وحدت نیوز (اسکردو) مجلس وحدت مسلمین پاکستان بلتستان ڈویژن کے زیر اہتمام یمن میں جاری آل سعود کی جارحیت کے خلاف اور مظلومین یمن سے اظہار یکجہتی کے لئے عظیم الشان حمایت مظلومین یمن ریلی کا انعقاد کیا گیا جس میں سینکڑوں جوانون نے شرکت کی۔ ایم ڈبلیو ایم یوتھ کے زیر اہتمام منعقد ہ احتجاجی ریلی یاد گار شہداء سکردو سے نکالی گئی جو امامیہ چوک ، علمدار چوک ، الڈینگ اور نیا بازار سکردو سے ہوتی ہوئی یادگار شہدا پر اختتام پذیر ہوئی۔احتجاجی ریلی کے شرکا ء نے وقفے وقفے سے دہشتگردی ، آل سعود ، القاعدہ، طالبان، امریکہ و اسرائیل کے خلاف نعرہ بازی کرتے رہے ۔ جبکہ پاک فوج زندہ باد ، پاکستان زندہ باد، پاکستان بنایا تھاپاکستان بچائیں گے کے نعرے بلند کرتے رہے۔ حمایت مظلومین یمن ریلی کے سٹیج سے بار بار اس عزم کا اعادہ کرتے رہے کہ دنیا کے جس کونے میں بھی ظلم ہو مجلس وحدت مسلمین ان مظلومین کی حمایت میں اور ظالموں کے خلاف صدائے حق بلند کرتے رہیں گے۔احتجاجی ریلی نہایت شان و شوکت کیساتھ جب یادگار شہدا سکردو واپس پہنچ گئی تو یاد گار شہداء اسکردو پر موجود ہزاروں مظاہرین لبیک یا حسین ؑ کی پُر تپاک صداوں سے ریلی کا بھرپوراستقبال کیا اور یادگار شہداسکردو لبیک یا حسین ؑ کی صداؤں سے گونجتی رہی ۔مظاہرین نے امریکہ و اسرائیل کے خلاف شدید نعرہ بازی کی اور یادگارشہداء سکردوپر ایک جلسے کی صورت اختیار کر گئی ۔

وحدت نیوز (اسلام آباد) مجلس وحدت مسلمین شعبہ امور سیاسیات کے  زیر اہتمام اسلام آباد میں ''یمن پر سعودی جارحیت، ضرب عضب اور پاکستان کا کردار" کے موضوع پرمنعقدہ  سیمینار سےخطاب میں جمیعت علمائے پاکستان (نیازی) کے مرکزی صدر پیر سید معصوم حسین شاہ نقوی کا کہنا تھا کہ سنی وہ ہیں جو یمن میں آل نبی (ص) اور آل علی (ع) ہوتے ہوئے اپنے ملک میں جمہوریت کے لئے ڈٹے ہوئے ہیں۔ احمد رضا کے دادا نے نجدیوں کو ان کی زمین پر للکارا اور ان کے پیچھے نماز سے انکار کیا۔ سنی سلفی کی نئی اختراع گھڑ لی گئی ہے۔ ضرب عضب نے طالبان کی نیندیں اڑا دی ہیں، امریکہ کے خریدے ہوئے مولوی کہہ رہے تھے کہ طالبان تربیلہ تک آگئے ہیں، ڈرو ان سے، ڈیڑھ سال تک مذاکرات ہوئے، نواز، شہباز اور رانا ثناء اللہ نے داتا گنج بخش اور دیگر درگاہوں پر حملہ کرایا اور پھر یہ کہتے ہیں کہ سنی ہیں۔ ان پر جتنی لعنت بھیجی جائے کم ہے۔ ہمارے اکابر شیعہ دوستوں کو اپنا ساتھی مانتے ہیں۔ بعد ازاں مشترکہ پریس کانفرنس سے خطاب میں ان کا کہنا تھا کہ یمن پر سعودی حملے کی پرزور مذمت کرتے ہیں، ایک ارب 70 کروڑ مسلمان حرمین کی حفاظت کے لئے تیار ہیں لیکن دراصل حرمین کو نہیں بلکہ سعودی بادشاہت کو خطرہ ہے، دم توڑتی بادشاہت کو خطرے میں دیکھ کر سعودیہ کے حکمرانوں کی حرمین شریفین یاد آگیا ہے۔ انہوں نے سوال کیا کہ ستر ہزار فوجیوں اور شہداء کی دیت کس سے وصول کی جائے۔ یہی اہل سنت اور اہل تشیع ہیں جنہوں نے اس ملک کو بنایا اور اب اس کی سالمیت کے لئے بھی یکجان ہیں۔

