Print this page

8جولائی 2016کے بعد مقبوضہ کشمیر میں جدوجہد آزادی نے نئی کروٹ لی ہے،علامہ تصور جوادی

04 فروری 2017

وحدت نیوز (مظفرآباد) اس وقت بھارت کی سات لاکھ سے زیادہ فوج مقبوضہ کشمیر میں موجود ہے۔ بھارتی افواج نے ظلم وجبر کا ایسا کوئی ہتھکنڈہ نہیں چھوڑا جو بے گناہ اور بے سروسامان کشمیری عوام پر آزمایا نہ گیا ہو لیکن کشمیری عوام جرات، پامردگی اور حوصلے سے اپنے موقف پر قائم ہیں۔ انہوں نے اپنے نصب العین کونہیں چھوڑا۔ وہ کسی بھی صورت میں اپنے موقف سے دستبردار نہیں ہونگے۔5 فروری کو پاکستان اور آزادکشمیر میں یوم یکجہتی کشمیر اس عہد کی تجدید ہے کہ کشمیر ی عوام اپنی آزادی کی جدوجہد اس وقت تک جاری رکھیں گے جب تک ساری ریاست کا آزاد ہو کر پاکستان کے ساتھ الحاق نہیں ہو جاتا۔کشمیری مسلمانوں نے قیام پاکستان سے قبل ہی اپنا مستقبل نظریاتی طور پر پاکستان کے ساتھ وابستہ کر دیا تھا۔ ہمیں اس تاریخی فیصلے پر فخر ہے کیونکہ اہل پاکستان نے آزمائش اور مشکل کے ہر لمحے میں کشمیری عوام کو کبھی تنہا نہیں چھوڑا۔ زلزلہ ہو یا سیلاب، بھارتی جارحیت ہو یا کوئی اور آفت سماوی پاکستانی عوام کشمیریوں کے ساتھ جس محبت اخوت، ہمدردی اور تعاون کا مظاہرہ کرتے ہیں اس سے یہ ثابت ہو تا ہے کہ 1947ء کو الحاق پاکستان کا فیصلہ ایک احسن قدم تھاان خیالات کااظہار سیکرٹری جنرل مجلس وحدت مسلمین آزادکشمیر سیدتصورحسین نقوی جوادی نے یوم یکجہتی کے کشمیر کے حوالے سے ریاستی دفتر میں منعقدہ تقریب سے خطاب میں کیا. ریاستی سیکرٹری جنرل کاکہناتھاکہ8جولائی 2016کے بعد مقبوضہ کشمیر میں جدوجہد آزادی نے نئی کروٹ لی ہے۔ برہان مظفر وانی شہید کے مشن کو لے کر نوجوان نسل سر بکف ہو گئی ہے۔ اس تحریک میں مقبوضہ کشمیر کے عوام نے 6 ماہ کے طویل کرفیو کا سامنا کیا۔ پندرہ سو کے لگ بھگ نوجوان شہید، 20 ہزار زخمی اور ایک ہزار تک نوجوان کلی یا جزوی طور پر بصارت سے محروم ہو چکے ہیں۔ لیکن ان کے عزم و حوصلے کمزور نہیں ہوئے۔ کشمیری عوام کے دل و دماغ سے موت کا خوف ختم ہو چکا ہے۔

سیدتصورحسین نقوی جوادی کاکہناتھا کہ ہم بھارت پر واضح کرتے ہیں کہ وہ کشمیریوں کے بنیادی حق،حق خودارادیت میں رکاوٹ نہ بنے بلکہ سنجیدگی کا مظاہرہ کرتے ہوئے مذاکرات کے ذریعے اس مسئلہ کو حل کرے۔کشمیری عوام گزشتہ 70برس سے جاری آزادی کی تحریک اور حق خودارادیت کے حصول کیلئے بے پناہ قربانیاں دیتے چلے آ رہے ہیں۔کشمیری قوم اسلام کی سربلندی، پاکستان کی سلامتی، استحکام اور تکمیل پاکستان کیلئے اپنی جد و جہدجاری رکھے گی۔پاکستان اور آزاد کشمیر کے عوام اپنے مقبوضہ کشمیر کے بھائیوں کی اخلاقی، سیاسی اور سفارتی امداد سے کبھی دستبردار نہیں ہوں گے۔مسئلہ کشمیر پر کشمیر ی عوام کا موقف بالکل واضح اور دو ٹوک ہے جس میں کوئی ابہام نہیں ہے۔کشمیری عوام ریاست جموں و کشمیر کو ناقابل تقسیم وحدت سمجھتے ہیں۔

انہوں نے  کہا  ہم یہ واضح کر دینا چاہتے ہیں کہ کشمیری عوام کیلئے وہی حل قابل قبول ہو گا جو کشمیری عوام کی خواہشات اور اقوام متحد ہ کی قراردادوں کے مطابق ہو گا اور یہی اس کادیر پا اور پائیدار حل ہو گا اہل پاکستان کی طرف سے اہل کشمیر کے ساتھ ہر سال5فروری کو یوم یکجہتی کا اظہار پوری قوم کے لیے ایک ایسا اثاثہ ہے جوکشمیر ی عوام کو بھارت کے تسلط کے خلاف اور اپنے عالمی سطح پر تسلیم شدہ حق خودارادیت کی جدوجہد میں نیا جوش وولولہ اور نئی تقویت دیتا ہے۔ پاکستان کے عوام اور ریاست جموں و کشمیر کے عوام کا تعلق کسی لالچ اور کاروبار کی بنیاد پر نہیں بلکہ یہ ایسا روحانی اور مذہبی تعلق ہے جس کی پائیداری کو کوئی بھی ملک یا طاقت چیلنج نہیں کر سکتی۔اسی وجہ سے تقسیم برصغیر کے نتیجہ میں پاکستان 14اگست 1947کو معرض وجود میں آیا مگر کشمیری عوام نے 19جولائی 1947کو قرارداد الحاق پاکستان منظور کر کے اپنے سیاسی مستقبل کا فیصلہ کر لیا اور جب پاکستان دنیا کے نقشے پر نمودار ہو گیا تو جموں وکشمیر سے لاکھوں کی تعداد میں کشمیریوں نے پاکستان کی طرف ہجرت کی اور اپنے اس سفر میں تین لاکھ سے زائد کشمیریوں کو پاکستان سے محبت کے اظہار پر گولیوں کا نشانہ بنایا گیا۔

مماثل خبریں

We use cookies to improve our website. Cookies used for the essential operation of this site have already been set. For more information visit our Cookie policy. I accept cookies from this site. Agree