Print this page

مودی کو یس سرکہنے والے حکمرانوں کے ہوتے ہوئے ورکنگ بانڈری پر بھارتی گولہ باری نہیں رک سکتی،علامہ امین شہیدی

04 اگست 2015

وحدت نیوز(لاہور) ہندوستانی فورسز کی جانب سے آئے دن ورکنگ بانڈری پر فائرنگ سے قیمتی جانوں کا ضیاع معمول کی بات کی بات بن چکی ہے جبکہ سینکڑوں خاندان نقل مکانی کرنے پر موجود ہیں، بھارت پاکستان کو نقصان پہنچانے کا کوئی موقع ہاتھ سے جانے نہیں دیتا مگر دوسری جانب ہمارے ناعاقبت اندیش سیاسی قیادت آج بھی بھارت سے دوستی کا راگ الاپ رہے ہیں، ہماری قوم کی سب سے بڑی بدقسمتی موجود حکمران ہیں جن کے مفادات پاکستان سے باہر ہیں لہذا یہ لوگ دشمن کو دشمن کہنا بھی پسند نہیں کرتے ان خیالات کا اظہار مجلس وحدت مسلمین کے مرکزی ڈپٹی سیکرٹری جنرل اور رکن اسلامی نظریاتی کونسل علامہ محمد امین شہیدی نے مرکزی رہنماوُں کے اجلاس سے خطاب میں کیا انہوں نے کہا کہ پاکستانی حکومت کو چاہئے کہ زبانی جمع خرچ بند کرکے بھارتی فورسز کی بلاشتعال فائرنگ کے واقعات کو عالمی سطح پر اٹھائے ، بھارتی فورسز کا جب دل کرتا ہے سیز فائر کے دو ہزار تین کے معاہدہ کی دھجیاں اڑتے ہوئے ورکنگ بانڈری پر چھوٹے اور بڑے ہتھیاروں کا آزادانہ استعما ل کیا جاتاہے، جب تک مودی سرکار کا رویہ تبدیل نہیں ہوتا ان سے کسی قسم کی بات چیت کرنا وقت کا ضیاع اور قوم کو بیوقوف بنانے کے مترادف ہے بھارت پاک چائینہ راہداری منصبوبے کی تکمیل اور ان کے کٹھ پتلی طالبان دہشت گردوں کے خاتمے سے پریشان ہیں،۔

انہوں نے کہا کہ ہمارے اس ازلی دشمن کا مقصد پاکستان کو غیر مستحکم کرنا اور دہشت گردی کے ذریعے اپنے ناپاک عزائم کی تکمیل ہے،لیکن انشااللہ پاکستانی قوم اور افواج ان کے اس ناپاک ارادے کو خاک میں ملاکر رکھ دیں گے،علامہ امین شہیدی کا کہنا تھا کہ پوری قوم کی توقعات اس وقت فوج اور جنرل راحیل شریف سے ہیں جو کہ اس وقت دہشت گردوں کے خلاف اپنا خون بہا کر پاکستا ن میں قیام امن اور روشن مستقبل کی جنگ لڑ رہے ہیں اور اسی طرح قوم کی دعائیں اس وقت  پاکستان رینجرز کے  جوانوں کے ساتھ بھی ہیں جوکہ بارڈر پربھارتی فورسز کو بھر پور جواب دے رہے ہیں،پاکستان میں دہشت گردی کے خاتمے انڈیا کے ناپاک عزائم کے خلاف موثر جواب دینے کے لئے فوج ہی وہ  واحد ادارہ ہے جس سے پوری قوم کو توقعات ہیں تاہم حکمرانوں کو چاہئے کہ اپنا وہ کردار اد ا جس کا عوام نے انہیں ووٹ دیا تھا ناکہ مودی سرکار کے آگے بزدلوں کی طرح سر جھکا کر کھڑے رہیں۔

مماثل خبریں

We use cookies to improve our website. Cookies used for the essential operation of this site have already been set. For more information visit our Cookie policy. I accept cookies from this site. Agree