وحدت نیوز(اسلام آباد) مجلس وحدت مسلمین، سنی اتحاد کونسل اور وائس آف شہدائے پاکستان کے زیراہتمام 5 جنوری کو اسلام آباد کے کنونشن سینٹر میں ہونے والے قومی امن کنونشن کی تیاریاں عروج پر پہنچ گئی ہیں، دونوں جماعتوں کی طرف سے علمائے کرام، عمائدین، شہداء کے ورثاء اور مختلف شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والے افراد کو دعوت دینے کا سلسلہ جاری و ساری ہے۔ ایک اندازے کے مطابق، تقریباً 3 ہزار سے زائد افراد کو اس قومی امن کنونشن میں مدعو کیا جا رہا ہے۔ کنونشن میں ملک میں جاری دہشتگردی اور شدت پسندی کیخلاف پاک فوج کی حمایت کا اعلان، ملک کے دفاع اور شیعہ سنی اتحاد کا عظیم الشان مظاہرہ کیا جائیگا۔

وحدت نیوز(اسلام آباد) الائنس آف پیٹریاٹ میں شامل مجلس وحدت مسلمین پاکستان،سنی اتحاد کونسل پاکستان،وائس آف شہدائے پاکستان کے رہنماوُں سید نا صرشیرازی سیکرٹری سیاسیات مجلس وحدت مسلمین، صاحبزادہ حامد رضا، چیئرمین سنی اتحاد کونسل،سینٹر فیصل رضا عابدی، ترجمان وائس آف شہدائے پاکستان و رہنما پاکستان پیپلزپارٹی نے اسلام آباد پریس کلب میں مشترکہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ آج اس پریس کانفرنس کا مقصد حکومت پر یہ واضح کرنا ہے، ہم ایسی کسی کوشش کو کامیاب نہیں ہونے دیں گے جس کا مقصد آئین پاکستان سے بلا تر ہوکر کسی دہشتگرد، آئین پاکستان مخالف اورقومی اداروں کے وجود کی منکر قوت کو تسلیم کرنا ہو یا اس کے ایجنڈے کو قبول کرنا ہو، ہم طالبان سے حکومتی مذاکرات کی مخالف کرتے ہیں اور مطالبہ کرتے ہیں کہ فی الفور حکومت شہدائے پاکستان کے لواحقین سے مذاکرات کرے اور انہیں یقین دلائے کہ وطن عزیز کی جغرافیائی سرحدوں کی حفاظت کیلئے جام شہادت نوش کرنے والے وطن کے بیٹوں کے ناحق خون سے بے وفائی نہیں برتی جائے گی۔ ہم حکومت کی طرف سے طالبان کو سیاسی عمل میں اعلانیہ شامل کرنے کی مذمت کرتے ہیں اور اسے شہداء پاکستان کے خون سے غداری تصور کرتے ہیں۔


مشترکہ پریس کانفرنس میں رہنماوں کا کہنا تھا کہ ہم واضح کرتے ہیں کہ اگر ان مذاکرات کے نتیجے میں ملک میں طالبانی نظام رائج کرنے کی کوشش کی گئی تو عاشق مصطفی ملک کے پورے نظام کو جام کرکے رکھ دیں گے۔ ہم ایسی سوچ اور افراد کی مذمت کرتے ہیں جو یہ کہتے ہیں کہ ملک میں دہشتگردی سے نہیں نمٹا جاسکتا۔ حکومت طالبان سے مذاکرات کا ڈرامہ ختم کرے اور دہشتگردوں سے نمٹنے کیلئے اپنی ول اور لڑنے کا اعلان کرے، پوری قوم حکومت کے اس عمل کی حمایت کریگی۔


پریس کانفرنس میں مشترکہ اعلان بھی کیا گیا کہ5 جنوری کو اسلام آباد کے کنونشن سینٹر میں ’’قومی امن کانفرنس‘‘ہوگی جس میں دہشتگردی کا نشانہ بننے والے فوجی جوانوں، سوئلینز، وکلاء، مسیحی برادری ، صحافی حضرات اور دہشتگردوں کا نشانہ بننے والے مختلف مکاتب فکر کے شہداء کے ورثاء شرکت کرینگے اور اس ناسور کیخلاف اعلان جہاد کرینگے۔اس کانفرنس میں دہشتگردی سے نمٹنے کا واضح راہ حل پیش کیا جائے گا اور قومی اتحاد کا فقیدالمثال مظاہرہ کیا جائیگا۔

