وحدت نیوز (اسلام آباد) کراچی صفورہ چورنگی پر شیعہ اسماعیلی جماعت کی بس کو دہشتگردی کا نشانہ بنایا جانا قانون نافذ کرنے والے حکومت اورقانون نافذ کرنے والے اداروں کی نا اہلی ہے 41افراد کی شہادت وفاقی و صوبائی قیادت سمیت ریاستی اداروں کیلئے لمحہ فکریہ ہے،کفریہ فتویٰ ساز فیکٹریاں بے گناہوں شیعہ اسماعیلی شہریوں کے قتل عام کی اصل ذمہ دار ہیں ،واقعہ کی جتنی مذمت کی جائے کم ہے مجلس و حدت مسلمین اس المناک سانحہ پر ایک روزہ سوگ کا اعلان کرتی ہے،گزشتہ ایک ہفتہ سے شہر میں ٹارگٹ کلنگ کا جن بوتل سے باہر آگیاتھا جس کے خلاف حکمرانوں و ریاستی اداروں کی جانب سے سنجیدگی نہیں دیکھا ئی گئی اور ایسی نا اہلی کی بنیاد پر دہشتگردوں کو فری ہینڈ ملا اگر حکومت کی جانب سے ان واقعات میں ملوث دہشتگردوں کی فوری گرفتاری عمل میں لائی جاتی تو آج یہ المناک سانحہ نہیں ہوتا ، شیعہ اثناعشری اور شیعہ اسماعیلی شہریوں کے قتل عام میں ایک ہی تکفیری مائنڈ سیٹ ملوث ہے، شہر میں موجود کالعدم جماعتوں کا اثر بڑھتا جا رہا ہے مگر حکومت و قانون نافذ کرنے والے ادارے کالعدم دہشتگرد جماعتوں کی ریلیو ں جلسوں جلوسوں کو پروٹیکشن دے رہی ہے شہر میں پروفیسشنلز کو ٹارگٹ کلنگ کا نشانہ بنایا گیا ڈی جی رینجرز ،آئی جی سندھ کالعدم جماعتوں دہشتگرد جماعتوں کے خلاف آپریشن کا کب آغاز کب کریں گے ان خیالات کا اظہار مجلس و حدت مسلمین کے سربراہ علامہ راجہ ناصر عباس جعفری نے ٹارگٹ کلنگ کا نشانہ بنے اسماعیلی جماعت کے 41افراد کے قتل کی شدید مذمت کرتے ہوئے مرکزی سیکریٹریٹ سے جاری اپنے مذمتی بیان میں کیا ۔

ان کا کہنا تھا کہ شہر میں گزشتہ دونوں سے اب تک ایک سوچھی سمجھی سازش کے تحت حالات خراب کئے جارہے ہیں شہر میں پہلے سماجی کارکن سبین محمود، پروفیسریاسر رضوی ،ڈاکٹر انور عابدی ،ڈی ایس پی ذولفقار زیدی اور آج بے گناہ نہتہ معصوم مرد وخواتین کی بس کو بربریت کا نشانہ بنایا گیا واقع کی جتنی مذمت کی جائے کم ہے عوام کو دہشتگردوں کے رحم و کرم پر چھوڑ دیا گیا ہے کراچی آپریشن کے باوجود گزشتہ کئی روز سے اس شہر میں بسنے والے اہم افراد کو قتل کر کے شہر میں بسنے والے مختلف طبقات میں خوف کی فضاء قائم کی جاری ہے اس طرح پوری دنیا میں اس شہر ار وطن عزیز کا وقار مجروع کیا جارہا ہے اس ملک کی محب وطن عوام کا قتل اس بات کی دلیل ہے کہ یہ وہی کالعدم دہشتگردتکفیری مدارس کی سوچ ہے جو اس ملک میں عدم استحکام دیکھناچاہتے ہیں اس قبل بھی انہیں کالعدم جماعتوں کے دہشتگردوں نے آرمی پبلک اسکول،سانحہ لاہور مساجد و امام بارگاہوں پر دھماکے کئے اوراب ملک کے مختلف شہروں میں دہشتگردی پھیلا کر کر اپنے مغموم عزائم حاصل کرنا چاہتے ہیں ان کے ایجنڈے میں شہر میں فرقہ وارانہ فسادات کو پھیلانا بھی شامل ہے جس میں وہ انشا اللہ کبھی کامیاب نہیں ہونگے ۔کراچی کے حلات کے حوالے سے حکومت سندھ و وفاقی اداروں کی توجہ دیلاتے رہیں ہیں کے یہاں عالمی دہشتگرد تنظیم القائدہ ،داعش کے نمک خوار کالعدم مذہبی جماعتوں کا اثر بڑھتا جا رہا ہے اور ان کی دہشتگردانہ کاروائیاں مسلسل اس شہر میں جاری ہیں اس کے باوجود حکومت سندھ و وفاقی حکومتوں کی جانب سے ان کالعدم دہشگرد جماعتوں کے خلاف کاروائی نہیں کی گئی حکمران طبقہ کو اپنی کرسی عزیز اور عوام کی جانوں کی کوئی پروا نہیں علامہ راجا ناضر عباس جعفری نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ وہ شہر میں بڑھتے ہوئے ٹارگٹ کلنگ کے واقعات کو فوری نوٹس لے شہر میں قائم کالعدم جماعتون کے دفتر اور ان کے ر ہنماؤں پر پابندی عائد کی جائے اُن مدارس کے خلاف بھی کاروائی کی جائے جن کی چھتری تلے یہ کالعدم دہشتگرد جماعتیں پل رہی ہیں ان کا فوری خاتمہ کیا جائے اس سے قبل بھی ان مدارس سے ملک و اسلام دشمن دہشتگرد پکڑے جاتے رہے ہیں اور یہ ہی مدارس کالعدم دہشتگردجماعتوں کی محفوظ پناہ گاہ بنتے ہیں سازش کے تحت شہر کے حالات خراب کئے جارہے ہیں شہرقائد وزیرستان بنتا جا رہا ہے دہشتگردوں کے خلاف فوجی آپریشن کیا جائے۔ علامہ ناصر عباس جعفری نے بس میں شہید ہونے والے افراد کے لواحقین سے دلی ہمدردی کا اظہار کیا، ان کا کہنا تھا کہ اہلخانہ کے غم میں برابر کے شریک ہیں زخمیوں کی جلد صحتیابی کیلئے دعاء کے ساتھ عوام سے ان کی صحتیابی کی دعاء کی اپیل کی ہے۔

مجلس وحدت مسلمین پاکستان

مجلس وحدت مسلمین پاکستان ایک سیاسی و مذہبی جماعت ہے جسکا اولین مقصد دین کا احیاء اور مملکت خدادادِ پاکستان کی سالمیت اور استحکام کے لیے عملی کوشش کرنا ہے، اسلامی حکومت کے قیام کے لیے عملی جدوجہد، مختلف ادیان، مذاہب و مسالک کے مابین روابط اور ہم آہنگی کا فروغ، تعلیمات ِقرآن اور محمد وآل محمدعلیہم السلام کی روشنی میں امام حسین علیہ السلام کے ذکر و افکارکا فروغ اوراس کاتحفظ اورامر با لمعروف اور نہی عن المنکرکا احیاء ہمارا نصب العین ہے 


MWM Pakistan Flag

We use cookies to improve our website. Cookies used for the essential operation of this site have already been set. For more information visit our Cookie policy. I accept cookies from this site. Agree