Print this page

سربراہ ایم ڈبلیوایم علامہ راجہ ناصرعباس اور ذاکرین عظام کی جانب سے تاریخی مشترکہ اعلامیہ جاری

19 ستمبر 2020

وحدت نیوز(اسلام آباد)مجلس وحدت مسلمین کے سربراہ علامہ راجہ ناصرعباس جعفری کی ملک کے نامور ذاکرین اور علماءعلامہ ریاض شاہ رتووال ،شاعر آل عمران ؑ شوکت رضا شوکت، سید مشتاق حسین شاہ، سید ذریت عمران شیرازی، علامہ سید احمد اقبال رضوی، علامہ اقبال بہشتی  اور دیگر کے ہمراہ مشترکہ پریس کلانفرنس کے اختتام پر تاریخی اعلامیہ جاری کردیا گیا۔

اعلامیہ پریس کانفرنس علما و ذاکرین پریس کانفرنس
شیعیان پاکستان کی جدو جہد کے لحاظ سے آج ایک تاریخی دن ہے
آج نواسہ رسولۖ خدا شہید نینواامام حسین علیہ السلام اور خانوادہ رسول پاک واہل بیت علیہم السلام کے خطبا اور ذاکرین اپنے لائحہ عمل کا اعلان کر رہے ہیں۔

1 ۔ہمارا ملک ، ہمارا وطن مختلف مشکلات و بحرانوں کا شکا ر ہے ۔ پوری دنیا بالخصوص جنوبی ایشیااور پاکستان حساس حالات سے گزر رہاہے ۔نئے بلاک وجود میں آ رہے ہیں دنیا کے مختلف ممالک بالخصوص پاکستان نئی پوزیشن لے رہا ہے ۔ پاکستان کے دشمن اندرونی خلفشار پیدا کر کے پاکستان کو نقصان پہنچانے کی پوری کوشش کر رہے ہیں ۔تمام محب وطن شیعہ و سنی اور بابصیرت لوگ اضطراب اور پریشانی کا شکار ہیں۔ہم دشمن کی اس سازش کو اپنے اتحاد اور اتفاق کے ذریعہ ناکام بنا دیں گے ۔

2۔    قبلہ اول اورفلسطین میں بسنے والے مظلوم۔ بین الاقوامی اسلام دشمن قوتوں کے دباو کا شکار ہیں۔ کشمیر کے عوام ایک سال سے زائدعرصہ سے مودی اسٹیبلشمنٹ اور انڈین آرمی کے محاصرہ میں ہیں ۔ کشمیر اور فلسطین میں بسنے والے مظلوموں کی آس پاکستان ہے ۔ جو کہ اس وقت پاکستان کے اندرونی حالات سے پریشان ہیں ۔ ہم اپنی تقاریر اور خطبوں سے دنیا کو یہ پیغام دیں گے کہ ہم ان مظلوموں کے ساتھ ہیں ۔

3 ۔    قائد اعظم اورعلامہ اقبال کے پاکستان کے بیانیہ کو مسخ کرنے کی بھر پور کوشش کی جارہی ہے ایک طرف اہل تشیع کو تقسیم در تقسیم     دوسری طرف اہل سنت میں اندرونی خلفشار پیدا کرنا اور تیسری طرف اہل تشیع اور اہل سنت کو آپس میں لڑانے کی مذموم کوششیں     کی جارہی ہیں ۔ ان حالات میں نواسہ رسول خدا ، شہید نینوا امام حسین علیہ السلام کے ذاکرین عظام وخطبا اعلان کرتے ہیں کہ ''اپنا عقیدہ چھوڑو نہیں اور کسی کا عقید ہ چھیڑو نہیں ''کے اصول پر سختی سے کار بند ہیں اور رہیں گے ۔

 4۔     ہم سب ذاکرین عظام و خطبا پوری امت کو اتحاد کی دعوت دیتے ہیں اور اس بات کا اعلان کرتے ہیں کہ فقہ جعفریہ کے مسلمہ عقائد کے مطابق ہم توحید ، عدل ، نبوت، امامت اور قیامت نیز مولامتقیان امام علی اور آئمہ علیہم السلام کی ولایت تکوینی کے قائل اور ان کو واسطہ فیض مانتے ہوئے اتحاد بین المسلمین اور اتحاد بین المومنین کی جدو جہد جاری رکھیںگئے  ۔ ممبر حسینی سے مسلمہ مقدسات اہل سنت کی توہین کواپنےعلماء و مراجع کے فتویٰ کے مطابق حرام اور ناجائز سمجھتے ہیںاوراسی طرح احترام سادات ، مرکزیت ،راہبریت ،مرجعیت اورعزاداری ِسید الشہدا کو ملحوظ خاطر رکھا جائے گا ۔

