وحدت نیوز (گلگت) مجلس وحدت مسلمین گلگت بلتستان کے ترجمان محمد الیاس صدیقی نے کہا ہے کہ وفاقی اور نگران حکومت انتخابات کرانے کے موڈ میں نہیں۔ نگران کابینہ اپنی ذمہ داریوں سے لاعلم ہے اور نگران وزراء آئے روز کوئی پینڈورا بکس کھول دیتے ہیں اور ایسے بیانات میڈیا میں رپورٹ ہوتے ہیں جن کا نگران کابینہ کو مینڈیٹ ہی نہیں۔انہوں نے کہا کہ نگران حکومت وزیر اعظم کے دورے میں ان آئین پاکستان کے تحت گلگت بلتستان قانون ساز اسمبلی کے انتخابات تین ماہ میں کروانے کے پابند ہیں جبکہ اسی ماہ کے دوسرے عشرے کے اختتام تک انتخابی شیڈول جاری نہیں کیا گیا تو پھر رمضان المبارک سے پہلے انتخابات ہوتے دکھائی نہیں دیتے۔

 

انہوں نے کہا کہ مسلم لیگ ن کا دعویٰ تھا کہ وزیر اعظم اپنے دورے کے دوران الیکشن شیڈول کا اعلان کرینگے لیکن ان کا دورہ بھی اور الیکشن شیڈول جاری نہ ہوسکا۔ وزیر اعظم کے دورے سے لگتا ہے کہ وہ گلگت بلتستان کے انتخابات سے کوئی سروکار نہیں اور ان کو اندازہ ہوگیا ہے کہ گلگت بلتستان میں ان کی پارٹی چند گنے چنے افراد پر مشتمل ہے اور وہ الیکشن میں جائے گی تو کاکامیابی کے آثار دور دور تک نظر نہ آنے کی وجہ سے وزیراعظم نے الیکشن سے متعلق کوئی فرمان جاری نہیں کیا۔ انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم نے ذاتی دوستی نبھانے کی غرض سے ہنزہ کو الگ ضلع بنایا اور میر غضنفر کو یقین دلایا کہ آپ کی خوشی میری خوشی ہے اور آپ کے مطالبے کو عملی شکل دینامیرا فرض ہے جبکہ کھرمنگ اور شگر اضلاع کا اعلان مہدی شاہ کی سرکار نے پہلے ہی کیا تھا۔ انہوں نے کہا کہ ڈاکٹر اقبال نے گلگت بلتستان کے آئینی حیثیت واضح کرنے کا مطالبہ کیااور گلگت بلتستان کی70 فیصد آبادی بھی آئینی حیثیت کا مطالبہ کررہی ہے اور وزیر اعظم نے اس طرف کوئی توجہ نہ دیکر یہ واضح کردیا کہ وہ گلگت بلتستان کو آئینی تحفظ نہیں دے سکتے جبکہ مسلم لیگ ن کے صوبائی صدر نے بھی آئینی اختیارات دینے کا مطالبہ کیا تھا لیکن ہوا وہی جو اندازہ تھا۔ وزیر اعظم نے شامیانے کے اندر جن پراجیکٹس کا افتتاح کیا ان کے متعلق تو عوام کو پہلے سے ہی معلوم تھا ۔ کارڈیک سنٹر جو تین سال قبل منظور ہوچکا تھا کو متنازعہ بناکر ڈی ایچ کیو ہسپتال میں بننے نہیں دیا گیا اور اب یہ سنٹر جوٹال شفٹ کیا گیا ،اسی طرح سے جگلوٹ سے سکردو تک روڈ کی کشادگی کا منصوبہ اور دیامر ڈیم پچھلی حکومتوں کے دور میں تیار ہوچکے تھے۔اسی طریقے سے بونجی روندو ڈیم بھی سابقہ حکومتوں کی کارکردگی ہے۔

 

