Print this page

کوئٹہ چرچ پر حملہ دہشتگردوں کی بزدلانہ کاروائی اور قیمتی انسانی جانوں کا ضیاع ناقابل تلافی نقصان ہے،آغا رضا

18 دسمبر 2017

وحدت نیوز (کوئٹہ) کوئٹہ چرچ پر حملہ دہشتگردوں کی بزدلانہ کاروائی ہے اور قیمتی انسانی جانوں کا ضیاع ناقابل تلافی نقصان ہے،دہشتگردوں کا کوئی مذہب نہیں یہ انسانیت کا دشمن ہے،ان خیالات کا اظہار مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی رہنما و ممبر بلوچستان اسمبلی آغا رضا نے اپنے جاری کردہ بیان میں کیا۔ انہوں نے کہا کہ کوئٹہ چرچ پر حملہ دہشتگردوں کی بزدلانہ کاروائی ہے اور قیمتی انسانی جانوں کا ضیاع ناقابل تلافی نقصان ہے،جن کی ہم بھر زور مذمت کرتے ہے۔انہوں نے کہا کہ دہشتگردوں کا کوئی مذہب نہیں یہ انسانیت کا دشمن ہے،حکومت کرسمس کی تقریبات کے دوران مسیحی عبادت گاہوں کو فول پر وف سیکورٹی فراہم کریں اور پاکستان بھر بالخصوص کوئٹہ شہر میں کالعدم مذہبی جماعتوں اور انکے سہولت کاروں کے خلاف آپریشن شروع کرکے انکا قلعہ قمع کریں،اس سانحے میں جاں بحق ہونے والوں کے اہل خانہ کو تعزیت عرض کرتے ہیں اور انکے غم میں برابر کے شریک ہیں۔اور حکومت سے مطالبہ کرتے ہے کہ زخمیوں کو بہترین طبی سہولیات فراہم کی جائیں۔

انہوں نے مزید کہا ملکی تاریخ کے اندوہ ناک سانحے پشاور آرمی پبلک سکول اور سقوط ڈھاکہ یہ دونوں زخم بتاتے ہیں کہ ایک ہی سوچ کا خنجر ہمارے دل کو زخم لگاتا رہا،یہ وہ سوچ ہے جس نے پاکستان کو ایک قومی ریاست کے طور پر تسلیم نہیں کیا۔ وفاق کے تقاضے نہیں سمجھے، جمہور کی حکمرانی نہیں مانی اور معشیت کو ایک اجتماعی نصب العین کے طور پر قبول نہیں کیا، ان خیالات کا اظہار اصل مسئلہ معاشرے کے ذہن کو تبدیل کرنا ہے۔ عام لوگوں کی سوچ کو عدم برداشت اور تعصب کی گرفت سے آزاد کرنا ہے۔ ہمارے حکمران اس جنگ کی نوعیت سے پوری طرح آگاہ ہیں لیکن وہ ایسے معاشرے کے قیام سے غافل ہیں جس میں سوچ کی اور اظہار رائے کی آزادی ہواور قوم انتہا پسندی اور مذہبی دہشتگردی کے خلاف بے خوفی کے ساتھ کھڑی ہوسکے۔ 16دسمبر2014کے بعداس تحقیق کی اہمیت بڑھ گئی ہے کہ آخراچھے اور برے طالبان میں فرق کیو ں کیا جاتا ہے۔ دہشتگردوں کی پہچان تو ممکن ہے لیکن انتہا پسندی اور نفرت کی جڑوں تک پہنچناایک انتہائی دشوار عمل ہے، اگر انتہا پسندی اور نفرت کی تلقین کے زرائع کو ختم کیا جائے تو نئے دہشتگرد پیدا ہوتے رہیں گے۔ پاکستان میں انتہا پسندی کی جو فضا ہے اس میں دہشتگردی کے پھلنے پھولنے کے امکانات واضح ہیں گزشتہ برسوں میں مختلف آپریشنز مذہبی دہشتگردی کے خلاف کی ہے لیکن یہ بھی تسلیم کرنا چاہئے کہ فیصلوں کی میزان میں دہشتگردی کی سوچ ابھی سلامت ہے، سیاسی قوتوں میں ابھی یہ اعتماد پیدا نہیں ہوا کہ وہ کھل کر دہشتگردی کے خلاف کھڑی ہوں، 16 دسمبر محض ہمارے بچوں کی برسی نہیں، ان عناصرکی نشاندہی کا دن ہے جو دہشتگردی کی آبیاری کرتے ہیں، جس کی تازہ مثال کوئٹہ چرچ کا سانحہ ہے جس میں بے گناہ انسانوں کا خون بہایا گیا۔وہ کھل کر دہشتگردی کے خلاف کھڑی ہوں، 16 دسمبر محض ہمارے بچوں کی برسی نہیں، ان عناصرکی نشاندہی کا دن ہے جو دہشتگردی کی آبیاری کرتے ہیں، جس کی تازہ مثال کوئٹہ چرچ کا سانحہ ہے جس میں بے گناہ انسانوں کا خون بہایا گیا۔

مماثل خبریں

We use cookies to improve our website. Cookies used for the essential operation of this site have already been set. For more information visit our Cookie policy. I accept cookies from this site. Agree