نوجوان درس اور اخلاق کو فطرت سے سیکھیں

06 دسمبر 2016

وحدت نیوز (آرٹیکل) نوجوان کسی بھی قوم ،معاشرے اور تنظیم کا بنیادی اثاثہ ہوتے ہیںنوجوان اپنی صلاحیتوں کو ضائع نہ کریں اور اپنی خودسازی کےذریعے معاشرے کے دیگر افراد کی اخلاقی تربیت کرسکتے ۔زندگی کے درس اور اخلاق کو فطرت سے سیکھیںاعتقادی اصولوں کو سیکھنے اور اخلاقی دروس کو حاصل کرنے کےلئے ہمارے لئے فطرت بہترین کلاس ہے ۔ اللہ تعالی نے ہمیں لاتعداد اور گرانقدر قدرتی نعمتوں سے نوازا ہے ۔ ان نعمتوں کے حصول پر ہم جس قدر بھی اللہ تعالی کے حضور سجدہ بہ ریز ہو کر اس کی ذات کا شکر ادا کریں ، وہ کم ہے ۔قرآن میں بہت سی طبیعی چیزوں کا ذکر کیا گیا ہے ۔ بہت سی قرآتی سورتوں کے نام طبیعی امور پر ہیں ۔ مثال کے طور پر سورہ تین یعنی انجیر طبیعی ہے ۔سورہ فیل ، سورہ زلزلہ ، عادیات ، قارعہ ، علق ، شمس ، لیل ،ضحی ،فجر ، بلد ، غاشیہ ، انشقاق ،افطار ، سورہ تکویر فطرتی نام ہیں ۔

قرآن کے آغاز سے ہی فطرت کا ذکر شروع ہو جاتا ہے ۔ سورہ بقرہ جزء فطرت ہے ۔ سورہ نساء میں عورتوں کا ذکر ہے وہ بھی طبیعی ہیں ۔ اسی طرح سورہ مائدہ ، اعراف ، انعام ،انفال ، نحل کھف سب فطرتی اور طبیعی ہیں ۔یہ دریا کہاں سے نکلتے ہیں اور کہاں جاتے ہیں ؟ اگر ندی پر غور کریں تو پہلا سوال ہمارے ذہن میں یہ آتا ہے کہ آخر یہ پانی کہاں سے آیا  اور کہاں جاتا ہے ۔انسان بھی بالکل اسی طرح ہے ۔ ایک حدیث ہے کہ  «رحم الله اُ مَراً» خدا کی رحمت اس پر ہو کہ «عَلِمَ»  جو یہ جان لے «مِن اَین» وہ کہاں تھا «و فی أین» اور کہاں ہے «و الی أَین» اور کہاں جائےگا ۔امام کاظم علیہ السلام نے فرمایا : " اصلی مومن وہ ہے کہ  ہر رات جب وہ سونے لگے تو حساب کرے کہ اس نے کیا کیا ہے ؟ اگر انسان کو یہ معلوم ہو جائےکہ اس کی کیا قیمت ہے تو وہ یونہی خود کو سستا کبھی نہ بیچے ۔ اپنی اہمیت کو زندہ رکھنے کے لئے وہ ہر لحظہ برنامہ ریزی کرے گا ۔اگر ہمیں  یہ معلوم ہو جائےکہ ہمارے پاس جو نوٹ ہیں وہ بےحد کم قیمت کے ہیں تو ہم اسے کسی کم قیمت چیز کے ساتھ آسانی سے رد و بدل کرنے پر راضی ہو جائیں گے اور اگر ہمیں یہ معلوم ہو جائے کہ ہمارے پاس جو چیز ہے وہ سونا ہے تو ہم کسی بھی قیمت پر اسے کسی دوسرے فرد کو دینے پر تیار نہیں ہونگے ۔جس طرح نہر یا رودخانے  اور دریا کو دیکھ کر انسان کے ذھن میں سوال جنم لیتے ہیں کہ آخر یہ کہاں سے نکلتے ہیں اور کہاں جاتے ہیں ۔ اسی طرح خود سے یہ سوال بھی کریں کہ آج سارا دن جو وقت میں نے گزارا ہے وہ کہاں خرچ کیا ہے ۔
    
نہروں اور دریاؤں سے ایک اور سبق جو ہم حاصل کرتے ہیں وہ یہ ہے کہ زندگی کو ہمیشہ حرکت میں رہنا چاہیے اور اس میں سکوت کبھی بھی نہیں آنا چاہئے۔ حرکت میں ہی برکت ہے اور انسان کو وہی کچھ ملتا ہے جس کے لئے وہ کوشش کرتا ہے ۔ اسلئے ہمیں زندگی میں کبھی بھی مایوسی کی حالت میں ہاتھ پر ہاتھ دھر کر نہیں بیٹھنا چاہئے اور ہمیشہ اپنی زندگی میں بہتری لانے کےلئے کوشش کرتے رہنا چاہیے ۔

دوستی کرتے وقت بہت دقت کریں آپ کس سےدوستی کررہے ہیں اس نے آپ پر اثرات مرتب کرنے ہیں بعینہ اس ندی ،نالے کہ جس میں کھارا پانی ہو ۔ آپ کبھی بھی اس پانی کو اپنی تازہ فصلوں کو نہیں لگائیں گے اسی طرح دوست بھی انسان کو کھارے پانے کی طرح متاثر کرتے ہیں ۔ امید ہے وحدت یوتھ کے جوان اپنی شرعی ،اخلاقی ذمہ داریوں سے آگاہ ہونگے ۔ تمام معاشرے اور تنظیمیں آپ دوستوں کے سہارے پیشرفت کرتی ہیں آپ جتنے مخلص اور باایمان ہو نگے اس تنظیم کی کامیابی یقینی ہے ۔ ناامیدی کے پروپگنڈے کو ناکام بنادیں ۔قوم کو آپ نے ولولہ دینا ہے ۔اپنی توانائیوںکو ضائع مت کریں ۔ آخر میں مرکزی یوتھ کونسل تمام اراکین نے اس بات زور دیا کہ اس طرح کی اخلاقی نشستیں ہمارے لئے بہت مفید ہیں ۔ان کا تسلسل جاری رہنا چاہئے ۔

 

 

برادر ظہیرالحسن کربلائی
مرکزی وحدت یوتھ کونسل کے اجلاس سے خطاب



اپنی رائے دیں



مجلس وحدت مسلمین پاکستان

مجلس وحدت مسلمین پاکستان ایک سیاسی و مذہبی جماعت ہے جسکا اولین مقصد دین کا احیاء اور مملکت خدادادِ پاکستان کی سالمیت اور استحکام کے لیے عملی کوشش کرنا ہے، اسلامی حکومت کے قیام کے لیے عملی جدوجہد، مختلف ادیان، مذاہب و مسالک کے مابین روابط اور ہم آہنگی کا فروغ، تعلیمات ِقرآن اور محمد وآل محمدعلیہم السلام کی روشنی میں امام حسین علیہ السلام کے ذکر و افکارکا فروغ اوراس کاتحفظ اورامر با لمعروف اور نہی عن المنکرکا احیاء ہمارا نصب العین ہے 


MWM Pakistan Flag

We use cookies to improve our website. Cookies used for the essential operation of this site have already been set. For more information visit our Cookie policy. I accept cookies from this site. Agree