وحدت نیوز(کراچی) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کراچی ڈویژن کے زیر اہتمام جمعة الوداع عالمی یوم القدس کے حوالے سے کیتھولک گارڈن سولجر بازار میں آل پارٹیز کانفرنس کا انعقاد کیا گیا، جس سے تحریک انصاف کراچی کے صدر فردوس شمیم نقوی، مجلس علمائے شیعہ پاکستان کے مرکزی صدر مولانا مرزا یوسف حسین، جماعت اسلامی پاکستان کے مرکزی نائب امیر اسداللہ بھٹو، آئی ایس او پاکستان کی مرکزی نظارت کے رکن مولانا ڈاکٹر عقیل موسی، ایم ڈبلیو ایم سندھ کے سیکریٹری سیاسیات علی حسین نقوی، جمعیت علماء پاکستان سندھ کے صدر علامہ سید عقیل انجم قادری، متحدہ علماء محاذ کے صدر امین انصاری، آل پاکستان سنی تحریک کے چیئرمین مطلوب اعوان قادری، فلسطین فاؤنڈیشن پاکستان کے مرکزی سیکریٹری جنرل صابر ابو مریم و دیگر نے خطاب کیا۔ اس موقع پر پاک سرزمین پارٹی کے رہنما عادل صدیقی، جماعت اسلامی سندھ کے رہنما مجاہد چنا، جے یو پی کے رہنما شکیل قاسمی، ایم ڈبلیو ایم کے رہنما علامہ علی انور جعفری، علامہ مبشر حسن، علاماہ صادق جعفری، میر تقی ظفر و دیگر بھی موجود تھے۔ اے پی سی سے خطاب کرتے ہوئے پی ٹی آئی کراچی کے صدر فردوس شمیم نقوی نے کہا کہ تحریک انصاف ہمیشہ سے فلسطینی عوام پر ہونے والے مظالم کے خلاف اور ان کی جدوجہد کی حمایت میں رہی ہے، امت مسلمہ کو فلسطین کی آزادی کے لئے مل کر آواز اٹھانا ہوگی، یوم القدس فلسطینی عوام سے اظہار یکجہتی کا دن ہے، جس میں تمام سیاسی و مذہبی جماعتوں اور عوام کو بھرپور انداز میں شرکت کرنی چاہیئے۔

مولانا مرزا یوسف حسین نے کہا کہ اسرائیل کا وجود عالم اسلام کے قلب (قبلہ اول) میں خنجر کی مانند ہے، جمعتہ یوم القدس کے روز سب مل کر فلسطینیوں کے حق میں ملک گیر احتجاج کرینگے، کراچی سمیت ملک بھر میں یوم القدس کے موقع پر فول پروف سیکیورٹی انتظامات یقینی بنائے جائیں، حکومت جمعتہ الوداع یوم القدس کے دن کو سرکاری سطح پر منائے اور عام تعطیل کا اعلان کرے، اسرائیل کو محفوظ بنانے کے لئے امریکا ورلڈ آرڑر دیتا ہے، حساس علاقوں میں تکفیریت کے ذریعے تفریق پیدا کی جارہی ہے، یہودی ہمارے دشمن ہیں یہ قرآن کہتا ہے۔ جماعت اسلامی پاکستان کے مرکزی نائب امیر اسداللہ بھٹو نے کہا کہ فلسطین اور اسرائیل کے ایشوز دنیا بھر کے لئے توجہ کے طلب گار ہیں، فلسطین پر ہونے والے مظالم کی مذمت کرتے ہیں، یوم القدس پر امت مسلمہ کو مظلوم فلسطینیوں کیلئے آواز اٹھانی چاہیئے، فلسطین پر کیا گیا محاصرہ ختم کیا جانا چاہیئے، جمتعہ الوداع کے موقع پر عام تعطیل کا اعلان کیا جائے، فلسطین سے اظہار یکجہتی کرنا کسی ایک مسلک کا مسئلہ نہیں تمام عالم اسلام کا مسئلہ ہے۔