انہوں نے کہا کہ سیپ اساتذہ19سالوں سے علاقے میں تدریسی خدمات انجام دے رہے ہیں اور محکمہ ورکس کے سات ہزار ملازمین عارضی ہیں،بلدیاتی اداروں عارضی ملازمین ہوں یا محکمہ خوارک ، محکمہ تعلیم میں عارضی ملازمت اختیار کرنے والے اساتذہ جن کی تعدا 494 ہے۔ 183 ،116 کی مختلف لسٹیں موجود ہیں ان سب کے بارے میں کوئی اعلان نہ کرنا لمحہ فکریہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ گلگت بلتستان میں سپریم اپیلیٹ کورٹ چیف جسٹس اور ماتحت عدلیہ کے اندر خالی اسامیوں پر سینئر وکلاء کے پینل سے تعیناتیوں کیلئے وکلاء تنظیموں نے قراردادیں پیش کیں ہیں۔ اسی طرح سرکاری اداروں میں ملازمتوں کے اشتہارات تو جاری ہوئے ہیں لیکن ان پر بھرتیاں نہیں ہورہی ہیں، یہ سارے مسائل غور طلب تھے اور مسلم لیگ ن گلگت بلتستان نے وزیر اعظم کی توجہ مبذول نہیں کروائی یا انہوں نے ان مسائل پر توجہ دلانے کی ضرورت ہی محسوس نہیں کی۔

 

انہوں نے کہا کہ گلگت بلتستان مین بسنے والے تمام اسٹیک ہولڈرز کی زمہ داری ہے کہ وہ علاقے کے ساتھ ہونے والی زیادتیوں پر یک زبان ہوکر اپنے حقوق کیلئے اٹھ کھڑے ہوں اور فرقہ وارانہ سوچ سے نکل کر علاقے کے ساتھ ہونے والی سوتیلی ماں والا سلوک پر متفقہ لائحہ عمل مرتب کریں تاکہ خطے کے اندر عدل و انصاف کا بول بالا ہو۔ انہوں نے کہا کہ اس ملک میں حقیقی معنوں میں طاقت کا قانون چلتا ہے اور مظلوم اور بے سہارا عوام کا کوئی پوچھنے والا نہیں ۔

وحدت نیوز (اسکردو) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی ڈپٹی سیکرٹری جنرل علامہ محمد امین شہیدی نے اسکردو میں میڈیا بریفنگ سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستان ایک عظیم ایٹمی ملک ہونے اور دینا کی مضبوط ترین فوج رکھنے باوجود داخلی طور پر گوناگوں مسائل کا شکار ہے، ملک بھر میں امن و امان کی صورتحال ناگفتہ بہ ہے۔ دہشتگردی، لوٹ مار، اغوا برائے تاوان اور قتل و غارت کا بازار گرم ہے۔ بلوچستان میں حکومتی رٹ نہیں، خیبر پختونخوا میں دہشتگردی کا تاحال قلع قمع نہیں ہوسکا ہے۔ ان حالات کے باوجود جب سعودی عرب نے یمن کے مظلوم عوام پر حملہ کرنے کے لئے فوج طلب کی تو نواز حکومت نے ملکی سالمیت کو چھوڑ کر پرائے کی جنگ میں حصہ لینے کا ارادہ کرلیا، جبکہ اس پرائے کی جنگ میں شامل ہونے کا کوئی جواز نہیں بنتا تھا کیونکہ پاکستان کی فوج کے لئے ملکی سالمیت سب سے مقدم ہے اور وہ دہشتگردوں کے خلاف برسرپیکار ہے، لہذا ہم نے عوامی اور سیاسی سطح پر اس مسئلہ کو اٹھایا، پاکستان کی مقتدر سیاسی جماعتوں اور پارلیمنٹ نے مشترکہ طور پر یہ مناسب اور بروقت فیصلہ کیا کہ یمن کے مسئلے میں ثالثی کا کردار ادا کیا جائے اور یہ فیصلہ درست فیصلہ تھا۔ جب پارلیمنٹ نے مناسب اور ایسا فیصلہ جو پاکستان کی خود مختاری کی دلیل تھا، کیا تو متحدہ عرب امارت نے اس پر جس انداز سے ردعمل کا اظہار کیا وہ اس خطے کے عوام کی توہین ہے۔

 

