Print this page

ہمارے شہداء کاخون عدلیہ کے ججوں سے سوال کرتا ہے کہ ہمارے قاتلوں کو مقام عبرت کیوں نہیں بنایاگیا؟،علامہ راجہ ناصرعباس

10 جنوری 2018

وحدت نیوز(کوئٹہ) مجلس وحدت مسلمین کوئٹہ ڈویژن کے زیراہتمام سانحہ علمدارروڈ کے شہداء کی پانچویں برسی کے سلسلے میں علمدار چوک پر ’’یوم استقامت و یکجہتی مظلومین ‘‘ کانفرنس کا انعقاد کیا گیا، کانفرنس میں شہداء کے خانوادگان اور لواحقین کی بڑی تعداد نے شرکت کی، کانفرنس سے مجلس وحدت مسلمین کے سربراہ علامہ راجہ ناصر عباس جعفری، مرکزی ڈپٹی سیکرٹری جنرل سید ناصر عباس شیرازی، ممبر مرکزی شوریٰ عالی و رُکن صوبائی اسمبلی آغا سید محمد رضا، بلوچستان کے صوبائی سیکرٹری جنرل علامہ برکت علی مطہری، علامہ ولایت حسین جعفری، کوئٹہ یکجہتی کونسل کے رہنما حاجی طاہر نظری نے خطاب کیا۔

 کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے علامہ راجہ ناصرعباس جعفری نے کہا کہ پاکستان ایشیا کا دل ہے، اگر پاکستان غیر مستحکم ہوجائے تو پورا ایشیاء محفوظ نہیں رہے گا، اس وقت خطے میں پاکستان کو مرکزیت حاصل ہے، عالمی استکباری قوتوں کے مقابلے میں پاکستان کا طاقتور بننا اُن کے لیے حیران کن ہے، امریکی صدر ٹرمپ نے اپنی پالیسی میں چائنہ کی ترقی کو اپنے لیے خطرہ قرار دیا ہے، پاکستان کو شیعہ سنی نے مل کر بنایا ہے، قیام پاکستان میں کوئی مسلکی تقسیم نہیں تھی، لیکن آج ہمیں تقسیم کرنے کی سازشیں کی جارہی ہیں، ان سازشوں میں ہمارے نااہل حکمران شریک ہیں، عالمی قوتیں پاکستان کو توڑنے کے لیے شیعہ سنی کو لڑانا چاہتی ہیں، ملک میں اس کے لیے کمین گاہیں بنائی گئیں، اس وقت یورپ کو پاکستان سے شدید خطرات ہیں، امریکہ شام ، عراق کو توڑنے کے بعد پاکستان کو توڑنے کے خواب دیکھ رہا ہے۔

اُنہوں نے کہاکہ کوئٹہ کے شہداء نے پوری دنیا کو استقامت کا درس دیا ہے، شہیدوں کا خون اثر رکھتا ہے، پاکستان کی تاریخ میں پہلی مرتبہ 772مقامات پر احتجاجی دھرنے دیے ، پاکستان کے علاوہ یورپ میں لاکھوں لوگوں نے احتجاج کیا اور یہ صرف آپ کے شہداء کے خون کی پاکیزگی کا سبب ہے، آج ملک میں تکفیری منہ چھپاتے پھر رہے ہیں، آپ کی وجہ سے دنیا کے سامنے تکفیریت بے نقاب ہوئی ہے، آپ کی آواز میں طاقت ہے، آپ دنیا کے مظلومین کے لیے مثال ہیں، آپ وطن میں بیداری کا مرکز و محور ہیں، اس ملک میں بحران پیدا کیے جارہے ہیں، ہمیں اندرونی اور بیرونی بحرانوں کا سامنا ہے، اس ملک میں  نوازشریف  کی شکل میں   ایک اور مجیب الرحمن پیدا ہوچکا ہے، ہمارے شہداء کاخون عدلیہ کے ججوں سے سوال کرتا ہے کہ ہمارے قاتلوں کو مقام عبرت کیوں نہیں بنایاگیا، اُنہیں سزائیں کیوں نہیں دی گئیں؟اس ملک کو ہمارے آباؤ اجداد نے بنایا تھا اور ہم نے اس کی حفاظت کرنی ہے، پاکستان کو دہشتگردی کے بلاک سے نکلنا ہے۔

انہوں نے مزید کہاکہ اگر پاکستان امریکی بلاک میں نہ گیا ہوتا آج ملک کی یہ صورتحال نہ ہوتی، اس وقت ملک میں متحرک ڈپلومیسی کی ضرورت ہے، ملک کو قابل اور فہم و ادراک رکھنے والے وزیر خارجہ کی ضرورت ہے، شام میں کامیابی کے پیچھے وہاں کی یکجہتی ہے، وہاں عوام، فوج اور حکومت ایک پیج پر تھی، عراق میں مرجعیت، عوام، فوج ایک صف پر تھیں لیکن پاکستان میں یہ یکسوئی نظر نہیں آرہی، اس وقت تمام ریاستی اداروں کو ایک پیج پر متحد ہوکر کام کرنے کی ضرورت ہے، پاکستان چین،روس، ترکی اور ایران کو اکٹھا ہونا چاہیے، جس کے بعد امریکی مداخلت افغانستان میں کم ہوجائے گی، عالمی دباؤ اسی صورت ختم ہوسکتا ہے، ملک کے اندر تیزی کے ساتھ تبدیلیوں کی ضرورت ہے، تمام ریاستی اداروں کو ایک پیج پر آنے کی ضرورت ہے اس میں جتنی تاخیر ہوگی ملک کے لیے نقصان دہ ہے۔ علامہ ناصر عباس جعفری نے کہا ہے کہ ہمارا مطالبہ ہے کہ شہداء کے قاتلوں کو کیفر کردار تک پہنچایا جائے،ہمارے مسنگ پرسنزکو رہا کیا جائے، ہمارے لاپتہ افراد بے گناہ ہیں، ان کے خاندان کرب کی حالت میں ہیں، ہم ریاست پاکستان سے مطالبہ کرتے ہیں کہ اگر ان کا کوئی جُرم ہے تو عدالتوں میں پیش کیا جائے ورنہ انہیں رہا کیا جائے۔

مماثل خبریں

We use cookies to improve our website. Cookies used for the essential operation of this site have already been set. For more information visit our Cookie policy. I accept cookies from this site. Agree