وحدت نیوز (دولت پور) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی معاون سیکریٹری سیاسیات علامہ مقصودعلی ڈومکی نے دولت پور میں مولانا عطامحمد لانگاہ مرحوم کی وفات پر ان کے ورثاء سے تعزیت کی، اور مرحوم کے سوئم کی مجلس ترحیم سے خطاب کیا۔اس موقعہ پر انہوں نے کہا کہ آل سعود کے زوال کا آغاز ہوچکا اور وہ اس امت کے سامری ہیں جنہوں نے امت مسلمہ کو سب سے زیادہ نقصان پہنچایا ہے۔ امت مسلمہ بصیرت کے ساتھ دوست اور دشمن میں تمیز کرے۔

اس موقعہ پر سلسلہ طریقت کے معروف بزرگ صوفی علی نواز قادری نے علامہ مقصود علی ڈومکی سے ملاقات کی اور انہیں اپنی خانقاہ میں آنے کی دعوت دی۔ اس موقعہ پر صوبائی رابطہ سیکریٹری سندہ برادر شفقت حسین لانگاہ بھی ان کے ہمراہ تھے۔ اس موقعہ پر پیر علی نواز قادری نے خانقاہ میں قائم دینی مدرسہ ، مسجد، لنگر خانہ کے متعلق علامہ مقصود علی ڈومکی کو تفصیلات بتائیں۔



وحدت نیوز (اسلام آباد)مجلس وحدت مسلمین پاکستان شعبہ تبلیغات کے مرکزی سیکریٹری علامہ اعجاز بہشتی نے آل سعود کے ناپاک عزائم پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ اگر ال سعود کی ظالم حکومت نے مجاہد و شجاع عالم دین آیت اللہ شیخ نمر کو پھانسی دی تو یہ آل سعود کے گلے میں پھندے کی مانند ہوگا اور سر زمین حجاز میں عوامی انقلاب کا پیش خیمہ ثابت ہو گا جو سر زمین حجاز میں چنگاری کی طرح پھیلے گی۔

ان کا کہنا تھا کہ سعودی حکومت شیخ نمر کو کس جرم کی سزا دے رہے ہیں ،کیا انھیں عالمی انسانی حقوق کی تنظیم کا ایک فعال کارکن ہو نے کا جرم دے رہے ہیں یا ان کا جرم یہ ہے کہ انھوں نے ہمیشہ مظلوموں کی حمایت کی اور ظالم حکومرانوں کے ظلم کا پردہ چاک کیا ، اور سر زمین حجاز کے مظلوم عوام کے حقوق کی آواز کو بلند کی اور دنیا کے سامنے آسعود کے مظالم کو آشکار کیا۔

علامہ اعجاز بہشتی کا مزید کہنا تھا کہ آل سعود پہلے ہی یمن کے دلدل میں پھس چکی ہیں اور یمنی عوام اور انصار اللہ کے مجاہدین کے سامنے گھٹنے ٹیک نے پر مجبور ہوا ہے، اس دوران اگر آل سعود کی غاصب حکومت نے شیعہ عالم دین کو پھانسی دی تو یہ آل سعود کی تابوت میں آخری کیل ثابت ہوگا۔