انہوں نے کہا کہ عرب امارات کے وزیر خارجہ نے پاکستان کے بیس کروڑ عوام کی توہین کی ہے، انہوں نے جو بیان دیا ہے وہ پاکستان کی خود مختاری، سالمیت اور وقار پر حملہ ہے۔ عرب امارت کے وزیر خارجہ کے بیان سے واضح ہوتا ہے کہ ہمارے دوست عرب ممالک نے کس طرح ہمارے حکمرانوں کو غلام بنا رکھا ہے۔ عرب امارات کے ہمارے مہربان دوستوں کی یہ جو روش ہے اسکے ذمہ دار نواز شریف ہیں۔ انہوں نے اپنے خاندانی تعلقات کو مضبوط کرنے کے لئے قوم کے وقار کو بیچ دیا ہے۔ انہوں نے ذاتی مفادات کے حصول کے لئے بیس کروڑ عوام کی تذلیل کی ہے۔ عرب وزراء کے بیانات پر کوئی وضاحت طلب کرنا کجا انہیں ہمت نہیں ہو رہی کہ ایسا بیان کیوں دیا، جبکہ اس کے برعکس ترکی کی حکومت جو عرب ممالک کی مکمل اتحادی تھی، لیکن یمن مسئلہ کو غیر قانونی اور غیر انسانی قرار دیتے ہوئے ساتھ چھوڑ دیا۔ اس ہفتے میں مصر نے بھی ساتھ چھوڑ دیا، دوسرے لفظوں میں یمن پر حملہ کرنے کے بعد سعودی عرب تنہا رہ گیا۔ یہاں افسوس کا مقام ہے کہ بعض عرب ممالک کی جانب سے تذلیل آمیز بیانات کے باوجود عرب ممالک کے حملوں کی تاب نہ لاتے ہوئے نواز شریف نے آج اپنے بھائی کے ساتھ ایک ٹیم کو بھیج دیا ہے، ہمیں خوف ہے کہ یہ برادران قومی وقار کو پھر نہ بیچ ڈالیں اور درپردہ ہماری فورسز کو پرائے کی جنگ کے لئے استعمال کرنے کی کوشش نہ کریں۔

 

انہوں نے کہا کہ میاں محمد نواز شریف متعدد بار گلگت بلتستان کے عوام کی تقدیر بدلنے کی باتیں بھی کرچکے ہیں۔ انہوں نے گلگت بلتستان کے طلباء کے لئے پنچاب کی مختلف یونیورسٹیز میں کوٹہ بڑھانے اور اسکالرشپ دینے کے کھلوکھلے دعوے کے تھے۔ ان لوگوں نے پہلے کے اعلانات پر کونسا عمل کیا ہے جو اب کریں گے اور اس بار بھی انکے اعلانات پر عمل کرنے کی کیا ضمانت ہے۔ ان کے بہت سے اعلانات تو ایسے ہیں جن پر سابقہ حکومتوں میں ہونے والے منصوبوں پر تختی لگوانا نواز حکومت کی ذہنیت کی عکاسی کرتا ہے۔ انہوں نے دیامیر بھاشا ڈیم کی تعمیر کا اعلان کیا ہے، اس ڈیم پر تقریباً گذشتہ دس سالوں سے کام جاری ہے، عطاء آباد جھیل منصوبے پر کام تکمیل کے مراحل میں ہے اور اسی طرح رائے کوٹ پل تک سڑک کی تعمیر بھی مکمل ہونے والی ہے، یہ سارے کام تو سابقہ حکومتوں میں ہوچکے ہیں اور نواز شریف اسکا کریڈٹ لینا چاہتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ نواز حکومت نے گلگت بلتستان میں اے سی سے لے کر ڈی ایس پی لیول تک کے افسران کو پنجاب سے لاکر تعینات کرکے گلگت بلتستان کے افسران کو انکے حق سے محروم کر رکھا ہے، تاکہ وہ اپنی تعین شدہ انتظامیہ کی مدد سے انتخابات میں مطلوبہ نتائج حاصل کرسکیں۔ انہوں نے کہا کہ ایم ڈبلیوایم واحد جماعت ہےجوگلگت بلتستان کے آئینی حقوق کی جنگ جیتنے کی صلاحیت رکھتی ہے ، مجلس وحدت مسلمین گلگت بلتستان کے محروم عوام کے حقوق کی جنگ لڑے گی اور عوامی طاقت سے انتخابات میں بھرپور وارد ہوگی اور انشاءاللہ کامیابی سے ہمکنار ہوگی۔ گلگت بلتستان کی عوام باشعور ہوچکی ہے اور جانتی ہے کہ کونسی جماعت گلگت بلتستان کی امنگوں کی ترجمانی کرسکتی ہے اور کونسی جماعتیں صرف انتخابات کے وقت گلگت بلتستان کی باتیں کرتیں ہیں۔ دورہ گلگت بلتستان کے موقع پر نواز شریف کوئی جرائت مندانہ اقدام اٹھانے سے قاصر رہے۔ اگر وہ گلگت بلتستان کے عوام کو سینیٹ اور پارلیمنٹ میں نمائندگی دینے کی بات کرتے تو ہم انکے دعووں کو تسلیم بھی کرتے۔