علی حسین نقوی نے کہا کہ قبلہ اول بیت المقدس پر اسرائیلی یلغار کے پیچھے امریکہ، برطانیہ اور اس کے اتحادی ممالک کی سازشیں کار فرما ہیں، استعماری قوتیں ہماری وحدت کو پارہ پارہ کرکے اپنے مذموم مقاصد کی تکمیل میں مصروف ہیں، یوم القدس مظلوم فلسطینیوں سے اظہار یکجہتی کا دن ہے، جسے پاکستان سمیت دنیا بھر میں منایا جاتا ہے، غزہ کے محاصرے اور مظلوم مسلمانوں کے آئے روز قتل عام پر خاموشی امت مسلمہ کی غیرت و حمیت پر بدنما داغ ہے، قائداعظمؒ نے فلسطینیوں کی حمایت کرکے پاکستان کا موقف واضح کر دیا تھا، یوم القدس کو مظلوم فلسطیینوں کی حمایت میں گھروں سے نکلنا ہر شخص کا شرعی فریضہ ہے۔ آئی ایس او پاکستان کی مرکزی نظارت کے رکن مولانا ڈاکٹر عقیل موسیٰ نے کہا کہ ملک بھر کی طرح کراچی میں بھی یوم القدس بھر پور طریقے منایا جائیگا، کراچی میں مرکزی القدس ریلی نمائش تا تبت سینٹر نکالی جائے گی، تمام سیاسی و مذہبی جماعتیں اس میں بھرپور شرکت کریں گی، آج وقت آگیا ہے کہ مظلوموں کی حمایت اور ظالموں کے خلاف آواز بلند کریں، فلسطین کے مظلوموں کی آواز دنیا بھر کے مسلمانوں کو پکار رہی ہے۔

جمعیت علماء پاکستان سندھ کے صدر علامہ سید عقیل انجم نے کہا کہ عالم اسلام کے تمام حکمران اسرائیل کے ساتھ کھڑے ہیں، یوم القدس کسی ایک مسلک یا ملک کا مسئلہ نہیں ہے بلکہ یہ پورے عالم اسلام کا مسئلہ ہے، جلد وہ وقت آئے گا کہ جب یوم القدس میں سارے مسلمان جمع ہونگے۔ متحدہ علماء محاذ کے صدر امین انصاری نے کہا کہ امام خمینی نے مسلمانوں کو عالمی استعمار کے خلاف کلمہ حق بلند کرنے کی ہمت دی۔ آل پاکستان سنی تحریک کے چیئرمین مطلوب اعوان قادری نے کہا کہ قبلہ اول کے حوالے سے منعقدہ پروگرام میں سیاسی و مذہبی جماعتوں کو چاہیئے کہ بڑھ چڑھ کر حصہ لیں، اسرائیل کے مظالم کی پاکستانی قوم کو بھرپور مذمت کرنی چاہیئے۔ فلسطین فاؤنڈیشن پاکستان کے مرکزی سیکریٹری جنرل صابر ابو مریم نے کہا کہ مسلمانوں کے ازلی دشمن اور قبلہ اول پر قابض اسرائیل کی نابودی کیلئے امت مسلمہ کو متحد ہونے کی ضرورت ہے، لیکن افسوسناک امر یہ ہے کہ مسلمانوں کے سارے اتحاد عالم اسلام کی پسپائی کیلئے وجود میں آتے ہیں، مگر اسرائیل کی ننگی جارحیت کی طرف کوئی آنکھ اٹھا کر دیکھنے کیلئے بھی تیار نہیں۔

وحدت نیوز(گلگت) عوامی ایکشن کمیٹی گلگت بلتستان کے قائم مقام چیئرمین اورمجلس وحدت مسلمین کے صوبائی رہنما آغا علی رضوی کی سربراہی میں، گلگت کے ایک مقامی ہوٹل میں ایک اہم آل پاٹیز کانفرنس کا انعقاد ہوا، جس میں گلگت بلتستان کی تمام سیاسی، سماجی اور مذہبی جماعتوں کے رہنماوں نے شرکت کی۔ کانفرنس میں عوامی ایکشن کمیٹی کے رہنماوں کی گرفتاری اور ان پر عائد غداری کے مقدمات پر شدید تحفظات کا اظہار کیا گیا۔ گلگت بلتستان میں سرگرم عمل سیاسی و مذہبی جماعتوں، ٹریڈ ایسوسی ایشنز، بار ایسوسی ایشن کے نمائندوں پر مشتمل آل پارٹیز کانفرنس میں گلگت بلتستان کے مسائل اور موجودہ سیاسی صورت حال پر مندرجہ ذیل اعلامیہ پیش کیا گیا۔