وحدت نیوز (اسلام آباد) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی سیکریٹری جنرل علامہ راجہ ناصرعباس جعفری نے کہا ہے کہ سعودیہ کی طرف سے واضح جنگ بندی کے اعلان کے بعد یمن کی شہری آبادی پر شدید فضائی حملے ننگی جارحیت اور بدترین دہشت گردی ہے۔سعودی حکومت نے تمام سفارتی اصولوں اور اخلاقی تقاضوں کا جنازہ نکال دیا ہے۔آل سعود اسلام دشمن قوتوں کی سازشوں کا شکار ہو کر امت مسلمہ کو ٹکروں میں تقسیم کرنے کے درپے ہے جس سے مسلم امہ کمزور تر ہوتی جائے گی۔انہوں نے کہا کہ سعودی کی طرف سے جنگ بندی کے اعلان کو دنیا کے تمام ممالک بشمول ایران کے سب نے تحسین کی نگاہ سے دیکھا تھا اور اس فیصلے کو حالات کے عین مطابق قرار دیا تھا لیکن اس اعلان کے چوبیس گھنٹوں کے اندر ہی دوبارہ پہ در پہ حملوں کے سلسلے نے یہ ثابت کر دیا کہ سعودی حکومت نا قابل اعتبار ہے۔ انہوں نے سعودیہ کے دوہرے معیار کو کڑی تنقید کانشانہ بناتے ہوئے کہا کہ مصر او ر شام میں منتخب آئینی حکومت کے خلاف اٹھنے والی عوامی تحاریک کی سعودیہ ہر طرح کی حمایت کرتا ہے جب کہ اس کے برعکس یمن میں غیر آئینی طور پر مسلط کیے جانے والے صدرکے خلاف اٹھنے والی آواز کو دبانے کے لیے مسلح ہو کر چڑھ دوڑتا ہے جو ثابت کرتا ہے کہ سعودیہ کی مخالفت اصولی نہیں بلکہ مفادات اورتعصب کی بنیاد پر ہے۔انہوں نے کہا کہ امت مسلمہ یہ سوال پوچھنے میں حق بجانب کہ غزہ پر اسرائیلی بربریت کے خلاف کبھی کسی عرب ملک کو آواز اٹھانے کا حوصلہ نہ ہوا لیکن یمن میں اپنے ہی مسلمانوں کا آخر کیوں خون بہایا جا رہے ۔اس گناہ عظیم اور انسانی حقوق کی کھلم کھلی خلاف ورزی کے پس پردہ کیا مقاصد ہیں۔عالم اسلام کو درپیش خطرات میں سعودیہ کو اپنے متنازعہ کردار کا محاسبہ کرنے کی اشد ضرورت ہے۔اگر سعودیہ نے اپنی روش نہ بدلی تو تاریخ عالم اسلام میں انتشار کی بنیادی وجہ سعودیہ کے غیر منصفانہ طرز عمل کو قرار دیں گے۔

وحدت نیوز(مانٹرنگ ڈیسک) آل سعود کی ایک عدالت نے بزرگ عالم دین آیت اللہ شیخ باقرالنمر کو پھانسی کی سزا سنائی ہے۔ العالم کی رپورٹ کے مطابق یہ فیصلہ آل سعود کی ایک فوجداری عدالت نے سنایا ہے۔ آیت اللہ شیخ باقرالنمر کے بھائی نے اپنے ٹوئيٹر پر لکھا ہے کہ شیخ نمر کو پھانسی کی سزا سنائی گئی ہے۔ ایک ماہ قبل سعودی عرب کے سرکاری اخبارات نے اعلان کیا تھا کہ آل سعود کی ایک عدالت نے شیخ باقر النمر کو سترہ سال قید بامشقت اور ایک لاکھ سعودی ریال جرمانے کی سزا سنائی تھی لیکن آیت اللہ نمر کے بھائی نے اس خبر کی فوراً تردید کر دی تھی۔ واضح رہے کہ آل سعود کے کارندوں نے آٹھ جولائی دو ہزار بارہ کو آیت اللہ نمر کی گاڑی کا پیچھا کرکے ان پر فائرنگ کی اور جب وہ زخمی ہوگئے تو انہیں گرفتار کرلیا۔

 

ادہر سعودی عرب میں گرفتار ہونے والے ممتاز عالم دین شیخ باقر النمر کے اہل خانہ نے اس مجاہد عالم دین کے ساتھ عالمی برادری سے اظہار یکجہتی کی اپیل کی ہے۔ ارنا کی رپورٹ کےمطابق شیخ نمر باقر النمر کے اہل خانہ نے اس ممتاز عالم دین کے خلاف فوجداری عدالت کے فیصلے کو مسترد کرتے ہوئے اس مرد مجاہد عالم دین کے ساتھ عالمی یکجہتی کی اپیل کی ہے۔ واضح رہے کہ سعودی ذرائع کے مطابق عکاظ کی نمائشی فوجداری  عدالت نے بدھ کو اپنے فيصلے ميں آيت اللہ شيخ باقر نمر کو سزائے موت سنائی ہے۔ نمائشی سعودی عدالت نے يہ فيصلہ ايسی حالت ميں صادر کيا ہے کہ انسا نی حقوق کے اداروں نے آيت اللہ باقر نمر کے لئے سعودي عرب کے اٹارنی جنرل کے مطالبے پر سخت ردعمل ظاہر کيا تھا اور کہا تھا کہ سعودی عرب ميں عدالتوں کے فيصلوں ميں بين الاقوامی قوانين کی کھلی خلاف ورزی کی جاتی ہے۔

