وحدت نیوز (سندھ ) سانحہ پشاور جامع مسجد وامام بارگاہ امامیہ دہشتگردی کے خلاف مجلس و حدت مسلمین کاصوبہ بھر میں احتجاجی مظاہروں کا سلسلہ جاری ہے ایم ڈبلیو ایم ،آئی ایس او ،شیعہ ایکشن کمیٹی ، جعفریہ الائنس ،اصغریہ آگنائزیشن کی جانب سے حیدر آباد بائی پاس ،بدین،ٹنڈو محمد خان ،میٹھی ،نصیر آباد ،جیکب آباد،کوٹھری ،میر پور خاص ،ٹنڈو آلہ یار ،خیر پور میں احتجاجی مظاہروں اور علامتی دھرنوں کا سلسلہ شروع کر دیا گیا ہے دھرنوں میں سے خطاب میں ایم ڈبلیو ایم کے صوبائی سیکر ٹری جنرل علامہ مختار امامی،عالم کربلائی، علامہ نشان حیدر ،عبد اللہ مطہری ،یعقوب حسینی سمیت دیگر رہنماؤں نے سانحہ پشاور اور شکار پور دہشتگردی کی مذمت کی اور وفاقی و صوبائی حکومت کے خلاف شدید نعرے بازی کی اور و زیر اعلیٰ خیبر پختون خواہ،سندھ کے مستعفی ہونے کا مطالبہ کیا اور آرمی چیف جنرل راحیل شریف سے ملک بھر میں کالعدم جماعتوں کے خلاف فوجی آپریشن اور قاتلوں کی جلد از جلد کرفتاری کا مطالبہ کیا ۔علامہ مختارامامی کا کہنا تھا پشاور سمیت پورے ملک میں دہشتگردی کرنے والے وہی عناصر ہیں اسلام کا چہرہ مسخ کرکے اپنے یہودی آقاؤں کو خوش کر نا چاہتے ہیں یہ وہی دہشتگرد ہیں جو پاکستان میں معصوم بے گناہ بچوں اور عوام کو اپنی دہشتگردی کا نشانہ بناتے ہیں اور نواز حکومت ان کے خلاف آپریشن کے حق میں نہیں تھی اور اب یہ دہشتگرد منظم ہو کر پورے ملک میں دہشتگردی پھیلا رہے ہیں رہنماؤں نے سانحہ میں شہید ہونے والے افراد کے لوحقین کو تعزیت پیش کی زخمی افراد کیلئے خصوصی دعا کرئی گئی اور زخمیوں کی جلد صیحتیابی کیلئے عوام سے اپیل کی ۔

وحدت نیوز (کراچی) مجلس وحدت مسلمین صوبہ سندھ کے سیکرٹری جنرل علامہ مختار امامی نے وحدت رابطہ سیکرٹریٹ میں کابینہ کے ہنگامی اجلاس میں خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ جمعہ 6 فروری کو سانحہ شکار پور سمیت ملک بھر میں جاری دہشتگردی کے خلاف احتجاجی مظاہرے کیے جائیں گئے ۔ہنگامی اجلاس میں مرکزی سیکرٹری جنرل وحدت یوتھ ایڈوکیٹ فضل عباس مرکزی سیکرٹری تنظیم سازی یعقوب حسینی ،عالم کربلائی ،آصف صفوی ،ناصر الحسینی اور شفقت لنگاسمیت سندھ کابینہ کے دیگر اراکین نے شرکت کی ۔علامہ مختار امامی کا کہنا تھا کہ پیپلز پارٹی کی سندھ حکومت کو سانحہ شکارپور کے شہداء کے خون کا حساب دینا ہوگا، مظلوموں کا بہنے والا خون حکمرانوں سے مطالبہ کررہا ہے کہ ان کے قاتل تکفیری گروہوں کے خلاف سندھ بھر میں آپریشن کیا جائے۔ علامہ مختار امامی کا مزید کہنا تھا کہ صوفیوں کی سرزمین سندھ کو دہشت گردوں کی آماجگاہ ہرگز بننے نہیں دیں گے، اگر سندھ حکومت صوبے میں امن و امان قائم نہیں سکتی تو فی الفور سندھ کو فوج کے حوالے کرکے آپریشن ضرب عضب کے دائرے کو سندھ بھر میں پھیلائے تاکہ قلندر کی پرامن دھرتی کی عوام سکھ کا سانس لے سکیں۔علامہ مختار امامی کا کہنا تھا کہ سانحہ شکارپور پر حکومتی غیر سنجیدگی نے ملت جعفریہ کے دل کو رنجیدہ کیا ہے، پیپلز پارٹی کالعدم تکفیری گروہوں کے خلاف کوئی موثر کاروائی نہیں کر رہی ہے، شکار پور سانحہ میں شہادتوں کے اضافے کی ذمہ دار سندھ حکومت ہے، سانحہ پشاور کے بعد حکمرانوں کی ٹال مٹول اور غیر سنجیدگی کے باعث شکار پور میں اتنا بڑا سانحہ رونما ہوا، وفاقی اور سندھ حکومت دہشت گردوں سے ساز بازکی ہوئی ہے، عوام کو تحفظ کی امید فقط پاک فوج سے ہی رہ گئی ہے، نواز شریف اور قائم علی شاہ نے نا اہلی کی ایسی مثالیں قائم کی ہیں جن کی نظیر تاریخ میں نہیں ملتی۔

