وحدت نیوز(آزاد جموں و کشمیر) مجلس وحدت مسلمین ضلع باغ کے زیر اہتمام عظیم الشان سیرت النبی کانفرنس 29ربیع الاول 31جنوری کو مقامی ہوٹل میں منعقد ہوگی ،کانفرنس کے انعقاد کے سلسلہ میں انتظامات اورروابط کا آغاز کر دیا گیا ہے کانفرنس کی صدارت ریاستی سیکریٹری جنرل مجلس وحدت مسلمین آزادجموں وکشمیر علامہ سید تصور حسین نقوی الجوادی کریں گے جب کہ کانفرنس کے مہمان خصوصی سیکریٹری جنرل مجلس وحدت مسلمین پاکستان علامہ راجہ ناصرعباس جعفری ہوں گے،جب کہ ڈپٹی سیکریٹری جنرل علامہ محمد امین شہیدی خصوصی شرکت وخطاب فرمائیں گے جبکہ اس سلسلہ میں ضلع بھر کی مذہبی سیاسی اور سماجی شخصیات کو دعوت دینے کا سلسلہ شروع کر دیا گیا ہے ان خیالات کا اظہار ضلعی سیکرٹری جنرل مجلس وحدت مسلمین ضلع باغ سید عبادت حسین کاظمی نے میڈیا کے نمائندگان سے گفتگو کرتے ہوئے کیا ۔



انہوں نے کہا کہ ریاستی ومرکزی قائدین کی ہدایت کے مطابق اتحاد بین المسلمین کی کوششوں کو عملی جامہ پہنانے کے لئے یہ کانفرنس اہم سنگ میل ثابت ہوگی جبکہ اسی ضمن میں 17 ربیع الاول کو مسجد وامام بارگاہ امام الصادق ؑ نمب سیداں میں بھی جشن میلاد مصطفی ؐ کا انعقاد کیا جا رہا ہے جس سے مجلس وحدت مسلمین آزادکشمیر کے رہنما علامہ سید یاسر عباس سبزواری خطاب کریں گے ،سید عباد ت کاظمی نے کہا کہ 21ربیع الاول کو مظفرآباد میں منعقدہ مرکزی سیرت ومیلاد کانفرنس میں ضلع باغ کی طرف سے بھر پور شرکت کی جائے گی۔

وحدت نیوز(مظفرآباد ) پنجاب حکومت بلوچستان کے رئیسانی کا کردار ادا نہ کرے، اور بلوچستان کے رئیسانی سے سبق سیکھتے ہوئے دہشت گردوں کی سر پرستی ترک کر دے، راولپنڈی میں نوجوانوں کی بلاجواز گرفتاریاں ختم کرنے کے ساتھ ساتھ بے گناہ جوانوں کو فوری رہا کرے، اور ان پر قائم کیئے گئے جھوٹے مقدمات کو فی الفور ختم کیا جائے ، ان خیالات کا اظہار مجلس وحدت مسلمین آزاد جموں و کشمیر کے سربراہ علامہ سید تصور حسین نقوی الجوادی نے وحدت سیکرٹریٹ مظفرآباد میں عوامی وفود سے گفتگو میں کیا، علامہ سید تصور جوادی نے کہا کہ پنجاب حکومت راولپنڈی سانحہ کی آڑ میں بے گناہ جوانوں کو گرفتار کر رہی ہے، یہ کردار بلوچستان کے رئیسانی سے مختلف نہیں، لیکن حکومت پنجاب کو معلوم ہونا چاہیے کہ اسی کردار کے حامل کو کس طرح ایوان اقتدار سے الگ کیا گیا، حکومت پنجاب کے اس متعصبابہ رویے پر ملک گیر احتجاج کر کے تخت لاہور کی دیواروں کو ہلا دیں گے، انہوں نے کہا کہ بجائے اس کے کہ حکومت یکطرفہ و متعصب انداز سے کاروائی کاروائیاں کرے ، کمیشن اور فیکٹ فائنڈنگ کمیٹی پر اثر انداز ہونے کے لیئے ایک وزیر کو کھلی چھٹی دے دی جائے، بلکہ حکومت کو ملت تشیع کے تحفظات کا ازالہ یقینی بنانا ہوگا، ہمیں بتانا ہو گا کہ مسجد و امام بارگاہوں کو جلانے والے کب گرفتار ہوں گے، کمیشن کو بھی چاہیے کہ اپنی تحقیات کا آغاز مسجد کے خطیب کے خطبہ جمعہ سے کرے ، نہ کہ بلوے سے آغاز لیا جائے، خطیب کو بھی شامل تفتیش کیا جائے ، 2بجے ختم ہو جانے والی نماز جمعہ 3بجے تک کیسے جاری رہی، اور لاؤڈسپیکر کیوں آن رہا؟یہ ایسے سوالات ہیں جن کا جواب کمشن تحقیات کے ذریعے منظر عام پر لائے،ہماری قیادت نے چوہدری نثار صاحب سے ملاقات کرکے اپنے تحفظات سے انہیں آگاہ کیا، لیکن گزشتہ روز کی دوبارہ کاروائی نے ہمیں تحفظات کو مذید تقویت دی، پولیس نے رات گئے چھاپوں کے ذریعے گلگت بلتستان و پاراچنار کے طلاب جو تعلیم حاصل کرنے آئے ہوئے ہیں، ہاسٹلز پر چھاپوں کے ذریعے انہیں گرفتار کر کے ان پر جھوٹے مقدمات قائم کیئے گئے۔