1۔ آل پارٹیز کانفرنس کے اعلامیے میں کہا گیا کہ گلگت بلتستان میں کام کرنے والی تمام جماعتوں کا یہ نمائندہ اجتماع صوبائی حکومت اور انتظامیہ کی جانب سے، پرامن جمہوری و سیاسی جدوجہد کے ذریعے عوامی مسائل/مطالبات کو اجاگر کرنے کی پاداش میں، عوامی ایکشن کمیٹی کے رہنماؤں پر غداری اور دہشت گردی کے دفعات لگا کر پابند سلاسل کرنے کے عمل کی مذمت کرتا ہے، اور مطالبہ کرتا ہے کہ صوبائی حکومت پرامن سیاسی جدوجہد کرنے والے سیاسی رہنماؤں اور کارکنان کو بلاجواز ہراساں کر کے عوامی مسائل کو اجاگر کرنے کی جدوجہد سے دور رکھنے، نیز سیاسی مخالفین کو جبر و تشدد کے ذریعے خاموش کرانے کی کوششوں سے باز آجائے، اور ان رہنماؤں اور کارکنان کے خلاف درج مقدمات تین دن کے اندر اندر واپس لے۔

2۔ جمہوری انداز میں اپوزیشن کے مطالبات اور عوامی مسائل کے حل کیلئے بات چیت کا راستہ اپنایا جائے۔ تشدد اور جبر کا راستہ جمہوری رویوں کے خلاف ہے لہذٰا یہ اجتماع صوبائی حکومت سے جمہوری رویہ اپنانے کا مطالبہ کرتا ہے اور عوامی نمائندوں کو دیوار سے لگانے کی روش ترک کی جائے۔

3۔ یہ نمائندہ اجلاس حکومت پاکستان سے مطالبہ کرتا ہے کہ پاک چائنہ اقتصادی راہداری میں گلگت بلتستان کو پاکستان کے دیگر صوبوں سے بڑھ کر حصہ دیا جائے کیونکہ گلگت بلتستان کی سرزمین سے گزر کر اقتصادی راہداری منصوبہ پاکستان تک پہنچتا ہے۔ گلگت بلتستان میں توانائی کے بڑے منصوبوں (بونجی پاور پراجیکٹ اور بھاشا دیامر ڈیم ) کو جلد از جلد مکمل کیا جائے، گلگت بلتستان کے حدود میں تین اقتصادی زونز قائم کئے جائیں اور تمام اضلاع کی مین رابطہ سڑکوں کو توسیع دیکر ازسرنو تعمیر کیا جائے، نیز بیروزگار نوجوانوں کو روزگار کے مواقع فراہم کئے جائیں۔

4۔ عوامی ایکشن کمیٹی کا چارٹر آف ڈیمانڈ، گلگت بلتستان کے عوام کی آواز ہے اور اس عوامی آواز کو جبر و تشدد سے دبانے کی بجائے، یہاں کے عوام کے ان جائز مطالبات کو تسلیم کر کے سات دہائیوں سے محروم علاقے کے عوام کی محرومیت کا ازالہ کیا جائے۔

5۔ یہ نمائندہ اجلاس پاک فوج کا ضرب عضب کے ذریعے پاکستان سے دہشت گردی کے خاتمے کی کوششوں اور پاک چائنہ اقتصادی راہداری منصوبے کی کامیابی کیلئے اقدامات کی مکمل حمایت کرتا ہے اور گلگت بلتستان کی تمام دینی و سیاسی جماعتیں پاک فوج کی کوششوں میں تعاون کی یقین دہانی کراتا ہے۔

