Print this page

گلگت، محکمہ صحت میں بے ضابطگیوں پرسپریم اپیلیٹ کورٹ کا از خود نوٹس لینا خوش آئند امر ہے،عارف قنبری

08 فروری 2016

وحدت نیوز(گلگت) سپریم اپیلیٹ کورٹ کی جانب سے محکمہ صحت سمیت دیگر عوامی مسائل پر از خود نوٹس لینا خوش آئند امر ہے۔ڈی ایچ کیو ہسپتال گلگت میں ستر سے زائدملازمین گزشتہ دس سالوں سے من پسند پوسٹوں پر ڈیوٹیاں انجام دے رہے ہیں،آئی سی یو سمیت دیگر شعبوں کو رضاکاروں نے سنبھالا ہوا ہے جو کہ انسانی جانوں سے کھیلنے کے مترادف ہے ۔

مجلس وحدت مسلمین گلگت بلتستان کے ڈپٹی سیکریٹری جنرل عارف حسین قنبری نے کہا کہ بڑھتے ہوئے عوامی مسائل پرسپریم اپیلیٹ کورٹ کا سوموٹو ایکشن بروقت کاروائی ہے ،حکومت زبانی جمع خرچ پر عوام کو بیوقوف بنارہی ہے جبکہ شہر کا واحد ہسپتال جہاں روزانہ ہزاروں مریض مسیحائی کے منتظر ہوتے ہیں کی حالت زار ناگفتہ بہ ہوچکی ہے۔خواتین ونگ ماہر لیڈی ڈاکٹرز کے موجود نہ ہونے کی وجہ سے بے اجل اموات کے سائے منڈلاتے رہتے ہیں۔ امراض قلب وارڈ منظور ہونے کے باوجود بدنیتی پر مبنی غیر ضروری تاخیر کا شکار ہے۔انہوں نے کہا کہ سپریم اپیلیٹ کورٹ کے سو موٹو ایکشن سے امید کی کرن پیدا ہوئی ہے کہ شاید ہسپتالوں کی بگڑی ہوئی صورت حال میں بہتری آجائے اور غریب مریضوں کو صحت کی بنیادی سہولیات فراہم ہوں۔

انہوں نے کہا کہ صوبائی حکومت کے اخباری دعووں کی کوئی حقیقت نہیں ،آٹا نا پید ہوچکا ہے لوڈشیڈنگ ریکارڈ سطح تک پہنچ چکی ہے ،سڑکیں کھنڈرات میں تبدیل ہوچکے ہیں،کرپشن اقربا پروری اپنے عروج پر ہے۔سرکاری ملازمتوں کی بندربانٹ جاری ہے اور من پسند افراد کو اہم پوسٹوں پر بٹھادیا گیا ہے تاکہ مطلوبہ نتائج حاصل کئے جاسکیں۔انہوں نے کہا کہ سپریم اپیلیٹ کورٹ کے از خود نوٹس ہی کی وجہ سے گلگت شہر کو کونوداس سے ملانے والا آر سی سی پل تعمیر ہوا ہے اگر سپریم اپیلیٹ کورٹ نوٹس نہ لیتا تو شاید آج تک یہ پل تعمیر ہی نہ ہوتا۔صوبائی حکومت اپنے ماسبق پیپلز پارٹی کے کھینچے ہوئے خطوط پر ہی گامزن ہے عوامی فلاح و بہبود ان کے ایجنڈے میں شامل ہی نہیں۔

مماثل خبریں

We use cookies to improve our website. Cookies used for the essential operation of this site have already been set. For more information visit our Cookie policy. I accept cookies from this site. Agree