Print this page

قصور میں جو کچھ ہوا وہ پاکستان کی تاریخ کا المناک باب ہے، علامہ اقتدار حسین نقوی

12 اگست 2015

وحدت نیوز (ملتان) مجلس وحدت مسلمین پنجاب کے ڈپٹی سیکرٹری جنرل علامہ سید اقتدار حسین نقوی، ضلعی سیکرٹری جنرل علامہ قاضی نادر حسین علوی اور ترجمان مجلس وحدت مسلمین جنوبی پنجاب مولانا ثقلین نقوی نے اپنے مشترکہ بیان میں کہا ہے کہ حکومت قصور واقعہ کو جوڈیشل کمیشن کے ذریعے طول دے کر عوام کی آنکھوں میں دھول جھونکنے کی کوشش کر رہی ہے، چھ سال سے زائد عرصہ سے قصور کے گاوں حسین خان میں معصوم بچوں کیساتھ بدفعلی کرنے کے بعد ان کی ویڈیو بنانے کے مکروہ واقعات تواتر کے ساتھ ہو رہے تھے جبکہ مقامی انتظامیہ اور پولیس مظلوموں کی فریاد سننے کی بجائے ظالموں کی حوصلہ افزائی کر رہی تھی، جس کی مذمت کرنے کے لئے الفاظ نہیں ملتے۔ انہوں نے مزید کہا کہ چند خاندانوں کی وجہ سے ہمارے ملک کا نظام دن بدن ابتر ہوتا جا رہا ہے، ایک عام شخص کے لئے انصاف کا حصول ممکن نہیں رہا، ورنہ یہ دن نہ دیکھنا پڑتا۔ حالیہ واقعہ دنیا بھر میں پاکستان کی رسوائی کا باعث بنا ہے، جیسا کہ ہمارے ملک میں انسانیت نام کی کوئی شے نہیں، ظالم حکمرانوں کی وجہ سے انصاف عدالتوں میں بکتا ہے اور چند خاندانوں نے قانون کو اپنے گھر کی لونڈی بنا رکھا ہے۔ مجلس وحدت مسلمین کے رہنمائوں نے مزید کہا کہ مقامی ایس ایچ او سمیت پوری انتظامیہ اور سیاست دانوں کی اس مکروہ گروہ کو سرپرستی حاصل رہی ہے، ان ظالموں کے ستائے لوگ جب داد رسی کے تھانے کا رخ کرتے تو ایس ایچ او موصوف شکایت کندگان کی ویڈیو بنا کر مجرموں کو فراہم کرتا تھا، تاکہ کوئی بھی غریب آئندہ ان ظالموں کیخلاف داد رسی کے لئے انصاف کا دروازہ نہ کھٹکٹائے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت قصور واقعہ کو جوڈیشل کمیشن کے ذریعے طول دے کر عوام کی آنکھوں میں دھول جھونکنے کی کوشش کر رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ واقعہ صرف ایک گاوں یا چند افراد کا نہیں بلکہ پوری قوم کے لئے ایک لمحہ فکریہ ہے کہ ہمارے معاشرے کی سمت کس طرف ہے، کیا وجہ ہے کہ چند روپوں اور زمین کے ایک ٹکڑے کی وجہ سے انسان اس حد تک گر جاتا ہے، افسوس کی بات یہ ہے کہ انصاف سے مایوس لوگوں نے اپنے معصوم بچوں کیساتھ اس ظلم کو چھ سال تک برداشت کیا اور پولیس کی خاموشی کی وجہ سے دو سو سے زائد بچوں کے ساتھ یہ قبیح فعل کیا گیا۔

مماثل خبریں

We use cookies to improve our website. Cookies used for the essential operation of this site have already been set. For more information visit our Cookie policy. I accept cookies from this site. Agree