کرپٹ شخص اسلام کے نام پر بنے ملک کا وزیر اعظم نہیں ہوسکتا، علامہ ہاشم موسوی

19 اپریل 2016

وحدت نیوز (کوئٹہ) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی شوریٰ اعلی کے رکن اور امام جمعہ کوئٹہ جناب سید ہاشم موسوی نے پانامہ لیکس کے بارے میں خطاب کرتے ہوئے کہا کہ وزیر اعظم اور انکے بیٹوں پر کرپشن کے الزامات لگ رہے ہیں اور انکی جانب سے اس بات پر کسی رد عمل کا اظہار نہیں کیا جارہا،انہوں نے یہ باتیں نماز جمعہ کے خطبے میں عوام سے خطاب کے دوران کہی اور پانامہ لیکس کے بارے میں عوام کو مزید معلومات فراہم کرتے ہوئے کہا کہ پانامہ لیکس جنوبی افریقہ کا ایک ادارہ ہے، اس ادارے نے دنیا بھر کے اقتصادی معاملات پر نظر رکھا اور مختلف ممالک کے اقتصادی مسائل کا مشاہدہ کیا اسکے بعد اپنے تمام نتائج جمع کرکے ایک اعلانیہ جاری کیا، جس میں دنیا بھر کے ان معتبرین کا نام شامل تھا جو کرپشن میں ملوث ہیں اور اس جاری کردہ لسٹ میں ہمارے ملک کے موجودہ وزیر اعظم کا نام بھی شامل ہے ۔ ماضی میں پانامہ لیکس کے تمام تر رپورٹس درست ثابت ہوئے ہیں اور بڑے افسوس کے ساتھ کہنا پڑ رہا ہے کہ مملک خداداد پاکستان، جسکا قیام ہی لا الہ الاللہ کے بنیاد پر ہوا تھا، اس کے وزیر اعظم کا نام کرپشن میں ملوث افراد کی لسٹ میں آیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اگرچہ پانامہ لیکس کے ماضی کی باتیں درست ثابت ہوئے ہیں، میں یہ نہیں کہتا کہ پانامہ لیکس کے تمام باتیں درست ہیں مگر ہمارے وزیر اعظم کا نام لیا گیا ہے اور اب یہ ملک کے عزت کا سوال ہے، اسلام کے نام پر حاصل کردہ ملک کا وزیر اعظم کوئی کرپٹ شخص نہیں ہو سکتا۔ اگر کوئی کرپٹ شخص وزیر اعظم کے کرسی پر بیٹھے تو دنیا کے سامنے ہمارے ملک اور اسلام کی ایک غلط شبیہ پیش ہوگی۔ پانامہ لیکس کا معاملہ صرف نواز شریف یا انکے بیٹوں کا معاملہ نہیں ہے بلکہ یہ پورے ملک کا معاملہ ہے۔ پانامہ لیکس نے وزیر اعظم نواز شریف کے کرپٹ ہونے کا دعویٰ کیا ہے اب یہ وزیر اعظم کی ذمہ داری ہے کہ اس ادارے کی جانب سے لگائے گئے الزامات پر کسی ردعمل کا اظہار کرے اور انہیں غلط ثابت کرے۔ انہوں نے اس بات کا مطالبہ کیا کہ جنوبی افریقہ کے ادارے کی جانب سے کئے گئے دعوے کی تحقیقات کی جائے۔ اس تحقیقات کیلئے ایک ایسی کمیٹی تشکیل دی جائے جو عادلانہ فیصلہ کرے کہ ہمارے وزیر اعظم پر لگے یہ الزامات درست ہیں یا غلط، اگر الزامات درست ثابت ہوئے تو وزیر اعظم کو چاہئے کہ اس کے بعد وہ اپنی جرأت کا مظاہرہ کرتے ہوئے اپنا استفیٰ قوم کے سامنے پیش کردے۔ پانامہ لیکس کے لسٹ میں بعض دیگر ممالک کے وزرائے اعظم کا نام بھی آیا تو انہوں نے فوراً اس پر ردعمل کا اظہار کیا اور استفیٰ دے دیا، مگر ہمارے وزیر اعظم کسی ردعمل کا اظہار ہی نہیں کررہے بلکہ تحقیقات سے فرار کرنے کی کوششوں میں مصروف ہیں۔ خطاب کے آخر میں انہوں نے کہا کہ پانامہ لیکس کے دعوے کی تحقیقات کیلئے وزیراعظم کی آپ بنائی کمیشن پر اعتماد نہیں کیا جاسکتا کیونکہ اس کمیشن کے اراکین انکے مرضی کے افراد ہونگے اور اس بات کاخطرہ ہے کہ وہ اراکین عادلانہ فیصلے کے بجائے اپنے مرضی کے فیصلے پیش کرے۔ بہتر یہ ہوگا کہ قومی پارلیمنٹ یا سینٹ کے زیر نظر کمیٹی تشکیل دی جائے ، جو تحقیقات کے بعد پانامہ لیکس کے دعوے کے درست یا غلط ہونے کا فیصلہ کرے اور اگر ہمارے وزیر اعظم اس کمیٹی کے نظر میں مجرم قرار پائے تو پھر استفے کے علاوہ انکے پاس اور کوئی راستہ نہیں رہے گا۔



اپنی رائے دیں



مجلس وحدت مسلمین پاکستان

مجلس وحدت مسلمین پاکستان ایک سیاسی و مذہبی جماعت ہے جسکا اولین مقصد دین کا احیاء اور مملکت خدادادِ پاکستان کی سالمیت اور استحکام کے لیے عملی کوشش کرنا ہے، اسلامی حکومت کے قیام کے لیے عملی جدوجہد، مختلف ادیان، مذاہب و مسالک کے مابین روابط اور ہم آہنگی کا فروغ، تعلیمات ِقرآن اور محمد وآل محمدعلیہم السلام کی روشنی میں امام حسین علیہ السلام کے ذکر و افکارکا فروغ اوراس کاتحفظ اورامر با لمعروف اور نہی عن المنکرکا احیاء ہمارا نصب العین ہے 


MWM Pakistan Flag

We use cookies to improve our website. Cookies used for the essential operation of this site have already been set. For more information visit our Cookie policy. I accept cookies from this site. Agree