Print this page

نیشنل ایکشن پلان کو اگر ذاتی اور سیاسی انتقام کی نذر نہ کیا جاتا تو صورتحال مختلف ہوتی، علامہ اقتدار نقوی

18 فروری 2017

وحدت نیوز (ملتان) مجلس وحدت مسلمین جنوبی پنجاب کے سیکرٹری جنرل علامہ اقتدار حسین نقوی نے کہا ہے کہ پاکستان میں حالیہ دہشتگردی کی لہر نے حکومت اور سیکیورٹی اداروں کی کارکردگی پر سوالیہ نشان لگا دیے ہیں، حکومت میں چھپے دہشتگردوں کو جب تک بے نقاب نہیں کیا جائے گا دہشتگردی، فرقہ واریت اور مذہبی انتہاپسندی کا خاتمہ ممکن نہیں، پاکستان میں دہشتگردوں کو پروان چڑھانے والے مدارس اور مولویوں کے خلاف کاروائی کی جائے، نیشنل ایکشن پلان کو اگر ذاتی اور سیاسی انتقال کی نذر نہ کیا جاتا تو صورتحال مختلف ہوتی۔ ان خیالات کا اظہار اُنہوں نے ملتان میں مجلس وحدت مسلمین کے زیراہتمام نکالی گئی احتجاجی ریلی سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ اُنہوں نے کہا کہ لاہور میں سینیئر پولیس افسران کی شہادت، مظفرآباد آزاد کشمیر میں علامہ تصور جوادی پر قاتلانہ حملہ، پشاور، کوئٹہ، کراچی اور صوفی حضرت شہباز قلندر کی درگاہ پر حملہ سندھ اور وفاقی حکومت کے لیے لمحہ فکریہ ہے۔ جب تک دہشتگردوں کے خلاف بلاتفریق کاروائی نہیں کی جاتی اور ان کے ماسٹر مائنڈ چاہے وہ کہیں بھی ہیں اُنہیں سزا نہیں دی جاتی یہ واقعات ہوتے رہیں گے۔ علامہ اقتدار نقوی کا مزید کہنا تھا کہ اگر سانحہ شکار، سانحہ سخی سرور، سانحہ عبداللہ شاہ غازی، سانحہ داتا دربار کے قاتلوں اور اُن کے سرپرستوں کو کیفر کردار تک پہنچایا جاتا تو اتنا بڑا سانحہ رونما نہ ہوتا۔

مماثل خبریں

We use cookies to improve our website. Cookies used for the essential operation of this site have already been set. For more information visit our Cookie policy. I accept cookies from this site. Agree