 5۔    بالخصوص اس سال چہلم امام حسین علیہ السلام کا دن شیعہ سنی وحدت کاعظیم دن ہو گاجس سے دشمن کے سب حربے ناکام ہونگے۔تمام محبان اہل بیت علم حضرت عباس کے سائے میں پاکستانی پرچم بلند کرتے ہوئے چہلم امام حسین علیہ السلام میں شریک ہوں گے ۔

6۔    ہم شہدائے پاکستان و شہدائے کشمیر کو خراج تحسین پیش کرتے ہیں اور وطن کا دفاع کرنے والے ہر فرد بشمول افواج پاکستان ، پولیس ، رینجرزاو دیگر اداروں کے اہلکاروں سمیت سول ادارون کے اہلکاروں اور دہشت گردی کا شکار ہونے والے 70ہزار سے زائد شہیداکو خراج عقیدت پیش کرتے ہیںاور عہد کرتے ہیں کہ انکے خون سے وفا کریں گے۔

7۔     ہم وطن عزیز میں دشمن کی طرف سے نفرت پھیلانے، کی راہ میں رکاوٹ بنیں گے اور محبت کو رواج دیں گے ۔امام حسینؑ سب کے ہیں مجالس عزا کاایسا ماحول بنائیں گے کہ سب حسینی اس میں شریک ہو سکیں ۔ہم حکومت سے مطالبہ کرتے ہیں کہ محرم الحرام میں عزاداروں، خطبا اور واعظین کے خلاف ایف آر ختم کی جائیں ۔ہم شیعہ سنی علما کے ساتھ ملکر وطن عزیز میں بھائی چارے اور باہمی رواداری کی ترویج کریں گے ۔مبنر حسینی   کے تقدس کا پامال کرنے کی اجازت کسی کو نہیں دیں گے ۔

8۔    حدیث شریف میں ھے کہ مومن مومن کا آئینہ ہوتا ہے ۔ہم ذاکرین اور خطبا ایک دوسرے کو اچھائی کے کاموں کو تلقین اور نصیحت کریں گے تاکہ منبر حسینی کی افادیت برقرار رہے۔
9۔    پاکستان میں علما کے ساتھ مسلسل رابطہ رکھیں گے تا اگر کہیں مشکل پیش آتی ہے تو اس کا بروقت ازالہ ہو سکے۔

10۔    فرقہ واریت پھیلانے کی ہر کوشش کی مذمت کرتے ہیں اوراس کا راستہ بھی روکیں گے ۔

11۔    پاکستان میں اہل تشیع کے خلاف مظاہروں کی مذمت کرتے ہیں اور حکومت سے مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ ان وطن دشمن اور اسلام دشمن مظاہروں کو روکے ۔

12۔    شیعہ سنی علما سے اپیل کرتے ہیں کہ وہ آگے بڑھیں،ہم ان کا ساتھ دیں گے تا کہ ملک میں امن و امان کی فضا کو بہتر بنایا جا سکے ۔

13۔    جو شخص بھی ملک میں فتنہ گری کرے گا، یا نفرتیں پھیلائے گا ، فرقہ واریت کو ہوا دے گا ، اس سے ابھی سے اعلان تعلقی کرتے ہیں اور اس کا راستہ بھی روکیں گے ۔

14۔    اصلاح اور واپسی کا راستہ کبھی بھی بند نہیں ہونا چاہئے، لہذا جو بھی اپنی اصلاح کرتا ہے ، دین اسلام ، عزاحسینی اور وطن کی خدمت کرنا چاہتا ہے ، اسے ایک اچھا عمل سمجھتے ہوئے اس کی حوصلہ افزائی کریں گے ۔

نوٹ:     معتبر علماء و ذاکرین،ماتمیاں ، مخادیم، بانیاں اور دیگر سادات و غیر سادات مومنین کا یہ نمائندہ اجلاس کسی شیعہ قیادت کی نفی کیلئے نہیں بلکہ عزاداری مظلوم کربلا میں حائل رکاوٹین دورکرنے کیلئے بلایا گیا۔ پروردیگار ہم سب کو چہاردہ معصومین کی معرفت نصب فرمائے۔

We use cookies to improve our website. Cookies used for the essential operation of this site have already been set. For more information visit our Cookie policy. I accept cookies from this site. Agree