علامہ جوادی نے کہا کہ اس طرح کے اقدامات سے ہمیں ڈرایا یا دھمکایا نہیں جا سکتا ، ہم اپنا درس کربلا سے لیتے ہیں، عزاداری سیدالشہداء کے لیئے کفن باندھ کر نکلتے ہیں ، اس طرح کے اوچھے ہتھکنڈے ہمیں محدود نہیں کر سکتے، ہم جلوس بھی نکالیں گے ، عزاداری بھی کریں گے، میلاد بھی منائیں گے، میلاد کے جلوس بھی نکالیں گے، کوئی طاقت کوئی قوت عشق رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم و عقیدت حسنین کریمین ؑ ہمارے دلوں سے نہیں نکال سکتی، علامہ تصور جوادی نے کہا کہ سابق چیف جسٹس افتخار محمد چوہدری اگر دہشت گردوں کو کھلی چھٹی نہ دیتے تو آج ملک دہشتگردی سے پاک ہو چکا ہوتا، جو شخص ریٹائرمنٹ کے دوسرے روز ہی سکیورٹی و بلٹ پروف گاڑی کا مطالبہ کرے تو سمجھ لیا جائے کہ اس نے مملکت خداداد پاکستان کے باشندوں کو کیا انصاف دیا ہو گا، انہوں نے کہا کہ توقع ہے کہ نئے چیف جسٹس سابقہ چیف کی روایت کو توڑتے ہوئے سیاسی و مذہبی وابستگی سے بالا ہو کر انصاف کی فراہمی یقینی بنائیں گے، امید ہے کہ جسٹس جیلانی اچھی روایات کو فروغ دیں گے، ملک میں جج تو آزاد ہیں لیکن عدلیہ آزاد نہیں ، امید ہے کہ جیلانی صاحب عدلیہ کو آزاد بنانے کے لیئے بھی اقدامات اٹھائیں گے۔

