Print this page

بدترین دہشت گردی کا سامنا کرنے والی شیعہ ہزارہ قوم کی تعلیمی، کاروباری اور معاشی سرگرمیوں کو دوبارہ بحال کرنے کی ضرورت ہے، ارباب لیاقت ہزارہ

08 نومبر 2021

وحدت نیوز(کوئٹہ) مجلس وحدت مسلمین کوئٹہ کے سیکرٹری جنرل ارباب لیاقت علی ہزارہ نے اپنے ایک بیان میں کوئٹہ میں مقیم اقوام کے حوالے سے کہا ہے کہ گزشتہ بیس سال میں دہشتگردی کے بعد ہم نے جس بڑے نقصان کا سامنا کیا ہے، وہ یہ ہے کہ ہمارے بچوں کیلئے تعلیمی نظام مکمل طور پر تباہ ہو چکا ہے اور ہماری نسلیں ضائع ہو رہی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ایک زمانہ ایسا تھا کہ ہزارہ قوم کے افراد سیکرٹریٹ میں چیف سیکرٹری، ایڈیشنل سیکرٹری اور دیگر اہم عہدوں پر فائز تھے۔ اس کے علاوہ ہر فیلڈ میں ہم دیگر اقوام کے شانہ بشانہ کام کر رہے تھے اور شہر کے اہم کاروباری سرگرمیوں کا بھی حصہ تھے۔ مگر گزشتہ بیس برسوں کے واقعات نے ہماری نوجوان نسل کو دلبرداشتہ کر دیا ہے۔ ان کے اندر تعلیم حاصل کرنے کا جذبہ دن بدن ختم ہوتا جارہا ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ یہ ایک اہم مسئلہ ہے۔ جس پر دھیان دینے کی اشد ضرورت ہے۔ کیونکہ اگر یہی سلسلہ جاری رہا، تو یہ ہمیں مزید تباہی کے دہانے پر لاکر کھڑا کر دیگا۔ ایک طرف ہماری نوجوان نسل کا دھیان پڑھائی سے ہٹ رہا ہے، تو دوسری طرف ان کیلئے علاقے میں کوئی ٹیکنیکل سینٹر موجود ہے اور نہ ہی کوئی ایسا ادارہ جو ہماری نوجوان نسل کو عالمی تعلیمی معیار کیلئے تیار کر سکے۔ ایک مناسب رہنمائی نہ ہونے کی وجہ سے نہ تو ہمارے نوجوان آئلٹس، ٹوفل، سیلٹا، ٹیف، سیٹ، نیٹ، اور جی آر ای جیسے عالمی ٹیسٹوں کیلئے تیار ہو سکتے ہیں اور نہ ہی بہتر تعلیم کی طرف قدم بڑھا سکتے ہیں۔ ہمارے بڑوں کو اس مسئلہ پر سر جوڑ کر بیٹھنا ہوگا۔

انہوں نے مزید کہا کہ گزشتہ کئی برسوں دہشتگردی کی وجہ سے جہاں ہم اعلیٰ تعلیم یافتہ افراد سے محروم ہوئیں ہیں، وہیں ہمارے متعدد اعلیٰ عہدیداران جان کی امان لینے کیلئے ملک سے باہر چلے گئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ابھی بھی کچھ نوجوان اس انتظار اور امید میں ہیں کہ یورپ کا رخ کریں گے، جو کہ ایک فیل اسٹریجڈی ہے۔ انہوں نے کہا کہ تعلیم ہی وہ واحد زیور ہے جو ہمیں ہر مشکل سے نجات دلا سکتی ہے۔ ہم تعلیم کا راستہ اپنا کر ہی دوبارہ اسی مقام پر پہنچ سکتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ نوجوانوں میں تعلیم کا رجحان کم ہونے کی وجہ سے وہ میٹرک، انٹر یا گریجویشن کی ڈگری حاصل کرنے کے بعد اپنی تعلیم روک دیتے ہیں۔ جو ہماری قوم کیلئے مفید ثابت نہیں ہوتا۔ انہوں نے نوجوان نسل سے تعلیم کی طرف دھیان دینے کی تلقین کرتے ہوئے کہا کہ طلباء انٹرنیشنل ٹیسٹوں کی طرف آئیں، اور اپنی صلاحیتوں پر کام کرتے ہوئے اعلیٰ تعلیم حاصل کریں۔

We use cookies to improve our website. Cookies used for the essential operation of this site have already been set. For more information visit our Cookie policy. I accept cookies from this site. Agree