرگ علما کے دفتر تشریف لانے پر خصوصی شکریہ ادا کیا۔ اس موقع پر حجةالاسلام عارف حسین، حجة الاسلام سید منور نقوی، عباس خان، شوکت علوی، ناظم جعفری اور دیگر موجود تھے۔ نشست کے اختتام پر شہدائے اسلام، پاکستان اور بالخصوص شہدائے تری منگل کی بلندی درجات اور زخمیوں کی صحت یابی کے لیے خصوصی دعا کی گئی۔
وحدت نیوز (اسلام آباد) سانحہ پارہ چنار استاتذہ کے بہیمانہ قتل عام کے خلاف مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے زیر اہتمام چاروں صوبوں،گلگت بلتستان اور کشمیر میں احتجاجی مظاہرے کیئے گئے۔ اسلام آباد میں جامع مسجد اثنا عشریہ / 2 G-6کے باہر بھی احتجاجی مظاہرہ کیا گیا، جس میں تمام شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والے افراد کی کثیر تعداد نے شرکت کی مظاہرین کی دہشت گردی کے خلاف شدید نعرہ بازی اور احتجاج ۔
احتجاجی مظاہرے کے بعد چیئرمین مجلس وحدت مسلمین پاکستان علامہ راجہ ناصر عباس جعفری نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پارہ چنار کی باشعور اور غیور قوم نے وطن پرستی کے پرچم کو ہمیشہ بلند رکھا، ہم عرصہ دراز سے مقتدر حلقوں کو متوجہ کرتے رہے کہ پارہ چنار میں دشمن ناامنی چاہتا ہے لیکن کسی نے کان نہیں دھرے، پارہ چنار میں شیعہ سنی پرامن زندگی گزار رہے ہیں، پارہ چنار کے شیعہ سنی زمینی تنازعات کو محکمہ مال کے ریکارڈ کے مطابق حل کرنا چاہتے ہیں لیکن بعض نامرئی طاقتیں یہاں امن نہیں چاہتیں، معلم جو علم کا نور پھیلانے اور جہالت کو ختم کرنا چاہتے ہیں، انہیں انتہائی انسانیت سوز طریقے سے شہید کیا گیا۔ اس واقعہ کا مقصد پارہ چنار کے لوگوں کو مشتعل کرکے علاقے کو جنگ میں دھکیلنا ہے، واقعے میں ملوث قاتلوں کا نہ پکڑا جانا تشویشناک ہے۔کچھ نامرئی طاقتیں پورے ملک کا امن تباہ کرنا چاہتی ہیں۔کے پی کے بعض حکام نے کہا یہ زمین کا تنازعہ تھا جبکہ ایسا نہیں شیعہ سنی وہاں ملکر کر رہتے ہیں۔ یہ نامرئی طاقتوں کی کاروائی ہے۔امن کے ذمہ دار سیاستدانوں کو اٹھانے اور انکے کپڑے اتارنے میں مصروف ہیں اور امن کی صورتحال سب کے سامنے ہے۔فرقہ واریت پھیلانے والوں کو اس خطے میں نفرت پھیلانے کے لیے گراونڈ فراہم کیا جارہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہم مظلوموں کے ساتھ کھڑے ہیں اور پوری پاکستانی قوم سے کہتے ہین ان مظلوموں کی حمایت میں نکلیں۔ہم ملک میں امن و امان اور قانون کی حکمرانی چاہتے ہیں۔یہ ملک سنی شیعہ غیر مسلم سب کا وطن ہے۔یہاں سب کی جان ومال کے تحفظ کو یقینی بناناچاہیے۔ ہم قاتلوں کی گرفتاری اور کیفر کردار تک پہنچانے کا مطالبہ کرتے ہیں۔اس وطن میں کتنے باوفا شہری مسنگ ہیں وہ نہیں بھاگ سکتے لیکن احسان اللہ احسان جیسے قاتلوں کو بھاگنے کی اجازت ہے۔ملک میں کسی کی جان محفوظ ہے نہ مال محفوظ ہے۔ملک کو لاقانونیت سے نکالنے اور آئین کی سربلندی اور قانون پر عملداری کے لیے ہمیں اکٹھا ہونا ہوگا۔اس ملک کے بے گناہ شہریوں کو وطن سے وفا کی سزا کیوں دی جارہی ہے۔اگر قوم چپ رہی تو لاشیں اٹھتی رہیں گی۔لاشیں اٹھانے کی بجائے آواز اٹھائیں تاکہ یہ سلسلہ رک سکے۔
