Print this page

کرونا وائرس کے پھیلاؤ کو روکنے اور عوام کی آگہی کیلئے وحدت ڈیزاسٹر سیل کو مکمل طور پر فعال کر دیا گیا، سید ناصرشیرازی

21 مارچ 2020

وحدت نیوز(اسلام آباد) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی ڈپٹی سیکرٹری جنرل سید ناصر شیرازی نے کہا ہے کہ کرونا وائرس کے پھیلاؤ کو روکنے اور عوام کی آگہی کے لیے وحدت ڈیزاسٹر سیل کو مکمل طور پر فعال کر دیا گیا۔ ایم ڈبلیو ایم کی طرف سے تشکیل شدہ ٹیمیں اپنے اپنے علاقوں کے دورے کرنے کے لیے مکمل طور پر تیار ہیں۔جنوبی پنجاب میں علامہ اقتدار نقوی، سکھر میں علامہ مختار امامی، چوہدری اظہر حسن،گلگت بلتستان میں آغا علی رضوی ،خیبرپختونخواہ میں علامہ غضنفرنقوی کی رہنمائی میں مجلس وحد ت مسلمین کے رضاکاراپنے اپنے فرائض سرانجام دیں گے۔اس کے علاوہ تمام ضلعوں میں ٹیموں کے سربراہان اور کارکنوں کے ناموں کا تعین کیا جا چکا ہے۔

انہوں نے کہا کہ زبانی جمع خرچ کی بجائے عملی اقدامات سے ہی کرونا وائرس کو شکست دی جا سکتی ہے۔ ملک کی سیاسی مذہبی جماعتوںمختلف تنظیموں اور ہر مکتبہ فکر سے تعلق رکھنے والی موثر شخصیات کو چاہیے کہ وہ آزمائش کی اس گھڑی میں حکومت کے شانہ بشانہ میدان عمل میں موجود رہیں۔انہوں نے کہا ناگہانی آفات سے مقابلہ کرنا صرف حکومتوں کی ذمہ داری نہیں بنتی بلکہ ہر شخص کا یہ انفرادی فرض ہے کہ وہ اپنے اپنے حصے کا کردار ادا کرے۔

مجلس وحدت مسلمین نے اپنے قیام سے لے کر اب تک ہر مشکل وقت میں ذمہ دارانہ اور عملی کردار ادا کیا ہے۔ ملک بھر میں ایم ڈبلیو ایم کے ہزاروںرضاکاروںکی جانب سے کرونا وائرس سے نمٹنے کے لیے اپنے اپنی خدمات پیش کرنے کا اعلان خوش آئند اور حب الوطنی کا بہترین اظہار ہے۔جہاں جہاں ضرورت پڑی ہمارے کارکن وہاں وہاں پہنچیں گے۔کرونا وائرس ایک عالمی وبا کی شکل اختیار کرچکا ہے جس کے پھیلاؤ کو روکنے کے لیے ضروری طبی ہدایات پر عمل کرنا ضروری ہے۔کرونا وائرس سے متاثر افراد کو چاہیے کہ وہ طبی ہدایات پر سختی سے عمل کریں تاکہ اس مرض پر قابو پایا جا سکے۔

انہوں نے کہا کہ مختلف شہروں کے علاوہ دیہی علاقوں، قصبوں اور مضافات میں بھی کرونا آگہی مہم کا آغاز کیا جائے گا تاکہ لوگوں میں پیدا ہونے والے خوف و ہراس کو دور کر کے اس سے نمٹنے کا حوصلہ پیدا کیا جاسکے۔یہ وقت خوفزدہ یا پریشان ہونے کا نہیں بلکہ پورے عزم و حوصلے سے ساتھ مقابلہ کرنے کا ہے۔

انہوں نے کہا کہ اشیائے خورد و نوش کی فراہمی کو یقینی بنانے کے لیے بھی حکومت کی طرف سے اقدامات کی ضرورت ہے۔عام استعمال کی اشیا کی مصنوعی قلت پیدا کرنے والے عناصر سے آہنی ہاتھوں سے نمٹا جائے۔کرونا کے پھیلاؤ سے بچانے کی ادویہ اور سینی ٹائرز سمیت دیگر اشیا پر حکومت ٹیکس کے خاتمے کا اعلان کر کے سبسڈی دے تاکہ ہر شخص یہ چیزیں باآسانی حاصل کر سکے۔ کم آمدنی والے شہریوں کو یوٹیلٹی بلز کی ادائیگی میں کم از کم تین ماہ کی چھوٹ کا اعلان کرے تاکہ عام آدمی کو درپیش مالی مشکلات کا کسی حد تک ازالہ کیا جا سکے۔

We use cookies to improve our website. Cookies used for the essential operation of this site have already been set. For more information visit our Cookie policy. I accept cookies from this site. Agree