Print this page

عزاداروں پر قائم مقدمات پاکستان کے آئین میں بیان کردہ مذہبی آزادی سلب کرنے اور آئین سے بغاوت کے مترادف ہیں، علامہ مقصودڈومکی

10 اکتوبر 2020

وحدت نیوز(جیکب آباد) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی ترجمان علامہ مقصود علی ڈومکی نے چہلم شہدائے کربلا کے موقع پر ملک بھر میں عزاداری امام حسین علیہ السلام کے خلاف مقدمات کے اندراج کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ عزاداری امام حسین علیہ السلام عظیم عبادت ہے۔ پاکستان کا آئین اور قانون ہمیں مذہبی آزادی اور اپنے عبادتوں کو انجام دینے کی بھرپور ضمانت دیتا ہے۔

  انہوں نے کہا کہ حکومت کی طرف سے درج کئے گئے مقدمات ہماری مذہبی آزادی پر حملہ ہیں اور پاکستان کے آئین میں بیان کردہ مذہبی آزادی سلب کرنے اور آئین سے بغاوت کے مترادف ہے۔ ہزاروں بے گناہ مومنین پر مقدمات قائم کرکے کے یہ میسیج دیا گیا ہے کہ اس ملک میں مذہبی آزادیوں پر قدغن ہے جو ہمیں کسی صورت بھی قبول نہیں ہے۔

انہوں نے کہا کہ سندھ حکومت اور وفاقی حکومت کی ذمہ داری بنتی ہے کہ فوراً مقدمات کو واپس لے عزاداری امام حسین علیہ السلام کی حفاظت کے لئے ہم ہر قسم کی قربانی دینے کے لیے آمادہ ہیں۔  انہوں نے کہا کہ عزاداروں کے حوصلے بلند ہیں اور وہ حکمرانوں سے یہ سوال کر رہے ہیں کہ پاکستان کے گلی کوچوں میں جنہوں نے جلسے کر کے یزید ملعون کے لیے زندہ باد کے نعرے لگائے اور نفرت انگیز تقریریں کیں ان کے خلاف کتنے مقدمات درج ہوئے۔

We use cookies to improve our website. Cookies used for the essential operation of this site have already been set. For more information visit our Cookie policy. I accept cookies from this site. Agree