Print this page

افغانستان میں شیعہ ہزارہ خاندان کو ذبح کرنااسلام و انسانیت کی تذلیل ہے،ایم پی اے آغا رضا

13 نومبر 2015

وحدت نیوز (کوئٹہ) افغانستان کے شہرزابل میں تکفیری دہشت گردوں کے ہاتھوں ذببح ہونے شیعہ ہزارہ خاندان سے اظہاریکجہتی کیلئے نکالے گئے جلوس میں مجلس وحدت مسلمین کے رکن بلوچستان اسمبلی سید محمد رضا نے غم و غصے کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ شریعت کے نام پر قتل کرنے والوں کومذہبی کہنا اسلام کے ساتھ کسی مذاق سے کم نہیں، اسلام ہمیں امن و محبت، بھائی چارے اور روا داری کا درس دیتا ہے اور جن لوگوں کو قتل و غارت گری کے علاوہ اور کچھ آتا ہی نہیں وہ اس امن پسند مذہب کا حصہ کیسے ہو سکتے ہیں ۔

انہوں نے کہاکہ جن افراد کو پورے اسلام میں جہاد کے نام پر فساد کے علاوہ کسی بھی چیز کا علم نہ ہو انہیں مسلمان یا اسلام کا پیرو کار کس بنیاد پر کہا جا سکتا ہے؟ پیغمبر اسلام ؐ ، اہل بیت ؑ اور ان کے اصحاب نے ہمیں جو درس دیا ہے ہمیں انکی پیروی کرنی ہوگی اور ایسے تکفیریوں کی شناخت ہمارے لئے ضروری ہے جو اسلام کو نقصان پہنچا رہے ہیں۔

انہوں نے مزید کہاکہ کسی بھی انسان کا خون بے قدر نہیں ہو سکتا گزشتہ دنوں ہمسایہ ملک افغانستان میں اسلام سے محبت کرنے والے ہزارہ قوم کے افراد، جن میں خواتین بھی تھی، کو بے دردی سے زبح کرکے شہید کرنا اسلام کے پر امن چہرے کو مسخ کرنے کی گھناونی سازش ہے، جس سے یہ بات واضح ہوتی ہے کہ ان تکفیری دہشتگردوں کے تانے بانے اسلام دشمن عالمی طاقتوں سے ملتے ہیں ، ہم شہداء کے لئے سوگوار ہیں اور ان کے غم میں برابر کے شریک ہیں۔ آغا رضانے کہا کہ اس وقت تمام مسلمانوں کیلئے لازم ہے کہ اپنے شعور کا مظاہرہ کرتے ہوئے اسلام کو بد نام کرنے والوں کے خلاف اپنے غم و غصے کا اظہار کرے اور انہیں بتا دے کہ کسی بے گناہ کو قتل کرنے والا کبھی مسلمان نہیں ہوسکتا ۔

مماثل خبریں

We use cookies to improve our website. Cookies used for the essential operation of this site have already been set. For more information visit our Cookie policy. I accept cookies from this site. Agree