 

علامہ محمد امین شہیدی نے مزید کہا کہ گلگت بلتستان کے عوام کو آئینی خود مختاری ملنا اس عوام کا بنیادی حق ہے۔ یہ خطہ دوسرے خطوں کے عوام سے یکسر مختلف ہے کیونکہ اس خطے کے عوام نے اپنی قوت بازو سے یہ خطہ آزاد کرا کر پاکستان کے ساتھ الحاق کیا، تو کم از کم دیگر صوبوں کے رہنے والوں جتنا حق تو اس خطے کے عوام کا بھی ہے۔ ابھی تک اس خطے کے عوام کو حقوق میسر نہ آنا دراصل وفاقی حکومتوں کی اس خطے پر زیادتی اور عظیم ظلم ہے۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ نواز لیگ کی حکومت پریشان ہے اور ڈیپریشن کا شکار ہے۔ گلگت کے واقعہ میں مجلس وحدت مسلمین کی قیادت سمیت دیگر افراد پر ATA لگا کر FIR کاٹی، ہم نے معلوم کیا تو کہا گیا کہ برجیس طاہر نے گورنری کا حق ادا کرتے ہوئے حکم دیا تھا کہ ان کو کریش کرو حکومت کرو۔ نواز لیگ گلگت بلتستان میں جمہوری اور قانونی طریقے سے انتخابات لڑنے کی پوزیشن میں نہیں، لیکن امید ہے کہ گلگت کا مسئلہ فوری طور پر حل ہوگا اور حکومت دوبارہ ایسی غلطی نہیں دہرائی گی۔

وحدت نیوز (مظفرآباد) مقبوضہ کشمیر میں نکالے جانے والی ریلی ہندوستان کے خلاف عوامی ریفرنڈم ہے، ہندوستان کا قبضہ غاصبانہ ہے، 7لاکھ کی فوج وادی میں رکھنے سے دلوں پر ہر گز حکمرانی نہیں کی جا سکتی ، ان خیالات کا اظہار مجلس وحدت مسلمین پاکستان آزاد جموں و کشمیر کے رہنماؤں علامہ سید تصور جوادی،علامہ افتخار الحسن جعفری ،سید تصور عباس موسوی، سید حسین سبزواری، عابد قریشی نے ریاستی دفتر سے جاری اپنے مشترکہ بیان میں کیا ، انہوں نے کہا کہ بھارت اوچھے ہتھکنڈے چھوڑ کر کشمیری عوام کی امنگوں کا احترام کرے، مقبوضہ کشمیر میں نکالے جانے والی ریلی بھارتی حکومت کے خلاف عوامی ریفرنڈم تھی، عوام نے یہ ثابت کر دیا کہ بھارت غاصب ہے ، 7لاکھ فوج کے ساتھ ظلم و بربریت کی داستانیں تو رقم کر رہا ہے ، لیکن وہ کبھی بھی ہمارے دلوں کو نہیں خرید سکتا ، ہمارے دلوں پر حکمرانی نہیں کر سکتا۔

 

