نواز لیگ کی عوام دشمن پالیسوں سے جی بی کے عوام نالاں،پورے گلگت بلتستان میں مکمل شٹرڈاؤن ہڑتال

14 جنوری 2016

وحدت نیوز (گلگت) مسلم لیگ نواز کی صوبائی حکومت کی عوام دشمن پالیسیوں کے خلاف پورے گلگت بلتستان میں شٹر ڈاؤن ہڑتال جاری ہے۔آج کی اس ہڑتال کی کال انٹی ٹیکس مومنٹ کی جانب سے دی گئی تھی جس کی تمام اپوزیشن جماعتوں بشمول عوامی ایکشن کمیٹی نے بھرپور حمایت کا یقین دلایا تھا۔آج کی یہ علامتی ہڑتال کے ذریعے گلگت بلتستان کے عوام نے لیگی حکومت کو ہری جھنڈی دکھادی ہے کہ وہ کسی بھی ظالمانہ اقدام کے خلاف خاموش نہیں رہینگے۔

یاد رہے کہ حکومت پاکستان پیپلز پارٹی کے دور حکومت میں گلگت بلتستان میں انکم ٹیکس کا نفاذ عمل لایا گیا تھا جبکہ موجود حکومت نے اس ٹیکس میں مزید اضافہ کیا گیا ۔یہ بھی یاد رہے کہ گلگت بلتستان 68 سالوں سے آئینی حقوق سے محروم ہیں اور حکومت پاکستان کے نااہل حکمرانوں نے تاحال گلگت بلتستان کو اپنے آئین کا حصہ نہیں بنایا ہے۔ یہاں کے عوام کا شروع دن سے یہ مطالبہ رہا ہے کہ گلگت بلتستان کو پاکستان میں شامل کرکے اسے ملک کا پانچواں صوبہ قرار دیا جائے اور تمام تر اختیارات جو وفاق نے اپنے ہاتھ میں رکھے ہیں گلگت بلتستان کے عوام کو دئیے جائیں لیکن عوام کے خواہشات کے برعکس پیپلز پارٹی کے دور حکومت میں ایک ڈی فیکٹو صوبائی سٹیٹس کا لولی پاپ دیکر عوام کو مطمئن کرنے کی کوشش کی گئی لیکن تمام تر اختیارات اپنے پاس رکھ لئے۔ عوام کا مطالبہ ہے کہ اگر یہ علاقے پاکستان کا حصہ نہیں اور حکومت پاکستان ان علاقوں کو آئینی حقوق دینے سے مقصر ہے تو پھر بین الاقوامی قوانین کے مطابق متنازعہ خطے کے تمام حقوق دئیے جائیں جو کہ ہمارا پڑوسی ملک انڈیا نے مقبوضہ کشمیر کے عوام کو دیئے ہیں۔حال ہی میں مسلم لیگ نواز نے گلگت بلتستان کی تمام سیاسی و مذہبی جماعتوں کی آل پارٹیز کانفرنس منعقد کی جس میں تمام سیاسی جماعتوں نے متفقہ طور پر مکمل آئینی صوبے کا مطالبہ کیا تھا۔اسی طرح سابقہ صوبائی اسمبلی اور موجودہ اسمبلی کے اراکین نے متفقہ طور ایک قرارداد کے ذریعے حکومت پاکستان سے ایک مکمل آئین صوبے کا مطالبہ کیا ہے۔

حکومت پاکستان کو پاک چین اقتصادی راہداری کی خاطر گلگت بلتستان کی آئینی حیثیت کو واضح کرنا ضروری ہوگیا ہے جس کے بغیر چائنہ اس راہداری پر کام کرنے کو تیار نہیں ۔دوسری طرف نواز لیگ کا وزیر اعلیٰ آج کل گلگت بلتستان کی تقسیم کے پیچھے لگ گیا اور انہوں نے اپنے ایک ٹی وی انٹرویو میں کہا کہ استور اور بلتستان کشمیر کا حصہ ہیں جبکہ گلگت دیامر ہنزہ نگر اور غذر کا پاکستان سے الحاق ہوچکا ہے اور یہ علاقے پاکستان کا حصہ ہیں۔ان کے بقول استور اور بلتستان کے علاقے کشمیر کا حصہ ہیں۔ان حالات میں مسلم لیگ نواز کی حکومت کو آگے چل کر بہت سے مسائل کا سامنا کرنا پڑے گا چونکہ بلتستان اور استور کے عوام نے وزیر اعلیٰ کی اس تقسیم کے حوالے سے سخت مذمت کرتے ہوئے حفیظ الرحمن کو مجیب الرحمن کے مشابہ قرار دیا ہے۔اسی طرح گلگت ،ہنزہ نگر،غذر اور دیامر کے سیاسی قائدین نے بھی حفیظ الرحمن پر سخت تنقید کرتے ہوئے گلگت بلتستان کی تقسیم کی سخت مخالفت کی ہے۔



اپنی رائے دیں



مجلس وحدت مسلمین پاکستان

مجلس وحدت مسلمین پاکستان ایک سیاسی و مذہبی جماعت ہے جسکا اولین مقصد دین کا احیاء اور مملکت خدادادِ پاکستان کی سالمیت اور استحکام کے لیے عملی کوشش کرنا ہے، اسلامی حکومت کے قیام کے لیے عملی جدوجہد، مختلف ادیان، مذاہب و مسالک کے مابین روابط اور ہم آہنگی کا فروغ، تعلیمات ِقرآن اور محمد وآل محمدعلیہم السلام کی روشنی میں امام حسین علیہ السلام کے ذکر و افکارکا فروغ اوراس کاتحفظ اورامر با لمعروف اور نہی عن المنکرکا احیاء ہمارا نصب العین ہے 


MWM Pakistan Flag

We use cookies to improve our website. Cookies used for the essential operation of this site have already been set. For more information visit our Cookie policy. I accept cookies from this site. Agree