Print this page

نیشنل ایکشن پلان کو مکمل سپورٹ کرتے ہیں ، لیکن بے گناہ شیعہ عوام کی گرفتاریاں قبول نہیں ،علامہ عبدالخالق اسدی

26 اگست 2015

وحدت نیوز (لاہور) مجلس وحدت مسلمین پنجاب کے سیکرٹری جنرل علامہ عبدالخالق اسدی نے صوبائی سیکرٹریٹ میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پنجاب میں منظم انداز میں ملت جعفریہ کے سینکڑوں افراد کو مختلف اضلاع میں بیلنس پالیسی کے تحت پابند سلاسل کیے جا رہے ہیں،جو سراسر نا انصافی، ظلم اور دہشت گردوں کو خوش کرنے کے مترادف ہیں،پریس کانفرنس میں سیکرٹری جنرل مجلس وحدت مسلمین لاہور علامہ امتیاز کاظمی،ڈپٹی سیکرٹری جنرل علامہ محمد اقبال کامرانی،رائے ناصر علی،سید عدنان بخاری ایڈوکیٹ سمیت دیگر رہنما بھی شریک تھے ۔

علامہ اسدی کا کہنا تھا کہ پاکستان میں ملت جعفریہ کو یہ امتیاز اور فخر حاصل ہے کہ اس قوم نے کبھی بھی قانون کو اپنے ہاتھ میں نہیں لیا،ہمارا یہ ایمان ہے کہ پاکستان کو ہم نے بنایا ہے اور انشااللہ اس کی سلامتی وبقا کے لئے ہم نے قربانیان دی ہے اور دیتے بھی رہیں گے،پنجاب حکومت کے ایک وزیر جو خود دہشت گردوں کے سہولت کار اور سرپرست ہے اسی کے ایما پر ہمارے خلاف یی بربریت جاری ہے پاکستان میں دہشت گردی کے خلاف سب سے زیادہ قربانیاں ہم نے دی،یہ نااہل حکمران ہمارے قاتلوں کو پکڑنے کے بجائے ہمیں تختہ مشق بنایا جا رہا ہے،ہمیں یہ بخوبی اندازہ ہے کہ دہشت گردی کیخلاف جنگ اپنے منطقی انجام کو پہنچنے کو ہے،دہشت گردوں کے بعد اب ان کے سرپرست اور سہولت کاروں کی باری ہے ،ملت جعفریہ کو ہرساں کرکے دہشت گردوں کے سرپرست ملکی سلامتی و بقا کی اس جنگ کو سبوتاژ کرنے کے درپے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ہم سو سے زائد اپنے پیاروں کی سر بریدہ لاشوں کو لئے دس دن تک پورے پاکستان میں سڑکوں پر جوان،بوڑھے،بچے اور خواتین سمیت بیٹھے رہے،پوراملک دسترس میں ہونے کے باوجود ایک پتہ تک نہیں ہلنے دیا ،یوں اس مہذب اور پرامن ملت کو پنجاب حکومت آخر کس چیز کی سزا دے رہی ہے،انہوں نے کہا کہ ہم اس ظلم کو برداشت نہیں کریں گے کہ ظالم اور مظلوم دونوں کو ایک لاٹھی سے ہانکا جائے،ہم پاکستان کے اعلیٰ عدلیہ ،سکیورٹی فورسسز اور مقتدر اداروں سے مطالبہ کرتے ہیں خدارا دہشت گردی کیخلاف ملکی سلامتی کی اس جنگ کو متاثر کرنے والوں کے مذموم مقاصد کو جانیں اور ان کے خلاف ایکشن لیں،اگر پنجاب حکومت کی جانب سے یہ سلسلہ جاری رہا تو ہم ملک گیر احتجاج پر مجبور ہونگے۔

مماثل خبریں

We use cookies to improve our website. Cookies used for the essential operation of this site have already been set. For more information visit our Cookie policy. I accept cookies from this site. Agree