6۔ گلگت بلتستان کے غیور عوام نے ڈوگرہ راج کی غلامی سے اس خطے کو آزاد کروایا اور اس آزاد خطے کو بلا مشروط پاکستان کی سرحدات کو چائنہ سے منسلک کر دیا۔ گلگت بلتستان کے عوام کا پاکستان پر یہ ایک ایسا احسان ہے جس کا بدلہ مشکل ہے۔ لہٰذاگلگت بلتستان کی موجودہ حیثیت کے تناظر میں پورے خطے کو ٹیکس فری زون قرار دیا جائے۔

7۔ گلگت بلتستان کی متنازعہ حیثیت کے تناظر میں یہاں کے قدرتی وسائل سے استفادے کا حق صرف اور صرف گلگت بلتستان کے عوام کو حاصل ہے، لہٰذا ان قدرتی وسائل کی بندر بانٹ کا سلسلہ روک دیا جائے اور گلگت بلتستان قانون ساز اسمبلی کو منرل پالیسی بنانے کا اختیار منتقل کیا جائے تاکہ اس خطے کے مفادات کے مطابق منرل پالیسی مرتب کی جاسکے۔

8۔ گلگت بلتستان بے شمار گلیشرز، پہاڑ اور جنگلات پر مشتمل ہے، جہاں قابل کاشت زرعی اراضی نہ ہونے کے برابر ہے اور مستقبل میں بڑھتی ہوئی آبادی کے پیش نظر گھر بنانے کیلئے بھی زمین تنگ پڑنے کا اندیشہ ہے، لہذٰا سی پیک کی زد میں آنیوالی تمام اراضی کا متعلقہ آبادی کے عوام کو معاوضہ ادا کیا جائے، نیز خالصہ سرکار کی آڑ میں زبردستی زمین چھیننے سے گریز کی جائے تاکہ علاقے کا امن تہہ و بالا نہ ہو۔

9۔ CPEC کے تحت جنریٹ ریونیو (Generate Revenue) میں سے 50 فی صد حصہ گلگت بلتستان کیلئے مختص کیا جائے۔

10۔ CPEC کے حوالے سے ٹھوس موقف اپناتے ہوئے اسے آئین ساز اسمبلی سے مشروط کرنے کا مطالبہ کیا جاتا ہے جو کہ معاہدہ میں شامل ہو اور تمام معاملات طے کر کے آئینی ضمانت فراہم کی جائے تاکہ سی پیک قانونی اور آئینی ہو متنازعہ نہ ہو۔

11۔ مودی کے بیان کی پرزور مذمت کرتے ہیں۔ پاکستان دشمن عناصر سے اظہار بیزاری کرتے ہیں، اور عوام کے حقوق کیلئے آواز بلند کرنے والے عوامی لیڈروں پر غداری کے الزام لگا کر انہیں پابند سلاسل کرنے کو پاکستان دشمن عناصر کی سازش سمجھتے ہیں۔

  

وحدت نیوز (کراچی) جعفریہ الائنس پاکستان کے زیراہتمام کراچی اور سندھ میں ہونے والی دہشت گردانہ کاروائیوں اور بڑھتی ہوئی دہشت گردی کے خلاف آل پارٹیز کانفرنس کا انعقاد بعنوان Save Pakistan from Militancyکیا گیا جس کی صدارت جعفریہ الائنس پاکستان کے سربراہ علامہ عباس کمیلی نے کی، جبکہ مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکز ی علامہ امین شہیدی، پاکستان پیپلز پارٹی کے رہنما سینیٹر تاج حیدر، متحدہ قومی موومنٹ کے مرکزی رہنما حیدرعباس رضوی، جمعیت علماء پاکستان کے سربراہ شاہ اویس نورانی ، پاکستان تحریک انصاف کے مرکزی رہنما فردوس شمیم،اسلم راجپوت،پاکستان مسلم لیگ نواز کے رہنما نہال ہاشمی، اظہر ہمدانی،امامیہ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن پاکستان کے رہنما غیور عابدی، جماعت اسلامی پاکستان کے رہنما محمد حسین محنتی، مظفر ہاشمی، پاکستان عوامی مسلم لیگ کے مرکزی رہنما محفوظ یار خان ایڈووکیٹ، عوامی نیشنل پارٹی سندھ کے جنرل سیکرٹری یونس بونیری، سابق صوبائی وزیر ضیاء عباس،آل پاکستان مسلم لیگ کے رہنما طاہر حسین، سندھ ترقی پسند پارٹی کے رہنما گلزار سومرو، پاکستان عوامی تحریک کے رہنما عصمت اللہ، مسیحی رہنما شیپرڈ انور جاوید سمیت علامہ عقیل انجم قادری، علامہ نثار قلندری، علامہ فرقان حیدر عابدی، جمیل یوسف، سلمان مجتبی، قاسم نقوی ، ڈاکٹر خدیجہ محمود،علامہ باقر زیدی سمیت سول سوسائٹی اور انسانی حقوق کی تنظیموں کے کارکنان نے شرکت کی۔