وحدت نیوز(مظفرآباد) ریاست آزاد جموں و کشمیر میں ہماری کوششیں یہاں کے باشندوں کو ایک ایسا پلیٹ فارم مہیا کرنا ہے کہ جہاں ہم اتحاد و رواداری کی بات کر سکیں ، ہمارا مقصد امت کو منقسم کرنا نہیں بلکہ انہیں ایک قوم بنانا ہے، الحمدللہ آزاد کشمیر پر امن ریاست ہے، یہاں شیعہ سنی ایک ہیں ، میلاد و محرم مشترکہ مناتے ہیں ، یہ اس لیئے نہیں کہ ہم نمود و نمائش یا ایک دوسرے کے قریب آنے کے لیئے کرتے ہیں ، بلکہ میلاد اور محرم مذہبی عقیدت و احترام سے منانا ہم اپنا مذہبی فریضہ گردانتے ہیں، ان خیالات کا اظہار مجلس وحدت مسلمین آزاد جموں و کشمیر کے سیکرٹری اطلاعات مولانا سید حمید حسین نقوی نے وحدت سیکرٹریٹ مظفرآباد میں صحافیوں سے گفتگو میں کیا، انہوں نے کہا کہ مملکت پاکستان میں جس منظم انداز سے محرم و میلاد کے جلوسوں کو روکنے کے لیئے سازشیں کی جارہی ہیں، وہ اسلامی ریاست میں شرمناک امر ہیں،اسلامی ریاست جہاں غیرمسلموں کو اپنی عبادات کی ادائیگی میں آزادی دیتی ہے وہاں مسلمانوں کو بھی اپنے مذہبی فرائض کی ادائیگی کے لیئے کسی لائسنس یا اجازت کی ضرورت نہیں۔


انہوں نے کہا انشاء اللہ مجلس وحدت مسلمین آزاد جموں و کشمیر چہلم سیدالشہداء و عیدمیلاد النبی صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم کے موقع پر حکومت آزاد کشمیر سے فول پروف سکیورٹی کا مطالبہ کرتی ہے، چہلم امام حسین ؑ کے مومع پر نکلنے والے جلوسوں میں تمام اضلاع کی طرح ضلع نیلم میں بھی سکیورٹی انتظامات کو یقینی بنایا جائے، آمدہ ماہ ربیع الاول بھی بھرپور عقیدت و احترام سے منائیں گے، اور شیعہ سنی متحد ہو کردشمن کو دکھا دیں گے کہ جلوسوں کو روکنے کی تمہاری ہر سازش کا جواب ہمارا اتحاد ہے ، ہم تقسیم نہیں ایک ہیں، ہم یک جاں دو قالب کی مثال پیش کریں گے، دشمن یہ چاہتا ہے کہ وہ عالمی استعماری ایجینڈے پر کام کر کے ہمیں تقسیم کر دے، لیکن ہم نہ تو تقسیم تھے نہ ہیں اور نہ ہوں گے، دشمن جتنے حربے مرضی استعمال کر لے ، ہم عشق نبی صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم سے سرشار عقیدت حسنین کریمین ؑ اپنے دل میں لیئے ہوئے دشمن کے ہر حربے کو ناکام بنا دیں گے ، مولانا سید حمید نقوی نے کہا کہ مجلس وحدت مسلمین آزاد جموں و کشمیر سیکرٹری جنرل علامہ سید تصور جوادی کی قیادت میں اتحاد بین المسلمین کے لیئے کوشاں و سرگرم عمل ہے، ہم ہر ظالم کے خلاف و ہر مظلو م کے حامی ہیں، ظلم اگر کسی غیر مسلم کے ساتھ بھی ہو ہم اس کی حمایت میں ظالم کے خلاف علم بغاوت بلند کریں گے، انہوں نے کہا کہ آزاد کشمیر کی پرامن فضا کو پرامن رکھنے کے لیئے علمائے کرام کے ساتھ ساتھ ریاست کو بھی اپنا کردار ادا کرنا ہوگا، شرپسند عناصر کی سرکوبی ریاست کے بنیادی فرائض میں شامل ہے، شرپسند جہاں جس صف میں ہوں حکومت انہیں نکال کر کیفر کردار تک پہنچائے۔