وحدت نیوز(ملتان) مجلس وحدت مسلمین ملتان کے سیکرٹری جنرل علامہ قاضی نادر حسین علوی نے کہا ہے کہ سانحہ شکار پور کی جتنی مذمت کی جائے وہ کم ہے۔ سانحہ شکار پور کو ایک مسلک کا سانحہ قرار نہ دیا جائے کیونکہ دہشت گرد کسی مذہب یا مسلک کے دشمن نہیں بلکہ انسانیت کے دشمن ہیں، اگر اسے مسلکی بنایا گیا تو اس دہشتگردی سے کوئی محفوظ نہیں رہے گا۔ ملتان سے جاری پریس ریلیز کے مطابق ایم ڈبلیو ایم کے رہنما کا کہنا تھا کہ ہماری بدقسمتی ہے کہ پاکستان میں دہشت گردی کی ہونے والی کارروائی کو کسی ایک مذہب کی کارروائی قرار دے کر جان چھڑا لی جاتی ہے۔ سانحہ شکارپور کے دہشتگردوں کے خلاف بھی اسی طرح کارروائی کی جائے جیسے سانحہ پشاور میں کی گئی۔ اس سانحہ کے بعد پاکستانیوں اور بالخصوص اس ظلم کا شکار بننے والوں کی نگاہیں پاک فوج اور انٹیلی جنس اداروں پر ہیں۔ اُنہوں نے سندھ حکومت اور وفاقی حکومت سے مطالبہ کیا کہ اس سانحے میں ملوث دہشتگردوں کو فی الفور گرفتار کر کے پھانسی دی جائے۔ اس موقع پر اُنہوں نے شہدائے سانحہ شکار پور کے لواحقین سے اظہار ہمدردی اور زخمیوں کے لیے صحت یابی کی دعا کی۔

وحدت نیوز(کوئٹہ) مجلس وحدت مسلمین بلوچستان کا اہم اجلاس علامہ مقصود علی ڈومکی کی زیر صدارت مدرسہ امام خمینیؒ میں منعقد ہوا۔اجلاس میں صوبائی سیکریٹری نشرو اشاعت مولانا ذوالفقارعلی سعیدی، صوبائی سیکریٹری فلاح مولانا سہیل اکبر شیرازی ،صوبائی سیکریٹری تنظیم سازی مولانا برکت علی مطہری و دیگر شریک ہوئے ۔

 

اس موقع پر اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے مجلس وحدت مسلمین بلوچستان کے سیکریٹری جنرل علامہ مقصود علی ڈومکی نے کہا ہے کہ بلوچستان سے حاصل ہونے والی معدنیات ملکی تعمیر و ترقی کی ضمانت ہے،مگر بلوچستان کے عوام آج بھی کسمپرسی ، غربت اور افلاس کی زندگی گذارنے پر مجبور ہیں۔جن علاقوں سے اربوں روپے کی معدنیات حاصل ہو رہی ہیں ان علاقوں کی عوام کے حالات زندگی میں کوئی تبدیلی نظر نہیں آرہی ہے۔

 