 

 کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی رہنما علامہ امین شہیدی نے کہا کہ کراچی سمیت سندھ بھر میں پانچ لاکھ سے زائد طالبان دہشتگردوں کی موجودگی شہر کراچی اور سندھ کے عوام کے لئے سنگین خطرہ بن چکی ہے لہذٰاشہر کراچی اور سندھ کے عوام کو امن و امان فراہم کرنے کے لئے ضروری ہے کہ حکومت آرٹیکل 245نافذ کرکے کراچی سمیت سندھ بھر میں کالعدم دہشت گرد گروہوں اور ملک دشمن عناصر کے خلاف آپریشن ضرب عضب طرز پر بے رحمانہ فوجی آپریشن کیا جائے جو کہ آخری دہشتگرد کے خاتمہ تک جاری رہے۔

 


علامہ امین شہیدی نے کہا کہ حکومت عوام کے تحفظ کے لئے ہر قسم کا تعاو ن کرنے کے لئے تیار ہے اور آج کی اس آل پارٹیز کانفرنس سفارشات کے تحت حکومت دہشت گردوں کے خاتمے کے لئے ہر ممکنہ اقدام اٹھانے سے گریز نہیں کرے گی۔علامہ امین شہیدی  نے کہا کہ پنجابی طالبان کے بعد ریاستی حساس اداروں کی جانب سے سندھ میں سندھی طالبان کے وجود کے انکشاف نے ثابت کر دیا ہے کہ شاہ عبد الطیف بھٹائی ؒ کی سر زمین کو دہشت گردوں سے سنگین خطرات لاحق ہیں لہٰذا سندھ حکومت تمام تر مصلحتوں کو بالائے طاق رکھتے ہوئے سندھی طالبان سمیت تمام ملک دشمن اور سندھ دھرتی کے دشمنوں کے خلاف فی الفور کارروائی عمل میں لائے۔ کراچی سمیت سندھ بھر میں موجود غیر قانونی مدارس اور کالعدم دہشت گردگروہوں کی سرگرمیاں کھلے عام جاری ہیں جس کا اعتراف خود وزیراعلیٰ سندھ قائم علی شاہ بھی کر چکے ہیں، لہٰذا انتہاپسندی و دہشتگردی کے فروغ میں ملوث تمام غیر قانونی مدارس کی روک تھام کے لئے فی الفور سندھ اسمبلی میں قانون سازی کی جائے، اس کے ساتھ ساتھ اندرون سندھ میں موجود غیر قانونی مدارس میں موجود مقیم غیر ملکی افراد کے خلاف بھی قانون سازی کرتے ہوئے کارروائی عمل میں لائی جائے۔

 

علامہ امین شہیدی نے مزید کہا کہ حکومت بین المذاہب اور بین المسالک ہم آہنگی کے لئے حکومتی سطح پر ایک علماء بورڈ تشکیل دے جو عملی طور پر بین المسالک ہم آہنگی قائم کرنے میں اپنا بھرپور کردار ادا کر سکے۔شہر اور پورے صوبے میں موجود مدارس کی سرگرمیوں کی نگرانی کی جائے ۔شہر کراچی میں موجود داعش کی موجودگی حکومت کی کارکردگی پر سوالیہ نشان ہے تاہم حکومت اس معاملے میں سرد مہری سے کام نہ لے۔