وحدت نیوز (اسلام آباد) مجلس وحدت مسلمین شعبہ امور سیاسیات کے  زیر اہتمام اسلام آباد میں ''یمن پر سعودی جارحیت، ضرب عضب اور پاکستان کا کردار" کے موضوع پرمنعقدہ  سیمینار کے اختتام پرمجلس وحدت مسلمین کے مرکزی سیکریٹری جنرل علامہ ناصرعباس جعفری، سنی اتحاد کونسل کےچیئرمین صاحبزادہ حامد رضا، جمیعت علمائے پاکستان (نیازی)کے صدرپیر معصوم حسین شاہ نقوی اورپاکستان عوامی تحریک کے صدرڈاکٹر رحیق احمد عباسی نے  مشترکہ نیوز کانفرنس سے خطاب کیا،

 

اس موقع پرعلامہ ناصرعباس جعفری کا کہنا تھا کہ ضرب عضب پوری قوت کے ساتھ بلاتفریق جاری رہنا چاہیے،نیشنل ایکشن پلان کی آڑمیں محب وطن شیعہ سنی عوام کی بلاجواز گرفتاریوں اور لائوڈاسپیکر ایکٹ کی آڑ میں درودوسلام پر قدغن کی پر زور مذمت کرتےہیں ،پاک فوج یمن پر سعودیہ کی جانب سے مسلط کردہ جنگ میں ایندھن بننے کے بجائے اس آگ کے شعلوں کو بجھانے میں اپنا کردارادا کرے،

 

صاحبزادہ حامد رضا نے  کہا کہ پنجاب حکومت امن پسند اہل تشیع اور اہل سنت کے خلاف ریاستی طاقت کے بلاجواز استعمال کو فوری طور پر بند کرے، نیشنل ایکشن پلان آڑمیں گلگت بلتستان میں ایم ڈبلیوایم کے رہنماوں کے خلاف کاروائی قابل مذمت ہے، یمنی عوام ایک معزول حکومت کے خلاف برسرپیکار ہے، یمن کی جنگ کو شیعہ سنی جنگ کا روپ نہ دیا جائے، پاک سعودی جنگ میں شامل ہونے کے بجائے یمن اور سعودیہ کے درمیان بڑے بھائی کا کردار ادا کرے، ہم پاک فوج کو سعودیہ بھیجنے کی کسی صورت تائید نہیں کریں گے، پہلے ہی افغان جنگ میں کودنے کا نتیجہ تحریک طالبان اور لشکر جھنگوی کی صورت میں بھگت رہے ہیں ،

 

پیر معصوم شاہ نقوی نے کہا کہ ایک ارب ستر کڑوڑ مسلمان حرمین شریفین کے تحفظ کیلئے تیارہیں ، موجودہ حالات میں حرمین شریفین نہیں بلکہ آل سعود کے اقتدار کو خطرات لاحق ہیںِ،یہی سعودی حکمران پاکستان میں بھی امن کے دشمن ہیں ، ہم اہل سنت اور ہمارے اہل تشیع بھائی پاکستان پاکستان بنانے والے بھی ہیں اور بچانے والے بھی،

 

ڈاکٹر رحیق عباسی نے کہا کہ ضرب عضب پاکستان کی بقاء کی خاطر ضروری ہے، آخری دہشت گرد کے خاتنے تک یہ آپریشن جاری رہنا چاہئے،پہلئ ماڈل ٹاون پھر اسلام آباداور فیصل آباد اور اب گلگت بلتستان میں نواز لیگ ریاستی دہشت گردی میں ملوث ہے،یمن کی عوام کا حق ہے کہ وہ اپنی قیادت کا خود انتخاب کریں، اپنے سیاسی مستقبل کا تعین کریں ، یمن پر سعودی بمباری کھلم کھلا جارحیت ہے، پاک فوج کوکسی صورت سعودی کے ہاتھوں یمن کے عوام کے خلاف استعمال نہیں ہونا چاہئے، اگر ایسا ہواتو عوام قبول نہیں کریں گے۔