( مظفرآباد) مجلس وحدت مسلمین آزاد جموں و کشمیر کے سیکرٹری جنرل علامہ سید تصور حسین نقوی الجوادی نے یہاں سانحہ راولپنڈی اور اس سے پیدا ہونے والی صورتحال کے حوالے سے یہاں وحدت ہاؤس مظفرآباد میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ راولپنڈی میں روز عاشور پیش آنے والے واقعہ دو مسالک یا فرقہ واریت کا مسئلہ نہیں بلکہ یہ دہشتگردی اور بربریت ہے جس سے شیعہ و سنی دونوں متاثر ہوئے ہیں ، راجہ بازار میں مسجد و مدرسہ اور مدینہ مارکیٹ میں آتشزدگی بعد کرفیو کے نفاذکے باوجود 6مساجدو امام بارگاہ نظر آتش کر دیئے گئے، جبکہ میڈیا میں صرف ایک مسجد و مدرسہ کے حوالہ سے بات کی جارہی ہے، راولپنڈی میں جلائی جانے والی 6مساجد کی بھی وہی شرعی حثیت ہے جو مدرسہ تعلیم القرآن سے ملحقہ مسجد کی تھی ، ان 6مساجد میں بھی قرآن مجید کے ہزاروں نسخے اور امام بارگاہ میں رکھے آل رسول صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم سے منسوب تبرکات کا جلایا جانا بھی اتنا شرعی و آئینی جوازیت نہیں رکھتا ہے ایسے واقعات سے معلوم ہوتا ہے کہ یہ ایک ہی ہاتھ ہے جس نے سالوں پرانے جلوس میں شرانگیزی کر کے پہلے بازار میں اور پھر شہر کے مختلف حصوں میں 6مساجد و امام بارگاہوں کو نظر آتش کیا ، مجلس وحدت مسلمین آزاد جموں و کشمیر ان تمام واقعات کی مذمت کرتے ہوئے یہ سمجھتی ہے کہ یہ عزاداری سید الشہداء حضرت امام حسین علیہ السلام کے خلاف عالمگیر سازش ہے جبکہ جلوسوں کی بندش کا نامعقول مطالبہ فرقہ واریت کے زُمرے میں آتا ہے، وطن عزیزمیں قیام پاکستان سے لیکرپہلے ماتمی جلوس نکلتے آئے ہیں اور یہ جلوس صرف اہل تشیع کے ساتھ مخصوص نہیں بلکہ اہلسنت بھی بڑھ چڑھ کر جلوس نکالتے ہیں ، نذر و نیاز اور سبیل کا اہتمام کرتے رہے ہیں، کبھی بھی کسی بھی جلوس میں شرکاء جلوس کیطرف کسی بھی قسم کی شر انگیزی نہیں ہوئی ہے، جلوسوں پر پتھراؤ ، فائرنگ ، خود کش حملوں کی مذموم مثالیں موجود ہیں، لیکن شرکاء جلوس کی طرف سے کبھی ایسا نہیں ہوا اور نہ کبھی ہو گا، جبکہ اس سے قبل بھی عید میلاد النبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے جلسے پر حملہ میں پاکستان میں چوٹی کے علماء کی شہادت ، میلاد کے جلوسوں پر حملے ، مزارات، ریلوے سٹیشن ، لاری اڈوں ، ہسپتالوں اورسکولوں نیز جی ایچ کیو اور ائیر بیس جیسی جگوں پر اس طرح کے حملے ہو چکے ہیں، غیر ملکی کرکٹ پر حملہ لبرٹی مارکیٹ جیسے پوش علاقہ میں حملہ ہوا ، ان سب واقعات کے بعد کسی ایک مکتب فکر کے جلسے جلوس پر پابندی کے مطالبہ کے بجائے حکومت اور انتظامیہ پر دباؤ ڈالنے کی ضرورت ہے علامہ سید تصور حسین نقوی الجوادی نے کہا کہ ہر مکتبہ فکر کے جلسے جلوس ، مسجد ، مدرسہ، امام بارگاہ، کمیونٹی سنٹر ، کاروبار سیاسی جلسے جلوس ریلیز اور تمام مراکز کے تحفظ کے لیئے سخت سکیورٹی انتظامات کو یقینی بنائے تاکہ اہلیان پاکستان باہم دست و گریبان کرنے والے شرپسند ناکام ہوں ۔