وحدت نیوز(اسلام آباد) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی سیکرٹری جنرل علامہ ناصرعباس جعفری راجہ بازار راولپنڈی سے نکالے جانیوالے چہلم امام حسین (ع) کے مرکزی جلوس کی قیادت کریں گے ، یہ اعلان ایم ڈبلیو ایم کے مرکزی سیکرٹریٹ سے جاری ہونیوالے ایک پریس ریلیز میں کیا گیا ، پریس ریلیز کے مطابق علامہ ناصرعباس جعفری نے چہلم امام حسین (ع) کی مناسبت سے سوموار کے روز وفاقی دارلحکومت اسلام آباد سے نکالے گئے جلوس عزا میں شرکت کی اور مختلف ماتمی انجمنوں کے کیمپوں میں جا کر بانیان مجالس ، جلوس ہائے عزا کےمنتظمین اور عزاداروں سے ملاقاتیں کیں اور انہیں ہدایت کی کہ وہ راجہ بازار راولپنڈی کے جلوس عزا میں اپنی شرکت یقینی بنائیں اس موقع پر ایم ڈبلیو ایم  کے مرکزی ڈپٹی سیکر ٹری جنرل علامہ شفقت حسین شیرازی ، پنجاب کے ترجمان علامہ اصغر عسکری ،اسلام آباد کے راہنما علامہ محمد حسین مبلغی ، علامہ فخر عباس علوی ، علامہ علی شیر انصاری ، مولانا چوہدری ضیغم عباس اور مولانا عابد حسین بھی ان کے ہمراہ تھے ۔ علامہ ناصر عباس جعفری نے کہا کہ اگر عزادار ی پہلے واجب تھی تو موجودہ حالات کے تناظر میں راولپنڈی میں چہلم امام حسین کے جلوس میں شامل ہونا اوجب ہے ،  انشاء اللہ یہ جلوس اپنے مقررہ وقت پر ہی نکلے گا اور اپنے مقررہ روٹ سے ہی گزر کر اپنی منزل پر پہنچے گا ۔

اسلام آباد ( وحدت نیوز) تحریک نفاذ فقہ جعفریہ کے راہنما اور ملک کے ممتارذاکر اور خطیب علامہ ناصر عباس آف ملتان کی صوبائی دارلحکومت لاہور میں مظلومانہ شہادت کے خلاف مجلس وحدت مسلمین پاکستان کی اپیل پر ملک بھر میں تین دن سوگ منایا گیا ، اس دوران کراچی سے خیبر اور کوئٹہ سے گلگت بلتستان تک ملک کے تمام چھوٹے بڑے شہروں اور قصبات میں احتجاجی مظاہرے کئے گئے اور ریلیاں نکالی گئیں جن میں شریک ہزاروں افراد نے علامہ ناصر عباس آف ملتان کی ٹارگٹ کلنگ کے خلاف بھر پور احتجاج کرتے ہوئے قاتلوں کی فوری گرفتاری کا مطالبہ کیا ،وفاقی دارلحکومت اسلام آبادمیں مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے سینکڑوں کارکنوں نے نیشنل پریس کلب کے سامنے احتجاجی مظاہرہ کیا گیا ، مظاہرین کی قیادت ایم ڈبلیو ایم کے راہنماؤں علامہ علی شیر انصاری اور مولانا چوہدری ضیغم عبا س نے کی ، مظاہرین نے بڑے بڑے بینرز اور کتبے اٹھا رکھے تھے جن پر دہشت گردوں اور ان کی سرپرستی کرنے والے حکمرانوں کے خلاف نعرت درج تھے مظاہرین نے حکومت پنجاب کے کو علامہ ناصر عباس ملتانی کے قتل کا ذمہ دار قرار دیتے ہوئے شدید نعرے بازی کی اور قاتلوں کے سرپرست صوبائی وزیر قانون رانا ثناء اللہ کی برطرفی اور قاتلوں کی فوری گرفتاری کا مطالبہ کیا۔