رہنماؤں نے کہا کہ ہم سلام پیش کرتے ہیں مظلوم و محکوم عوام کو کہ جنہوں نے صبر ، حوصلے و جرأت سے اپنے حق کے لیئے آواز اٹھائی، مملکت خداداد پاکستان کے ساتھ لازوال محبت کے عزم کا اعادہ کیا، ایک طرف ان کے لاشے گر رہے ہیں ، لوٹ مار کا بازار گرم ہے ، دوسری طرف انہوں نے اپنے حق کے لیئے آواز اٹھائی ۔پاکستان و پاکستانی عوام بھی اپنے ان مظلوم و محکوم بھائیوں کے ساتھ کھڑے ہیں ، کسی بھی صورت تنہا نہیں چھوڑیں گے، مجلس وحدت مسلمین مظلوموں محکوموں کی جماعت ہے، جہاں بھی ظلم ہو گا ، دنیا ظالم کے خلاف اور مظلوم کے ساتھ کھڑا پائے گی، ہم مظلوم کی حمایت سیاست نہیں عبادت و فرض سمجھ کر کرتے ہیں ۔ ہم اپنے کشمیری بھائیوں کو یقین دلاتے ہیں کہ مشکل کی ہر گھڑی میں آپ کے شانہ بشانہ کھڑے ہیں اور حکومت پاکستان سے مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ اپنے ان مظلوم و محکوم بھائیوں کی مدد کے لیئے اقدامات کرے، باہر کے حالات سدھارنے سے پہلے گھر کے معاملات کو درست کرے، حکومت پاکستان کسی دوسرے ملک کی سفارتکاری کے بجائے اپنی شہ رگ کشمیر کے لیئے سفارتکاری کرے، دنیا کو دکھلائے کہ کشمیر میں کس طرح نام نہاد جمہوریت ظلم کی المناک داستانیں رقم کر رہی ہے، مسئلہ کشمیر پر جرأت مندانہ مؤقف اختیار کرتے ہوئے اقوام عالم کی توجہ اس جانب مبذول کروائے۔

وحدت نیوز (مظفرآباد) مقبوضہ کشمیر ،پنڈتوں کی علیحدہ بستیاں قائم کرنے کا فیصلہ سازش ،ریاست جموں وکشمیر میں عدم رواداری پیدا کرنے کی سوچ کا عکاس ہے ،پنڈتوں کیلئے اپنے گھروں کو واپس آنے کی راہ میں کوئی رکاوٹ نہیں،اسرائیلی تجربہ سے مسلمانوں کو اقلیت میں بدلنے کی سازش تمام کشمیری ملکر ناکام بنادینگے ،بھارت کشمیر کی غالب اکثریت مسلمانوں کو اقلیت میں بدلنا چاہتا ہے ،ان خیالات کا اظہار مجلس وحدت مسلمین آزادکشمیر کے سربراہ علامہ سید تصور حسین نقوی الجوادی نے ریاستی کابینہ سے خطاب کے دوران کیا ہے۔

 

اُنھوں نے کہا ہے کہ پاکستان ،دُنیا کی مہذب قوموں ،انسانی حقوق کی تنظیموں ،اقوام متحدہ کو کشمیریوں کی تشویش سے آگاہ کرے ،بستیاں قائم کرنے کا فیصلہ بھارت سرکار کی گھناؤنی سازش ہے ،جسے ناکام بنانے کیلئے آزادکشمیر پاکستان سمیت دُنیا بھر میں موثر آوازاُٹھانے کی ضرورت ہے ،صف بندی کی جائے ، پنڈتوں کیلئے الگ بستیوں کا آئیڈیا اسرائیل سے لیا گیا ،جہاں مختلف ممالک ،ریاستوں سے لاکر پنڈت آباد کئے جائینگے ،بہرصورت کشمیریوں کی جدوجہد آزادی ناکامی سے دوچار کی جاسکے ،مقبوضہ کشمیر پر ریاستی جبر اور مکاری کا ہر ہتھکنڈہ ناکام ہوچکا ،اب بھارتی قیادت کٹھ پُتلی انتظامیہ نسلی بنیادوں پر کشمیریوں کی جدوجہد آزادی کیخلاف گھناؤنی سازش کر رہاہے ، پنڈت کشمیری معاشرے کا حصہ ہیں اُنھیں مسلمانوں سے کوئی شکایت نہیں ،اسرائیلی طرز پر پنڈتوں کیلئے بستیوں کے قیام ،بھارت کی مقبوضہ کشمیر میں شکست کو ظاہر کرتا ہے ۔

 