وحدت نیوز (اسلام آباد) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کا دوروزہ سالانہ مرکزی تنظیمی وتربیتی کنونشن جامعہ امام صادق ؑاسلام آباد میں منعقد ہوا، کنونشن میں مرکزی اور صوبائی قائدین کے علاوہ ملک بھرکے اضلاع سے تنظیمی ذمہ داران نے شرکت کی، ملک بھر سے قافلوں کی آمد کا سلسلہ جمعہ کی شب سے ہی شروع ہو چکا تھا،کنونشن کو چار نشستوں میں تقسیم کیا گیا تھا، پہلی نشست شہید ڈاکٹر محمد علی نقوی کے نام سے منصوب کی گئی تھی جس میں  کنونشن کا باقائدہ آغاز ہفتہ کی صبح علامہ شیخ اعجاز بہشتی نے تلاوت کلام پاک سے کیا، کنونشن میں نظامت کے فرائض چیئرمین کنونشن نثارعلی فیضی اور مرکزی مسئول دفتر علامہ اصغر عسکری نے انجام دیئے، جبکہ  مرکزی سیکریٹری فلاح وبہبوداور چیئرمین کنونشن نثار علی فیضی  کی جانب سےافتتاحی کلمات پیش کیئے جانے کے بعدمجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی ڈپٹی سیکریٹری جنرل علامہ ڈاکٹرشفقت حسین شیرازی نے اسلامی تحریک کے کارکن کی خصوصیات کے موضوع پر خطاب کیا،شرکائے کنونشن کی خدمت میں شہید ڈاکٹر کی سیرت اور حالات زندگی پر مشتمل ایک ڈاکومنٹری میڈیا پر نشر کی گئی، بعدازاں ایم ڈبلیوایم کے مرکزی سیکریٹری جنرل علامہ ناصرعباس جعفری  نے تنظیمی آفات کے موضوع پر سیر حاصل گفتگوکی،

 

نمازظہر اورطعام کے وقفے کے بعدشہید آیت اللہ باقر الصدکے نام سے منصوب دوسری نشست کا آغاز تلاوت کلام پاک سے کیا گیا ، ایم ڈبلیوایم کے مرکزی ڈپٹی سیکریٹری جنرل علامہ امین شہیدی نے دستورکی اہمیت اورضرورت کے عنوان پر مفید گفتگو کی، بعدازاں پنجاب کے صوبائی سیکریٹری جنرل علامہ عبدالخالق اسدی، سندھ کے صوبائی سیکریٹری جنرل علامہ مختار امامی، خیبرپختونخواکے سیکریٹری جنرل علامہ سبطین حسینی، بلوچستان کےصوبائی  سیکریٹری جنرل علامہ مقصود ڈومکی اور ریاست آزادکشمیرکے صوبائی سیکریٹری جنرل علامہ تصورحسین جوادی نے اپنے اپنے صوبوں کی سال گذشتہ کی کارکردگی رپورٹس پیش کیں ،رپورٹس پیش ہونے کے بعد مرکزی سیکریٹری امورتنظیم سازی یعقوب حسینی نے تنظیمی صورت حال اور ماڈل ضلع کی خصوصیات کے عنوان پر شرکاء سے خطاب کیا۔

 

نماز مغربین اور طعام کے بعدشہید قائد علامہ عارف الحسینی کے نام سے منصوب تیسری نشست کا آغاز تلاوت کلام پاک، نعت رسول مقبول اور قیصدے سے کیا گیا، شہید قائدعلامہ عارف حسینی کی گفتگو سے مختلف اقتباسات ملٹی میڈیا پر نشر کیئے گئے،بعدازاں مرکزی کابینہ کے رکن مرکزی سیکریٹری اطلاعات سید مہدی عابدی، مرکزی سیکریٹری یوتھ ونگ   فضل عباس نقوی اور مرکزی سیکریٹری سیاسیات ناصرشیرازی نے اپنے اپنے شعبوں کی کارکردگی رپورٹس شرکائے اجلاس کے روبروپیش کیں اور ضلعی سیکریٹریز کے اعتراضات اور شکایات کے جوابات دیئے، بعد ازاں علامہ غلام حر شبیری نے افکار شہید قائد پر روشنی ڈالی، نماز مغربین کے بعد شب دعا اور مناجات کا اہتمام کیا گیا جس میں ایم ڈبلیوایم کے مرکزی سیکریٹری تبلیغات علامہ اعجاز بہشتی نےدعااور مصائب اہل بیت بیان کیئے۔

 