 

سعودی ذرائع کا کہنا ہے کہ آيت اللہ شيخ باقر نمر کو سعودی حکومت کی جانب سے انسانی حقوق کی خلاف ورزی اور جنت البقيع کی حالت پر اعتراض، مذہب تشيع کو تسليم کرنے، موجودہ تعليمی نظام ميں تبديلی اور مشرقی علاقوں کے عوام کی انقلابی تحريک نيز عوام کے برحق مطالبات کی حمايت کی پاداش ميں گرفتار کرکے جيل ميں بند کيا گيا تھا۔ سعودی پوليس نےآٹھ جولائی دو ہزار بارہ کو پہلے آيت اللہ شيخ باقر نمر کی گاڑی کا پيچھا کرکے ان پر فائرنگ کی اور انہيں زخمی کرنے کے بعد گرفتار کرليا تھا۔ آيت اللہ شيخ باقر نمر دو سال سے زائد عرصے سے سعودی قيد خانے ميں بند ہيں۔ سعودی حکومت کے اٹارنی جنرل نے پچيس مارچ دو ہزار چودہ کو آيت اللہ شيخ باقر النمر کے لئے عدالت سے سزائے موت کا مطالبہ کيا تھا۔

وحدت نیوز(کراچی) 8شوال 1344ہجری کا دن تاریخ اسلام کا وہ سیاہ ترین دن ہے کہ جب آل سعود حکومت نے جنت البقیع میں اہل بیت اور اصحاب رسول (ص) کے مزارات مقدسہ کو منہدم و مسمار کروایا ، امت مسلمہ کی خاموشی نے آج دشمنان اسلام کواتنی جرات اور ہمت بخشی کے نوبت کربلا ، بغداد ، مکہ اور شام کے مقدس مقامات سے لیکر اب فلسطینی مسلمانوں پر مظالم تک آن پہنچی ہے،آل سعود کے پٹھوعرب حکمرانوں کی بے حسی اور امریکی و اسرائیلی غلامی کی بدولت آج مسلمانوں کا خون بھایا جا رہا ہے۔ جنت البقیع میں مدفون ملت اسلامیہ کے تمام مکاتب کی محترم اور مقدس شخصیات کی قبور کی تعمیر نو اور اس عظیم سرمایہ کی حفاظت کے لئے ایک بین الاقوامی تحریک کا آغاز کیا جائے ۔ان خیالات کا اظہار مجلس وحدت مسلمین پاکستان صوبہ سندھ کے سیکریٹری جنرل علامہ مختار امامی نے یوم انہدام جنت البقیع کی موقع پر وحدت ہاؤس کراچی میں منعقدہ سیمینار سے خطاب میں کیا ۔



 ان کا کہنا تھا کہ تاریخ اسلام کے سیاہ ترین ایام کا ذکر کیا جائے تو 8شوال یوم انہدام جنت البقیع ہمارے دل کو اس طرح رنجیدہ کر دیتا ہے جیسے یہ دل خراش واقعہ آج ہی رونماء ہوا ہو ۔ 1344ہجری میں اسلامی مقدسات کے دشمنوں نے مدینتہ النبی (ص)پر قبضے کے بعد اسلام کے تاریخی قبرستان اور اس میں موجود شیعہ سنی مکاتب فکر سے تعلق رکھنے والی اہم شخصیات کی قبور بارگاہوں اور مزاروں کو مسمار ومنہدم کردیا ، جہاں اجداد رسول اکرم (ص) اہل بیت (ع) ، امہات المومنین (رض) اور اصحاب پیغمبر (ص) کے مزارات موجود تھے۔ان کا کہنا تھا کہ اگر جنت البقیع کی تاراجی کے وقت ملت اسلامیہ یک زبان ہو کر اس عظیم اہانت اور توہین پر سراپا احتجاج ہو جا تی تو آج ان اسلامی مقدسات کے دشمنوں کی اتنی مجال نہ ہو تی کہ یہ بغداد، کربلا، شام ، مصر اور دیگر ممالک میں اہل بیت اور اصحاب رسول (ص) کے مزارات کی جانب میلی آنکھ اٹھا کر بھی دیکھتے ۔ مزارات اور قبور مقدس کا احترام تمام مکاتب کے درمیان یکساں ہے ، کسی بھی غیرت مند مسلمان کا نفس ان مقدمات مقدسہ کی توہین برداشت نہیں کر سکتا، تمام عالم اسلام خصوصاًشیعہ سنی مکاتب فکرسے تعلق رکھنے والے علماء ،دانشور ، اہل ممبراور اہل قلم حضرات کی ذمہ داری ہے کہ جنت البقیع میں مسمار ومنہدم شدہ قبور مقدس کی تعمیر نو کے لئے ایک بین الاقوامی تحریک کی داغ بیل ڈالیں ، تاکہ ، یہ روحانی و معنوی سرمایہ اور آثار قدیمہ سے تعلق رکھنے والے اس عظیم نوعیت کے قبرستان حفاظت کی جائے جس کی فضیلت میں روایات موجود ہیں ، حفاظت اور تعمیر نو کے ساتھ یہاں مدفون ہستیوں کی خدمات کا ادنیٰ سا حق ادا کر سکیں ۔

