Print this page

یمن جیسےحساس معاملات پرفیصلے سنجیدہ تجزیے اور دلیل کی بنیاد پر کیے جائیں، ایم ڈبلیوایم کوئٹہ

08 اپریل 2015

وحدت نیوز(کوئٹہ) مجلس وحدت مسلمین کوئٹہ ڈویژن کے میڈیا سیل سے جاری کردہ بیان میں ڈویثرنل رہنماؤں سید عباس علی، علامہ ولایت جعفری، رشید طوری اور دیگرنے کہا ہے کہ سنجیدہ تجزیے کی بنیاد غیر جانبدارانہ تحقیق ہوتی ہے۔ دلیل کی بنیا د پر آپ کسی بھی نکتے کو درست یا غلط ثابت کرتے ہیں اور جذباتیت سے کام نہیں لیتے ۔ پے در پے حادثوں اور فریب کاری نے ہمیں فکری اعتبار سے بانجھ کر دیا ہے۔ غیر یقینی صورتحال اس کا منطقی نتیجہ ہے۔ لیکن اس وقت درپیش مسئلہ انتہائی حساس ہے یعنی سعودی عرب اور یمن کے داخلی معاملات ہیں۔ فوج کو ہر ایشو اور محاذ پر الجھانا دانش مندی نہیں ہے۔ یمن اور سعودی عرب کی لڑائی میں حکومت پاکستان کو جلد بازی سے کام نہیں لینا چاہیے ۔ ہمارا حق نہیں بنتا کہ سعودی حکمرانوں کی بادشاہت بچائیں۔ پاکستانی فوج اپنے ملک میں رہے کسی دوسرے ملک کی جنگ کا حصہ نہ بنے۔پاک افواج ملک میں جاری دہشت گردی کے خلاف پہلے ہی میدان عمل میں ہے۔ ذاتی دوستی ، روابط اور رشتہ داریوں کی بنیاد پر فیصلے کو ملک و قوم پر مسلط نہ کیا جائے۔یمن کے حالات میں براہ راست مداخلت کے منفی اثرات پاکستان کے اندرونی حالات اور خطے کی صورتحال کو متاثر کر سکتی ہے۔

 

رہنماؤں کا مزید کہناتھا کہ پاکستان ایک آزاد اور خود مختار ملک ہے۔ فیصلے ذاتی ، مفاداتی و جذباتی نہیں نظریاتی ہونے چاہیے۔یمن پر حملے کی حمایت غیر منطقی ہے۔ یمن سمیت دنیا کے کسی ملک میں فرقہ وارانہ لڑائی نہیں ہے ۔ حکومت نے یمن پر حملے کی تائید کرکے پاکستان کے امیج کو نقصان پہنچایا۔ حکمران اپنی غلط پالیسیوں سے فوج کو داغ دار کررہے ہیں۔ اسلام دشمن عالمی قوتیں عالم اسلام میں عدم استحکام پیدا کرنا چاہتے ہیں۔ مسلم امہ کو تقسیم کرنے کی سازشیں تیز ہوگئی ہے۔پاکستانی قوم پہلے ہی پرائی لڑائی میں ناقابل تلافی نقصان اٹھا چکی ہے اور اب سعودی جنگ میں شمولیت سے ملک میں انتشار پھیلنے کا اندیشہ ہے۔ ہمیں مشرق وسطیٰ کی جنگ میں ہر قسم کی عملی شرکت سے گریز کرکے اپنے داخلی اتحاد کو بچانا ہوگا۔

مماثل خبریں

We use cookies to improve our website. Cookies used for the essential operation of this site have already been set. For more information visit our Cookie policy. I accept cookies from this site. Agree