وحدت نیوز(کوئٹہ) مجلس وحدت مسلمین کوئٹہ ڈویژن کی جانب سے جاری بیان میں ڈویژنل ڈپٹی سیکریٹری جنرل علامہ ولایت حسین جعفری نے کہا ہے کہ حکومت تا حال دہشت گردی کا خاتمہ کرنے میں نا کام رہی ہے۔ گزشتہ سانحہ مستونگ میں حکومت نے دہشت گردوں کے خلاف ٹارگیٹیڈ آپریشن کرنے کا وعدہ کیا تھا لیکن کل ابرہیم اسٹریٹ میں ہزارہ جوان مبارک علی شان پر دہشت گردوں کے بزدلانہ حملے نے حکومت اور سیکورٹی اداروں کے جھوٹے دعووں کی قلعی کھول دی۔ اطلاعات کے مطابق مبارک علی شان تقریباً بارہ سے ایک بجے کے دوران دفتر سے ڈیوٹی ختم کرکے گھر کی طرف جا رہے تھے کہ اطراہیم اسٹریٹ میں تقریباً پانچ دہشت گردوں نے مبارک علی شان پر اندھا دھند فائرنگ شروع کر دی تاہم پروردگار عالم کے خاص کرم اورجوان کی بروقت اپنے آپ کو زمین پر گرانے سے دہشت گردوں کی اپنی ہی گولیوں سے ان کی ایک ساتھی ہلاک ہو گیا اور پولیس کے جوانوں کی ہمت سے ان کی قیمتی جان بچ گئی۔جو قابل تحسین ہے ۔
انہوں نے مزید کہا کہ اسی مقام پر پہلے بھی علامہ مقصود علی ڈومکی پر قاتلانہ حملہ کیا گیاتھا لیکن ملزمان کو ابھی تک گرفتار نہیں کیا گیا جس کی وجہ سے کل کا واقعہ رونما ہوا اگر گزشتہ سانحات میں ملوث ذمہ داروں کو گرفتار کرکے قرار واقعی سزا دی جاتی تو آج یہ واقعہ روزانہ نہ ہوتا۔ بیان کے آخر میں حکومت اور انتظامیہ پر زور دیا گیا کہ کوئٹہ شہر کے اندر کالعدم تنظیموں کے ٹھکانوں پر آپریشن کر کے دہشت گردوں اور بالخصوص کل کے واقعے کے مفرور ٹارگٹ کلرز کو گرفتار کرکے انہیں قرار واقعی سزا دے کر کیفر کردار تک پہنچائے۔ نیز دہشت گردوں کو بے گناہ کہنے والے جماعتوں پر پابندی عائد کرکے ان کے خلاف کاروائی کی جائے۔