وحدت نیوز (کوئٹہ) مجلس وحدت مسلمین بلوچستان کے سربراہ علامہ مقصود علی ڈومکی نے کہا ہے کہ حکومت زائرین کے مسئلے میں سنجیدہ نہیں ہے۔جس کے باعث ہزاروں زائرین مشکلات کا شکار ہیں۔کئی روز تک بلا جواز زائرین کو روک کر پریشان کیا جاتا ہے۔جبکہ بلوچستان بارڈر پر پہنچتے ہی دوسرے صوبوں کے زائرین سے این او سی طلب کیا جاتا ہے۔تفتان بارڈر پر سیکڑوں زائرین ،معصوم بچوں اور خواتین کو کئی کئی روز تک کھلے آسمان تلے ،سردی میں روکا جاتا ہے۔وفاقی اور صوبائی حکومت نے زائرین کے سلسلے میں اپنے وعدے پورے نہیں کئے۔
انہوں نے توقع ظاہر کی کہ حکومت اپنے رویے میں تبدیلی لاتے ہوئے زائرین کے مسائل حل کرے گی۔زائرین کے سلسلے میں ملت جعفریہ کے اکابرین اور نمائندہ جماعتوں کو اعتماد میں لیاجائے گا، اور سنجیدہ عملی اقدامات کے ذریعے زائرین کو درپیش مشکلات کو جلد حل کیا جائے گا ۔
در ین اثناء علامہ مقصود علی ڈومکی نے جمعیت علمائے اسلام کے مرکزی رہنما حافظ حسین احمد سے گفتگو کرتے ہوئے جے یو آئی کے رہنما ڈاکٹر خالد محمود سومرو کے قتل پہ گہرے رنج و غم کا اظہار کیا۔ انہوں نے کہا جے یو آئی رہنماؤں پر تسلسل کے ساتھ دھشت گردانہ حملوں پر تشویش ہے۔ ڈاکٹر خالد محمود سومرو نے ملی یکجہتی کونسل سمیت مختلف فورمز پر بھر پور کردار ادا کیا۔انہوں نے توقع ظاہر کی کہ قتل میں ملوث عناصر کو بے نقاب کرتے ہوئے عبرت ناک سزا دی جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ انسداد دھشت گردی کے ایک نکاتی ایجنڈے پرتمام سیاسی مذہبی جماعتیں مل کر جدوجہد کریں۔