دوسرے روز کی صبح امام خمینی کے نام سے منصوب  چوتھی نشست اور آخری نشست کا آغاز تلاوت کلام پاک ، نعت اورقصیدے سے کیا گیا، ملٹی میڈیا پر امام خمینی کی انقلابی تحریک اور ان کی سیرت پر مشتمل ایک جامع ڈاکومنٹری شرکاء کی خدمت میں پیش کی گئی، بعد ازاں مجلس وحدت مسلمین کے مرکزی سیکریٹری جنرل علامہ ناصر عباس جعفری نے خطے کی صورت حال اور پاکستان کے عنوان سے خطاب کیا،علامہ ناصرعباس جعفری کے خطاب کے بعد ملک بھر سے منتخب بہترین کارکردگی کے حامل کارکنان اور عہدیداران میں حسن کارکردگی ایوارڈتقسیم کیئے گئے، نماز ظہرین اور طعام کے وقفے کے بعد اختتامی مراحل میں ایم ڈبلیوایم کے شعبہ امور سیاسی کے زیر اہتمام ایک سیمینار بعنوان یمن پر سعودی جارحیت ، ضرب عضب اورپاکستان کا کردارمنعقد ہوا، جس میں ایم ڈبلیوایم کے مرکزی سیکریٹری جنرل علامہ ناصرعباس جعفری، ڈپٹی سیکریٹری جنرل علامہ امین شہیدی ، سیکریٹری امور سیاسیات ناصر شیرازی ،چیئرمین سنی اتحاد کونسل صاحبزادہ حامد رضا،مرکزی صدرپاکستان عوامی تحریک ڈاکٹر رحیق عباسی، مرکزی صدرجمیعت علمائے پاکستان (نیازی )پیر معصوم حسین شاہ نقوی ،رکن سپریم کونسل جمیعت علمائے پاکستان (نیازی )پیر انصرفریدچشتی اور چیئرمین امامیہ آرگنائزیشن پاکستان لعل مہدی خان نے خطاب کیا،بعد ختم سیمینارتمام شیعہ سنی قائدین نے مشترکہ طورپر میڈیا بریفنگ دی ، علامہ ناصرعباس جعفری نے سیمینارمیں شریک سیاسی ومذہبی جماعتوں کے قائدین میں اعزازی شیلڈزپیش کیں  ، کنونشن کا باقائدہ اختتام دعائے وحدت سے کیا گیا۔

وحدت نیوز(کوئٹہ) مجلس وحدت مسلمین کوئٹہ ڈویژن کے میڈیا سیل سے جاری کردہ بیان میں ڈویثرنل رہنماؤں سید عباس علی، علامہ ولایت جعفری، رشید طوری اور دیگرنے کہا ہے کہ سنجیدہ تجزیے کی بنیاد غیر جانبدارانہ تحقیق ہوتی ہے۔ دلیل کی بنیا د پر آپ کسی بھی نکتے کو درست یا غلط ثابت کرتے ہیں اور جذباتیت سے کام نہیں لیتے ۔ پے در پے حادثوں اور فریب کاری نے ہمیں فکری اعتبار سے بانجھ کر دیا ہے۔ غیر یقینی صورتحال اس کا منطقی نتیجہ ہے۔ لیکن اس وقت درپیش مسئلہ انتہائی حساس ہے یعنی سعودی عرب اور یمن کے داخلی معاملات ہیں۔ فوج کو ہر ایشو اور محاذ پر الجھانا دانش مندی نہیں ہے۔ یمن اور سعودی عرب کی لڑائی میں حکومت پاکستان کو جلد بازی سے کام نہیں لینا چاہیے ۔ ہمارا حق نہیں بنتا کہ سعودی حکمرانوں کی بادشاہت بچائیں۔ پاکستانی فوج اپنے ملک میں رہے کسی دوسرے ملک کی جنگ کا حصہ نہ بنے۔پاک افواج ملک میں جاری دہشت گردی کے خلاف پہلے ہی میدان عمل میں ہے۔ ذاتی دوستی ، روابط اور رشتہ داریوں کی بنیاد پر فیصلے کو ملک و قوم پر مسلط نہ کیا جائے۔یمن کے حالات میں براہ راست مداخلت کے منفی اثرات پاکستان کے اندرونی حالات اور خطے کی صورتحال کو متاثر کر سکتی ہے۔

 

