پاکستان وہی کاٹ رہا ہے جو 40 سال پہلے بویا گیاتھا، آرمی چیف جنرل قمر باجوہ

18 فروری 2018

وحدت نیوز (میونخ، جرمنی /مانیٹرنگ ڈیسک)  پاکستان کی فوج کے سربراہ جنرل قمر جاوید باجوہ نے کہا ہے کہ حقانی نیٹ ورک اور طالبان پاکستان میں موجود افغان مہاجرین کیمپوں کو اپنے مقاصد کے حصول کے لیے استعمال کرتے ہیں اور اب وقت آ گیا ہے کہ افغان مہاجرین باعزت طریقے سے اپنے ملک واپس چلے جائیں۔جرمنی کے شہر میونخ میں جاری تین روزہ سکیورٹی کانفرنس سے خطاب میں پاکستان کےآرمی چیف نے کہا کہ سرحد کے ساتھ افغانستان میں دہشت گردوں کے محفوظ ٹھکانے ہیں جہاں سے پاکستان پر حملے ہوتے ہیں۔انھوں نے کہا کہ پاکستان نے دہشت گردی کے خلاف بے پناہ قربانیاں دی ہیں۔آرمی چیف نے کہا کہ ’پاکستان وہی کاٹ رہا ہے جو 40 سال پہلے بویا گیا تھا جب بڑی تعداد میں لوگوں کو مسلح کیا گیا اور نظریاتی طور پر انتہا پسند بنایا گیا اب انھیں وہ پسند نہیں ہیں تو اسے فوری طور ختم نہیں کیا جا سکتا ہے۔انھوں نے کہا کہ اسے ختم کرنے میں وقت درکار ہے۔

آرمی چیف نے کہا کہ دہشت گردی اب عالمی مسئلہ ہے اور اسے ختم کرنے کے لیے بھی عالمی سطح پر جدوجہد کرنا ہو گی۔پاکستان کی فوج کے سربراہ نے کہا کہ پاکستان اور افغانستان دونوں خود مختار ملک ہیں اور دونوں کی سرزمین کو ایک دوسرے کے خلاف استعمال نہیں ہونا چاہیے۔انھوں نے پاکستان میں مقیم 27 لاکھ افغان پناہ گزین کی افغانستان واپسی پر زور دیتے ہوئے کہا کہ اس سے دونوں ملکوں کے مابین سکیورٹی کی صورتحال بہتر ہو گی۔’خراب تعلقات کے ذمہ دار پاکستان اور افغانستان دونوں ہیں‘آرمی چیف نے کہا کہ پاکستان میں دہشت گردوں کے ٹھکانے نہیں ہیں تاہم مختلف شکلوں میں دہشت گردوں کی موجودگی کو خارج ازامکان قرار نہیں دیا جا سکتا ہے۔

انھوں نے کہا کہ حقانی نیٹ ورک اور تحریکِ طالبان پاکستان میں موجود افغان مہاجرین کیمپوں کو اپنے مقاصد کے لیے استعمال کرتے ہیں اور وہاں سے لوگوں کو بھرتی کیا جاتا ہے اور وہاں پناہ لی جاتی ہے۔آرمی چیف نے کہا کہ ’اب وقت آ گیا ہے کہ افغان مہاجرین باعزت طریقے سے اپنے ملک وآپس چلے جائیں۔‘آرمی چیف نے جماعت الاحرار، تحریک طالبان پاکستان اور دولت اسلامیہ کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ دہشت گردوں نے افغانستان میں پاکستان کی سرحد کے ساتھ اپنے ٹھکانے بنائے ہوئے ہیں۔ افغانستان کی سرزمین سے دہشت گرد پاکستان پر حملے کر رہے ہیں۔

انھوں نے پاکستان میں دہشت گردی اور جہاد کے حوالے سے مغرب میں پائی جانے والی غلط فہمیوں پر روشنی ڈالی اور پاکستان کا موقف پیش کیا۔انھوں نے کہا کہ جہاد کا حکم دینے کا اختیار صرف ریاست کوہے اور خود پر قابو رکھنا بہترین جہاد ہے۔آرمی چیف نے کہا کہ جہاد کو انتہا پسندی کے پرچار کے لیے استعمال کیا جارہا ہے، جو جہاد نہیں بلکہ انتہا پسندی ہے۔انھوں نے کہا کہ پاکستان نے دہشت گردی کے خاتمے کے لیے بہت زیادہ قربانیاں دی ہیں اور ملک میں دہشت گردی کو ختم کرنے کے لیے نہ صرف آپریشن کیا جا رہا ہے بلکہ دہشت گردوں کی مالی معاونت روکنے کے اقدامات بھی کیے گئے ہیں۔اپنے خطاب میں ان کا کہنا تھا کہ شدید نقصان کےباوجود دہشت گردی کے خلاف جنگ میں پاکستان صف اول میں کھڑا ہے اور دہشت گردی ختم کرنے کے لیے نیشنل ایکشن پلان پر عمل پیرا ہے۔



اپنی رائے دیں



مجلس وحدت مسلمین پاکستان

مجلس وحدت مسلمین پاکستان ایک سیاسی و مذہبی جماعت ہے جسکا اولین مقصد دین کا احیاء اور مملکت خدادادِ پاکستان کی سالمیت اور استحکام کے لیے عملی کوشش کرنا ہے، اسلامی حکومت کے قیام کے لیے عملی جدوجہد، مختلف ادیان، مذاہب و مسالک کے مابین روابط اور ہم آہنگی کا فروغ، تعلیمات ِقرآن اور محمد وآل محمدعلیہم السلام کی روشنی میں امام حسین علیہ السلام کے ذکر و افکارکا فروغ اوراس کاتحفظ اورامر با لمعروف اور نہی عن المنکرکا احیاء ہمارا نصب العین ہے 


MWM Pakistan Flag

We use cookies to improve our website. Cookies used for the essential operation of this site have already been set. For more information visit our Cookie policy. I accept cookies from this site. Agree