وحدت نیوز(سکھر) مجلس وحدت مسلمین سندھ شعبہ سیاسیات کے زیر اہتمام فلسطین میں نہتے مسلمانوں پر اسرائیلی جارحیت کے خلاف سکھرپریس کلب میں آل پارٹیز کانفرنس کا انعقاد کیا گیا ، کانفرنس کی صدارت ایم ڈبلیوایم کے صوبائی پولیٹیکل سیکریٹری عبد اللہ مطہری نے کی ،جبکہ ایم ڈبلیوایم کے صوبائی رہنما علامہ نشان حیدر ساجدی اور ایم ڈبلیوایم ضلع سکھر کے سیکریٹری جنرل چوہدری اظہر حسن بھی موجود تھے،  پاکستان پیپلز پارٹی ، مسلم لیگ (ق) جماعت اسلامی،پاکستان تحریک انصاف،متحدہ قومی موومنٹ،جمیعت علماء اسلام،شیعہ علماء کونسل،کرسچن کمیونٹی، مسلم لیگ (ف)،پاکستان پیپلز پارٹی شھید بھٹو ،اصغریہ اسٹوڈنٹ آرگنائیزیشن، آل پاکستان شیعہ ایکشن کمیٹی ،تحریک حق،تنظیم پاکستان، پاکستان عوامی تحریک سمیت صوبے کی تمام نمائندہ سیاسی ، مذہبی اور قوم پرست جماعتوں نے شرکت کی اور غزہ کی صورتحال پر بحث کرتے ہوئے متفقہ طور پر مندرجہ ذیل قرارداد یں منظور کی گئیں۔

 

۱۔کل جماعتی کانفرنس نے متفقہ طور پر قرار داد میں غزہ پر ناجائز و غاصب نسل پرست صہیونی ریاست اسرائیل کی مسلط کردہ جنگ کی مذمت کرتی ہے اور پاکستانی عوام غاصب صہیونی ریاست اسرائیل کو جنگی دشت گرد سمجھتے ہوئے اس کے قیام کو تسلیم نہیں کرتے۔
۲۔کل جماعتی کانفرنس نے مطالبہ کرتی ہے کہ صہیونی دہشت گردوں پر جنگی جرائم کے مقدمات قائم کرکے ان پر عالمی عدالت میں مقدمہ چلاکر سزادی جائے اور دنیا بھر میں پناہ گزینوں کی زندگی گذارنے والے فلسطینیوں کو ان کے اصل وطن فلسطین میں فوری طور پر واپس لاکر آباد کیا جائے۔
۳۔حالیہ یکطرفہ جنگ میں شہید ہونے والے فلسطینی بچوں، نوجوانوں اور خواتین کے بہیمانہ قتل کی بھر پور مذمت کرتی ہے۔
۴۔متفقہ طور پر غزہ سمیت پورے فلسطین کے مظلوم و مستضعف عوام سے اظہار یکجہتی کرتی ہے اور ان سے وعدہ کرتی ہے کہ ہم تا آخر ان کے حق کی حمایت میں ثابت قدم اور ڈٹے رہیں گے۔
۵۔عالمی دنیا سے مطالبہ کرتے ہیں کہ مصر کی سرحد کو فوری طور پر کھلا جائے تاکہ غزہ کے مسلمانون کی امداد کی جائے۔
۶۔غزہ یا مغربی کنارے کا مسئلہ نہیں بلکہ اصل مسئلہ فلسطین پر ایک نسل پرست دہشت گرد صہیونی تحریک کا ناجائز تسلط اور غاصبانہ قبضہ مسئلہ فلسطین کی جڑ ہے اور اس فاسد جڑ کو اکھاڑے بغیر فلسطین کا مسئلہ حل نہیں ہوسکتا۔
۷۔ ہٰذا کل جماعتی کانفرنس مطالبہ کرتی ہے کہ فلسطین کی آزاد ریاست قائم کی جائے جس کا دارالحکومت القدس شریف ہو۔
۸۔اقوام متحدہ، یورپی یونین، امریکا، عرب لیگ اور او آئی سی کا کردار شرمناک ہے اور فلسطینیوں کی مدد نہ کرنے پر دنیا کے عوام سے معافی مانگیں اور یہ یقین دلائیں کہ فوری عملی اقدامات کے ذریعے ناجائز صہیونی ریاست اسرائیل کو سخت سزا دیں گے۔
۹۔وفاقی حکومت کو چاہئے جمعتہ الوداع کو سرکاری سطح پر یوم القدس منانے کا اعلان کریں اور فلسطینی عوام سے اظہار یکجہتی کریں۔
۱۰۔مطالبہ کرتے ہیں کہ اقوام متحدہ اسرائیل کی رکنیت منسوخ کردے کیونکہ یہ ناجائز نسل پرست دہشت گرد ریاست اقوام متحدہ کی رکنیت کی شرائط کی اہلیت نہیں رکھتی۔