رہنماؤں کا مزید کہناتھا کہ پاکستان ایک آزاد اور خود مختار ملک ہے۔ فیصلے ذاتی ، مفاداتی و جذباتی نہیں نظریاتی ہونے چاہیے۔یمن پر حملے کی حمایت غیر منطقی ہے۔ یمن سمیت دنیا کے کسی ملک میں فرقہ وارانہ لڑائی نہیں ہے ۔ حکومت نے یمن پر حملے کی تائید کرکے پاکستان کے امیج کو نقصان پہنچایا۔ حکمران اپنی غلط پالیسیوں سے فوج کو داغ دار کررہے ہیں۔ اسلام دشمن عالمی قوتیں عالم اسلام میں عدم استحکام پیدا کرنا چاہتے ہیں۔ مسلم امہ کو تقسیم کرنے کی سازشیں تیز ہوگئی ہے۔پاکستانی قوم پہلے ہی پرائی لڑائی میں ناقابل تلافی نقصان اٹھا چکی ہے اور اب سعودی جنگ میں شمولیت سے ملک میں انتشار پھیلنے کا اندیشہ ہے۔ ہمیں مشرق وسطیٰ کی جنگ میں ہر قسم کی عملی شرکت سے گریز کرکے اپنے داخلی اتحاد کو بچانا ہوگا۔

وحدت نیوز (گلگت) سعودی عرب میں حرمین شریفین واقع ہونے کی وجہ سے آل سعود محترم نہیں ہونگے بلکہ سرزمین مکہ و مدینہ تمام مسلمانوں کے نزدیک محترم ہیں۔مقدس مقامات کی وجہ سے حکمران مقدس ہوتے ہیں تو پھر یہودی ریاست بھی محترم ہوتی، مقدس مقامات اور حجاز کے ناجائز حاکم کو الگ الگ تناظر میں دیکھا جانا چاہئے۔ مجلس وحدت مسلمین نے یمن پر سعودی جارحیت کی مذمت میں ریلی نکالی اور مظلوم یمنی عوام کی حمایت کی ہے۔مجلس وحدت مسلمین کا نعرہ ہی ظالم سے نفرت اور بیزاری اور مظلوم کی حمایت اور داد رسی ہے چاہے ظالم شیعہ ہی کیوں نہ ہو اور مظلوم غیر مسلم ہی کیوں نہ ہو۔ان خیالات کا اظہار مجلس وحدت مسلمین گلگت بلتستان کے سیکرٹری جنرل علامہ نیئر عباس مصطفوی نے وحدت ہاؤس میں ایک ہنگامی پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔

 

انہوں نے کہا کہ نواز لیگ مجلس وحدت کی بڑھتی ہوئی مقبولیت سے خوفزدہ ہے اور بے بنیاد الزامات کی آڑ میں مجلس وحدت کے رہنماؤں کے خلاف جھوٹی ایف آئی آر درج کروائی گئی ہے۔ انہوں نے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ ہمارا احتجاج نواز حکومت اور اس کے ہمدرد جارح سعودی حکمرانوں کے خلاف تھا جنہوں نے یمن کے عوام پر چڑھائی کی ہے۔ایک اور سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ ہمارے پر لگائے گئے تمام الزامات جھوٹے ہیں جن کا حقیقت کے ساتھ کوئی تعلق نہیں ، اس احتجاجی مظاہر ے میں کسی بھی مکتب فکر کو نہ تنقید کا نشانہ بنایا ہے اور نہ ہی دل آزار نعرے ۔محض سنی سنائی باتوں پر انسداد دہشت گردی کے کے دفعات لگاکر ایف آئی آر درج کروانے کے پیچھے ایک سیاسی جماعت کا ہاتھ ہے جو مجلس وحدت کی سیاسی مقبولیت سے خوفزدہ اور پریشان ہے۔انہوں نے کہا کہ ایسے اوچھے ہتھکنڈوں سے خوف زدہ ہوکر ہم مظلوموں کی حمایت اور ظالموں سے اظہار نفرت کبھی ترک نہیں کرینگے۔

مجلس وحدت مسلمین پاکستان

مجلس وحدت مسلمین پاکستان ایک سیاسی و مذہبی جماعت ہے جسکا اولین مقصد دین کا احیاء اور مملکت خدادادِ پاکستان کی سالمیت اور استحکام کے لیے عملی کوشش کرنا ہے، اسلامی حکومت کے قیام کے لیے عملی جدوجہد، مختلف ادیان، مذاہب و مسالک کے مابین روابط اور ہم آہنگی کا فروغ، تعلیمات ِقرآن اور محمد وآل محمدعلیہم السلام کی روشنی میں امام حسین علیہ السلام کے ذکر و افکارکا فروغ اوراس کاتحفظ اورامر با لمعروف اور نہی عن المنکرکا احیاء ہمارا نصب العین ہے 


MWM Pakistan Flag

We use cookies to improve our website. Cookies used for the essential operation of this site have already been set. For more information visit our Cookie policy. I accept cookies from this site. Agree