Print this page

کوئٹہ کی سڑکوں پر گرنے والا شہداء کا مقدس خون گواہ ہے کہ ہم نے کسی ڈکٹیٹر کو قبول نہیں کیا، آغا رضا رضوی

09 ستمبر 2013

اسلام آباد ( وحدت نیوز) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے رکن بلوچستان اسمبلی آغا سید محمد رضا رضوی نے کہا ہے کہ شرفا کو باغی کہنے کی روایت چودہ سو سال پرانی ہے، ملت تشیع نے ہر دور میں حسینی ؑ کردار ادا کرتے ہوئے آمریت کے خلاف آواز بلند کی جس کے نتیجے میں اسے ہر دور میں تشدد کا نشانہ بنایا گیا، کوئٹہ کی سڑکوں پر گرنے والا شہداء کا مقدس خون گواہ ہے کہ ہم نے کسی ڈکٹیٹر کو قبول نہیں کیا، جنرل ضیاء کے دور اقتدار میں ہم پر بنائے جانیوالے مقدمات ابھی تک چل رہے ہیں، وہ شہید قائد علامہ عارف حسین الحسینی کی پچیسویں برسی کی مناسبت سے اسلام آباد میں منعقدہ دفاع وطن کنونشن سے خطاب کر رہے تھے۔ انہوں نے کہا کہ بلوچستان میں مسلم لیگ (ن) کی حمایت کرنے کا مقصد صرف اور صرف علاقہ میں امن کی بحالی اور ملت تشیع کے حقوق کا حصول ہے، مسائل کے حل کیلئے مل بیٹھنے کا مطلب ہرگز عقائد سے روگردانی نہیں۔



آغا رضا رضوی نے کہا کہ ہم پاکستان کے اس خطے سے تعلق رکھتے ہیں جہاں آئے روز انسانی خون کی ہولی کھیلی جا رہی ہے، کوئی دن ایسا نہیں گزرتا جس میں کسی بے گناہ کی لاش نہ گری ہو، گلیاں، بازار، چوک اور چوراہے انسانی خون سے رنگین ہیں۔ ان حالت میں ایک منتخب عوامی نمائندے کی حیثیت سے امن و امان کا قیام جدوجہد میری ذمہ داری ہے۔ انہوں نے اس بات پر افسوس کا اظہار کیا کہ بعض ٹی وی چینلز پر شیعیان علی ؑ پر گستاخان صحابہ کا لیبل لگایا جا رہا ہے یہ منفی اور بے بنیاد پروپیگنڈہ ختم ہونا چاہیے۔ انہوں نے سانحہ علمدار رواد اور دیگر سانحات کے متاثرین کے ساتھ یکجہتی کا اظہار کرنے پر ملت تشیع پاکستان کا شکریہ ادا کیا۔

مماثل خبریں

We use cookies to improve our website. Cookies used for the essential operation of this site have already been set. For more information visit our Cookie policy. I accept cookies from this site. Agree