Print this page

جشن آزادی پاک وطن

15 اگست 2017

وحدت نیوز(آرٹیکل)14اگست 1947 ہماری قوم و ملت کے لئے وہ دن ہے کہ جس دن شہیدوں کے خون کی سرخی سبزہ میں بدلی اور امن وامان کے سورج کی صبح سفیدی افق پہ طلوع ہوئی، آزادی کا چاند مملکت کے آسمان پہ ابھرااور ستاروں نے اپنی خوبصورتی کے ساتھ چاند کو چار چاند لگا دئیےیوں ہلالی پرچم کو اٹھائے قوم و ملت ایک آزاد و خود مختار پاکستان کی تلاش میں نکلی۔

یہ وہ عظیم قوم ہے کہ جس نے برصغیر میں سب سے پہلے قربانی کے جذبے سے سرشار ہو کر آزادی و استقلال کا شعار بلند کیا اور فکر اقبال کی روشنی میں ایک آزاد اسلامی مملکت کی خواب کی تعبیر کے لئے  جدوجہد شروع کی-

امنگیں اتنی عظیم تھیں کہ عصر حاضر کے سب سے بڑے ،منفرد اور عظیم انقلاب کے عظیم رہبر امام خمینی پاکستانی قوم کو ایک عظیم انقلابی ملت سے یاد کرتےتھے کہ جس نے استعمار و سامراج کے ناپاک عزائم نقش بر آب کر کے ایک ایسی مملکت کو حاصل کیا کہ جہاں شر و فساد،ظلم و بے عدالتی،قوم پرستی،بے انصافی،جھوٹ فساد و فحاشی ، بے راہ روی اور کرپشن سے پاک ایک معاشرہ تشکیل پائے۔

 جہاں ایک پاک و پاکیزہ،عدل و انصاف پر مبنی ایسا الہی نظام ہو جو انبیا علیھم السلام کی امنگوں کی عکاسی کرے-

پاکستان ایک ایسے عظیم اس تصور کے نتیجے میں معرض وجود میں آیاتھا کہ ایسا تصور کہ جو دوسروں کے لئے بھی مشعل راہ بنے۔

 ایران کےموجودہ رہبر حضرت آیت اللہ آلعظمی خامنہ ای فرماتے ہیں موجودہ جمہوری اسلامی ایران کا خواب علامہ اقبال رح نے دیکھا تھا جو ایران میں جا کر شرمندہ تعبیر ہوا-

معلوم ہوتا ہےکہ براعظم ایشیا میں جس قوم نے اسلامی جامع نظام کا تصور پیش کیاتھا وہ اسی خطے میں پروان چڑھنے والے فرزند اسلام و قرآن ہیں اگرچہ ممکن ہے اس زمانے میں قومی شعور اتنا بیدار نہیں تھا کہ فکر اقبال کو حقیقی معنوں میں درک کر سکیں،لیکن معاشرے میں اس قدر شعور ضرور تھا کہ وہ ایک ایسی مملکت چاہتے تھے جو ان کے دین اور آئین کے عین مطابق ہو اور جہاں وہ آزادی سے اپنےدین پرعمل کر سکیں-

البتہ جہاں قوم و ملت کی یہ امنگیں تھیں وہاں زخم خوردہ دشمن بھی آرام سے نہیں بیٹھا تھا اور اس نے ابتدا ہی سے اس مملکت خداد کو نشانہ بنانا شروع کر دیااور سازشوں میں جت گیا ،چنانچہ پہلے روز سے قوم کے سربراہوں کو نشانہ بنانا، ملک میں عدم استحکام کے لئے سازشیں،ملک پہ ایسے حکمرانوں کو مسلط کرنا جو ملک کے مفادات کے خلاف اور بیرونی طاقتوں کے مفادات میں کام کرتے رہے،ملکی سرحدوں کو بے امنی کا شکار کرنا اور ہمسایہ ممالک کے زریعے جنگیں مسلط کرنا،فرقہ واریت اور قوم پرستی جیسی جنگوں میں جھونکنےکی کوشش کرنا۔۔۔

یہی وہ سازشیں اور منجملہ مسائل ہیں کہ آج بھی ملک کو دیمک کی طرح کھائی جا رہی ہیں تو دوسری جانب لیکن اس عظیم ملت کی استعمار اور سامراج مخالف سوچ اواستقامت میں بھی کوئی کمی نہیں ،یہ قوم ان سازشوں کا ڈٹ کرمقابلہ کررہی ہے ۔

مسلمان ممالک میں سے پاکستان ان گنے چنےممالک میں سے ہےجس کے پاسپورٹ پہ آج بھی غاصب ریاست اسرائیل سفر کرنے پر پابندی ہے ،پاکستان نے آج تک اسرائیل کو جائز ملک کے طور پہ تسلیم ہی نہیں کیا ،اسی طرح تمام بین الاقوامی مسائل میں پاکستانی عوام ہمیشہ مظلوموں کی حامی اور ظلم کے خلاف سیسہ پلائی ہو ئی دیوار بنکر سامنے آئے ہیں ،پاکستانی قوم ہمیشہ اسلام کے خلاف ہو نے والی عالمی سازشوں کے مقابلے میں آہنی چٹان بنکر سامنے آئی ہے ،ان گذشتہ سالوں میں سلمان رشدی کا فتنہ ہو یا پیامبراسلام ص کی شان اقدس میں گستاخی، جس قوم نے سب سے پہلے رد عمل دکھایا وہ پاکستانی قوم ہی توہے بلکہ سلمان رشدی کے خلاف امام خمینی رح کے فتوی سے پہلے پاکستانی قوم نے اپنی غیرت و حمیت اسلامی کا اعلان کیا جس میں کچھ لوگ گولیوں کا نشانہ بنے تو امام خمینی نے فرمایا عشق پیامبر اکرم ص اور عزت اسلام کے دفاع میں جتنے لوگ لقمہ اجل بنے وہ سب شہید ہیں-