ایک سوال کے جواب میں سیکرٹری جنرل مجلس وحدت مسلمین نے کہا کہ راولپنڈی سانحہ میں تاجر برادری کا جو نقصان ہوا وہ پوری قوم کا نقصان ہے ، تاجر بردری بلا تفریق رنگ و نسل ہر فرد کی خدمت کے لیئے کوشاں رہتی ہے، ایسے افراد جنھوں نے جلاؤگھیراؤ کیا ان کا مکتب تشیع سے کوئی تعلق نہیں ہے، کیونکہ عزاداری کے جلو س میں جو لوگ آتے ہیں ،اولاًان کے ساتھ خانوادے جس میں بچے اور خواتین شامل ہوتی ہیں آتے ہیں، لہذا یہ کیسے ممکن ہے کہ کوئی اپنے اہل و عیال کو ساتھ رکھ کر ایسے اقدامات کرے کہ ان کی جان کو بھی خطرہ میں ڈال دے؟ ثانیاً پولیس اور انتظامیہ جلوس میں داخل ہونے والے ہر شخص کی مکمل سکرینگ کرکے داخل کرتی ہے، اور اسکے دعوے بھی موجود ہیں کہ فول پروف سکیورٹی کے انتظامات کیئے جا رہے ہیں، اتنی سخت سکیورٹی میں کیسے ممکن ہے کہ جلوس میں موجود لوگ اپنے ساتھ آتشین اسلحہ لیکر جا سکیں ، راجہ بازار کے تاجروں کے بیانات سے بھی معلوم ہوجاتا ہے کہ پولیس و انتظامیہ عمداً بے بسی کی تصور بنی رہی اور دہشتگردوں نے مدرسہ تعلیم القرآن اور ملحقہ مارکیٹ کو نقصان پہنچایا جبکہ اس کے فوراً بعد شہر بھر میں کرفیو نافذ کردیا گیا لیکن مقام تعجب یہ ہے کہ کرفیو کے باوجود کس طرح شہر میں 6امام بارگاہوں اور ان سے ملحقہ مساجد کو نظر آتش کر دیا گیا، اور پھر ستم بالائے ستم یہ کہ ملتان ، چشتیاں ، ہنگو اور دیر میں بھی ایسے میں واقعات پیش آئے، ہنگو میں امام بارگاہ پر مارٹر گولے گرائے گئے اور ملحقہ بازار کو لوٹنے کے بعد آگ لگا دی گئی آخر حکومت اور انتظامیہ کیوں بے بسی کی تصویر بنی ملک کو آگ و خون میں غلطاں ہوتا دیکھ رہی ہے۔ہم سمجھتے ہیں کہ پائیدار امن کے قیام کے لیئے حکومت حسب ذیل اقدامات کو یقینی بنائے تو اس طرح کی وارداتوں کا خاتمہ ہو سکتا ہے۔


۱۔ زہر اگلتا لٹریچر تلف کیا جائے ، مؤلف ، مصنف اور چھاپہ خانوں کے خلاف کاروائی کو یقینی بنایا جائے۔۲۔ دہشتگردی کسی بھی صورت میں ہو کسی کی بھی طرف سے ہو قابل قبول نہیں ہے۔۳۔ شرپسند عناصر کے خلاف کاروائی کو یقینی بنایا جائے ۔۴۔ علماء کرام مذہبی سکالرز اور سول سوسائٹی تاجران و شہریان ملکر ایسے عناصر جو معاشرے میں بگاڑ کا باعث ہوں کہ خلاف ایکشن لینے کی ضرورت ہے ، اسے مذید بہتر بنانے کی ضرورت ہے۵۔آزاد کشمیر میں امن و آشتی اور رواداری کی مثالی فضا کو ہر قیمت پر برقرار رکھنے کے لیئے تمام مکاتیب فکر کے علماء و ذمہ داران کا کردار لائق تحسین ہے۔ ۶۔ راولپنڈی واقعہ کے بعد پیدا ہونے والی صورتحال میں صبر و تحمل کی ضرورت ہے جوڈیشل کمیشن کے قیام کے بعد کمیشن کے فیصلہ کا انتظار کیا جائے اور ایک دوسرے پر الزامات کے بجائے اصل چہروں کی بے نقابی تک ایسے نعروں اور اشتعال انگیز تقاریر پر پابندی عائد کر دی جائے جن سے امن و اتحاد پارہ پارہ ہو رہا ہو۔