وحدت نیوز ( ٹھٹھہ )  سندھ حکومت کی جانب سے ضلع ٹھٹھہ کو دو اضلاع میں تقسیم کر کے سجاول اور ٹھٹھہ کو علیحدہ علیحدہ اضلاع کی شکل دیئے جانے کے ممکنہ  فیصلے کے پیش نظر پاکستان فشر فوک فورم ٹھٹھہ کے زیر اہتمام ٹھٹھہ پریس کلب میں آل پارٹیز کانفرنس طلب کی گئی جس میں ٹھٹھہ کی تمام چھوٹی بڑی سیاسی مذہبی جماعتوں اور تنظیموں کے نمائندگان نے شرکت کی ،مجلس وحدت مسلمین ضلع  ٹھٹھہ کے سکریٹری جنرل  مختیار احمد دایو، خلیل کھتری، عادل جعفری، فیاض شیخ اور فرحت عباس کھوسو نے بھی شرکت کی اور اپنے خیالات کا اظہار کیا ،مختیار دایو نے کہا کہ سجاول ضلع بننا چاہئے کیونکہ ہمارے دور دراز کے لوگوں کو مکلی کی دفاتر بہت دورپڑتے ہیں  اور کرائے مہنگے ہوتے ہیں، اور اس کے علاوہ ہر قسم کی سہولت ان کو اپنے ضلع  میں میسر آجائے گی ، اس سے بڑھ کر علاقے کے غریب عوام کی خواہش ہو گی ، یہ فیصلہ ٹھٹھہ کی عوام کی امنگوں کے عین مطابق ہے اور ہم ضلع ٹھٹھہ کی دو حصوں میں تقسیم کے فیصلے کی بھر پو ر حمایت کر تے ہیں ۔

وحدت نیوز ( کراچی )  مجلس وحدت مسلمین پاکستان کی جانب سے کراچی میں تمام شیعہ جماعتوں کی آل پارٹیز کانفرنس بعنوان ملت جعفریہ یکجہتی کانفرنس کا انعقاد کیا گیا، کانفرنس کی صدارت ایم ڈبلیو ایم کے مرکزی ڈپٹی سیکریٹری جنرل علامہ سید حسن ظفر نقوی نے کی۔ اس موقع پر جعفریہ الائنس کے ایڈیشنل جنرل سیکریٹری جنرل شبر رضا، مرکزی تنظیم عزا کے صدر سلمان مجتبیٰ نقوی، مجلس ذاکرین امامیہ پاکستان کے صدر علامہ نثار قلندری، آل پاکستان شیعہ ایکشن کمیٹی کے مرکزی محرک سہیل مرزا، امامیہ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن کراچی ڈویژن کے ڈپٹی جنرل سیکریٹری مجتبیٰ حیدر، پیام ولایت فاونڈیشن کے سربراہ نثار شاہ جی، بوتراب اسکاوٹس کے رہنما مہدی زیدی، اسکاؤٹس رابطہ کونسل کے سربراہ سردار حسین سمیت 40 سے زائد ملی تنظیموں کے عہدیداران اور مساجد اور امام بارگاہوں کے ٹرسٹیز نے شرکت کی۔ اس موقع پر علامہ صادق رضا تقوی، علامہ جعفر رضا نقوی، علامہ فرقان حیدر عابدی، عالم شاہ جی سمیت دیگر قومی شخصیات بھی موجود تھیں۔ کانفرنس کی ابتداء میں علامہ حسن ظفر نقوی نے ایجنڈہ پر گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ کانفرنس کا مقصد ملت جعفریہ کی تمام تنظیموں اور شخصیات کو محرم الحرام سے قبل ایک نکتہ پر جمع کرنا ہے اور وہ نکتہ ہمارے درمیان وحدت ہے تاکہ ہم امام حسین (ع) کی عزاداری کو ملت جعفریہ بالخصوص مسلمانان پاکستان کے درمیان وحدت کی علامت بنا سکیں اور اپنی وحدت سے عالمی استعمار کی تمام سازشوں کو ناکام بنا سکیں۔