علامہ سید تصور حسین نقوی الجوادی نے شوریٰ سے خطاب میں کہا کہ کشمیریوں نے اس سے پہلے بھی ایسی سازشوں کوناکامی سے دوچار کیا ،اور اب بھی کشمیریوں کی نمائندہ قوت حُریت کانفرنس بھارتی سازشوں کیخلاف متحد ہے ،پاکستان ،مقبوضہ کشمیر میں کشمیریوں کی حق کود ارادیت کی جدوجہد کیخلاف بھارتی سازش کا توڑ کرے ،دُنیا کی آزادی پسند ،انسان دوست قوموں تنظیمات کو اس ایشو پر متوجہ کرے ،آزادکشمیر کی قیادت اپنی دیگر سرگرمیاں عارضی طور پر معطل کرکے آزادکشمیر،پاکستان سمیت دُنیا بھر میں بھارتی سازش کیخلاف موثر آوازاُٹھائے،اُنھوں نے کہا کہ مقبوضہ کشمیر مین بھارتی ایماء پر پنڈت بستیوں کے قیام کی سازش کشمیر کی حُریت پسند قوم کسی صورت کامیاب نہیں ہونے دیگی ،کیونکہ پوری کشمیری قیادت اس اہم معاملہ پر ایک پیج پر ہے ،اور جدوجہد آزادی میں دی گئی قربانیون کو رائیگان نہیں جانے دیا جائیگا،علامہ تصور جوادی نے آزادکشمیر کی حکومتی سیاسی قیادت سے مطالبہ کیا ہے کہ آزادخطہ کو تحریک آزادی کا حقیقی بیس کیمپ بنانے پر توجہ مرکوز کی جائے ،اوریہاں سے پنڈت بستیوں کیخلاف موثر آوازبلند کرنے کیلئے صف بندی پر توجہ دی جائے ،مقبوضہ کشمیر کی جدوجہد آزادی کے حوالے سے آزادکشمیر کی قیادت پر بھاری ذمہ داریاں عائد ہوتی ہیں ۔

وحدت نیوز (شکارپور) شہداء کمیٹی کے زیر اہتمام آج شکارپور کربلا امام بارگاہ و جامع مسجد میں مشاورتی اجلاس منعقد ہوا ۔ اجلاس میں امام جمعہ سکھر علامہ علی بخش سجادی، مدرسہ لاڑکانہ کے پرنسپل علامہ مشتاق حسین مشہدی، مدرسہ امام علی نقی ؑ پنوعاقل کے پرنسپل علامہ سید مختار حسین رضوی، مجلس وحدت مسلمین کے صوبائی رہنماء علامہ نشان حیدر ساجدی، برادر عبداللہ مطہری، اصغریہ آرگنائزیشن پاکستان کے مرکزی رہنماء اشرف علی اسدی، اصغریہ اسٹوڈنٹس کے قمر عباس غدیری ، امام جمعہ لاڑکانہ علامہ سید قمر عباس ، چیئرمین شہداء کمیٹی علامہ مقصود علی ڈومکی،وائس چیئرمین علامہ عبدالمجید بہشتی و دیگر شریک ہوئے۔

 

اس موقع پر علامہ مقصود علی ڈومکی نے اجلاس کے شرکاء کو ۲۲ نکات اور اس سلسلے میں سندہ حکومت کے رویہ سے متعلق تفصیلی بریفنگ دی۔ اور مختلف مسائل پر معزز شرکاء سے مشاورت کی،اس موقع پرمذکورہ رہنماؤں کے ہمراہ پریس کانفرنس سے خطا ب کرتے ہوئے علامہ مقصود علی ڈومکی نے کہا کہ جمعہ ۱۷ اپریل کو سندہ بھر میں یوم احتجاج منایا جائے گا جبکہ ۱۷ سے ۱۹ اپریل دہشت گردی کے خلاف عوامی ریفرنڈم ہوگا۔ سندہ حکومت کے روئیے کو غیر سنجیدہ سمجھتے ہوئے اس پر عدم اعتماد کرتے ہیں۔

