عراق کےمقدس مقامات پر آنچ آئی تو اہل سنت خاموش نہیں بیٹھیں گے ،جمیعت علمائے پاکستان

23 جون 2014

وحدت نیوز ( کراچی) عراق میں صحابہء کرامؓ ،اہلبیت اطہارؓ اور اکابرین امت کے مزارات کی توہین یہودی منصوبہ ہے ،صیہونی عراق میں فتنوں کو جنم دے کر اسے گریٹر اسرائیل میں شامل کرناچاہتے ہیں، ISIS(داعش )کے دہشتگرد اس دورمیں خوارج کی بدترین شکل ہیں ،جن کی سرپرستی امریکا کررہاہے، نجف اشرف، کربلائے معلی اور بغداد سے دنیابھر کے مسلمانوں کاروحانی وقلبی تعلق ہے جسے کوئی ختم نہیں کرسکتا،ان خیالات کا اظہارجمعیت علماء پاکستان کے زیراہتمام شام کے بعد عراق میں داعش نامی انتہاپسند تنظیم کی جانب سے علماء کرام ومشائخ عظام اورنہتے مسلمانوں کی شہادت اور مزارات مقدسہ کو مسمارکرنے کے ناپاک منصوبے کے خلاف کراچی پریس کلب کے باہر احتجاجی مظاہرے سے خطاب کرتے ہوئے جمعیت علماء پاکستان کے صوبائی ناظم اعلیٰ علامہ السید عقیل انجم قادری، کراچی ڈویژن کے صدرعلامہ قاضی احمدنورانی صدیقی، جنرل سیکریٹری مفتی بشیرالقادری، سینئرنائب صدر مفتی رفیع الرحمان نورانی، علامہ غلام غوث گولڑوی، علامہ خلیل احمدنورانی، پروفیسرانواراحمدشیخ، عبدالوحیدیونس نورانی،مولاناہارون نعیمی،مولاناشاہد قادری،حافظ شاہداللہ نورانی ودیگر نے کیا۔

 

 اس موقع پر مظاہرین نے ISIS(داعش) نامی انتہاپسند تنظیم کی عراق میں مذموم کارروائیوں کے خلاف بینرزاور پلے کارڈز اٹھارکھے تھے، جن پر درج تھاکہ داعش کا اہلسنّت سے کوئی تعلق نہیں ہے، داعش ایک دہشتگرد تنظیم ہے، جسے اسرائیل اور امریکاکی کی سرپرستی حاصل ہے۔بعض پلے کارڈز پر حضرت سیدناعلی کرم اللہ وجہہ الکریم ،حضرت سیدناامام حسینؓ،حضرت عباسؓ،حضرت امام اعظم ابوحنیفہؓ ، حضرت غوث الاعظمؓ ،حضرت سری سقطیؒ ، حضرت جنیدبغدادیؒ اور دیگر اکابرین کے مزارات کے تحفظ کے حوالے سے سے عبارات درج تھیں، جبکہ شرکاء نے کلمہء طیبہ اور گنبدخضراء سے مزین سبز جھنڈے اٹھائے ہوئے تھے جومسلسل نعرہء تکبیر ،نعرہء رسالت اور دہشتگردوں کے خلاف نعرے لگارہے تھے۔

 

اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے مقررین نے کہاکہ امریکاعراق کی خانہ جنگی میں ملوث ہونے کے بجائے ویت نام کی جنگ سے سبق حاصل کرے، سرزمین عراق کسی بھی فرقہ پرستانہ سوچ کی متحمل نہیں ہوسکتی، عراق کی خانہ جنگی اس ملک کا اندرونی معاملہ ہے لہٰذاOICاوراقوام متحدہ القاعدہ کی ذیلی تنظیم دولت اسلامی شام وعراق (داعش) کے عالمی دہشتگردوں کو عراقی مسلمانوں کے قتل عام سے بازرکھے،امریکا اور اس کے حواری داعش کی دہشتگردانہ کارروائیوں کو سنّی ردعمل سے موسوم نہ کرے،دنیابھرکے مسلمانان اہلسنّت جواس امت کے سواداعظم ہیں انتہائی پرامن ہیں اور ہمیشہ اسلام کے امن وسلامتی کے پیغام کو عام کرتے ہیں۔

 

علماء ومشائخ اہلسنّت نے اپنے خطاب میں کہاکہ عراق عقیدتوں کی سرزمین ہے جس سے اسلام کے ماننے والے مختلف فرقوں کی روحانی اور جذباتی وابستگیاں قائم ہیں،جن کے لئے ہرمسلمان تن من اور دھن قربان کرنے کے لئے ہمہ وقت تیارہے،دنیاکے مختلف خطوں میں اسلام کی من مانی تشریح کرنے والے اور مسلمانوں کی واضح اکثریت پر کفروشرک کے فتوے لگانے والے انتہاپسند مختلف ناموں کے بعد اب داعش کے نام پر عراق کے مختلف شہروں میں نہتے مسلمانوں ،علماء اور مشائخ کا بہیمانہ قتل عام کررہے ہیں جبکہ وہ صدیوں سے قائم مساجد، مدارس اور ان سے ملحق کتب خانوں پر قبضہ کرنے، صحابہ واہلبیت اور مشائخ کے مزارات کو مسمار کرنے کے مذموم ارادوں کا اظہارکررہے ہیں، المیہ یہ ہے کہ عراق کے شہروں موصل، کرکوک، فلوجہ، تکریت ،صلاح الدینیہ میں وحشیانہ قتل عام اور قبضہ کرنے کے بعد یہ انتہاپسند بغداد کے قریب پہنچ چکے ہیں۔