ملت جعفریہ یکجہتی کانفرنس میں خطاب کرتے ہوئے دیگر رہنماؤں نے کہا کہ ہمیں اپنے اتحاد سے دشمن کی سازشوں کو ناکام بنانا ہے، محرم الحرام قریب ہے ، ہمیں اس بات کی کوشش کرنی ہے اس محرم الحرام کو اتحاد بین المومنین کا ذریعہ قرار دیں اور یہ ثابت کردیں کہ امام حسین (ع) کے ماننے والے عزاداری کی حفاظت کیلئے اپنے خون کا نذرانہ تک پیش کرنے کیلئے تیار ہیں۔ رہنماؤں کا کہنا تھا کہ اتحاد بین المومنین کے حوالے سے ایم ڈبلیو ایم کو خراج تحسین پیش کرتے ہیں کہ جنہوں نے محرم الحرام کے آغاز سے قبل ملت جعفریہ کو ایک نکتہ پر جمع کرنے کوشش کی اور انشاء اللہ خلوص سے کی گئی اس کوشش کا خدا ضرور اجر عنایت فرمائے گا۔ رہنماؤں نے اس بات پر زور دیا کہ آئندہ کسی بھی ہنگامی حالات سے نمٹنے کیلئے شیعہ جماعتوں کے مرکزی رہنماؤں پر مشتمل ایک کمیٹی کا قیام عمل میں لایا جائے جو ملت جعفریہ کے درمیان وحدت کی فضاء کو مزید تقویت دینے کیلئے اپنی فعالیت تیز کریں۔ انہوں نے کہا کہ ضرورت اس امر کی ہے کہ ہم باہم متحد ہوکر وطن عزیز میں موجود دہشت گردی کے بت کو پاش پاش کرنے کیلئے اپنی تمام تر کوششوں کو مزید تیز کریں تاکہ عالمی استعمار کے شکنجے سے پا ک سرزمین کو آزاد کرایا جاسکے۔

Page 1 of 2

مجلس وحدت مسلمین پاکستان

مجلس وحدت مسلمین پاکستان ایک سیاسی و مذہبی جماعت ہے جسکا اولین مقصد دین کا احیاء اور مملکت خدادادِ پاکستان کی سالمیت اور استحکام کے لیے عملی کوشش کرنا ہے، اسلامی حکومت کے قیام کے لیے عملی جدوجہد، مختلف ادیان، مذاہب و مسالک کے مابین روابط اور ہم آہنگی کا فروغ، تعلیمات ِقرآن اور محمد وآل محمدعلیہم السلام کی روشنی میں امام حسین علیہ السلام کے ذکر و افکارکا فروغ اوراس کاتحفظ اورامر با لمعروف اور نہی عن المنکرکا احیاء ہمارا نصب العین ہے 


MWM Pakistan Flag

We use cookies to improve our website. Cookies used for the essential operation of this site have already been set. For more information visit our Cookie policy. I accept cookies from this site. Agree