وحدت نیوز(کراچی)غزہ میں جارحیت کے خاتمہ کے ساتھ غزہ سے تمام اسرائیلی قابض فوجی باہر نکل جائیں، 25 رمضان المبارک یوم جمعتہ الوداع عالمی یوم القدس منایا جائے گا، بعد نماز جمعہ ملک بھر کی طرح صوبہ سندھ کے مختلف اضلاع میں احتجاجی ریلیاں مظاہرے کئے جائیں گے، غیور عوام ملک بھر میں نکالی جانے والی القدس ریلیوں میں بھرپور شرکت کریں، عوام غزہ پر اسرائیلی جارحیت کے خلاف اپنا احتجاج ریکارڈ کرائیں، وفاقی حکومت جمعتہ الوداع ”یوم القدس“ کو سرکاری سطح پر منائے اور عام تعطیل کا اعلان کرے۔ ان خیالات کا اظہار مجلس وحدت مسلمین سندھ کے صدر علامہ سید باقر عباس زیدی نے کراچی پریس کلب میں منعقدہ پریس کانفرنس سے خطاب میں کیا۔
ان کا کہنا تھا کہ غزہ کے انسانوں کی جان بچانے کے لئے ہنگامی بنیادوں پر خوارک اور ادویات سمیت ضروریات زندگی کی اشیاء کی امداد کی فراہمی یقینی بنائی جائے، اکتوبر 2023ء سے شروع ہونے والی جنگ میں اسرائیلی جارحیت کے نتیجہ میں تینتیس ہزار سے زائد فلسطینیوں کو قتل کیا گیا ہے جس میں بائیس ہزار خواتین اور معصوم بچے شہیدہیں جبکہ 75 ہزار افراد زخمی ہیں، 200 کے قریب مختلف ممالک امدادی کارکن شہید ہوچکے ہیں جو کسی بھی جنگ میں اتنے عرصے میں سب سے زیادہ ہے، غزہ، رفع، ویسٹ بینک سمیت دیگر علاقوں سے 17 لاکھ افراد رفع کراسنگ پر کھلے آسمان تلے بے گھر اپنی ہی سرزمین پر پناہ گزین ہیں، 81 فیصد فلسطین ملبے کا ڈھیر بن چکا ہے جس میں سر فہرست اسپتال، مساجد، اسکول، رہائشی املاک شامل ہیں، ہم فلسطین کے مظلوم عوام کو سلام پیش کرتے ہیں جنہوں نے اسرائیل کے آگے سر نہیں جھکایا۔
انہوں نے کہا کہ غزہ میں مکمل اور مستقل جنگ بندی کی جائے اور تباہ شدہ مکانات اور عمارتوں کی تعمیر کے لئے مسلم دنیا اور عالمی دنیا اپنا کردار ادا کرے، مسلمان ممالک عرب اور غیر عرب ممالک سب سے مطالبہ کرتے ہیں کہ غاصب صیہونی حکومت اسرائیل کے ساتھ تعلقات منقطع کریں۔ انہوں نے کہا کہ اسرائیل کو تیل، گیس اور کھانے پینے اور دیگر اشیاء کی ترسیل روک دیں، حکومت پاکستان غزہ میں جارحیت کے خاتمہ کے لئے عملی اقدامات انجام دے، فلسطینی عوام کی مدد کے لئے امدادی ترسیل کو یقینی بنایا جائے، فلسطین، فلسطینیوں کا وطن ہے اور اسرائیل ایک ناجائز صیہونی ریاست ہے جس کے لئے قائد اعظم محمد علی جناح نے کہہ دیا تھا کہ پاکستان اسے کبھی تسلیم نہیں کرے گا۔
انہوں نے کہا کہ ہم فلسطینیوں کے حق واپسی کی حمایت کرتے ہیں اور فلسطین کا فیصلہ فلسطینی عوام کی امنگوں یعنی ریفرنڈم کے ذریعہ یقینی بنانے کی حمایت کرتے ہیں، غزہ کے ساتھ یکجہتی کرنے والی خطے کی اسلامی مزاحمتی تحریکوں تمام گروہوں سلام پیش کے حل کے لئے دو ریاستی حل کی بات کرنا دراصل اپنے مقام کو نقصان پہنچانے کے مترادف ہے، عالمی عدالت انصاف میں جنوبی افریقا کے اقدامات کی مکمل حمایت کرتے ہیں، پاکستان میں ایسی تمام مصنوعات کے بائیکاٹ کی اپیل کرتے ہیں جن کا فائدہ براہ راست یا بلا واسطہ غاصب صیہونی حکومت تک پہنچتا ہے۔ کانفرنس میں علامہ مختار امامی، مولانا حیات عباس نجفی، مولانا ملک عباس، علامہ مبشر حسن، مولانا نشان حیدر سمیت دیگر رہنما موجود تھے۔