Print this page

مہنگائی کے تناسب کے اعتبار سے مزدور کی سرکاری اجرت شرمناک ہے،علامہ ناصر عباس جعفری

01 مئی 2017

وحدت نیوز(اسلام آباد) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی سیکرٹری جنرل علامہ راجہ ناصر عباس جعفری نے ’’مزدوروں کے عالمی دن‘‘ کے موقعہ پر مرکزی میڈیا سیل سے جاری ایک بیان میں کہا ہے ملک میں مزدور کی سرکاری طور پر طے شدہ اجرت شرمناک ہے۔موجودہ مہنگائی کے تناسب سے ایک مزدور کی تنخواہ کم سے کم ایک تولہ سونے کی قیمت کے برابر کی جانی چاہیے۔ مزدوری اور مشقت کرنے والے ضعیف العمر افراد کا حکومت کی طرف سے ماہانہ وظیفہ مقرر کیا جائے۔معصوم بچوں سے جبری مشقت کی روک تھام کے لیے موثر قانون سازی کی ضرورت ہے۔ملک کی تعمیر و ترقی میں سب سے زیادہ کردار ان محنت کشوں کا ہے جو مشقت کر کے رزق حلال سے اپنے خاندان کی کفالت کرتے ہیں لیکن بدقسمتی سے یہی طبقہ زوال کا شکار ہے۔زندگی کے تمام شعبوں میں ایسے محنت کش موجود ہیں جن کی محنت سب سے زیادہ اور اجرت سب سے کم ہے۔ یہی سرمایہ دارنہ جبر معاشی استحصال کی بدترین مثال ہے۔

انہوں نے مزید کہاکہ دنیا کے 80 سے زائد ممالک میں منائے جانے والے’’یوم مزدور‘‘ میں روایتی تقریبات کا انعقادمزدور کی مشکلات کا حل نہیں ہے۔درد دل رکھنے والی با اختیار شخصیات اور انسانی حقوق کی تنظیموں کو چاہیے کہ وہ مزدوروں کو سرمایہ دارانہ جبر سے نجات دلانے کے لیے کوئی مضبوط لائحہ عمل پیش کریں۔پاکستان میں مہنگائی کے تناسب سے مزدور کی تنخواہ میں اضافہ کیا جائے۔حکومت کی طرف سے مزدور کے لیے جو تنخواہ طے کی گئی ہے اس سے بجلی گیس کے بل بھی پورے نہیں ہوتے۔مزدور کی کم سے کم ماہانہ اجرت کم از کم پچاس ہزار جب تک طے نہیں کی جاتی تب تک اس نظام کو منصفانہ نظام قرار نہیں دیا جا سکتا۔وطن عزیز کے پسماندہ علاقوں میں محنت کش نہ صرف غربت کی چکی میں پس رہے ہیں بلکہ سرمایہ داروں کے ہاتھوں آئے دن ان کے ناموس کے جنازے نکالے جاتے ہیں ۔

مماثل خبریں

We use cookies to improve our website. Cookies used for the essential operation of this site have already been set. For more information visit our Cookie policy. I accept cookies from this site. Agree