وحدت نیوز(اسلام آباد) مجلس وحدت مسلمین کی اپیل پر ملک بھر کی طرح راولپنڈی اسلام آباد میں یوم عظمت نواسہ رسول (ص) منایا گیا اور امن کے دشمنوں کے خلاف جڑوں شہروں کی تمام مساجد و امام بارگاہوں میں خطابات دیئے گئے جبکہ اسلام آباد کی امام بارگاہ اثناء عشری کے باہر احتجاجی مظاہرہ کیا گیا۔ احتجاجی مظاہر سے خطاب کرتے ہوئے مجلس وحدت مسلمین کے سربراہ علامہ ناصر عباس جعفری نے کہا کہ سانحہ راولپنڈی ایک مربوط منصوبہ بندی کا شاخسانہ ہے، حکومت یکطرف کارروائی اور جانبداری کا مظاہرہ کر رہی ہے، رانا ثناءاللہ اور چودھری نثار سمیت متعلقہ افسران کو مستعفی ہو جانا چاہیے، جسٹس مامون الرشید کا فقط ایک مسجد اور مدینہ مارکیٹ کا دورہ کرنا اور راولپنڈی میں جلائی گئی چھ امام بارگاہوں اور مساجد کو نظر انداز کرنا نے ان کی جانبداری کو ثابت کر دیا ہے، ہمیں ان کی تحقیقات پر اعتبار نہیں رہا، واقعہ کی تحقیقات کیلئے چیف جسٹس افتخار محمد چودھری کی سربراہی میں تین رکنی ینچ تشکیل دیا جائے، عزداری سیدالشہداء اور میلاد کے جلوسوں پر پابندی 5 کروڑ شیعہ اور 12کروڑ سنی عوام کو قتل کرکے ہی لگائی جا سکتی ہے۔ حکومت کالعدم تنظیموں کو نکیل ڈالے ورنہ عوام انہیں خود روکیں گے۔ ایک سازش کے تحت ظالم کو مظلوم اور مظلوم کو ظالم ظاہر کیا جا رہا ہے، دیوبند متعدل علماء اپنی صفوں سے شدت پسندوں کو نکال باہر کریں، میڈیا غیرجانبداری کا مظاہرہ کرتے ہوئے سانحہ راولپنڈی میں چھپی سازش کو عوام کے سامنے لائے، جامعہ تعلیم قرآن کے ساتھ جلائی گئی دیگر مساجد اور امام بارگاہوں پر بات نہ کرنا غیرجانبدار کو ظاہر کر رہا ہے۔ ان خیالات کا اظہار مجلس وحدت مسلمین کے مرکزی سیکرٹری علامہ ناصر عباس جعفری نے اسلام آباد میں امام بارگاہ اثناء عشری کے باہر منعقد کیے گئے۔ اس موقع پر مرکزی ڈپٹی سیکرٹری جنرل علامہ محمد امین شہیدی، علامہ شفقت شیرازی، علامہ اقبال بہشتی، علامہ اختر حسین، علامہ اسرار نقوی سمیت دیگر موجود تھے۔

علامہ ناصر عباس جعفری نے کہا کہ سانحہ راولپنڈی ایک مربوط منصوبہ بندی کا شاخسانہ ہے، جو کیمیکل جامعہ تعلیم قرآن اور مدینہ مارکیٹ کو جلانے کیلئے استعمال کیا گیا وہی کیمیکل راولپنڈی کی چھ امام بارگاہوں اور مساجد کو جلانے کیلئے بھی استعمال کیا گیا۔ ایک دن پہلے کالعدم جماعت کے ٹوئٹر پیج سے لوگوں کو مدرسہ میں جمعہ ہونے کی دعوت دینا اور جلوس روکنے کا پیغام دینا واضح کرتا ہے کہ کالعدم جماعت کا گروہ پہلے سے ہی پروگرام طے کرکے بیٹھا تھا۔ انہوں نے کہا کہ یہ بات بھی تعجب خیز ہے کہ اسی روز جامعہ تعلیم قرآن میں پانچ کالعدم جماعت کے رہنماء موجود تھے۔ پولیس سربراہ کا مری میں سیر سپاٹے کرنا اور آر پی او کو چودھری نثار کی طرف سے رشتہ داری کی بنیاد پر تعینات کرنا نے ثابت کردیا کہ پنجاب بھر میں بھرتیاں میرٹ کے بجائے اقربا پروری کی بنیاد پر کی جا رہی ہیں۔ وزیرداخلہ چودھری نثار اور وزیر قانون راناثناء اللہ کو واقعہ کے بعد فی الفور استعفیٰ دے دینا چاہیے تھا۔ رانا ثناء اللہ کی یکطرفہ پریس کانفرنس نے ان کی جانبدار ی کو ثابت کردیا ہے، وزیرقانون نے جوڈیشل کمیشن پر اثر انداز ہونے کی کوشش کی ہے۔ فیکٹ فائنڈنگ کمیٹی کی ان کی سربراہی کو ہم نہیں مانتے، ایک ایسا شخص کیسے اصل تحقیقات کو سامنے لاسکتا ہے جس کا کالعدم جماعتوں کے ساتھ رابط راہا ہو۔

