Print this page

سانحہ بابوسرکے خلاف احتجاج کرنےوالے جوانوں کی دو برس بعد گرفتاری ورہائی

12 مئی 2014

وحدت نیوز(اسکردو)2012 ء میں بابوسر کے مقام پر دہشتگردوں نے گلگت بلتستان کے درجن سے زائد مسافروں کو خون میں نہلایا دیا، تو اس افسوسناک واقعے کے خلاف جی بی بھر میں احتجاج کئے گئے۔ اس سلسلے میں خپلو میں بھی دہشتگردی کے خلاف بھرپور احتجاج کیا گیا۔ صوبائی حکومت نے دہشتگردی کے خلاف احتجاج کرنے والوں کے خلاف سخت دفعات عائد کرکے پرچے کاٹے گئے۔ دو سال کا عرصہ مکمل ہونے کے باوجود صوبائی حکومت دہشت گردوں کو تو گرفتار نہ کرسکی، لیکن دہشت گردی کے خلاف احتجاج کرنے والے چار بے گناہ جوانوں  کو گرفتار کرکے اسکردو جیل بھیج دیا۔ تین روز کے بعد ان جوانوں کو ضمانت پر رہائی ملی۔ سیکرٹری جنرل مجلس وحدت مسلمین پاکستان بلتستان ڈویژن علامہ آغا علی رضوی نے رہائی کے موقع پر جوانوں کا پرتپاک استقبال کیا اور انکو پھولوں کے ہار پہنائے۔

مماثل خبریں

We use cookies to improve our website. Cookies used for the essential operation of this site have already been set. For more information visit our Cookie policy. I accept cookies from this site. Agree