عزاداری ذریعہ بیداری

05 اکتوبر 2016

وحدت نیوز(آرٹیکل) اَشْهَدُ اَنَّكَ قَدْ اَقَمْتَ الصَّلوةَ وَآتَیْتَ الزَّكوةَ وَاَمَرْتَ بِالْمَعْرُوفِ وَنَهَیْتَ عَنْ الْمُنْكَرِوَاَطَعْتَ اللَّهَ وَرَسُولَهُ حَتّى اَتیكَ الْیَقینُ
    ''میں گواہی دیتا ہوں کہ آپؑنے نماز قائم کی اور زکوۃ ادا کی ،امر بالمعروف اور نہی عن المنکر کیا، اللہ اور رسول ﷺکی یقین کی حد تک اطاعت کی'' (زیارت وارث)
    بہت پیاری ہیں وہ آنکھیں جنہیں سید الشہداء پر رونے کی سعادت نصیب ہوتی ہے اور پیارے ہیں وہ لب جنہیں ذکر محمد وآل محمد ؐ کرنے کی سعادت نصیب ہوتی ہے ۔ کربلا ہماری پہچان اور اس پہچان کی بقاء عزاداری سید الشہداء ہے۔ حسینیت ۔ایک تحریک مسلسل ہے ان استحصالی قوتوں کے خلاف جو انسانیت پر صدیوں سے مسلط ہیں۔حسینیت۔ایک ایساآفاقی پیغام ہے جو کئی صدیاں گزرنے کے باوجود بھی استحصال کا شکار ہےپاک معاشرےکے قیام کی جدو جہد کرنے والے سچے لوگوں کے لیے کوشش کی وہ عظیم راہیں متعین کرتا ہے جس پر چلنے والے مسائل کی کمی کے باوجود بڑی طاقتوں پر فتح حاصل کر لیتے ہیں۔ حسینیت ایک جہدمسلسل ہے ہر اس نظام کے خلاف جونظام الٰہی کے منافی ہو۔ واقع کربلا صرف آہ وبکا کا ذریعہ ہی نہیں بلکہ تعلیم و تربیت کی ایک عظیم درسگاہ ہے۔ امام حسین ؑ کی قربانی کا یہ مطلب لینا کہ اس سےمحبان حسین، ؑ ادائیگی فرض سے آزاد ہوں گے قطعاًغلط اور ناقابل قبول ہے۔ عاشورا محرم فقط مظلوم کی مظلومیت کی یاد نہیں بلکہ ہمیں حق کی پیروی کا درس دیتا ہے۔ عاشورا، انقلاب اسلامی کا اصل ستون ہے۔ عاشورا نے ہمیں سکھایا ہے کہ دین کی بقا کےلئے جان دینی چاہیے اور قرآن کے راستے میں ہر چیز کو فدا کرنا ضروری ہے ۔ عاشورا محرم میں وحدت ، یکجہتی ، ایثار ، جہاد، رسالت اور توحید ہے۔ تاریخ کربلا ایک ایسا روشن چراغ ہےجو زمانے کی تندوتیزآندھیوں سے نہیںبجھ سکا۔ہم اس حقیقت سے انکار نہیں کر سکتے کہ یزیدی قوتیںہمیشہ حق کے خلاف بر سر پیکار رہی ہیں اس لیےامام حسین ؑ کی محبت جو اسلام کی بقاء کی ضمانت ہے۔ ہم سے کچھ تقاضا کر رہی ہے اور یہ تقاضا یا ابا عبداللہ الحسینؑ کے استغاثہ سے ملتا ہے۔'' ھل من ناصر ینصرنا''
    امام مظلومؑ آج بھی طالب نصرت ہیں کہ کون ہےجو دین حق کا حقیقی پیغام پہچاننے میں انکی مدد کرے۔
