Print this page

آرڈر پہ آرڈر کا سلسلہ گلگت بلتستان کے عوام کی توہین ہے،2009 سے 2020 تک جتنے آرڈرز آئے سب کو مسترد کرتے ہیں، الیاس صدیقی

04 فروری 2020

وحدت نیوز(گلگت) گلگت بلتستان کیلئے آرڈر پر آرڈر کا دروازہ پیپلز پارٹی نے کھول دیا ہے جو اب تک جاری ہے۔ہم 2009 سے 2020 تک جتنے آرڈرز آئے ہیں سب کو مسترد کرتے ہیں۔آرڈر پہ آرڈر کا سلسلہ گلگت بلتستان کے عوام کی توہین ہے۔ممبران اسمبلی کی آرڈر کیخلاف پریس کانفرنس عوام کی آنکھوں میں دھول جھونکنے کے مترادف ہے۔

مجلس وحدت مسلمین گلگت بلتستان کے ترجمان محمد الیاس صدیقی نے کہا ہے کہ ممبران اسمبلی کو آرڈر 2020 منظور نہیں تو چار مہینے کی تنخواہ کی قربانی دیکر اسمبلی سے اجتماعی مستعفی ہوجائیں۔جو لوگ چار مہینے کی تنخواہ اور مراعات کو قربان نہیں کرسکتے ایسے لوگوں کو بولنے کا کوئی حق نہیں۔

انہوں نے کہا کہ سال 2009 میں پاکستان پیپلز پارٹی نے ایک آرڈر جاریک کیا جس کے تحت مقامی ملازمین کو کھڈے لائن لگادیا گیا اور علاقے کے لوگوں پر پہلی مرتبہ ٹیکس عائد کیا گیا اور اس وقت پیپلز پارٹی کے جیالے اپنے اس ظالمانہ اقدام کا دفاع کرتے ہوئے اسے گلگت بلتستان کے عوام پر بہت بڑا احسان جتاتے تھے۔بعد میں مسلم لیگ نواز نے آرڈر 2019 جاری کیا تو وزیر اعلیٰ حفیظ الرحمن اور ان کی ٹیم اس آرڈر کو اپنی حکومت کا بڑا کارنامہ قرار دے کر دفاع کرتے رہے۔اب جب اسی سلسلے کا ایک اور آرڈر 2020 جاری ہونے جارہا ہے تو پاکستان تحریک انصاف دفاع کرتے نظر آرہی ہے۔

انہوں نے کہا کہ گلگت بلتستان کے عوام نے ان مداری پارٹیوں کے ڈراموں کا خو د اپنی آنکھوں سے مشاہدہ کیا ہے اور ایسے میں ممبران جی بی اسمبلی کی جانب سے مشترکہ پریس کانفرنس محض ایک ڈھونگ ہے۔گلگت بلتستان کے عوام ماضی کی طرح اس آرڈر کو بھی مسترد کرتے ہیں اور مطالبہ کرتے ہیں کہ گلگت بلتستان کے پڑھے لکھے جوانوں کے جذبات کو سمجھتے ہوئے عوام کی امنگوں کے مطابق علاقے کے مستقبل کا فیصلہ کرے اور اب ان تین حکمران جماعتوں کی جانب سے گلگت بلتستان کو متنازعہ قرار دینے کے بعد اب گلگت بلتستان کو متنازعہ علاقے کے حقوق دیتے ہوئے حق حکمرانی دی جائے۔

مماثل خبریں

We use cookies to improve our website. Cookies used for the essential operation of this site have already been set. For more information visit our Cookie policy. I accept cookies from this site. Agree