پاکستانی قوم آج دنیا کے مختلف ممالک میں اسلامی پیغام کو بین الاقوامی پلیٹ فارم پہ بھرپور طریقے سے پہنچانے کے لئے دن رات کوشاں ہے،آج اکثرغیر اسلامی ممالک میں مساجد اور اسلامی مراکز کو قائم کرنے والی یہ قوم جذبہ اسلامی میں سرشار نظر آتی ہے اور غیرمسلم ممالک میں رہتے ہوئے بھی اپنی قوم و مملکت کے ساتھ محبت اور رشتے کو برقرار رکھا ہے ،خواہ انہیں اپنے وطن سے نکلے ہوئے سالہا سال گذر گئےہوں خواہ ان کی دوسری نسل بیرون ملک پیدا ہو ئی ہو لیکن آج بھی اپنے سینوں میں اپنے وطن سے محبت لئے ہو ئے ہیں ،آج بھی ان کا دل وطن اور اہل وطن کے ساتھ دھڑکتا ہے ۔

یہ جذبہ ہر مرحلے میں امٹ کر سامنے آتا ہے یہاں تک کھیل کے میدان سے لیکر ملکی اہم ایشوز تک ۔

بین الاقوامی سطح پہ جتنی اسلامی تحریکیں چلیں ملت پاکستان ہمیشہ ان تحریکوں کا حصہ بنی یا ان تحریکوں کی بھر پور حمایت کی،آج بھی حرمین شریفین اور کربلا و نجف یا پھر حرم زینبی ہو یا دیگر مقامات مقدسہ ہوں ان  کی حفاظت کے لئے ہماری قوم پیش پیش ہے،جس زمانے میں آل سعود نے اپنے بے بنیاد عقائد پہ عمل کرتے ہوئے مقامات مقدسہ کو مسمار کرنا شروع کیا تو یہ پاکستانی عوام ہی تھی کہ جس نے سب سے پہلے احتجاج کیا۔

آج بھی یہ مملکت اور قوم استعماری و سامراجی سازشوں کا  براہ راست نشانہ ہیں-چنانچہ اج گذشتہ کئی دھائیوں سے ملک میں کبھی سنی اور کبھی شیعہ کو گولیوں کا نشانہ بنایا جاتا ہے اور کبھی اس سر زمین کے فرزندوں کو بموں کا نشانہ بنایا جاتا ہے-بیرون ملک قوتوں  نے ملک میں ایسے مدارس جنم دئیے جو فرقہ واریت کو ہوا دیں اور مسلح گروہوں کو وجود لایاگیا تاکہ ملک کو خانہ جنگی میں جھونکا جا سکے لیکن یہ توپاکستانی قوم کی بیداری اور شعور کا نتیجہ ہے کہ ٓاج بھی اس ملک میں اسلامی اخوت اور رواداری باقی ہے-
اور ملک میں دونوں مکاتب فکر شیعہ اور سنی ایک دوسرے کے شانہ بشانہ زندگی بسر کر رہے ہیں آج جہاں ہم ایک طرف سترہویں یوم آزادی منا رہے ہیں تو دوسری جانب ہمیں بہت سی سازشوں کا بھی سامنا ہے۔

اور اس میں اہم سازش سیاسی عدم استحکام کی سازش ہےیہ سیاسی عدم استحکام ہی ہے کہ جس کے سبب معدنی اور مادی وسائل سے مالا مال ملک اور محنت کش قوم فقر و غربت میں زندگی بسر کرتی ہے-

 ملک پرایسے نا اہل حکمران مسلط ہوگئے ہیں جو ملک اور عوام کے ساتھ نہ صرف مخلص نہیں بلکہ دانستہ یا نادانستہ انہی سازشوں کا حصہ ہیں ۔

 حال ہی میں معزول ہونے والے وزیر اعظم نواز شریف کہ جن کو سپریم کورٹ نے بہت سی بدعنوانیوں کے الزام میں وزارت کے عہدے سے معزول کیاہے اس کا ایک بڑا نمونہ ہیں۔

 آج جب ہم جشن آزادی منا رہے ہیں تو ہمیں یہ عہد کرنا ہوگا کہ جن مقاصد کے لئے اس ملک کی بنیاد رکھی گئی تھی مل کر ان مقاصد کے لئے جدو جہد کریں گےاور ملک کو نااہلوں اور مفاد پرستوں کے ہاتھوں سے نکال کر اس کی بھاگ ڈور امانت دار لوگوں کے ہاتھوں میں دیں گے اور اس آزاد و خود مختار ریاست کی ترقی و بہتری کے لئے کام کرے گے ۔

ہمارا سلام ہو بانی پاکستان محمد علی جناح کہ جن کا نام دو عظیم شخصیات کے ناموں کا امتزاج ہےپرسلام ہوان مجاہدین پر جنہوں نے اس مملکت خدادکی جغرافیائی اور نظریاتی سرحدوں کی حفاظت کی اور مسلسل حفاظت کررہے ہیں سلام ان ہزاروں شہدا پر جنہوں نے اس ملک کی حفاظت کے لئے اپنی جانوں کی قربانی کا نذرانہ پیش کیا- سلام ملت کے ہر فرزند پہ جو آج بھی اس وطن کی خدمت میں مصروف ہیں -

پاکستان زندہ باد

تحریر۔۔۔غلام حر شبیری

مماثل خبریں

We use cookies to improve our website. Cookies used for the essential operation of this site have already been set. For more information visit our Cookie policy. I accept cookies from this site. Agree