    آج ہم عصر حاضر کی کربلا میں زندہ ہیں اور اس کربلا کا تقاضا یہ ہے کہ خود کو بیدار او ر آمادہ رکھا جائے ، ہر اس نظام کے خلاف جو نظام الٰہی اور اسلام ناب محمدی کے بر خلاف ہے۔ یہ راستہ آج بھی پر خطر ہے۔ یہ مشن آج بھی ہم سے قربانیاں مانگتاہےہمیں یہ سمجھنا ہے کہ کربلا وہ درس عبرت ہے جس سے حیات ابدی حاصل ہوتی ہے ۔ شہید کربلا کی اس عظیم تحریک میں خواتین نے اعلیٰ کردار کا مظاہرہ کیا بالخصوص ثانی زہراء ،زینب کبریٰ  ؑ نے مقصدحسینؑ کو کربلا کے دشت و بیاباں سے لے کر پوری کائنات میں پھیلادیا۔اگر یہ عظیم بی بی افواج حسینی میں شامل نہ ہوتیں تو آج حسینیتؑ کہیں نظر نہ آتی۔ احسان عظیم ہے اس کریمہ بی بی کا جس نے ہمیں ظلم و باطل کے اندھیروں میں بھٹکنے سے بچا لیا اورامام حسینؑ اور کے اصحاب کی قربانیوں کو رائیگاں نہیں ہونے دیا۔
    اگرایک لمحے کیلئےسو چا جائے تو اندازہ ہوگا کہ اس بی بی نے تو حق ادا کردیاروشنی بکھیر دی اور منزل تک کاراستہ بتا دیا، حسینیت کو زندہ کر دیا لیکن کیا آج ہم اسی راستے پر میں؟
کیا منزل کو جانے والی راہ پر ہمارے قدم بڑھ رہے ہیں۔ میدان کربلا میں خواتین کی موجودگی ہمارے اور آئندہ نسلوں کے لیے ایک پیغام ہے اور وہ پیغام یہ ہے کہ جب دین کی نصرت کرنا چاہو تو وارثان چادر تطہیر کو اپنے لیے مشعل راہ بنائو اور ان سے راہنمائی حاصل کرو۔ مشن زینبؑ کی تکمیل کیلئے ضروری ہے کہ ہمارے اندر سیدہ زینبؑ کی زندگی کا عکس ہو ۔ ضروری ہے کہ پیروان زینبؑ آج کے دور کے تقاضوں کے مطابق اپنی زندگی کو الہی اصولوں کے مطابق گزاریںجو جناب سیدہؑ نے ہمیںدیئے ہیں۔
    آئیے! کربلا کو زندہ رکھیں،نام سیدالشہداء کو زندہ رکھیں انکے زندہ رہنے سے اسلام زندہ رہے گا۔امامؑ نے ہمیں درس دیا ہے کہ ہمیشہ حق کے ساتھ رہیں تو آئیےہر اس نظام کے خلاف بر سر پیکار ہو جائیں جو طاغوت کا نظام ہے اور جو نظام الٰہی اور عدل الٰہی کے تقاضوں کو پورا نہیں کرتاہمیں مظلوم کربلا کی عزاداری کے ساتھ ساتھ منتقم خون شہداءکربلا حضرت حجۃابن الحسنؑ سے عہد وفا کا وسیلہ بنانا ہو گا تاکہ
یا لیتناکی عملی تعبیر پیش کرتے ہوئے ہم عصر حاضر کے سچے حسینی اور مخلص کربلائی بن سکیں۔

تحریر۔۔۔۔۔خواہرقمرالنساء



اپنی رائے دیں



مجلس وحدت مسلمین پاکستان

مجلس وحدت مسلمین پاکستان ایک سیاسی و مذہبی جماعت ہے جسکا اولین مقصد دین کا احیاء اور مملکت خدادادِ پاکستان کی سالمیت اور استحکام کے لیے عملی کوشش کرنا ہے، اسلامی حکومت کے قیام کے لیے عملی جدوجہد، مختلف ادیان، مذاہب و مسالک کے مابین روابط اور ہم آہنگی کا فروغ، تعلیمات ِقرآن اور محمد وآل محمدعلیہم السلام کی روشنی میں امام حسین علیہ السلام کے ذکر و افکارکا فروغ اوراس کاتحفظ اورامر با لمعروف اور نہی عن المنکرکا احیاء ہمارا نصب العین ہے 


MWM Pakistan Flag

We use cookies to improve our website. Cookies used for the essential operation of this site have already been set. For more information visit our Cookie policy. I accept cookies from this site. Agree