Print this page

کوئٹہ میں آئی ٹی یونیورسٹی کی بس پر حملہ، چار طالب علم جاں بحق 53 زخمی۔ ایم ڈبلیو ایم بلوچستان کی مذمت

18 جون 2012

quetablastبلوچستان کے درالحکومت کوئٹہ میں سڑک سے گزرتی ہوئی انفارمیشن ٹیکنالوجی یونیورسٹی کی بدقسمت بس بم دھماکے کا شکار ہو گئی جس سے بس میں سوار چار طالب علم جاں بحق ہو گئے جبکہ 30 طلباء ، چارپولیس اہلکاروں سمیت 53 افراد شدید زخمی ہوئے ہیں۔ دھماکے میں زخمی ہونے والوں کو فوری طور پر سول ہسپتال، سی ایم ایچ اور بی ایم سی ہستپال منتقل کر دیا گیا ہے۔

تین طالب علم ہسپتال کے راستے میں ہی زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے دم توڑ گئے۔ دھماکے کے زخمیوںمیں 12 کی حالت تشویشناک بتائی جاتی ہے۔کوئٹہ کے سی سی پی او میر زبیرنے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے بتایاکہ چالیس سے پچاس کلوگرام دھماکا خیز مواد کو ریمونٹ کنٹرول سے اڑیا گیا جسے سٹرک کنارے کھڑی گاڑی میں نصب کیا گیا تھا ۔ حادثے کے بعد آئی ٹی یونیورسٹی کے طلباء بڑی تعداد میں ہستپال پہنچ گئے اور زخمیوں کو ہستپال میں مناسب سہولیات نہ دیے جانے پر احتجاج کرتے ہوئے جناح روڈ بلاک کر دی۔ مجلس وحدت مسلمین بلوچستان کے صوبائی سیکرٹری جنرل علامہ مقصود علی ڈومکی نے دھماکے کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا کہ استحکام پاکستان کے دشمن عدم استحکام کو فروغ دینے کے لئے معصوم شہریوں کو نشانہ بنا رہے ہیں۔ جبکہ ریاست اپنی ذمہ داریوں کو بطریق احسن پورا کرنے میںناکام ہو چکی ہے۔ انہوں نے کہا کہ مجلس وحدت مسلمین پاکستان دھماکے میں قیمتی انسانی جانوں کے ضیاع پر انتہائی رنج و غم کا اظہار کرتی ہے اور ہم لواحقین کے دکھ درد میں برابر شریک ہیں۔ دعاکرتے ہیں کہ خدا وندکریم جاں بحق ہونے والوں کے درجات بلند کرے اور لواحقین کو صبر جمیل عطافرمائے۔

We use cookies to improve our website. Cookies used for the essential operation of this site have already been set. For more information visit our Cookie policy. I accept cookies from this site. Agree