 

وحدت نیوز(خیر پور) آل سعود اور آل یہود کے ایجنڈے کی تکمیل کے مقابلے میں شیعہ سنی محب وطن ہمیشہ میدان میں حاضر رہیں گے،لبیک یا رسول اللہﷺکانفرنس طالبان کے خلاف اہلیان سندھ کا عوامی ریفرنڈم ثابت ہو گیا ہے، حکمران اپنے قبلے درست کر لیں ۔پیپلز پارٹی کے طالبان نواز رویئے سے عاشقان محمدﷺ کی شدید دل آزاری ہوئی ، قائم علی شاہ سندھ کے شیعہ سنی عوام سے فوری معافی مانگیں ، سندھ بھر خصوصاً خیر پور کے جوانوں کی ذمہ داریوں میں اضاٖفہ ہو گیا ہے ،اپنی بیداری اور حوصلے کو قائم و دائم رکھیں ، ہم  پاکستان بچانے کے لیے کسی قربانی سے دریغ نہیں کریں گے، ان خیالار کا اظہار مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی ڈپٹی سیکریٹری جنرل علامہ امین شہیدی نے ممتاز اسٹیڈیم خیر پور میں منعقدہ لبیک یا رسول اللہ ﷺ کانفرنس کے شرکاء سے خطاب کرتے ہو ئے کیا ۔

 

ان کا کہنا تھا کہ اولیاء کی سرزمین وادی مہران کو اقلیتی تکفیری گروہ کے ہاتھوں یر غمال بنایا جا رہا ہے، اس وادی کی اکثریت محب وطن شیعہ سنی عاشقان رسو ل ﷺ پر مشتمل ہے، طالبان کے فاسد نظام کو رائج کر نے کے لئے سیاسی طالبان زمینہ سازی میں مصروف ہیں ، پیپلز پارٹی خصوصاً قائم علی شاہ نے لبیک یا رسول اللہ ﷺ کانفرنس کو سبوتاژ کر نے کے لئے تکفیری ٹولے کی پشت پناہی کی کو کہ انتہائی شرمناک اور غیر آئینی فعل ہے، پاکستان کو امن محبت اور اخوت کا گہوارہ بنانے کے لئے شیعہ سنی عوام اور قائدین میدان میں حاضر ہیں ، طالبانی سوچ کے خاتمے کے لئے مجلس وحدت مسلمین اور سنی اتحاد کونسل عملی کوششیں جاری رکھیں گی ، پورے پاکستان میں محب وطن عوام تکفیری اور ناصبی سوچ کے خلاف منظم کریں ۔

Page 2 of 3

مجلس وحدت مسلمین پاکستان

مجلس وحدت مسلمین پاکستان ایک سیاسی و مذہبی جماعت ہے جسکا اولین مقصد دین کا احیاء اور مملکت خدادادِ پاکستان کی سالمیت اور استحکام کے لیے عملی کوشش کرنا ہے، اسلامی حکومت کے قیام کے لیے عملی جدوجہد، مختلف ادیان، مذاہب و مسالک کے مابین روابط اور ہم آہنگی کا فروغ، تعلیمات ِقرآن اور محمد وآل محمدعلیہم السلام کی روشنی میں امام حسین علیہ السلام کے ذکر و افکارکا فروغ اوراس کاتحفظ اورامر با لمعروف اور نہی عن المنکرکا احیاء ہمارا نصب العین ہے 


MWM Pakistan Flag

We use cookies to improve our website. Cookies used for the essential operation of this site have already been set. For more information visit our Cookie policy. I accept cookies from this site. Agree