Print this page

جی بی اسمبلی سکینڈل کی تحقیقات ریاستی ادارے کریں ، صوبائی حکومت سے مطالبہ عبث ہے، علامہ احمد علی نوری

08 دسمبر 2016

وحدت نیوز (سکردو) مجلس وحدت مسلمین پاکستان گلگت بلتستان کے ڈپٹی سیکریٹری جنرل علامہ احمد علی نوری نے اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ گلگت بلتستان کے تعلیمی اداروں میں مذہبی تقریبات پر پابندی عائد کرنے والی حکومت سے جی بی اسمبلی سکینڈل کی انکوائری کا مطالبہ عبث ہے۔ جرائم پیشہ افراد اس وقت تک دلیر نہیں ہوتے جب تک انکی پست پناہی کرنے والے موجود نہ ہوں۔ انہوں نے کہا ہے کہ جی بی اسمبلی کے اراکین کے متعلق چھپنے والی رپورٹ سے عوام میں تشویش کی لہر دوڑ گئی ہے اور اس خبر سے خطے کے عوام کا سر شرم سے جھک گیا ہے۔ یہ واقعہ خطے کی تاریخ کا سیاہ ترین واقعہ جسکی مذمت کے لیے الفاظ کم ہیں۔

 اپنے ایک بیان میں علامہ احمد علی نوری کا کہنا تھا کہ قانون نافذ کرنے والے ادارے متعلقہ جرائم میں ملوث افراد کو گھیر کر قرار واقعی سزا دینے میں اپنا کر دار ادا کرے۔ اس سیاہ جرم میں ملوث افراد ریاستی اداروں کو استعمال کرنے کی کوشش کریں گے جس کی اجازت نہ دی جائے۔ قانون شکنی، آئین کی خلاف ورزی اور دیگر معاملات میں جی بی اسمبلی نے نہ کبھی مثبت قدم اٹھایا ہے اور نہ اٹھانے کی امید ہے۔ اسمبلی کے سپیکر اور وزیر اعلیٰ قانون شکنوں، آئین کی خلاف ورزی کرنے والے مجرموں کو پناہ دیتے ہیں لیکن افسوس کا مقام ہے کہ ریاستی ادارے بھی ایسے واقعات پر خاموش رہتے ہیں ۔ ان کی معنی خیز خاموشی لمحہ فکریہ ہے۔

 انہوں نے مزید کہا کہ جس رپورٹر نے تمام تر خطرات کو پس پشت ڈالتے ہوئے اسمبلی کے مقدس ایوان کو ناپاک کرنے والی کالی بھیڑوں کے چہرے سے پردہ اٹھا یا ہے وہ اہم ہے لیکن تاحال کیس مثبت سمت میں نہیں جا رہا جو کہ افسوسناک ہے۔ اس شرمناک واقعے میں ملوث بدکرداروں کے لیے اسمبلی کا دروازہ ہمیشہ ہمیشہ کے لیے بند ہو جانا چاہیے۔ اگر اس کی انکوائری اور اس میں ملوث اراکین کو منظر عام پر لانے میں سستی اور کوتاہی برتی گئی یا رکاوٹیں ڈالی گئیں تو صوبائی حکومت زیر سوال آئے گی۔

مماثل خبریں

We use cookies to improve our website. Cookies used for the essential operation of this site have already been set. For more information visit our Cookie policy. I accept cookies from this site. Agree