علامہ ناصر عباس جعفری نے کہا کہ میاں نوازشریف کی حکومت کے خاتمے کیلئے وزیرقانون رانا ثناء اللہ کافی ہیں۔ انہوں نے کہا دیوبند علماء شدت پسندوں کو اپنی صفوں سے نکالیں ورگرنہ ایک وقت آئے گا جب یہ تکفیری گروہ مولانا حسن جان اور مولانا سرفراز نعیمی کی طرح انہیں بھی نشانہ بنائیں گے۔ علامہ ناصر عباس جعفری نے کہا کہ جی ایچ کیو، کامرہ ائیر بیس، مہران ائیر بیس، پریڈ لائن مسجد، چرچ پر حملے، مساجد اور امام بارگاہوں پر حملے انہی سازشی ٹولے نے کرائے، جنہوں نے اب سانحہ راولپنڈی کرایا ہے، ان دہشتگردوں کا ماضی وطن دشمنی سے عبارت ہے، بھارت اور افغانستان کے ایجنٹ پاکستان کو کمزور کرنا چاہتے ہیں۔

علامہ ناصرعباس کا کہنا تھا کہ ملت جعفریہ کا ماضی گواہ ہے کہ سانحہ چلاس، بابوسر، سانحہ چکوال، سانحہ ڈھوک سیداں، سانحہ ڈی جی خان، سانحہ ہزارہ ٹاون، سانحہ علمدار روڈ، سانحہ عاشورہ، سانحہ عباس ٹاون میں ایک نہیں سینکڑوں افراد شہید ہوئے لیکن محب وطن اور پاکستان کے باوفابیٹوں نے ایک پتا تک نہیں ٹوٹنے دیا، ایک ایک دن 150 جنازہ اٹھائے لیکن کسی ایک شخص نے بھی سرکاری و نجی املاک کو نقصان نہیں پہنچایا، کیوں کہ ہم سمجھتے ہیں کہ یہ پاکستان مخالف طاقتوں کی سازش ہے جو ملک میں فرقہ واریت چاہتی ہیں۔ ہم واضح کردینا چاہتے ہیں کہ پاکستان میں کوئی شیعہ سنی تصادم نہیں ہے۔ یہ ایک تکفیری ٹولہ ہے جو ہر وقت ہر جلوس اور جلسے میں تکفیری نعرے لگاتا ہے اور مسلمانوں میں تقسیم ڈال رہا ہے۔ آخر میں علامہ ناصر عباس جعفری نے دوٹوک الفاظ میں واضح کیا کہ جب تک ایک بھی شیعہ اور ایک بھی سنی اس ملک میں موجود ہے اس وقت تک میلاد اور محرم کے جلوسوں پر کوئی پابندی نہیں لگا سکتا، اس موضوع پر سوچنا بھی محال ہے۔

وحدت نیوز(اسلام آباد) مجلس وحدت مسلمین کے سربراہ علامہ ناصر عباس جعفری نے وفدکے ہمراہ اسلام آباد میں اے این پی کے سینئر رہنما ء حاجی عدیل خان سے ملاقات کی جس میں ملکی حالات بالخصوص سانحہ راولپنڈی کے بعد پیدا ہو نے والی صورتحال ، ہنگو اور کوہاٹ میں شدت پسندوں کی جانب سے حملے ، املاک کو جلانے جیسے واقعات پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ اس موقع پر اے این پی کے رہنما زاہد خان بھی موجود تھے جبکہ ایم ڈبلیو ایم کے وفد میں مرکزی رہنماء علامہ سید حسین گردیزی، علامہ شفقت شیرازی، سیکرٹری سیاسیات ناصر عباس شیرازی اور علامہ اصغر عسکری شریک تھے۔ملاقات کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے اے این پی کے رہنماء حاجی عدیل کا کہنا تھا کہ ہم ہر قسم کی شدت پسندی کیخلاف ہیں، چاہے وہ حکومتی شدت پسندی ہو یا مذہبی انتہاپسندی، اس کیلئے کئی جانوں کی قربانیاں دے چکے ہیں۔ ملک میں نئے گروپ بن گئے ہیں جو مذہب کے نام پر معصوم انسانوں کا خون بہارہے ہیں، ملک کو قائد اعظم کے فلسفے پر چلایا جائے، ہمیں بہت دکھ ہے کہ محرم کے مقدس دنوں میں انسانی خون بہایا گیا اور جلاؤ گھراؤ کیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ ہم انتہاء پسندی کے خلاف مجلس وحدت مسلمین کی کاوشوں کو سراہتے ہیں اور ملک سے ہر طرح کی انتہاء پسندی کے خاتمے کیلئے ساتھ چلنے کو تیار ہیں۔