انہوں نے پاک فوج کی طرف سے دھشت گردوں کے خلاف آپریشن کے دوران شمالی وزیرستان میں ۹۲ دھشت گردوں کی ہلاکت کا خیر مقدم کرتے ہوئے امید ظاہر کی کہ دھشت گردی کے مکمل خاتمے تک آپریشن جاری رکھا جائے گا،دہشت گردوں کے واصل جہنم ہونے پر پاک فوج کو تبریک پیش کرتے ہیں، انہوں نے کہا کہ اب تک بلوچستان میں ملت جعفریہ کے ڈیڑہ ہزار معصوم افراد دھشت گردی کا نشانہ بنے ہیں، جبکہ قاتل آج بھی دندناتے پھر رہے ہیں،لہذا ہم مطالبہ کرتے ہیں کہ بلوچستان میں دھشت گردوں کے ٹریننگ کیمپس اور تربیتی مراکز کے خلاف بھر پور آپریشن کا آغاز کیا جائے۔

 

انہوں نے بلوچستان میں نو منتخب بلدیاتی نمائندوں خصوصا کوئٹہ کے میئر ڈاکٹر کلیم اللہ کاکڑ اور ڈپٹی میئر یونس بلوچ کو منتخب ہونے پر مبارکباد دیتے ہوئے توقع ظاہر کی کہ منتخب بلدیاتی نمائندے عوام کی خدمت کو اپنا شعار بنائیں گے۔

 

اس موقع پر مولانا ذوالفقار علی سعیدی نے کراچی میں جاری دھشت گردی پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ آپریشن کے باوجود کراچی میں معصوم انسانوں کا بہتا لہو ریاستی اداروں کی کارکردگی پر سوالیہ نشان ہے۔دھشت گرد چاہے کسی مدرسے میں ہوں یا کسی سیاسی جماعت میں انہیں بے نقاب کیا جائے۔اجلاس میں مختلف تنظیمی امور پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا۔

وحدت نیوز (شکارپور) مجلس وحدت مسلمین بلوچستان کے سیکریٹری جنرل علامہ مقصود علی ڈومکی نے شکارپور میں معصوم انسانوں کی شہادت کو المناک سانحہ قرار دیتے ہوئے دھشت گردوں کے خلاف ملک گیر آپریشن کا مطالبہ کیا۔ انہوں نے سانحہ شکارپور کے خلاف منعقدہ احتجاجی جلسے سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ معصوم انسانوں کے قاتل دہشت گرد آج بھی دندناتے پھر رہے ہیں۔ اب دھشت گردوں نے اولیاء کی سر زمین سندہ کا رخ کیا ہے۔ ملک بھر میں اب بھی دہشتگردوں کے تربیتی مراکز اورمحفوظ ٹھکانے موجود ہیں،جن کے خلاف آپریشن ازحد ضروری ہے ۔ سینکڑوں معصوم شھداء کے وارث ابھی تک انصاف کے منتظر ہیں۔انہوں نے شکارپور میں ہونے والے دھشت گردی کے سانحے پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ آپریشن کے باوجود معصوم انسانوں کا بہتا لہو ریاستی اداروں کی کارکردگی پر سوالیہ نشان ہے۔دھشت گرد چاہے کسی مدرسے میں ہوں یا کسی سیاسی ، مذہبی جماعت میں ان کے خلاف سخت کاروائی کی جائے۔

 

در یں اثناء جمعیت علمائے پاکستان کے صوبائی صدر مولانا عبدالقدوس ساسولی، سندہ ترقی پسند پارٹی کے سینئر وائس چئیرمین جان عبدالفتاح سمیجو، جئے سندہ محاذ کے چئیرمین ریاض چانڈیو اور جسقم رہنماء ڈاکٹر نیاز کالانی نے فون پرعلامہ مقصود علی ڈومکی سے سانحہ شکارپور پر تعزیت کی۔اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ہم ملک بھر کی تمام امن پسند قوتوں کو دعوت دیتے ہیں کہ وہ دہشت گردی کے خلاف ایک نکاتی ایجنڈا پر متحد ہوجائیں۔ اور اپنے اتحاد سے دھشت گردوں کو تنہا کردیں۔