انہوں نے مذید کہا کہ ہم شیعہ سنی اکھٹے ہیں ہم کسی کو نفرت نہیں پھیلانے دیں گے۔اس ملک میں جو سنی شہید ہے وہ بھی ہمارا بھائی ہے شیعہ ہمارا بھائی ہے حتی غیر مسلم جو وطن کی خاطر شہید ہوا وہ بھی ہمارا بھائی ہے۔ہم شیعہ سنی کے درمیاں جنگ نہیں ہونے دیں گے۔ہم نامرئی طاقتوں کو ناکام کریں گے۔ہم اپنے حقوق کی جنگ شیعہ بن کر نہیں پاکستانی بن کر لڑیں گے، ان شہیدوں کے پاکیزہ خون سے دشمن ناکام ہوگا، دشمن خدا کے قہر و غضب اور عوام کے قہر و غضب کا شکار ہوگا،ہم اپنے سنی شہید بھائی اور شیعہ اساتذہ و مزدوروں کے قاتلوں کی گرفتاری کا مطالبہ کرتے ہیں۔جب سے بعض حلقوں نے امریکہ کے مفادات کو قومی مفادات پر ترجیح دی ہمارا ملک ناامنی کا شکار ہوتا گیا۔شہید ہونے والے اساتذہ نے متعلقہ سیکورٹی حکام کو خطرات سے آگاہ کیا اور سیکورٹی مانگی تھی لیکن نہیں دی گئی۔سیکورٹی اداروں کا ان اساتذہ کو سیکورٹی نہ دینا شدید غفلت ہے جس کیوجہ سے یہ المناک سانحہ پیش آیا۔
احتجاجی مظاہرے سے مجلس وحدت مسلمین کے سیاسی ونگ کے رکن سید ظہیر عباس نقوی نے خطاب کرتے ہوئے اس بہیمانہ قتل کی شدید مذمت کی۔ مظاہرے میں خطیب جامع مسجد اثنا عشری علامہ اختر عباس، علامہ شیر علی انصاری ، علامہ ڈاکٹر یونس حیدری، مولانا ارشاد علی ، آغا ضیغم عباس سمیت مولانا محمدجان حیدری نے بھی خطاب کیا ۔
وحدت نیوز(گڑھی یاسین)پاراچنار کے ضلع کرم کے نواحی علاقے تری منگل میں اسکول کے اندر اہل تشیع سے تعلق رکھنے والے 7 ٹیچرز کا بیہمانہ قتل مجلس وحدت مسلمین تحصیل گڑھی یاسین اور وحدت یوتھ ونگ کے زیر اہتمام ڈکھن سٹی میں بعد نمازِ جمعہ مرکزی علم پاک سے لاڑکانہ شکارپور قومی شاہراہ تک احتجاجی ریلی نکالی گئی، احتجاجی ریلی سے وحدت یوتھ ونگ ڈویژن لاڑکانہ کے جنرل سیکرٹری مستنصر مہدی ابڑو خطاب کرتے ہوئے کہا کہ گزشتہ روز پاراچنار کو ایک بار پھر خون سے رنگین کیا گیا ہے ہمیں بتایا جائے کہ اسکول کے اندر اہل تشیع سے تعلق رکھنے والے ٹیچرز کو کس جرم میں مارا گیا، ملت جعفريہ پاکستان نے سالوں سے اپنے شہداء کے جنازے اپنے کندھوں پر اٹھا کر بھی پاکستان میں کبھی ایک شیشہ نہیں ٹوڑا ہے لاشیں اٹھانے کے بعد بھی پاکستان زندہ باد کے نعرے لگائے، آخر پاکستان کے سالمیت کے دشمن دہشت گردوں کے خلاف سخت آپريشن کیوں نہیں کیا جارہا ہے۔
انہوں نے مزید کہاکہ ہم محب وطن پاکستانی پاکستان کی افواج اور حکومت سے مطالبہ کرتے ہیں پاراچنار سانحہ میں ملوث قاتلوں کو گرفتار کر کے کیفرکردار تک پہنچایا جائے اور پاکستان کی سرزمین کو دہشت گردوں سے پاک کیا جائے۔