وحدت نیوز (مظفرآباد) مجلس وحدت مسلمین آزاد جموں و کشمیر ضلع مظفرآباد کے زیر اہتمام شام اور مصر کی عوام سے اظہار یکجہتی ، عرب ممالک کے گھناؤنے کردار اور ممکنہ امریکی حملے کے خلاف علمدارچوک مظفرآبادمیں احتجاجی جلسہ منعقد ہوا جلسہ سے ضلعی سیکرٹری جنرل مولاناسید طالب حسین ہمدانی نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ امریکہ اور اسکے حواریوں کو ایک آزاد خود مختار ریاست کے داخلی معاملات میں مداخلت کا کوئی حق نہیں ، شام میں شکست فاش کا سامنا کرنا پڑا، اسی بنا پر امریکی صدر محبوط الحواس ہو چکا ہے، کبھی حملہ کی دھمکی دیتا ہے اور کبھی کیمیائی اسلحہ تلف کرنے کی باتیں کرتاہے ، امریکہ کو شام یا شام کی عوام سے کوئی محبت ہے نہ جمہوریت سے ہمدردی ، اصل ہمدردی اسرائیل سے اور اس کے تحفظ کے لیئے شام میں صہیونی مفادات کی محافظ حکومت کا قیام چاہتا ہے مولانا طالب ہمدانی نے کہا کہ پاکستان اور کشمیری غیور مسلمان شام پر ممکنہ حملہ کی صورت میں حملہ آور طاقتوں کے لیئے سرزمین وطن تنگ کر دیں گے، انہوں نے امریکہ اور ترکی کے عوام کی طرف سے حملوں کی مخالفت کو سراہتے ہوئے کہا ہے کہ امریکہ اور ترکی کے عوام نے حکمرانوں کے خلاف احتجاج کر کے یہ ثابت کر دیا ہے کہ وہ زندہ ضمیر لوگ ہیں اور حکمرانوں کی بے حسی اور سوار خبط کومحسوس کرتے ہوئے سڑکوں پر نکلے ہیں ، مولاناسید طالب حسین ہمدانی نے کہا کہ اگر شام میں جنگ ہوئی تو یہ فیصلہ کن جنگ ہو گی اور نتیجہ کے طور پر امریکہ اور اس کے حواری منہ چھپاتے پھریں گے۔آج جو ریاست بھر میں احتجاج ہو رہا ہے کہ اس بات کی غمازی کرتا ہے کہ ریاست کے عوام سالار وحدت کی ہر کال پر لبیک کہنے کو ہمہ وقت آمادہ ہیں ، انہوں نے کہا کہ عرب ممالک نے مصر میں جو جمہوری حکومت کو گرانے اور مظلوم مصری عوام کو کچلنے کا جو کردار ادا کیا ہے، وہ انتہائی شرمناک ہے، مزید بر آں کہ ہماری حکومت بھی طالبان سے مذاکرات کر کے شہداء کے خون سے غداری کی مرتکب ہو رہی ہے،طالبان سے مذاکرات کا فیصلہ گویا انہیں منظم ہونے کا موقع فراہم کرنا ہے، تا کہ وہ وقت آنے پر پھر سے پاکستان کی سرزمین پر بے گناہ انسانوں کا خون بہا سکیں۔