 

انہوں نے سواداعظم اہلسنّت کا مؤقف واضح کرتے ہوئے کہاکہ حقیقت یہ ہے کہ دنیابھرمیں موجودسواداعظم اہلسنّت سے اس داعش نامی گروہ کا کوئی علمی ،فکری اور قلبی تعلق نہیں،نہ ہی دنیابھرمیں موجودسنی مسلمان ان کے قبیح افعال کی حمایت کرسکتے ہیں،دوسری طرف امریکا ان دہشتگردوں کی آڑ لے کر عراق کے مختلف شہروں پر بمباری کا ایک بارپھر عندیہ دے رہاہے،ایسامحسوس ہوتاہے کہ امریکا عراق کے داخلی معاملات میں ملوث ہونے کی غلطی دہرانے جارہاہے،انہوں نے کہاکہ شام کی طرح عراق میں بھی اولیاء اللہ کے مزارات مقدسہ موجود ہیں اور ہم نے شام میں بھی دیکھا ہے کہ کس طرح ان دہشت گردوں نے حضرت حجر بن عدیؓ اور دیگر اصحاب رسول اکرمؓ کے مزارات مقدسہ کو نقصان پہنچایا اور ان مزارات کو بھی دہشت گردی کا نشانہ بنایا تاہم ہم واضح کر دینا چاہتے ہیں کہ عراق میں بھی صحابہ اہلبیت ،اولیائے کاملین ،آئمہ اور ا ن کے شاگردوں اور اصحا ب کے مزارات بھی موجود ہیں، اگر ان مقدس مقامات پر آنچ آئی تو اہل سنت عوام خاموش نہیں بیٹھیں گے اور ان اسلام دشمن عناصر کے خلاف سخت احتجاجی رد عمل اختیار کیا جائے گا۔ گذشتہ دنوں داعش نامی دہشت گرد گروہ نے حضرت غوث اعظم رحمۃ اللہ علیہ کے مزار مقد س پر حملہ کرنے کا اعلان کیا ہے جبکہ موصل کے مضافاتی علاقوں میں بھی جناب غوث اعظم رحمۃ اللہ علیہ کے اصحاب کے مزارات کو نقصان پہنچایا گیا ہے۔

 

واضح رہے کہ داعش نے موصل پر قبضے کے پہلے روز بغداد اور نجف سمیت کربلا کی طرف حملے کرنے کا اعلان بھی کیا تھا۔مقررین نے اپنے خطاب میں کہاکہ ہم افواج پاکستان کی بھرپور حمایت کا اعلان کرتے ہیں اور انکی کامیابی کے لئے دعا گو ہیں ، کیونکہ یہ وہی دہشت گرد ٹولہ ہے جو شام اور عراق میں انسانوں کو ذبح کر کے انسانوں کے کلیجے چبا رہا ہے اور انہی کے ہم نوا یہاں پاکستان میں بھی معصوم پاکستانیوں کو دہشت گردی کا نشانہ بنا رہے ہیں تاہم افواج پاکستان کی جانب سے ان دہشت گردوں کے خلاف جاری آپریشن بالکل راست اقدام ہے اور اہل سنت عوام اس آپریشن کی مکمل حمایت کا اعلان کرتے ہوئے افواج پاکستان کے شانہ بشانہ کھڑی ہوئی ہے، ہم نے ماضی میں بھی کہا تھا کہ ان دہشت گردوں کا جو سنی مکتب فکر کا نام استعمال کر رہے ہیں اور سنی عوام کو بدنام کرنے کی کوشش کر رہے ہیں ان کا سنی مکتب سے کسی قسم کا کوئی تعلق نہیں ہے اور ہم آج ایک مرتبہ پھر اس بات کا اعلان کرتے ہیں کہ اہل سنت کسی ایسے دہشت گرد گروہ کو قبول نہیں کرتے جو دوسرے مسلمانو ں کو کافر قرار دیتا ہو یا انسانوں کو قتل کرتا ہو۔انہوں نے کہاکہ عالمی استعمارکی سازشوں کا مقابلہ کرنے کے لئے عالم اسلام متحدہواور کفریہ طاقتوں کے سامنے سیسہ پلائی دیواربن کر مسلمانوں کادفاع کرے۔



اپنی رائے دیں



مجلس وحدت مسلمین پاکستان

مجلس وحدت مسلمین پاکستان ایک سیاسی و مذہبی جماعت ہے جسکا اولین مقصد دین کا احیاء اور مملکت خدادادِ پاکستان کی سالمیت اور استحکام کے لیے عملی کوشش کرنا ہے، اسلامی حکومت کے قیام کے لیے عملی جدوجہد، مختلف ادیان، مذاہب و مسالک کے مابین روابط اور ہم آہنگی کا فروغ، تعلیمات ِقرآن اور محمد وآل محمدعلیہم السلام کی روشنی میں امام حسین علیہ السلام کے ذکر و افکارکا فروغ اوراس کاتحفظ اورامر با لمعروف اور نہی عن المنکرکا احیاء ہمارا نصب العین ہے 


MWM Pakistan Flag

We use cookies to improve our website. Cookies used for the essential operation of this site have already been set. For more information visit our Cookie policy. I accept cookies from this site. Agree