 

اس موقع پر علامہ ناصر عباس جعفری کا کہنا تھا کہ ملک میں کوئی شیعہ سنی مسئلہ نہیں، ہماری کوشش ہے کہ ملک میں شدت پسندی کی آگ کو ٹھنڈا کیا جائے، حکومت فتنہ پرور گروہوں کا محاسبہ کرے، سانحہ راولپنڈی کی آڑ میں ایک مخصوص گروہ ملک بھر میں جلاؤ گھیراؤ کررہا ہے۔ ہم سمجھتے ہیں کہ اگر ریاست حرکت میں آئے تو ان مٹھی بھر لوگوں کو قانون کے شکنجے میں لایا جاسکتا ہے۔لیکن افسوس کہ ملک میں حکومت نام کی کوئی چیز نہیں، جناح ایونیو پر سکندر نامی شخص آیا جس نے پانچ گھنٹے تک پوری قوم کو جکڑے رکھا لیکن حکومت اور پولیس تماشہ دیکھتی رہی، اسی طرح راولپنڈی شہر ساری رات جلتا رہا ،مساجد اور امام بارگاہیں جلتی رہیں لیکن کہیں پر بھی حکومت نام کی کوئی چیز نہیں تھی۔ جس کا نتیجہ یہ نکلا کہ دہشتگردوں نے ملتان، چشتیاں، بہاولنگر ، کوہاٹ، ہنگو میں املاک کو آگ لگائی اور کئی معصوم انسانوں کا قتل عام کیا۔ گذشتہ روز گجرات میں پروفیسر شبیر حسین کا قتل بھی اسی کا نتیجہ ہے۔ایک سوال کے جواب علامہ ناصر عباس جعفری کا کہنا تھا کہ رانا ثناء اللہ نے جوڈیشل کمیشن کے قیام کے بعد اپنے بیانات سے کمیشن پر اثرآنداز ہونے کی کوشش کی ہے،یکطرفہ بیانات دیکر انہوں نے اپنی جانبداری ثابت کردی ہے جس کی ہم مذمت کرتے ہیں۔یہ  ملکی حالات ہمارےریاستی اداروں کی غفلت کا نتیجہ ہیں کہ آج نہ مساجد محفوظ ہیں، نہ چرچ اور ہی امام بارگاہیں محفوظ ہیں۔ کبھی بازاروں پر حملے کیے جاتے ہیں۔ تو کبھی فوجی جوانوں کو نشانہ بنایا جاتا ہے۔

 

ان کا کہنا تھا کہ مجلس وحدت مسلمین اس ملک کے تمام باسیوں کی حفاظت کیلئے آواز اٹھاتی ہے اور اٹھاتی رہے گی، چاہے اس کا تعلق کسی بھی مکتب فکر یا اسکول آف تھاٹ سے ہو، ان کا کہنا تھا کہ ہم پوری قوم سے اپیل کرتے ہیں کہ وہ آئندہ جمعہ کو گھروں سے امن کیلئے نکلیں، فتنے پرور قوتوں کیخلاف اپنی آواز بلند کریں۔ آخر میں انہوں نے اے این پی کے رہنماوں کا شکر یہ ادا کیا کہ اور کہا کہ عوامی نیشنل پارٹی نے جتنی قربانیاں دی ہیں وہ قابل تحسین ہیں ۔اس جماعت نے ہمیشہ مظلوموں کا ساتھ دیا ہے۔

Page 9 of 12

مجلس وحدت مسلمین پاکستان

مجلس وحدت مسلمین پاکستان ایک سیاسی و مذہبی جماعت ہے جسکا اولین مقصد دین کا احیاء اور مملکت خدادادِ پاکستان کی سالمیت اور استحکام کے لیے عملی کوشش کرنا ہے، اسلامی حکومت کے قیام کے لیے عملی جدوجہد، مختلف ادیان، مذاہب و مسالک کے مابین روابط اور ہم آہنگی کا فروغ، تعلیمات ِقرآن اور محمد وآل محمدعلیہم السلام کی روشنی میں امام حسین علیہ السلام کے ذکر و افکارکا فروغ اوراس کاتحفظ اورامر با لمعروف اور نہی عن المنکرکا احیاء ہمارا نصب العین ہے 


MWM Pakistan Flag

We use cookies to improve our website. Cookies used for the essential operation of this site have already been set. For more information visit our Cookie policy. I accept cookies from this site. Agree