وحدت نیوز (کراچی) امام بارگاہ کے ٹرسٹیزومعروف سماجی شخصیت اشرف عباس کی ٹارگٹ کلنگ کی مذمت کرتے ہیں،حکومت شہر میں موجود کالعدم مذہبی جماعتوں و دہشتگردی کے پروڈکشن ہاؤس مدارس کے خلاف بھی آپریشن کرے ،استعماری طاقتوں امریکہ و اسرائیل نے ہمیشہ عالم اسلام کے خلاف سازشیں کی اور آج بھی جاری ہیں،ان خیالات کا اظہار مجلس و حدت مسلمین کے صوبائی سیکرٹڑی جنرل علامہ مختار امامی نے گزشتہ روز کراچی کے علاقے عزیزآباد میں ہدف بنا کر دہشتگردی کا نشانہ بننے والے مسجد وامام بارگاہ قب سکینہ عزیز آباد کے ٹر سٹی ،اتحاد بین الالمسین کے دائی معروف سماجی شخصیت اشرف عباس کی ٹاگٹ کلنگ کے زریعہ شہادت اور ان کی معصوم بچی کو بھی دہشتگردوں کی جانب سے نشانہ بنانے کی مذمت کی شدید مذمت کی اور شہید اشرف عباس کے اہل خانہ سے اظہار ہمدردی کرتے ہوئے وحدت ہاؤس سے جاری اپنے مذمتی بیان میں کیا۔

 

 علامہ مختار امامی کا کہنا تھا کہ طالبان کے بعد پاکستان میں دہشتگرد کالعدم تنظیموں اور دہشتگردی کے مراکز مدارس کی موجودگی ملک میں امن و اما ن کیلئے بڑا خطرہ ہے اور حالیہ دنوں میں چند مدارس سے دہشتگردوں اور بھاری تعداد میں اسلحہ اور دھماکہ خیز مواد کی بڑی تعداد میں پکڑا جانے سے اب قانون نافذ کرنے والے اداروں اور حکومت کی آنکھیں کھل جانا چاہیے اور یہ بات بھی روز روشن کی طرح عیاں ہے کے پاکستان میں موجود کالعدم مذہبی جماعتوں کی داعش کو مکمل حمایت حاصل ہے ، کالعدم مذہبی جماعتیں گزشتہ کئی ماہ سے ملک کے مختلف شہروں میں داعش کی پروموشن کر رہی ہیں ، داعش کی جانب سے کالعدم جماعتوں کو شمولیت کی دعوت دینا دھونگ ہے کالعدم جماعتوں اور دینی مداراس کے نام پر کھلے دہشتگردی کے اڈوں کے خلاف فوری آپریشن کیا جائے ۔اگر حکومت نے ان کے خلاف سنجیدہ اقتدامات نہیں کیے تو طالبان دہشتگردوں کی طرح عوام ان کے مظالم کا شکار بنے گے۔ ان کامذید کہنا تھا کہ حالات کی انتہائی کشیدہ صورتحال اور مظالم کے پہاڑ توڑے جانے کے باوجود ملکی اور شہر کراچی کی عوام عوام نے ہمیشہ استقامت کا مظاہرہ کیا علامہ مختار امامی نے حکومت سندھ سے مطالبہ کیا کہ وہ جلد از جلد اشرف عباس کے قتل میں ملوث قاتلوں کی فوری گرفتاری کا مطالبہ کیا اور شہر کی عوام سے دہشتگردی کے اس واقع میں زخمی ہونے والی اشرف عباس کی صاحبزادی کیلئے دعائے صحت کی اپیل کی۔

مجلس وحدت مسلمین پاکستان

مجلس وحدت مسلمین پاکستان ایک سیاسی و مذہبی جماعت ہے جسکا اولین مقصد دین کا احیاء اور مملکت خدادادِ پاکستان کی سالمیت اور استحکام کے لیے عملی کوشش کرنا ہے، اسلامی حکومت کے قیام کے لیے عملی جدوجہد، مختلف ادیان، مذاہب و مسالک کے مابین روابط اور ہم آہنگی کا فروغ، تعلیمات ِقرآن اور محمد وآل محمدعلیہم السلام کی روشنی میں امام حسین علیہ السلام کے ذکر و افکارکا فروغ اوراس کاتحفظ اورامر با لمعروف اور نہی عن المنکرکا احیاء ہمارا نصب العین ہے 


MWM Pakistan Flag

We use cookies to improve our website. Cookies used for the essential operation of this site have already been set. For more information visit our Cookie policy. I accept cookies from this site. Agree