علامہ سید طالب ہمدانی نے کہا کہ ہم امریکہ اور اس کے حواریوں کی بھرپور مذمت کرتے ہیں ، امریکہ اور عرب ممالک نے شام میں جو گھناؤنی سازشوں کا جال بچھایا ہے وہ صرف و صرف اس لیئے کہ وہاں کی حکومت امریکہ نواز نہیں، وہ حکومت امریکہ اور اسرائیل اظہار بیزاری کرتی ہے، امریکہ نے چاہا کہ وہاں ہمارے موافق حکومت بیٹھے جو ہماری پالیسیوں کو وہاں نافذ کریں، لیکن وہاں کی حکومت نے نہ تو اسرائیل کے سامنے گھٹنے ٹیکے اور نہ ہی امریکہ کے سامنے سر تسلیم خم کیا، وہاں کی حکومت نے کرار کی سنت پر عمل پیرا ہو راہ فرار بھی اختیارنہیں کی، وہاں کی حکومت میدان میں حاضر رہی اور بالآخر امریکہ کو وہاں شکست تسلیم کرنی پڑی، عرب ممالک جو سارا خرچ اُٹھانے کی بات کرتے تھے اور امریکہ سے کہتے تھے کہ حملہ تم کرو اور سارا خرچ ہم برداشت کریں گے ، انہیں وہاں نہ ان کا درہم کام آیا نہ وہاں ان کا پیسہ مؤثر ہوا، وہاں عرب ممالک کو شرمندگی کا سامنا کرنا پڑا۔اور فیض ہے جناب سید زینب سلام اللہ علیھا کا کہ عرب ممالک کا اصلی چہرہ عوام کے سامنے آ گیا اور مسلم دنیا نے نے بھی دیکھ لیا کہ بظاہر خادم حرمین شریفین کہلانے والے حرمین شریفین کی خدمت نہیں بلکہ امریکہ و اسرائیل کی خدمت کر رہے ہیں، جلسہ سے سیکرٹری سیاسیات سید تصور عباس موسوی ، مولانا سید حمید حسین نقوی ،خالدمحمود عباسی ڈپٹی سیکرٹری جنرل مظفرآباد، سید سجاد حسین سبزواری ، سید وقار حسین کاظمی ، و دیگر مقررین نے بھی خطاب کیا۔

وحدت نیوز (مظفرآباد)مسلمان حکمرانوں کی بے حسی کی وجہ سے قبلہ اول آج بھی صہیونیوں کے قبضہ میں ہے مسلمان ممالک میں اکثر کے حکمران مظلوم فلسطینیوں سے دشمنی اور اسرائیل سے خفیہ دوستی پال رہے ہیں اور بڑے شیطان امریکہ کے منصوبوں کو عملی جامہ پہنا رہے ہیں اور القدس کے مسئلہ کو فلسطینیوں کا مسئلہ قرار دے چکے ہیں جبکہ حقیقت یہ ہے کہ بیت المقدس صرف فلسطینیوں کا نہیں بلکہ مسلمانوں کا قبلہ اول ہے لہذا امام خمینی کے فرمان کے مطابق آج دنیا بھر کی طرح آزاد کشمیر میں بھی یوم القدس منایا جائیگا ان خیالات کا اظہار مجلس وحدت مسلمین آزاد جموں و کشمیر کے سیکرٹری جنرل علامہ سید تصور حسین نقوی الجوادی نے مظفرآباد میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔

