Print this page

14فروری بروز جمعہ شہدائےسانحہ سہون کی برسی کے موقع پر شب شہداء منایاجائے گا ،علامہ باقرعباس زیدی

02 فروری 2020

وحدت نیوز(حیدرآباد) مجلس وحدت مسلمین پاکستان صوبہ سندھ کے سیکرٹری جنرل علامہ باقر عباس زیدی نے کہا ہے کہ درگاہ لعل شہبازقلندر میں خودکش حملہ وہ المناک سانحہ ہے جسے کبھی فراموش نہیں کیا جا سکتا۔اس روز سو سے زائد قیمتی جانوں کو دہشت گردی کے عفریت نے نگل لیا۔دہشت گردوں نے ایک ولی اللہ کے مزار کو خاک و خون میں نہلا کر اس بات کا ثبوت دیا کہ ان دہشت گردوں کا اسلام سے کوئی تعلق نہیں۔14فروری کو سانحہ سہون شہداء کی برسی کے موقع پر جمعہ کو شب شہداء منایاجائے گا جس میں مجلس وحدت مسلمین سمیت دیگر سیاسی و مذہبی جماعتوں کے رہنما ؤں اور عوام بڑی تعداد میں شریک ہوں گے۔ان خیالات کا اظہار انہوں نےحیدر آباد پریس کلب میں منعقدہ نیوز کانفرنس سے خطاب میں کیا اس موقع پر صحافیوں کی بڑی تعداد موجود تھی۔

علامہ باقر عباس زیدی نے کہا کہ ولی اللہ کے مزارات امن و محبت کے مراکز ہیں۔جہاں اتحاد و اخوت اور امن کا درس ملتا ہے۔جو مذموم عناصر ملک عبادت گاہوں اور شعائر اللہ کا نشانہ بنا کر ملک میں انتشار اور بد امنی پھیلانا چاہتے ہیں ان کے خلاف بھرپور کاروائی کی جانی چاہیے۔انہوں نے کہا کہ دہشت گردی کے خلاف جنگ کے خاطر فیصلہ کن مراحل میں داخل ہو چکی ہے۔ ملک میں دہشت گردی کے واقعات میں نمایاں کمی آئی ہے۔ تاہم دہشت گردوں کے لیے درد دل رکھنے والے سہولت کار اوران سے فکری ہم آہنگی رکھنے والے عناصر وطن عزیز کے لیے مستقل خطرہ ہیں۔ان کے خلاف گھیرا تنگ کر کے ہی ملک و قوم کو امن کی ضمانت دی جا سکتی ہے۔انہوں نے کہا کہ سانحہ سہون تین سال گزرنے کے باوجود واقعے کے ذمہ داران کو انصاف کے کٹہر ے میں نہیں لایا گیا۔مظلومین کو انصاف دلانے کا مقدمہ اب تک التواء کا شکار ہے جس سے ملکی عوام میں مایوسی پائی جاتی ہے۔ فوجی عدالتوں کے قیام کے بعد پوری قوم کو اطمنان تھا کہ اس ملک کو اب دہشت گردی کے عفریت سے چھٹکار ا حاصل ہو جائے گا لیکن بدقسمتی سے چند مخصوص سانحات کے ذمہ داروں کے خلاف فیصلوں کے علاوہ کوئی ایسا قابل ذکر فیصلہ نہ ہوا جس سے شہد ا کے لواحقین کی داد رسی ہوئی ہو۔

انہوںنے کہاکہ سندھ حکومت کی طرف سے شہدا کے خاندانوں کے ساتھ کیے گئے وعدے بجا طورپر پورے نہیں کیے گئے۔سانحہ سہون،سانحہ جیکب آباد اورسانحہ شکار پور کی طرح متعدد سانحات کا شکار ہونے والو ں کے غمزدہ وارثان آج بھی انصاف کے متلاشی اور حکمرانوں کی بے حسی پر سراپا احتجاج ہیں۔حکومت عوام کا خون چوسنے میں مصروف ہے۔انہیں اپنے مفادات کے سوا کسی سے کوئی غرض نہیں۔حکمرانوں کی ناکام پالیسیوں نے ملک کو بحرانوں کو شکار کر دیا ہے۔جمہوریت کے نام پر جمہوری اقدار کا جنازہ نکال کر رکھ دیا گیا۔ سیاسی جماعتوں میں بھی دہشتگردوں کے سہولت کار موجود ہیں جو کارروائی نہیں ہونے دیتے۔علامہ باقر عباس زیدی نے سندھ حکومت سے مطالبہ کیا کہ وہ شہدائے سانحہ سہون کے وارثان سے کئے ہوئے اپنے امدادی رقوم اور نوکریوں کے وعدے کو پورا کرے۔ التواء کے شکار ا مقدمے کو اپنے منتقی انجام تک پہچایا جائے اورسانحہ سہون میں ملوث دہشتگردوں کو سر عام پھانسی دی جائے۔انہوں نے سانحہ سیہون کے شہدا کی بلندی درجات اور اہل خانہ کے صبر کے لیے دعا بھی کی۔

مماثل خبریں

We use cookies to improve our website. Cookies used for the essential operation of this site have already been set. For more information visit our Cookie policy. I accept cookies from this site. Agree