Print this page

ایم ڈبلیوایم اوراسلامی تحریک کے وفدکی وزیرمملکت برائے تعلیم بلیغ الرحمٰن سے ملاقات، گلگت بلتستان میں غیرمتنازعہ نصاب تعلیم کی نفاذکا مطالبہ

02 اگست 2016

وحدت نیوز(گلگت ) مجلس وحدت مسلمین اور تحریک اسلامی پاکستان کے مشترکہ وفدنے رہنما شیعہ علماء کونسل پاکستان شیخ مرزا علی کی قیادت میں وزیر مملکت برائے تعلیم بلیغ الرحمن سے ملاقات کی۔ وفد میں کیپٹن محمد شفیع، محمد علی شیخ،سابق وزیر برقیات دیدارعلی،ایم ڈبلیوایم کے صوبائی ترجمان الیاس صدیقی اورسخی احمد جان شامل تھے۔ایم ڈبلیو ایم اورتحریک اسلامی کے رہنماؤں نے گلگت بلتستان کیلئے نیا نصاب تعلیم مرتب کرنے کے فیصلے کو انتہائی خوش آئند قرار دیا ۔ان رہنماؤں نے مطالبہ کیا کہ گلگت بلتستان میں بسنے والے تمام مسالک کے پیروکاروں کیلئے قابل قبول نصاب تعلیم مرتب کیا جائے۔تمام اسلامی مکاتب کے مشترکات کو نصاب کا حصہ بنایا جائے اور فروعی اختلافات کو نصاب تعلیم میں شامل نہ کیا جائے۔

وفد میں شامل رہنماؤں نے مطالبہ کیا گلگت بلتستان میں نصاب تعلیم کا باقاعدہ بورڈ تشکیل دیا جائے جس میں تمام مسالک کی نمائندوں کو آن بورڈ رکھا جائے۔انہوں نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ جب تک نیا نصاب تعلیم رائج نہیں ہوتا تب تک 2009میں منظور شدہ عبوری فارمولے پر عمل درآمد کرایا جائے۔ وزیر موصوف نے تمام وفد کی جانب سے پیش کردہ تمام مطالبات کو جائز قراردیتے ہوئے یقین دلایاکہ حکومت تمام خدشات کو دور کرنے کی پوری کوشش کرے گی۔ انہوں نے صوبائی وزیر تعلیم کو ہدایت کی کہ عبوری فارمولے پر عمل درآمد کیلئے ضروری اقدامات کریں۔

وزیر مملکت نے کہا کہ پاکستان کا آئین اس بات کی اجازت نہیں دیتا کہ کسی ایک مسلک کے عقائد کو دوسرے مسلک کے پیروکاروں پر زبردستی پڑھایا جائے، ملک کے آئین کے تحت ہر شہری اپنے مسلک کے بنیادی عقائد کے مطابق زندگی گزارنے کا پورا اختیار رکھتا ہے۔انہوں نے کہا کہ نئے نصاب تعلیم کو مرتب کرنے میں تمام مسالک کے علماء کوآن بورڈ رکھا جائے گا اور ایسا نصاب تعلیم مرتب کیا جائیگا جو تمام مسالک کے پیروکاروں کیلئے قابل قبول ہو۔انہوں نے مزید کہا کہ گلگت بلتستان کی تاریخ و ثقافت، جغرافیہ اور جنگ آزادی گلگت بلتستان کے قومی ہیروز کے کارناموں کو زندہ رکھنے کیلئے انہیں نصاب تعلیم میں شامل کیا جائیگا۔وفد میں شامل رہنماؤں نے وزیر مملکت کے وژن اور مسائل کے حل کے لئے عملی اقدامات کرنے کی یقین دہانی کرانے پران کا شکریہ ادا کیا۔

مماثل خبریں

We use cookies to improve our website. Cookies used for the essential operation of this site have already been set. For more information visit our Cookie policy. I accept cookies from this site. Agree