وحدت نیوز (حیدرآباد) شکارپور جیسے حادثات و واقعات کا اچانک ہونا اور انسانیت کے تحفظ کیلئے اقدامات نہ کرنا یہ حکومت کی نااہلی کا منہ بولتا ثبوت ہے۔ شکارپورامام بارگاہ کربلامیں اس بم دھماکے میں انسانوں کا نہیں،انسانیت کاخون بہایاہے۔ہم اس واقعے کی پرزور مذمت کرتے ہیں۔ اور ہر طرح کی طرح حکومت سے تو ہم مطالبہ ہی کرسکتے ہیں کیونکہ ہمیں پتہ ہے کہ قاتلوں کی پشت پناہی کرنیوالے نہ تو گرفتار ہونگے اور نہ ہی قاتل گرفتار ہونگے۔یہ بم دھماکہ ہمیں لگتا ہے کہ حکومت کی پلاننگ سے کیا گیا ہے۔ حیرت ہے ، تعجب ہے افسوس ہے اور غصہ بھی ہے کہ آخر مساجد،امام بارگاہوں اور جلوس عزاء، جلوس عید میلادالنبی کو ہی کیوں دہشت گردی کانشانہ بنایاجاتا ہے۔اس ظلم سے اسلامی تبلیغ رک جائیگی ؟ نہیں؟ ہرگز نہیں۔ ان خیالات کا اظہار سیکریٹری جنرل، مجلس وحدت مسلمین ضلع حیدرآبادمولانا امداد علی نسیمی،مولانا گل حسن مرتضوی ،مولانا ملازم حسین اور مولانا انور علی گلگتی نے سانحہ شکارپورکے خلاف حیدرآباد پریس کلب کے سامنے احتجاجی مظاہرے سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔

 

رہنماؤں کا کہنا تھا کہ دشمنان اسلام نے یہ طریقہ اختیار کیا ہے کہ ایسے حالات پیدا کئے جائیں کہ لوگ جان کے خوف سے پس پردہ ہوجائیں اور طاغوتی طاقتیں اپنی کاروائیاں جاری رکھنے میں کامیاب ہوجائیں۔ ظالموں کیےساتھیوں کا کوئی مذہب نہیں ہوتا، انہیں تو وہ کام کرنا ہوتا ہے جو انہیں سونپا جاتا ہے۔ ایسے افراد کی سرپرستی کرنے والے جہنمی ہیں۔ چاہے وہ کسی بھی مذہب یا فرقے سے تعلق رکھتے ہوں۔ گزشتہ 37سال سے یہ ظالمانہ اور کافرانہ کاروائیاں پاکستان میں ہورہی ہیں اور انہی کاروائیوں میں جناب قبلہ شہید عارف حسین الحسینی نے جان جان آفریں کو سپرد کی۔ قبلہ عارف الحسینی ملت اسلامیہ کے وہ رہبر تھے جن سے طاغوتی طاقتیں لرزہ براندم تھیں۔ اگر ایک عارف حسینی شہید ہوگئے تو اسلام کے شیدائیوں کے ہرگھر سے عار ف حسینی رونماہو کر طاغوت طاقتوں کو تہس نس کردے گا۔

 

رہنماؤں نے مزید کہا کہ مسلمانوں! جاگو ۔ اٹھو۔ شیعہ اور سنی کا فر ق مٹا دو۔ظالموں کے سامنے سیسہ پلائی دیوار بن جاؤ۔ اگر پاکستان کو قائم رکھنا ہے تو ان ظالموں کو مٹا دو۔ یہاں پر ایک اور بات آپ کو واضح کرتاچلوں کہ حیدرآباد میں کیبل نیٹ ورک والے ایک چینل چلا رہے ہیں جس پرکھلے عام آل رسول کی شان میں گستاخی کی جارہی ہے ہم اس چینل کوبندکرنے کا مطالبہ کرتے ہیں اور اس کی پرزور مذمت کرتے ہیں۔

مجلس وحدت مسلمین پاکستان

مجلس وحدت مسلمین پاکستان ایک سیاسی و مذہبی جماعت ہے جسکا اولین مقصد دین کا احیاء اور مملکت خدادادِ پاکستان کی سالمیت اور استحکام کے لیے عملی کوشش کرنا ہے، اسلامی حکومت کے قیام کے لیے عملی جدوجہد، مختلف ادیان، مذاہب و مسالک کے مابین روابط اور ہم آہنگی کا فروغ، تعلیمات ِقرآن اور محمد وآل محمدعلیہم السلام کی روشنی میں امام حسین علیہ السلام کے ذکر و افکارکا فروغ اوراس کاتحفظ اورامر با لمعروف اور نہی عن المنکرکا احیاء ہمارا نصب العین ہے 


MWM Pakistan Flag

We use cookies to improve our website. Cookies used for the essential operation of this site have already been set. For more information visit our Cookie policy. I accept cookies from this site. Agree