Print this page

مظلومین یمن کی حمایت میں آواز بلند کرنیوالے ایم ڈبلیوایم گلگت کے اسیر رہنماء 2 ماہ بعد رہا

12 اکتوبر 2015

وحدت نیوز (گلگت) مظلومین یمن پر آل سعود کے بہیمانہ ظلم و بربرت اور وطن عزیز پاکستان سے فوج کو بھیجنے کے نواز حکومت کے فیصلے کیخلاف آواز بلند کرنے کی پاداش میں اسیر ایم ڈبلیو ایم گلگت بلتستان کے سیکرٹری سیاسیات غلام عباس، ایم ڈبلیو ایم گلگت کے رہنما مولانا شہادت حسین ، مطہر عباس اورامامیہ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن پاکستان گلگت ڈویژن کے صدر جمال حیدرکو آج ضمانت پر رہائی مل گئی۔ تفصیلات کے مطابق یمن پر جب آل سعود کی جانب سے حملہ ہوا اور نواز حکومت نے پاکستان سے آل سعود کی ایماء پر پاکستانی فوج کو بھیجنے کا ارادہ ظاہر کیا تو ملک بھر کی طرح گلگت میں بھی اپریل کے پہلے ہفتے میں مظلومین یمن کے حق اور آل سعود کے خلاف ایک احتجاجی ریلی نکالی گئی۔ اس احتجاجی ریلی میں ایم ڈبلیو ایم اور آئی ایس او کے رہنماوں نے خطاب کرتے ہوئے مظلومین یمن کی حمایت، آل سعود کی طرف سے ڈھائے جانے والے مظالم اور یمن میں پاکستان آرمی کو بھیجنے کی مخالفت کی۔ گلگت کی سرزمین پر اس وقت کے نگران وزیراعلٰی گلگت بلتستان اور دیگر ریاستی اداروں نے اس احتجاج کو فرقہ وارانہ رنگ دیکر ان رہنماوں پر انسداد دہشتگردی ایکٹ کے تحت مقدمہ درج کرا دیا تھا۔ یمن میں دہشتگردی کی مخالفت کرنا گلگت میں دہشتگردی کے مترادف قرار دیا گیا اور انہیں پولیس نے ہتھکڑیاں پہنا کر جیل کی سلاخوں کے پیچھے دھکیل دیا تھا۔ آج ان تمام رہنماوں کو ضمانت پر رہائی مل گئی اور جوانوں کی ایک بڑی تعداد نے اسراء کا استقبال کیا اور انہیں ریلی کی صورت میں گھروں تک پہنچایا۔

مماثل خبریں

We use cookies to improve our website. Cookies used for the essential operation of this site have already been set. For more information visit our Cookie policy. I accept cookies from this site. Agree