انہوں نے مذید کہا کہ یوم القدس نہ فلسطینیوں کا مسئلہ ہے اور نہ ہی شیعہ سنی مسئلہ ہے، بلکہ روز قدس ایک اسلامی دن ہے، اور استعماری قوتوں سے مقابلے میں مسلمانوں کے اتفاق و اتحاد وحدت و ہم آہنگی کا دن ہے، یہ دن مسلمانوں کی عزت و عظمت کا دن ہے، یوم القدس ظالموں کے خلاف مظلوموں کے جہاد کا دن ہے، یہ دن قدس کی آزاد ی کے لیئے مسلمانوں کی تربیت اور منظم ہونے کا دن ہے، اس روز مسلمانوں کو چاہیے کہ اپنی تقدیر کا فیصلہ خود کریں یہ دن ہمیں یہ فیصلہ کرنے پر مجبور کرتاہے کہ ہم دنیا میں عزت و آبرو کے ساتھ رہیں، یا ذلت کو اختیار کریں۔

علامہ سید تصور حسین نقوی الجوادی نے کہا کہ فلسطین کے مظلوم مسلمان اسرائیلی مظالم کی چکی میں پس رہے ہیں اور مسلمانوں کی مدد کے منتظر ہیں لہذا یوم القدس منانے کا مقصد یہ ہے کہ تمام مسلمانوں کو قدس کی اازادی کے لیئے آمادہ کیا جائے جب پوری دنیا سے جذبہ شہادت سے سرشار غیور مسلمانوں کے قافلے بیت المقدس کی طرف نکلیں گے تو اسرائیل کا وجود اپنے آقاؤں کی تمام تر آشیرباد کے باوجود ختم ہو جائے گا۔

علامہ سید تصور حسین نقوی الجوادی نے کہا میں میڈیا کے توسط سے آزاد کشمیر بھر کے غیور مسلمانوں سے اپیل کرتا ہوں کہ وہ آج کچھ لمحات کے لیئے مظلوم فلسطینیوں سے اظہار یکجہتی اور قبلہ اول کی آزادی کی تحریک کو تقویت دینے کے لیئے یوم القدس کے اجتماعات میں ضرور شریک ہوں،انہوں نے بتایا کہ مجلس وحدت مسلمین اور امامیہ سٹوڈنٹس و دیگر تنظیمات کے اشتراک سے آج آزاد کشمیر کے تمام چھوٹے بڑے شہروں میں جلسے اور جلوس منعقد ہوں گے جبکہ مرکزی اجتماع امامیہ سٹوڈنٹس آرگنائزیشن، امامیہ آرگنائزیشن آزاد کشمیر، مجلس وحدت مسلمین آزاد جموں کشمیر، جعفریہ سپریم کونسل آزاد کشمیر اور دیگر تنظیمات و انجمن ہا کے اشتراک سے منعقد ہوگا، ریلی کا آغاز بعد از نماز جمعہ مرکزی امام بارگاہ مظفرآباد سے ہوگا، علامہ مفتی سید کفایت حسین نقوی، سید شبیر حسین بخاری، سید نجف علی نقوی ، سید اشتیاق حسین سبزواری اور تمام تنظیمات کے سربراہان و علماء کرام ریلی کی قیادت کریں گے، اور امام خمینیؒ کے فرمان کے مطابق مظلوم فلسطینیوں سے اظہار یکجہتی کریں گے۔

Page 2 of 3

مجلس وحدت مسلمین پاکستان

مجلس وحدت مسلمین پاکستان ایک سیاسی و مذہبی جماعت ہے جسکا اولین مقصد دین کا احیاء اور مملکت خدادادِ پاکستان کی سالمیت اور استحکام کے لیے عملی کوشش کرنا ہے، اسلامی حکومت کے قیام کے لیے عملی جدوجہد، مختلف ادیان، مذاہب و مسالک کے مابین روابط اور ہم آہنگی کا فروغ، تعلیمات ِقرآن اور محمد وآل محمدعلیہم السلام کی روشنی میں امام حسین علیہ السلام کے ذکر و افکارکا فروغ اوراس کاتحفظ اورامر با لمعروف اور نہی عن المنکرکا احیاء ہمارا نصب العین ہے 


MWM Pakistan Flag

We use cookies to improve our website. Cookies used for the essential operation of this site have already been set. For more information visit our Cookie policy. I accept cookies from this site. Agree